Teacher Madam -43- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -43- اُستانی جی

ایک دن کی بات ہے کہ میں  برآمدے میں بیٹھی سبزی چھیل رہی تھی جبکہ صنوبر باجی صحن میں جھاڑو لگا رہی تھی ۔۔۔گرمیوں کے دن تھے اورگھر میں دوپٹہ انہوں نے کبھی لیا ہی نہیں تھا ۔۔ جھاڑو دیتے ہوئے وہ خاصی جھکی ہوئی تھیں ۔۔۔ جس کی وجہ سے میری نظر ان کی بھاری چھاتیوں پر پڑ گئی ۔جو کہ ان کی کھلے گلے والی قیمض سے  باہر جھانک رہیں تھیں ۔۔۔ اور  ۔۔ مجھے وہ نظارہ اتنا سیکسی لگا کہ  میں یک ٹک ان کو دیکھنے لگی۔۔۔ میرا خیال ہے ان کی چھٹی حس نے  میری اس ٹکٹکی کو اپنی  طرف متوجہ کر دیا تھا ۔۔ اسی لیئے انہوں نے اچانک اوپر دیکھا اور پھر میری طرف دیکھتے ہوئے اپنے قمیض کا ایک بٹن اور کھول دیا ۔۔۔ اب ان کی دلکش چھاتیوں کے بس نپل ہی ڈھکے رہ گئے تھے جبکہ باقی کی ساری چھاتیاں صاف دکھائی دے رہیں تھیں ۔۔ ۔جنہیں دیکھ کر میں خاصی گرم ہو گئی تھی لیکن چُپ رہی ۔۔۔ اور سر جھکا کر سبزی چھیلتی رہی ۔۔اور کن اکھیوں سے ان کی زبردست چھاتیوں کو دیکھتی رہی۔۔۔ پتہ نہیں کہ مجھے کیا ہو گیا تھا کہ ننگی فلمیں دیکھ دیکھ کراور خاص کران فلموں میں  لزبین   (lesbian )سین دیکھ کر مجھے بھی عورتوں میں کافی دلچسپی پیدا ہو گئی تھی ۔۔ میر ا خیال ہے کہ یہی حال صنوبر باجی کا بھی تھا ۔۔ وہ تو کھلم کھلا میری طرف مائل تھی ۔۔ لیکن میں نے جانے کیوں ابھی تک ان کی حوصلہ افزائی  نہ کی تھی ۔۔۔۔ اور نہ ہی میں نے نے  صنوبر باجی پر اس بات کا اظہار نہیں کیا تھا  کہ مجھے ۔۔ بھی عورتوں میں دل چسپی پیدا  ہو گئی ہے ۔۔۔۔لیکن اب ان کے یہ خوبصورت اور سیکسی ممے مجھے بڑے اچھے لگ رہے تھے  اور ۔۔پھر انہوں نے جو مجھے دیکھتے ہوئے حرکت کی یعنی کہ  ۔۔۔ کہ اپنے سارے ممے ننگے کر دئے تھے اس کو دیکھ کر  تو ۔۔۔ میری چوت گیلی ہو گئی ۔تھی ۔لیکن میں بظاہر اپنے دھیان میں مگن رہی ۔۔ پھر میں نے کن اکھیوں سے دیکھا تو اب صنوبر باجی میری طرف گانڈ کر کے جھاڑو لگا رہی تھی ۔۔۔ اور انہوں نے اپنی گانڈ سے قمیض اٹھائی ہوئی تھی اور ان کی موٹی موٹی رانیں  صاف نظر آ رہی تھیں ۔۔مموں کی طرح ان کی گانڈ بھی بڑی اچھی اور موٹی  تھی لیکن ۔۔۔ مموں کی بات ہی اور تھی ۔۔۔ اس لیئے میں نے ایک نظر ان کی موٹی گانڈ پر ڈالی اور پھر سر جھکا کر سبزی چھیلنے لگی ۔۔۔ لیکن  گاہے گاہے کن اکھیوں سے ان کی موٹی گانڈ پر بھی نظر ڈالتی رہتی تھی ۔۔۔ پھر کچھ دیر بعد  جب میں نے اپنی نظریں ان کی طرف کیں تو ۔۔۔۔۔ کیا دیکھتی ہوں کہ ۔۔۔انہوں نے اپنی گانڈ کی دراڑ میں اپنی قمیض پھنسائی  ہے اور  وہ  میرے قریب آ کر مجھے اپنی کا گانڈ کا  نظارہ کراتے  ہوئے بظاہر جھاڑو لگا رہیں تھیں ۔۔اتنے قریب سے  یہ نظارہ ۔۔۔۔۔ اُف ۔۔۔ ان کی موٹی گانڈ کا ایک ایک پٹ مجھ پر قیامت ڈھا رہا تھا ۔اور میرا دل کر رہا تھا کہ میں اُٹھ کرباجی کو مموں سے پکڑوں اور ان کی گانڈ دباؤں ۔۔۔۔ لیکن میں ایسا نہ کر سکتی تھی ۔۔اس لیئے میں نے ان کی گانڈ کو جی بھر کر دیکھا اور پھر سر جھکا کر سبزی چھیلنے لگی ۔۔۔پھر کچھ دیر بعد اچانک میرے کانوں نے  باجی کی ایک چیخ نما سسکی سنی ۔۔۔ وئی۔ی ی ی ی۔۔۔۔میں نے فوراً سر اٹھایا اور ان سے پوچھا کہ ہوا باجی ۔۔ تو وہ اپنی گانڈ پر ہاتھ مارتے ہوئے بولیں ۔۔۔ یار لگتا ہے کسی چیز  نے کاٹ لیا ہے ۔۔شاید “تربوڑی” ہو  ۔۔۔ اور پھر وہ ایسے ہی اپنی گانڈ کو ملتے ملتے میرے پاس آ گئیں اور اپنا منہ دوسرے طرف کر کے بولیں ۔۔۔ زرا دیکھو تو ۔۔ تو میں نے ان کی گانڈ کے دونوں پٹ کو غور سے دیکھا اور مجھے کچھ سمجھ نہ آیا اس  لیئے میں نے ان سے کہا۔۔۔ باجی مجھے تو کچھ دکھائی نہیں دے رہا ،۔۔۔ تو انہوں نے کہا جلن سے میری جان نکلی جا رہی ہے اور تم کہہ رہی ہو کہ تم کو کچھ دکھائی نہیں دے رہا ۔۔۔ اور پھر انہوں نےاپنی شلوار کھینچ کر نیچے کر دی ۔۔(انہوں نے الاسٹک والی شلوار پہنی ہوئی تھی ) اور اپنی آدھی ننگی گانڈ کو میرے  سامنے کرتے ہوئے بولیں ۔۔۔ زرا غور سے دیکھ کر بتاؤ  ۔۔اُف ف ان کی اتنی بڑی اور آدھی ننگی گانڈ ۔۔ دیکھ کر میں تو پاگل  سی ہو گئی لیکن بظاہر ان کی گانڈ  کا بغور معائینہ  کرتے ہوئے بولی ۔۔۔ باجی ۔۔ مجھے  تو ایسا کوئی نشان نظر نہیں آ رہا کہ جس سے لگے کہ کسی چیز نے کاٹا ہے ۔۔۔ میری بات سُن کر وہ بولیں نہیں ۔۔۔ مرینے بڑی زور کی جلن ہو رہی ہے  تم تھوڑا آگے دیکھو نا ۔۔۔ اور پھر اس کے ساتھ ہی انہوں اپنی شلوار کو مزید نیچے کر دیا ۔۔ اور تھوڑی اور جھک گئیں ۔۔ اتنی کہ  جب میں ان کی گانڈ کا معائینہ کرنے کے لیئے تھوڑی نیچے جھکی تو مجھے ان کی چوت صاف دکھائی دی ۔۔۔ جسے دیکھ کر میری چوت بھی گرم ہو گئی ۔۔ اور اس سے پہلے کہ میں کچھ کہتی انہوں نے اپنا ہاتھ ۔۔۔  گانڈ کے اینڈ اور چوت کہ شروع پر رکھا اور بولیں ۔۔۔۔۔ یہاں پر جلن ہو رہی ہے ۔۔۔ زرا مساج کر دے ۔۔۔۔۔ مرینے ۔۔  ۔ ۔ ۔۔ میں ان کے یہ اشارے صاف سمجھ رہی تھی  یہ سب مجھے پٹانے کے حربے تھے ۔اور مجھےپٹانے کا  ان کا یہ حربہ  بہت اچھا لگ رہا تھا ۔۔اور  میرا جی بھی  یہی چاہ رہاتھا کہ میں ان کی گانڈ اور چوت پر ہاتھ پھیروں لیکن ۔۔۔ ۔۔۔ ایک دیوار سی تھی ۔۔۔۔جو میرے جزبات اور میرے بیچ آئی ہوئی تھی ۔۔۔ خیر ان کا حکم مان کر میں نے ان کی گانڈ  کے اینڈ پر اور چوت کے پاس تھوڑا مساج کیا ۔۔۔  ۔۔ اُف ان کی گانڈ کے پٹ۔اتنے نرم ۔۔اتنے نرم تھے ۔۔کہ جن کو ہاتھ لگاتے ہی میرے نپل اکڑ گئے اور میری پھدی میں پانی جمع ہونا شروع ہو گیا ۔۔۔ جب میں ان  کی گانڈ پر مساج کر چکی تو وہ بولیں ایک دفعہ اور مساج کرو  یار بڑی جلن ہو رہی ہے ۔۔۔ تو میں نےدل میں کہا آپ کو جو جلن ہو رہی ہے میں خوب سمجھتی ہوں لیکن چُپ کر کے ان کی ملو بہ جگہ پر ہاتھ پھیرنے لگی تب انہوں نے میر ا ہاتھ پکڑا اور پھدی کے پاس لے جا کر بولی یہاں بھی مساج کرو نا ۔۔۔اور پھر زبردستی میرا ہاتھ اپنی پھدی کے پاس رکھ دیا ۔۔۔۔ مجھے اپنے ہاتھ کے پاس ان کی پھدی کی تپش صاف   محسوس ہو رہی تھی ۔۔اور میرا جی بھی کر رہا تھا کہ میں اپنی ۔۔ انگلیوں سے ان کی پھدی کے لب ٹٹولوں ۔۔۔لیکن ۔۔۔ پھر وہی ۔۔۔ ایک انجانی ۔دیوار میرے سامنے حائل ہو گئی اور میں نے وہاں پر تھوڑا سا مساج کر کے اپنا ہاتھ وہاں سے ہٹالیا ۔۔۔ اب انہوں نے اپنے شلوار اوپر کی اور ۔۔۔ میری طرف گھوم کر بولی ۔۔۔ کیسی ہے میری ۔؟؟

۔تو میں نے ان سے بظاہر ہنستے ہوئے کہا ۔۔۔ دیکھو باجی آپ مجھے ورغلانے کی کوشش کر رہی ہو ۔لیکن میں ایسی نہیں ہوں ۔۔ پھر میں نے کٹی ہوئی سبزی ان کے حوالے کرتے ہوئے کہا۔۔  باجی ۔۔آپ زرا سبزی چولہے پر رکھیں  میں نہا کر آتی ہوں اور ان کی بات سنے بغیر اپنے کمرے کی طرف چلی گئی  پیچھے  سے وہ بولیں ۔۔ چندا۔۔۔ یہ گرمی نہانے سے نہیں۔۔۔۔ مروانے سے جائے گی ۔۔۔ لیکن میں نے ان کی بات سُنی ان سنی کر دی اور اپنے کمرے میں آ گئی ۔  کمرے میں آتے ہی میں واش روم میں گھس گئی ۔۔۔ اور جلدی جلدی کپڑے اتار کر  شاور  کی کو فُل کھول کر  تھوڑا پیچھے کو جھکی اور اس کے نیچےکھڑی ہو گئی اور اپنی پھدی پانی کے سامنے کر دی  ۔۔۔ شارو کا ٹھنڈا پانی پوری  سپیڈ سے نیچے گر کر  میری پھدی پر ٹپکنے لگا  ۔۔۔جسے میں انجوائے کرنے کے ساتھ ساتھ   ۔۔۔ اپنی پھدی کے دانے کو بھی مسلنے لگی ۔۔۔  ۔۔کچھ دیر بعد میری چوت نے پانی چھوڑ دیا ۔۔ لیکن۔۔۔ میں ٹھنڈی نہ ہوئی اور ۔۔۔ گرمی ویسی کی ویسی ہی رہی۔۔ جو  کہ باجی کی گانڈ پر  ہاتھ پھیرتے ہوئے اور ان کی پھدی کے لبوں کو دیکھتے ہوئے  چڑھی تھی ۔میں کافی دیر تک ٹھنڈے پانی کے نیچےکھڑی رہی اور پھر خوب اچھی طرح نہا کر ٹاول سے خود کو صاف نہیں کیا بلکہ اپنے جسم پر تولیہ لپیٹ کر باہر آگئی ۔۔۔کہ اپنے گیلے بدن کو پنکھے کے نیچے جا  کر سوکھاؤں گی۔۔۔۔جیسے ہی میں اپنےپلنگ کی طرف بڑھی ۔۔ تو  عین اس وقت اچانک میرے کمرے کا دروازہ کھلا اور ۔۔۔۔ صنوبر باجی ۔ بظاہر ۔کسی کام سے میر ے ۔۔ کمرے میں داخل ہوئیں ۔اور  مجھے صرف ٹاول میں لپٹا دیکھ کر وہ  ۔۔۔ وہ ٹھٹھک کر رُک گئیں اور ہوسناک نظروں سے میری طرف  دیکھنے لگیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page