Teacher Madam -55- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -55- اُستانی جی

اور اس  سے قبل کہ وہ    سارجنٹ ہماری گاڑی کا شیشہ ناک کرتا ۔۔ لالہ نے صورتِ حال  کا  ادراک کرتے ہوئے   اپنی اوپر اُٹھی ہوئی  قمیض کو لن کے اوپر کر لیا اور کہنے لگا کیا ہوا مرینہ یہ تم  اتنی گھبرائی ہوئی کیوں  ہو؟ اس کے ساتھ ہی اس نے میری ڈائیریکشن میں گاڑی کے باہر دیکھا ۔۔۔ اور اس سے قبل کہ سارجنٹ ہمارے قریب  آ کر شیشے پر ناک کرتا ۔۔۔۔لالے نے  ایک لمحے میں گاڑی سٹارٹ کی اور  پھر  بڑی ہی  تیزی سے گاڑی کو وہاں ے نکال کر بھگا  لیا  ۔۔۔ گاڑی کووہاں سے بھاگتے   دیکھ کر میری جان میں جان آئی اور میں نے پیچھے مُڑ کر دیکھا تو  دور کھڑا سارجنٹ ہماری طرف دیکھ کر غالباً دانت پیس رہا تھا ۔۔۔ میرے  یوں پیچھے دیکھنے  پر وہ بولا فکر نہ  کرو   مرینہ ۔۔ سارجنٹ  ہمارے پیچھے نہیں آئے گا ۔تو میں نے اس سے پوچھا کہ وہ کیوں نہیں آئے گا  ؟؟ تو کہنے لگا۔۔کہ ۔کیونکہ ہم نو پارکنگ ایریا میں کھڑے تھے اور اب ہم وہاں سے نکل گئے ہیں لالے کی بات سُن کر  ۔میں نے ایک نظر پھر پیچھے کی طرف  سارجنٹ کو دیکھا تو وہ کسی اور طرف جا رہا تھا ۔۔۔۔یہ سب دیکھ کر میں قدرے  بے فکر ہو گئی اور   پھر اس کے ساتھ ہی مجھے تھوڑی دیر قبل کا واقعہ یاد آ گیا اور اسے یاد کرتے ہی میں لالے   اس  پر  بر س پڑی کہ آپ کو موقعہ محل تو  دیکھنا  چاہئے تھا ۔۔۔یہ کوئی جگہ تھی ایسی حرکت کرنے کے لیئے ؟؟۔۔۔ میری بات سن کر۔۔لالہ  بغیر شرمندہ ہوئے کہنے لگا   ۔۔۔۔مرینہ میری جان ۔۔۔ پتہ نہیں کیا بات ہے کہ تم دیکھ کر موقعہ تو   کیا   میں  تو   اپنے  آپ کو  بھی بھول جاتا ہوں ۔۔کیونکہ  یہ دن کا ٹائم تھا اور ہر طرف لوگوں کی چہل پہل تھی ۔۔ اس لیئے لالہ ۔۔ تیزی کے ساتھ  اس رش والی جگہ سے گاڑی نکالنے لگا۔۔۔ یہ دیکھ کر میں نے اس سے کہا ۔۔ کہ آپ مجھے کہاں لے جا رہے ہو؟ تو وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔۔وعدے کے مطابق ۔۔ تم نے میرےہتھیار  کو  اپنے ہاتھ میں پکڑنا ہے ۔۔۔اسی لیئے  میں گاڑی کو کسی سنسان جگہ پر لے جا رہا ہوں۔۔۔تو  میں نے اس سے کہا کہ یہ کام کسی اور وقت بھی ہو سکتا ہے ۔۔۔ تو وہ میری طرف دیکھ کر کہنے لگا ۔۔ نہیں میڈم ۔۔ میں آج  کا  کام کل پر نہیں چھوڑا کرتا ۔اس لیئے  یہ  کام ابھی اور اسی وقت ہو گا ۔ اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے  گاڑی کو ایک سنسان سڑک  کی طرف موڑ لیا  ۔۔۔۔کچھ دیر بعد ہماری گاڑی شہر سے باہر ایک نو تعمیر شدہ ہاؤسنگ  کالونی کے قریب پہنچ گئی ۔۔یہاں پر  ہمیں اکا  دکا   مزدور  ٹائپ لوگ نظر آئے ۔۔ جو گھروں  کی تعمیر وغیرہ کا  کام کر رہے تھے ۔۔ یہاں سے ہٹ کر وہ   اسی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ایک اور بلاک میں پہنچ گیا کہ جس کی ابھی تعمیر ہونا تھی۔   یہ  ایک بلکل ہی ایک سنسان ایریا تھا ۔۔۔  یہاں آ کر انہوں نے اپنے آس پاس کا اچھی طرح جائزہ لیا اور پھر مطمئن ہو کر انہوں نے   دوبارہ لن سے اپنی قمیض ہٹا لی۔ تو میں نے دیکھا کہ اس وقت لالے کا لن نیم مُرجھایا  ہو اتھا ۔۔ لیکن پھر  میرے دیکھتے  ہی دیکھتے ۔۔  لالے   کا   ہتھیار ۔۔جان پکڑنا  شروع ہو گیا ۔۔۔۔ اور پھر  کچھ ہی دیر بعد ۔۔اس کا موٹا ۔۔ لمبا   اور مضبوط لن لہراتا  ہوا  میری آنکھوں کے سامنے آ گیا  ۔۔ لالہ کا مضبوط لن دیکھ کر میری  پھدی نے گرم ہو کر نیچے سے پانی کا   ایک قطرہ چھوڑا دیا ۔۔ جو ۔۔ باہر آ کر میری شلوار  میں جزب ہو گیا  ۔۔۔ ابھی میں ستائیش بھری نظروں سے لالے کے لن کو دیکھ ہی رہی تھی کہ اچانک میں نے لالے کی سرسراتی ہوئی آواز سنی  وہ کہہ رہا  تھا ۔۔ مرینہ ۔۔۔   اپنے نرم  ہاتھوں میں  میرے لن کو  پکڑو ۔۔۔ دل   تو  میرا بھی یہی  چاہ  رہا  تھا ۔۔۔ لیکن اس کو پکا کرنے کے لیئے تھوڑا    ناز  نخرہ بھی ضروری  تھا۔۔ اس لیئے میں نے اس کے موٹے لن پر نظریں جماتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔ دیکھو لالہ   دن  کا وقت ہے یہاں کسی وقت بھی  کوئی بھی آ سکتا ہے ۔۔۔۔۔اس لیئے ۔ آپ  یہاں سے چلو۔۔۔ تو  وہ  کہنے  لگا ۔۔زرا آس پاس نظر دوڑاؤ ۔۔دور دور تک تمہیں کوئی فرد نظر آ رہا ہے ۔۔۔ اس کے کہنے پر میں نے آس پاس نظر دوڑائی  تو  واقعہ ہی  وہاں کسی زی روح   کا   نام  و نشان بھی  نہ تھا ۔۔۔پھر میں نے لالے کی آواز سُنی وہ کہہ رہا تھا ۔۔۔۔۔ اب شرافت سے اسے پکڑ بھی لو ۔۔۔۔۔۔ اور  پھر وہ جزبات سے اتنا بے قابو ہو گیا  کہ اس نے فوراً  ہی میرا ہاتھ پکڑا  اور اپنے لن پر رکھ دیا۔۔۔۔۔ اُف کیا  بتاؤں کہ  اس کا لن کس قدر  گرم  اور تپا  ہوا  تھا ۔۔۔۔ اور اسے پکڑ کر میرا     جی کر  رہا  تھا کہ اس کو ابھی میں اپنی چوت میں لے  لوں لیکن ۔۔۔۔ ظاہر ہے میں ایسا  نہ کر سکتی تھی  مجھے  تو   اس کے لن سے مسلسل  اپنی  بے نیازی  شو کرنی تھی  اور اسے مزید ٹیز کرنا  تھا تا کہ وہ  میرے قابو  میں  رہے  اس لیئے  میں نے چند سکینڈ کے بعد اس کے لن پہ رکھا ہوا    اپنا  ہاتھ ہٹا  لیا اور بولی  بس۔۔اتنا  کافی  ہے۔۔۔میری بات  سنتے   ہی  وہ عاجزی  سے  بولا ۔۔۔ یہ کیا  غضب کر رہی ہو مرینہ ۔۔۔ ابھی تو  تم  نے میرے لن پر ہاتھ رکھا  ہی ہے اسے پکڑا  تو  نہیں  ۔۔تو میں نے قدرے شوخی سے کہا ۔۔۔ ہاتھ رکھنا یا پکڑنا بات  ایک ہی  ہے  تو وہ کہنے لگا ۔۔ جی نہیں یہ ایک نہیں ۔۔بلکہ ۔۔دو الگ  الگ  باتیں  ہیں  ۔۔ اور پھر اس نے میرا ہاتھ پکڑ کے دوبارہ سے اپنے لن پر رکھ دیا ۔۔۔ اب میں نے اس کے لن کو اپنی مٹھی میں لیا اور تھوڑا سا دبا دیا۔۔۔ اس کا لن کسی پتھر کی طرھ سخت تھا ۔۔۔۔ اور سے ہاتھ میں پکڑ کر اسے دبا کر مجھے بڑا مزہ آرہا تھالیکن زیادہ دیر تک میں  بوجہ ایسا  نہ کر سکتی تھی ۔۔۔ اسلیئے  چند سیکنڈ  تک اس کا  لن اپنے  ہاتھ میں پکڑ کر دبایا اور پھر ہٹا کر بولی ۔۔۔ اب خوش۔۔۔۔اور پھر ساتھ  ہی اپنے دونوں ہاتھ سینے پر باندھ لیئےاور بولی   ۔۔ چلو لالہ  ہم پہلے ہی بہت  لیٹ ہو رہے ہیں ۔۔۔

میری بات سُن کر لالہ نے ایک ٹھنڈی سانس بھری اور بولا ۔۔۔ تم بہت ظالم ہو مرینہ ۔۔۔ اورپھر  گاڑی سٹارٹ کر کے چل پڑا ۔۔ تا ہم راستے بھر   وہ میری نرم   نرم رانوں  پر   اپنے کھردرے  ہاتھ پھیرتا  رہا  جو ظاہر ہے مجھے  اچھے  لگا  لیکن میں نے کوئی اس سلسلہ میں کوئی ریمارکس نہ دیئے اور بس ۔۔۔ یہی کہتی رہی کہ کیا کر رہے ہو ۔۔۔۔ ایسے مت کرو پلیززززز۔۔۔۔لیکن وہ کہاں باز آنے والا تھا ۔۔۔اسی کشمکش میں بازار آ گیا اور وہ مجھے کپڑوں کی دکان پر لے گیا جہاں پر میں نے اپنے اور  باجی کے کپڑے لیئے اور پیسے دینے لگی تو اس نے مجھے پیسے نہیں دینے دیئے میں نے بھی واجبی سی کوشش کی اور پھر پیسے  واپس اپنے پرس میں ڈال دیئے ۔۔اور ہم واپس آ گئے ۔۔۔صنوبر کی دوست شاہین کے گھر جاتے ہوئے اچانک  لالہ سیریس ہو کر کہنے لگا ۔۔۔۔ مرینہ ایک  بات  پوچھوں ؟ تو میں  نے کہا جی پوچھو۔۔ تو وہ کہنے لگا  یہ تو بتاؤ  کہ تم مجھے صنوبر کے ساتھ سیکس   کرنے پر اتنا  ذور کیوں دے رہی  ہو؟ تو میں نے ایک لمحہ سوچنے کی اداکاری کی پھر ۔۔۔ میں نے لالہ کی طرف ۔۔۔ غور سے دیکھا اور ۔۔۔ کچھ ہچکچاتے ہوئے بولی۔۔۔ سچ  بتاؤں؟؟؟؟  تو  وہ بڑی بے تابی سے کہنے لگا ۔۔۔ہاں ہاں ۔۔۔بولو ۔۔۔ تو میں نے  کچھ شرماتے ہوئے ۔۔۔کچھ گھبراتے ہوئے اس سے کہا کہ ۔ اپنی سیفٹی کے لیئے ۔۔۔ تو وہ  میرا مطلب نہ سمجھا اور بولا ۔۔۔ میں سمجھا نہیں  ۔۔۔ تو میں نے اس کی طرف دیکھتے ہئے کہا ۔۔۔وہ۔۔۔۔وہ ۔۔۔دیکھو ۔۔لالہ ۔۔آپ مجھے بڑے اچھے لگتے ہو۔۔۔۔ اور میرا بھی دل چاہتا ہے کہ میں آپ کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔تعلق رکھوں ۔۔۔ لیکن ۔۔۔۔ تمھاری بہن کے ہوتے ہوئے یہ ممکن نہیں ۔۔۔۔۔ تو اس کا ایک ہی  تو ڑ ۔۔۔ میرے ذہن میں آیا ہے اور وہ یہ کہ۔۔۔۔۔ کیوں نہ وہ  میرے سامنے ۔۔۔۔ کانی۔۔ ہو جائے ۔۔۔ اس کے بعد میں جب ۔۔۔۔۔ یہاں میں نے وقفہ لیا اور اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولی ۔۔۔۔۔کیا میں نے غلط کہا ہے ؟ میری بات سُن کر وہ تو نہال ہی ہو گیا اور پھر اس نے جلدی گاڑی ایک سائیڈ پر روکی اور میری طرف  دیکھ کر جھکتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔۔۔ آئی لو یو۔۔۔مرینہ ۔۔۔ اور میرے گالوں کا بوسہ لے لیا  مجھے اپنے گالوں پر اس کے ہونٹ اتنے اچھے لگے اور میں اتنی جزباتی ہو گئی کہ میں نے فوراً ہی اپنے ہونٹ اس آگے کر دیئے اس۔۔نے میرے نرم ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں لے لیا اور انہیں  چوسنے لگا۔۔۔یہ سارا عمل چند سکینڈ کا تھا لیکن مجھے ایسا لگا کہ جیسے اس عمل میں صدیاں لگ گئیں ہوں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page