Teacher Madam -72- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -72- اُستانی جی

کافی دیر بعد جب وہ آئی تو اس کے ہاتھ میں صرف ایک گلاس جوس تھا ۔۔۔ جو اس نے میری طرف بڑھایا اوربولی ۔۔یہ پی لو۔۔۔ میں نے تھوڑی سی نا  ،،،نا۔۔۔کے بعد جولی کے ہاتھ سے جوس کا گلاس  لے لیا ۔۔اور پھر اس کو پینےلگا ۔۔۔ وہ بڑے غور سے  مجھے جوس پیتے ہوئے دیکھ رہی تھی  جوس پیتے ہوئے مجھے اس کا ذائقہ کچھ عجیب  سا  فِیل  ہوا  لیکن ایک تو گرمی اور دوسرا  مجھے اس وقت  بڑی  شدید  پیاس لگی ہوئی تھی اس لیئے میں نے  وہ  سارا  جوس ایک ہی سانسں میں چڑھا   لیا ۔۔۔ جیسے ہی جوس ختم ہوا تو وہ بولی اور لاؤں ؟ تو میں نے جی چاہتے ہوئے بھی انکار کر دیا اور اس سے کہا  ۔۔۔ باجی مجھے کپڑے دے  دیں ۔۔ تو  جولی  نے  میری طرف دیکھتے  ہوئے کہا ۔۔ کہ ۔۔اوکے ۔۔۔  ابھی  دیتی ہوں ۔۔۔  لیکن اس پہلے میں زرا  نہا  لو ں کہ  مجھے بڑے زور کی گرمی  لگی  ہوئی   ہے  پھر کہنے لگی تھوڑا  انتظار کرو  کہ میں  نہانے کے بعد ہی  تمہیں کپڑے دوں گی جنہیں لیکر تم جدھر مرضی چلے جانا ۔۔۔۔ جولی نے یہ کہا  اور پھر میری کوئی  بات  سُنے  بغیر ہی وہ  نہانے  کے لیئے  چلی گئی۔۔۔۔

جوس  پینے کے کچھ دیر بعد   تو سب ٹھیک رہا ۔۔۔   لیکن      ۔۔پھر آہستہ آہستہ  مجھے  ایسے لگنے  لگا  کہ جیسے میرے سارے جسم میں چیونٹیاں  سی رینگ رہیں ہوں۔اس کے ساتھ ہی   میرا  سارا  جسم  پسینے  میں بھیگ گیا ۔ اور مجھے  خواہ مخواہ  ہی انگڑائیاں آنا شروع ہو گئیں ۔۔ اور اس کے ساتھ ہی پتہ نہیں کیوں   ایک دم  سے میرا لن  بھی کھڑا  ہو گیا ۔۔۔ جسے میں نے اپنے طریقے سے بٹھانے کی بڑی کوشش کی لیکن جیسے جیسے میں اس کو بٹھانے کو کوشش کرتا یہ میری ایک نہ سنتا اور بجائے بیٹھنے کے یہ اور بھی  تن  کر  اکڑاتا  جاتا ۔۔ اور  پھر میری حالت یہ ہو گئ   کہ جیسے  میرا سارا  وجود ہی  ہوشیاری سے بھر چکا ہو ۔۔ اور یہ ہوشیاری  تھی کہ ختم ہونے کا نام ہی نہ لے رہی تھی ۔۔۔ ۔ اور میں حیران پریشان کہ یہ ماجرا کیا ہے ؟اور  خاص کر یہ سوچ  کر ہی     میری گانڈ  پھٹ رہی تھی کہ اگر اس  حالت  میں مجھے  جولی  نے دیکھ لیا تو وہ  کیا سوچے گی؟؟؟؟؟ ۔۔۔۔ پھر میرے ذہن میں ایک آئیڈیا آیا اور یہ سوچ آتے ہی میں جلدی سے باہر گیا اور   جولی کے کمرے میں جھانک کر دیکھا ۔ تو ۔اس کے واش روم کا  دروازہ  بند  تھا  اور شاور  سے پانی کے گرنے کی آواز آ رہی تھی اس طرف سے مطمئن ہو کر میں واپس ڈرائنگ روم میں آیا اور پھر دروازے کے  پیچھے کھڑے ہو کر اپنی  شلوار کا نالہ کھول کر اسے  تھوڑا  نیچا کیا اور پھر لن  کو باہر  نکال لیا  ۔۔ اس کے بعد ایک نظر پھر باہر  جھانک کر   دیکھا  تو وہاں کسی کے بھی آثار  نہ  تھے چنانچہ میں  نے جلدی جلدی لن  کو اپنے ہاتھ میں پکڑا  اور اسے دیکھنے لگا ۔۔۔۔ ۔۔۔ میں نے اپنے لن کو بڑی دفعہ ہوشیاری آ تے ہوئے دیکھا  تھا ۔۔۔ لیکن یہ ہوشیار کوئی اور ہی طرح کی تھی ۔۔۔۔لن  کا  ایک ایک  ریشہ ۔ایک ایک رگ ۔اکڑاہٹ کے مارے پھڑک رہی تھی ۔۔ میں کچھ دیر تک لن کو دیکھتا رہا پھر میں نے جلدی سے  لن  پر تھوک لگا کر اسے چکنا کیا اور پھر مُٹھ مارنا شروع ہو کر دی   ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ایک نظر باہر بھی دیکھتا رہا کہ مبادا ۔جولی نہ  آجائے ۔۔۔  مجھےلن پر  ہاتھ  مارتے ہوئے  کافی  ہی  دیر ہو گئی تھی کہ ۔۔ میرا لن چھوٹنے  کا   نام  ہی  نہ لے  رہا  تھا  اور میں حیران  ہو  رہا تھا کہ آخر چکر کیا ہے کیونکہ اتنا  بڑا  ماچو مین  تو میں  ہر گز   نہ تھا  کہ اتنی دیر تک ہاتھ  مارنے کے  باوجود بھی  نہ چھوٹ  ۔۔۔۔   پا  تا  ۔۔۔ مجھے مُٹھ مارتے ہوئے جب کافی دیر ہو گئی اور میں نہ چھوٹا تو میں نے مُٹھ مارنی بند کر دی اور  دیکھا تو میرا لن   تیز تیز ہاتھ  مارنے سے لال ہو رہا تھا ۔۔۔ یہ دیکھ کر میں نے لن کو شلوار کے اندر کیا اور  سوچنے لگا کہ اب میں  کیا کروں ؟؟؟؟؟؟ کیونکہ مجھے بڑی ہی شدید ہوشیاری آئی ہوئی تھی۔۔

ابھی میں نے لن کو شلوار کے اندر کیا ہی تھا کہ مجھے باہر سے  جولی کے قدموں کی چاپ  سنائی دی  اور میں نے جلدی سے اپنے لن کو دونوں ٹانگوں کے بیچ کیا اور پھر ٹانگ پر ٹانگ چڑھا کر بیٹھ گیا  اور مجھے اتنا  ٹائم  نہ مل سکا کہ میں لن کو  اوپر کر کے اپنی شلوار کے نیفے میں  اڑس لیتا  ۔۔۔  جیسے ہی میں سیٹ فائن ہو کر بیٹھا اگلے ہی لمحے  جولی ۔۔۔ ڈرائینگ روم میں داخل ہو گئی ۔۔۔ اور اسے دیکھ کر میرا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا ۔۔۔ اس وقت جولی نے  بڑا ہی باریک سا  لباس پہنا  ہوا تھا  ۔۔ اور اس کے ایک  ہاتھ میں  بالوں پر پھیرنے والا بُرش تھا  ۔۔۔  اور اس باریک لباس میں  اس کا سانولا اورنمکین سا بدن اچھا خاصہ جھانک رہا تھا  ۔۔۔ میں جو پہلے ہی ہوشیاری کے  ہاتھوں خوار تھا  جولی کو نیم عریاں دیکھ کر اور بھی خوار ہو گیا ۔۔۔ اتنے میں وہ میرے پاس  آ کر ساتھ والے  صوفے پر  بیٹھ گئی اور پھر بڑے غور سے میری طرف دیکھتے ہوئے بولی ۔۔۔ نہا کے کنگھی کرنے لگی تھی کہ سوچا تم یہاں بیٹھے  بور ہو  رہے ہو گئے اس لیئے  میں تمھارے پاس آ گئی  کہ چلو اس دوران برش بھی کر لوں گی اور تمھارے ساتھ گپ شپ  بھی ہو جائے گی ۔جولی کا نیم عریاں بدن دیکھ  میری جنسی ہوس میں اور بھی اضافہ ہو رہا تھا ۔۔ اور میں نہ چاہتے ہوئے بھی جولی کے جسم کے ابھاروں  کو گھورے جا رہا تھا ۔۔۔ لیکن حیرت کی بات ہے وہ میری بھوکی نظروں سے بے نیاز بالوں کو برش کر رہی تھی ۔۔۔اور ادھر میرا لن شہوت کے مارے  پھٹنے والا ہو رہا تھا پھر جولی نے ایک عجیب حرکت کی وہ یہ کہ برش کرتے کرتے اچانک اس کے ہاتھ سے برش نیچے گر گیا اور وہ میری طرف دیکھتے ہوئے جھک کر برش اُٹھانے لگی ۔۔۔ جس کی وجہ سے اس کے مخروطی ابھاروں  کے موٹے موٹے نپل  مجھے  بہت صاف نظر آئے اور ان کو دیکھ کر میرے ہونٹ خشک ہو گئے اور رانوں میں دبا میرا لن باہر آنے کو بے تاب ہونے لگا۔۔۔

  میرا  خیال  ہے کہ وہ میری   اس  بے تابی  کو خوب سمجھ رہی تھی بس کسی  وجہ سے  ایسے   بی ہیو کر  رہی تھی کہ جیسے کچھ بھی  نہ ہوا   ہو  کیونکہ جیسے ہی میں نے اس کے ابھروں کی طرف نگاہ    ڈال کر اپنے  خشک ہونٹوں پر زبان  پھیری تو پہلی دفعہ وہ تھوڑا مسکرائی اور بولی کیا  بات  ہے ۔۔ بڑی پیاس لگ رہی ہے ۔۔ تو میں نے کہا ۔۔ نہ نہ نہیں ۔۔۔ بس ۔۔۔۔۔۔ تو  وہ ہنس پڑی  اور بولی  پانی  لاؤں ؟  اور پھر وہ خود ہی اُٹھ کر باہر  چلی گئی اور واپسی پر  پانی  والی بوتل تھی جو وہ فریج سے نکال کر لائی تھی اس نے میرے سامنے کھڑے کھڑے بوتل سے پانی انڈیلا     اور مجھے  گلاس پکڑاتے ہوئے بڑی گہری نظروں سے  دیکھنے لگی ۔۔میں  نے اس کے ہاتھ  سے  پانی کا  گلاس پکڑا  اور پانی پیتے  ہوئے   نا چاہتے ہوئے بھی اس کے مموں کو بھوکی نظروں سے دیکھنے لگا ۔۔۔۔۔۔  یہ دیکھ کر وہ سامنے صوفے پر بیٹھتے ہوئے بولی ۔۔۔ میں نوٹ کر رہی ہوں کہ جب سے میں آئی ہوں تمھاری نظریں مسلسل میرے جسم پر گڑھی ہوئی  ہیں ۔۔۔۔  کیا بات ہے کبھی عورت نہیں دیکھی ؟ تو میں نے شرمندہ ہوتے ہوئے اس سے کہا۔۔  نہ۔۔۔نہ ۔نہیں جی ایسی کوئی بات نہیں ۔۔۔میں تو بس ۔۔۔ وہ ۔۔تو وہ بولی ۔۔۔ اگر تم کو میرا جسم  اتنا  پسند آیا  ہے تو۔۔۔ ادھر آ کر نزدیک سے دیکھ لو ۔دور کیوں بیٹھے ہوں ۔۔۔ میں نزدیک کیا خاک آتا ۔۔۔میں تو  پہلے  ہی  اس کے پاس بیٹھا  تھا ۔۔۔اس لیئے چپکے سے بیٹھا رہا ۔۔۔۔  جب تھوڑی دیر بعد میں ا س کے پاس نہ گیا تو وہ  تھوڑی دور پڑے سٹول کی طرف اشار ہ کرتے ہوئے بولی ۔۔۔وہ سٹول اُٹھا کر میرے پاس آ جاؤ۔۔ لیکن میں اپنے  لن کی وجہ سے اُٹھ نہ سکتا تھا اس لیئے چُپ کر کے بیٹھا رہا ۔۔اس نے کچھ دیر انتظار کیا پھر   وہ خود ہی اُٹھی اور سٹول اُٹھا کر میرے  بلکل پاس  بیٹھ  گئی ۔۔۔اس کے جسم سے ایک عجیب سی  مہک آ رہی تھی ۔۔۔۔ جو  مجھے اندر ہی اندر کافی پریشان کر رہی تھی ۔۔۔۔لیکن میں سر جھکائے  بیٹھا  رہا ۔۔۔ یہ دیکھ کر وہ کہنے لگی کمال ہے جب میں دور بیٹھی تھی تو تم  اتنی نظریں پھاڑ پھاڑ کے مجھے دیکھ رہے تھے اب پاس آئی ہوں تو  شرما رہے ہو ۔۔۔ پھر کہنے لگی اس دن مرینہ کے ساتھ بھی ایسے ہی شرمائے تھے۔کیا ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page