Teacher Madam -76- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -76- اُستانی جی

 یہ شیخ صاحب کی چھت کا کارنر بنتا تھا کہ  ۔۔جہاں سے یہ دبی دبی آوازیں سنائی دے رہیں تھیں۔۔۔چنانچہ میں بھی دبے پاؤں چلتا ہوا  اس کونے میں پہنچ گیا ۔۔۔۔ اور میں ان کی آوازیں سننے کی کوشش کرنے لگا ۔۔۔۔ تھوڑی دیر غور کرنے پر مجھے معلوم ہو گیا کہ یہ ایک مرد اور عورت کی آوازیں تھیں۔جو ایک دوسرے کو چوم رہے تھے اور دیوار کے عین دوسری طرف ہونے کی وجہ سے  میرے کانوں میں  ان کی کسنگ کی۔۔۔ پوچ پوچ۔۔۔ کی آواز صاف سنائی دے رہی تھی ۔تو گویا ۔۔ دوسری طرف کوئی سیکسی پروگرام چل رہاتھا ۔۔۔ چنانچہ میں نے سوچا کہ کیوں نہ میں ان کی براہِ راست کاروائی کا جائزہ لوں ۔۔ کیونکہ یہ بات تو طے تھی کہ جب تک یہ لوگ وہاں سے   ہٹ نہیں جاتے میں ارمینہ کی چھت پر نہ جا سکتا تھا ۔۔

پھر میں نے ان کی براہ راست کاروائی دیکھنے کے لیئے ادھر ادھر دیکھا تو پاس ہی ان کی دیوار کے ساتھ لگی ہوئی  ایک ٹوٹی پھوٹی سی چارپائی پڑی تھی  اسے ان کی دیوار کے ساتھ لگے دیکھ کر میں سمجھ گیا کہ وہ جو کوئی بھی تھا  اسی  راستے شیخ صاحب کے گھر گیا ہو گا ۔۔لیکن سوال یہ  تھا کہ یہ خاتون کون تھی اور اس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا بندہ کون تھا۔۔۔ چنانچہ میں بڑی احتیاط سے اس چارپائی کے بازو  پر چڑھا  اور آہستہ آ ہستہ سر اُٹھا کر  شیخ صاحب کی چھت پر نظر ڈالنے لگا۔۔۔۔۔اور پھر میں نے وہ منظر دیکھ لیا ایک مرد تھا ۔۔۔ جس کا قد میرے ہی جتنا ہو گا اوراس نے گرے رنگ کی  پینٹ شرٹ پہنی ہوئی تھی جبکہ اس کے ساتھ چمٹی ہوئی خاتون نے بھی گہرے رنگ کی شلوار قمیض پہنی تھی یہ شاید اس  لیئے کہ دور سے وہ لوگ  نظر نہ آئیں ۔۔۔۔ چونکہ  ان دونوں کے منہ آپس میں جُڑے ہوئے تھے اور کچھ وہاں پر  ہلکہ ہلکہ اندھیرا سا  بھی تھا  اس لیے میں ٹھیک سے ان کو پہچان نہ پا رہا تھا۔۔۔ لیکن خاص کر لڑکی بڑی شدت سے اس لڑکے ساتھ چمٹی ہوئی تھی اس سے پتہ چلتا تھا کہ وہ کس قدر ۔۔جزباتی یا گرم عورت ہے ۔۔۔ کچھ دیر کی چوما  چاٹی کے بعد وہ دونوں ایک دوسرے سے  الگ ہوئے اور لڑکے نے تھوڑا  پیچھے  ہٹ کے اپنی  پینٹ کی  زپ کھولی ۔۔۔۔۔ اوراپنا   لن باہر نکال کر اس عورت سے سرگوشی نما لہجے میں بولا ۔۔۔ تھوڑا اس کو چوسو۔۔۔۔اور جیسی ہی وہ عورت اس لڑکے کا لن چوسنے کے لیئے  زمین پراکڑوں بیٹھی ۔۔۔۔میں نے اس کو پہچان لیا۔۔۔۔۔۔۔

یہ شیخ صاحب کی دوسری بیوی راحیلہ تھی ۔۔۔ جبکہ لڑکے کو میں نے کہیں دیکھا تو تھا  پر کہاں ۔۔۔یہ مجھے یاد نہ آ رہا تھا ۔۔۔۔ کہ وہ کون ہےلیکن یہ بات طے تھی کہ وہ ہمارے محلے کا لڑکا نہیں تھا ۔۔وہ جو کوئی بھی تھا  ۔۔۔     پر تھا بڑا  ہی   ہی خوبصورت اور  پیارا  ۔۔۔اور پھر  میرے  دیکھتے  ہی  دیکھتے شیخ  صاحب کی دوسری  بیوی  راحیلہ آگے  بڑھی اور ۔۔۔ اس نے اس لڑکے کا پتلا اور چھوٹا سا لن اپنے منہ میں لیا  اور اسے  چوسنے  لگی۔۔واہ  کیا مست نظارہ تھا  وہ بلکہ پورن مویز کی لڑکیوں کی طرح  اس لڑکے کا لن چوس رہی تھی ۔۔۔اور ۔راحیلہ کو  لن چوستا  دیکھ کر میرا  بھی لن  کھڑا ہو گیا ۔۔۔اور کچھ  دیر  پہلے جو  ڈر اور خو ف مجھ پر طاری تھا  وہ عارضی طور پر ختم ہو گیا اور میں ان دونوں کا براہِ راست  سیکس سین  دیکھنے لگا ۔۔۔

 را حیلہ نے اس لڑکے کا  کہ جس کا نام اس وقت میرے زہن میں نہ آ رہا  ک تھا  کچھ دیر تک  لن  چوسا  اور پھر کھڑی ہو گئی اور سرگوشی میں اس سے کہنے لگی ۔۔۔۔جان  تمہارا  لن بڑے  مزے  کی  مزی  چھوڑتا ہے ۔۔۔ تو اس لڑکے نے بھی آگے سے کہا کہ ۔۔۔میری  جان میری مزی کھائی  بھی ہے یا تھوک دی ہے   ؟ تو وہ کہنے لگی پہلے کبھی تھوکی ہے ؟ اس سے  مجھے  پتہ چلا کہ یہ دونوں  پرانے سیکس پارٹنر  ہیں  اس کے بعد اس لڑکے نے دوبارہ راحیلہ کا سر پکڑ کر اپنے لن کی طرف دبانا شروع کر دیا اور بولا ۔۔۔بس  تھوڑا  سا  اور چوسو پلیزززز۔ اس کی بات سُن کر راحیلہ  بولی ۔۔۔ دیکھو ایک تو تم اتنے دنوں کے بعد آئے ہو ۔۔۔ تم کو پتہ ہے نا کہ میں کتنی گرم ہوں ۔۔۔ اور پھر بھی لن چسوانے کی بات کر رہے ہو ۔۔۔۔ تو وہ لڑکا بولا ۔۔۔ تم بہت اچھا لن چوستی ہو ۔۔۔۔بس تھوڑا ۔۔۔سا اور چوس لو  پلیزززززززز۔ ۔۔ اس کی بات سن کر راحیلہ دوبارہ نیچے اکڑوں بیٹھی اور پھر اس سے سرگوشی میں بولی ۔۔۔ دیکھو چھوٹنا نہیں ۔۔۔ تو  وہ  لڑکا کہنے لگا ۔۔تم منہ میں تو ڈالو۔۔ اور راحیلہ نے ایک بار پھر اس کا لن اپنے منہ میں ڈال لیا ۔۔۔ اور دو تین چوپے لگائے۔۔۔ اور پھر اُٹھ کھڑی ہوئی اور سرگوشی میں بولی ۔۔۔مجھے تمھارے حالات اچھے نظر نہیں آ رہے۔۔۔۔ کیونکہ تمھارا لن بہت زیادہ ہی مزی چھوڑ رہا ہے ۔۔۔ اور پھر راحیلہ نے خود ہی اپنی شلوار اتاری اور  اس نے اپنا منہ دوسری طرف کر کے اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں پر  رکھے اور اس سے بولی ۔۔۔ آ جاؤ۔۔۔

وہ خوبصورت سا لڑکا اس کے پیچھے گیا اور ۔۔۔ اس نے اپنا لن راحیلہ کی چوت میں ڈال دیا ۔۔۔ راحیلہ ٹھیک ہی کہہ رہی تھی اس کے لن کے حالات واقعہ ہی خراب تھے کیونکہ ابھی اس نے راحیلہ کی پھدی مین ایک آدھ ہی گھسا  مارا  ہو گا کہ ۔۔۔۔ اس نے ایک بڑی سی آہ بھری ۔۔۔۔ گھٹنوں پر ہاتھ رکھے راحیلہ فوراً  ہی     اس  کی اس آہ کا مطلب سمجھ  گئی اور تیزی سے بولی  ۔۔۔ نہیں پلیز۔زززز۔ ابھی نہ چھوٹو  نا ۔۔۔ لیکن  اتنی  دیر میں وہ لڑکا  اپنی ساری منی راحیلہ کی چوت میں چھوڑ  چکا  تھا ۔۔۔جیسے ہی اس لڑکے کے لن کی منی راحیلہ کی چوت میں گری ۔۔۔پہلے تو وہ اس سے التجا کرتی رہی کہ مت چھوٹو لیکن جب لڑکا چھوٹ گیا تو راحیلہ ایک دم سیدھی ہو گئی اور بھوکی شیرنی کی طرح اس لڑکے دیکھ کر دھیمی مگر زہرخند لہجے میں بولی ۔آخر وہی کیا نا تم نے ۔۔ تو وہ لڑکا  اپنے مرجھائے ہوئے لن کو اپنی پینٹ کے اندر کر تے ہوئے  بولا۔وہ ۔۔۔وہ ۔۔تمہاری چوت ہی اتنی گرم ہے  کہ میرا لن وہاں کیا کرے ۔۔۔ تو راحیلہ اس سے دانت پیستے ہوئے بولی پہلی دفعہ لی ہے میری جوتم کو آج پتہ چلا ہے پھر اس سے گالی دیتے ہوئے بولی۔۔۔۔ حرامزادے تم کو ہزار دفعہ کہا ہے کہ اپنا علاج کرو ۔۔۔۔جلدی نہ چھوٹا کرو۔۔۔ اس کی بات سُن کر اس لڑکے نے سر جھکا لیا اور بولا ۔۔۔ آئی سوری ۔۔ میں دوبارہ ٹرائی کرتا ہوں ۔۔۔ یہ سُن کر راحیلہ ایک دم بپھر گئی اور بولی ۔۔۔۔دوسری دفعہ پہلے تمھارا کبھی کھڑا ہوا ہے جو آج کھڑا ہو جائے گا ۔۔۔تو وہ لڑکا منماتے ہوئے بولا ۔۔۔تو میں کیا کروں ؟ اس کی بات سُن کر راحیلہ غصے سے بولی تم دفعہ ہو جاؤ ۔۔۔ اپنی شکل کو مجھ سے دور کر دو۔۔۔

راحیلہ کی بات سن کر وہ کہنے لگا ۔۔۔۔۔سچ مُچ میں جاؤں ؟ تو  راحیلہ بولی دفعہ بھی ہو جاؤ۔۔۔اس کی بات سن کر میرا خیال ہے لڑکے نے شکر کیا اور دیوار کی طرف بڑھنے لگا ۔۔۔ یہ دیکھ کر میں احتیاط سے نیچے  اترا اور اس کے آنے سے پہلےہی میں اس ٹوٹی پھوٹی چارپائی کے نیچے جا چکا تھا۔۔۔ میری توقعہ کے عین مطابق وہ لڑکا ۔۔۔ نیچے آیا اور پھر آہستہ آہستہ چلتا ہوا   دوسری چھت پر کود گیا ۔میں نیچے سے دیکھ رہا تھا جب اس نے ددوسرے گھر میں چھلانگ لگائی تو میں  چارپائی کے نیچے سے نکلا اور  ارمینہ کے پاس جانے کے لیئے  ہولے ہولے دیوار سے دوسری طرف دیکھا کہ راحیلہ چلی گئی ہو تو میں ارمینہ سے ملنے جاؤں ۔۔۔۔۔  لیکن دوسری طرف کا نظارہ ہی ہوش ربا تھا ۔۔۔ اب راحیلہ بیگم نے اپنی پوری شلوار اتاری ہوئی تھی اور بڑے  ٹینشن کے عالم میں اپنی  پھدی پر ہاتھ  مار رہی تھی ۔۔۔ اور اس کی ایک انگلی اپنی پھدی کے اندر تھی اور وہ بار بار کہہ رہی تھی ،،، میں کیا کروں ۔۔ مجھے لن چاہیئے ۔۔۔۔ مجھے لن ۔۔۔آہ ہ ہ ۔۔۔اور وہ  اس طرح  سسکیاں بھرتی  ہلکی  ہلکی چیختی  ہوئی۔اور۔۔ لن لن  کی گردان کرتے ہوئے  فنگرنگ کر رہی تھی ۔۔

راحیلہ کو یوں لن کے لیئے بے چین دیکھ کر  جانے کہاں سے میرے زہن میں ایک کیڑا گھس آیا  اور میں سوچنے   لگا ۔کہ میرا لن تو اس لڑکے کے لن سے دو گنا  بڑا  اور موٹا بھی  ۔ہے اور  میں  ٹائم بھی  ٹھیک لگاتا  ہوں ۔۔۔ تو کیوں نہ میں ٹرائی کروں ؟؟؟   کیونکہ  راحیلہ بیگم بڑی ہی ۔۔ گرم عورت ہے شاید میرا چانس بن  جائے اور  وہ اگر ایک دفعہ   مجھ سے چودوا  لے تو اسے پتہ  چلے کہ لن  ہوتا کیا ہے ۔اور چوت کیسے مارتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page