Teacher Madam -78- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -78- اُستانی جی

میں نے اس  خاتون کو میڈم کے گھر میں  پہلی دفعہ دیکھا  تھا ۔۔ ۔ صحن میں پہنچ کر میڈم ندا  نے  مجھے چارپائی  پر بیٹھنے  کا اشارہ کرتے ہوئے کہا  کہ   شاہ  بیٹا  تم یہاں بیٹھ کر  تھوڑا  انتظار کرو ۔۔۔ میں بس ابھی آئی ۔اور پھر کمرے میں گھس گئی ۔۔۔ میڈم کے کہنے پر میں چارپائی کے بازو پر سر جھکا  کر  بیٹھ گیا ۔تو ڑی دیر بعد میڈم  کمرے سے برآمد ہوئیں  تو  انہوں نے ایک بڑی سی چادر اپنے گرد لپیٹی ہوئی تھی ۔۔اس سے قبل کہ میڈم کچھ کہتی وہ خاتون میڈم سے کہنے لگی ۔۔۔ یہ لڑکا  کون  ہے  ندا؟؟؟ ۔ میں نے اس کو  پہلے کبھی تمھارے   ہاں  نہیں دیکھا  تو میڈم نے جواب دیا کہ یہ  لوگ  ہمارے محلے میں نئے آئے   ہیں  پھر میرے بارے میں بتاتے ہوئے بولی   یہ لڑکا   زیبا  کے ہاں ٹیوشن پڑھتا تھا لیکن کسی وجہ سے  زیبا  نے  اس کو ٹیوشن سے نکال دیا ہے ۔۔ تو اس کی امی  بے  چاری بڑی  پریشانی کے عالم میں  میرے پاس آئیں تھیں اور بڑی  منت سماجت  کر رہی تھی کہ میں اس کی سفارش کروں تا کہ  زیبا اس کو دوبارہ  سے ٹیوشن  پر رکھ لے ۔۔۔ پھر میڈم اس  خاتون سے کہنے لگی  شاہینہ تم    تھوڑا  آرام کرو  میں بس اس لڑکے کو  زیبا کے  پاس  چھوڑ کر ابھی آئی ۔۔ندا میم نے ابھی اتنی ہی بات کی تھی کہ اندر سے کسی بچے کی رونے کی آواز سنائی دی ۔۔جسے  سنتے  ہی ندا میم   بولی  لو جی ۔۔۔ارم بیٹی اُٹھ گئی ہے تم اس کو  دودھ پلاؤ  میں ابھی  آئی  پھر اس نے مجھے  اشارہ کیا اور میں میڈم کے  پیچھے پیچھے سر جھکا کر چلنے لگا ۔۔۔۔ گھر سے باہر نکلتے  ہی میں نے میڈ م سے اندر  والی  خاتون کے بارے میں پوچھا تو  وہ کہنے لگی ۔۔ یہ میری کزن  شاہینہ   ہے  اس  کی شادی  اوکاڑہ میں  ایک بہت  بڑے آڑھتی کے بیٹے سے ہوئی  ہے ۔۔۔۔اور جس سے  اس کی شادی  ہوئی ہے  وہ بھی میرا کزن  ہی لگتا ہے  اور یہ ہر دوسرے تیسرے مہینے حساب کرنے کے لیئے یہاں غلہ منڈی میں آتے ہیں تو ہمارے ہی گھر ٹھہرتے ہیں پھر بولی ۔۔۔ یوں سمجھو کہ  میرے خاوند کی وفات کے بعد ان لوگوں کے ہمیں بڑا سہارا دیا ہے۔۔  ویسے تو ان کے چھوٹے موٹے کام میرا  بیٹا  ہی کر دیتا  ہے لیکن  پھر بھی کاروبار ۔۔۔ کے سلسہ  میں اس کو ہر دوسرے تیسرے  ماہ  پنڈی کا چکر لگانا   ہی  پڑتا  ہے ۔۔پھر کہنے لگی ان کی ایک ہی بیٹی ہے جو  کہ سات سال بعد پیدا ہوئی ہے ۔۔۔جو ابھی  سوا  سال کی ہے ۔۔۔ یہ لوگ  کل رات کو ہی  اوکاڑہ سے  یہاں پہنچے ہیں اور ابھی  کچھ دن ہمارے  ہاں  رہیں گے ۔۔۔

اتنے میں استانی   جی کا گھر آ گیا ۔۔تو میڈم نے مجھے دروازے کے قریب رکنے  کا اشارہ  کیا  اور میں  رکا  تو وہ  بڑی ہی سیریس ہوکر  رازدرانہ  سی سرگوشی نما آواز میں کہنے لگی  ۔۔۔ دیکھو شاہ۔۔۔ یہ  جو تیرے میرے بیچ تعلق ہے نا ۔۔۔۔ خبردار اس کی بھنک بھی   زیبا  کو نہیں پڑنی چاہیئے ۔۔ پھر اس نے میری آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں اور ۔۔۔ آنکھیں نکالتے ہوئے بولی ۔۔۔ میری بات کو  سمجھ  رہے ہو نا۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟ تو میں نے ان سے کہا ۔۔۔ جی  میم میں آپ کی بات کو اچھی طرح  سے سمجھ گیا  ہوں  یہ سُن کر وہ کہنے لگی گُڈ۔۔۔ اب چلو ۔۔۔ اور مجھے استانی  جی کے گھر لے گئی۔۔

 جیسے  ہی میں اور ندا  میم  استانی جی کے گھر میں داخل ہوئے تو وہ صحن میں بچوں کو سبق پڑھا    رہیں تھیں  مجھے دیکھ کر ان کی آنکھوں میں  ایک شعلہ سا  لپکا  لیکن پھر ندا میم کو دیکھ کر وہ شعلہ  مدھم پڑ گیا اور  وہ  اسی بے نیازی سے بچوں کو سبق دینے لگ پڑیں ۔۔۔ جبکہ میں اور ندا میم اس کے پاس جا کر رُک گئے اور ان کے فارغ  ہونے  کا  انتظار کرنے لگے ۔۔۔ کچھ دیر بعد استانی  جی  فارغ  ہو گئیں اور ندا میم  کو مخاطب  کر کے بولیں ۔۔۔ شاہینہ کو بھی لے آنا  تھا۔۔ تو ندا میم نے جواب دیا کہ  اس  کی بچی رو رہی تھی اس  لیئے  نہ آ سکی  پھر ندا  نے مجھے مخاطب کیا  اور پہلے سے پڑھائی  گئی پٹی کے مطابق کہنے لگیں ۔۔۔ چل معافی  مانگ اپنی میڈم سے۔۔  اور میں نے  بمطابق  ہدایت  استانی جی  کے آگے  ہاتھ  جوڑ  دیئے  اور  بڑی مسکین  سی آواز میں بولا ۔۔آئی ا یم  سوری  ٹیچر !!!!۔۔۔ اور  مجرم کی طرح سر جھکا کر کھڑا ہو گیا ۔۔۔۔ یہ دیکھ کر ندا میم  نے  استانی  جی کو کہا  کہ دیکھو  زیبا  یہ اس بچے کی پہلی غلطی  ہے اس لیئے اسے معاف کر دو  پھر مزید کہنے لگیں ۔۔۔۔ زیبا جی  تم کو تو معلوم ہے کہ  بچوں سے غلطیاں  ہو  ہی  جاتی  ہیں۔۔۔ اس لیئے ہمیں ان کو معاف کر نا چایئے ۔۔۔ میڈم ندا کی سفارش سُن کر استانی جی نے اس سے کہا کہ دیکھو  ندا  میں نے  تم  کو پہلے بھی کہا تھا کہ یہ لڑکا بے شک کلاس میں بیٹھے لیکن میں اس کو صرف اسی صورت میں  پڑھاؤں گی کہ جب تم  بھی یہاں موجود ہو گی  ۔۔استانی جی کی بات سُن کر ندا میم بولی وہ تو ٹھیک ہے زیبا ۔۔۔ لیکن تم جانتی ہے کہ میرے  گھر میں مہمان آئی ہے اس لیئے   کچھ دن تک میں تمھارے ہاں  نہیں آ سکتی ۔۔۔ ندا میم کی بات سُن کر ۔۔۔  استانی  جی  نے  نہایت  خشک لہجے میں اس سے  کہا ۔۔۔تو ٹھیک ہے جب تم  فارغ  ہو جاؤ گی تو تب تم اس کو لے آنا ۔۔۔  اس کی بات سُن کر ندا  بولی ۔۔۔ زیبا  پلیز میری مجبوری سمجھو  اور  اس لڑکے کو کلاس میں   بیٹھنے  دو۔۔۔  لیکن  استانی جی نے صاف انکار کر دیا ۔۔۔ اور بولی ۔۔۔ سوری ندارولز رولز ہوتے ہیں ۔۔ایک دفعہ جب میں نے کہہ دیا کہ یہ لڑکا تمھارے  بنا  اس گھر میں داخل نہیں  ہو  سکتا  تو ۔۔۔ یہ  نہیں آ سکتا ۔۔۔استانی کی یہ بات  سُننے کے بعد بھی  ندا میم نے ان  سے   کافی ریکوسٹیں کیں لیکن  وہ  نہ  مانی ۔۔۔ اور آخرِ  کار ندا میم نے مجھے اپنے   ساتھ لیا اور واپس چل پڑیں ۔۔ اور راستے میں  بولیں۔اب کیا ہو سکتا ہے ۔۔میں نے  تمھارے سامنے اس لکڑ   بابی سے  کافی درخواستیں کیں ہیں  ۔۔۔لیکن وہ نہیں  مانی ۔۔پھر کہنے لگیں ۔ اصولوں کی بڑی پکی ہے یہ  زیبا بھی ۔۔۔ اسی دوران ہم  استانی جی کے گھر سے باہر نکل آئے ۔باہر آ کر انہون نے مجھ سے کہا کہ تم ۔۔  ایسا کرو ایک  دو دن مزید  ریسٹ کر لو  تو میں نے اس سے کہا  کہ میڈم میرے  تو ٹیسٹ شروع ہو  رہے   ہیں اور آپ کو پتہ ہی ہے کہ مجھے آتا جاتا کچھ بھی نہیں ۔۔۔۔ میری بات سُن کر وہ کہنے لگیں تمھارے بات بھی ٹھیک ہے چلو ایسا کرو کہ جتنے  دن  یہ شاہینہ  ہے تم  میرے   گھر میں ٹیوشن پڑھ لو ۔۔۔۔پھر چلتے چلتے رُ ک گئی اور بولی ۔۔۔ویسے تو تم کو پتہ ہے ۔۔۔لیکن ۔۔۔ تم جانتے ہی کہ شاہینہ میری قریبی رشتے دار ہے اس لیئے اس کے سامنے بھولے سے بھی کوئی ایسی ویسئ حرکت نہیں کرنی ۔۔۔ اور ہم  دوبارہ  ان کے گھر میں داخل ہو گئے ۔۔۔

 جیسے ہی ہم  ندا میم کے گھر میں  داخل ہوئے تو سامنے ہی شاہینہ بیٹھی تھی اس نے ہمیں دیکھتے  ہی   کہا کہ کیا بات ہے منڈے کو چھوڑ کر نہیں آئی؟ تو میڈم نے قدرے  غصیلے لہجے میں جواب دیا کہ   یار تم   تو  زیبا  کو اچھی طرح سے  جانتی  ہو ایک دفعہ اگر کسی بات  پر اڑ گئی  تو پھر اڑ گئی ۔۔۔  یہ سن کر  شاہینہ کہنے لگی کہ کہتی کیا ہے  وہ؟ تو میڈم نے جواب دیا کہنا کیا ہے یار۔۔اور پھر  اس نے اپنی اور استانی جی کے درمیان ہونے والی ساری گفتگوسے اسے آگاہ کر دیا۔۔۔ساری بات سن کر وہ کہنی لگی بڑی ضدی ہے تمھاری دوست استانی جی ۔۔  شاہینہ  نے یہ بات کہی اور پھر بچی کو لیکر اندر کمرےمیں چلی گئی ۔ شاہینہ کو جاتے دیکھ کر میڈم میری طرف گھومی اور بولی۔۔ چلو اپنا  بیگ کھولو ۔اور پڑھائی شروع کرو۔۔اور میں  اپنا بیگ کھولنے لگا ۔۔ اس کے بعد میڈم کہنے لگی کہ اب بتاؤ کہ تم کس سبجیکٹ میں زیادہ کمزور ہو؟ ؟  تو میں نے میڈم  سے کہا ویسے  تو میڈم میں  سارے کے سا رے سجیکٹس میں بہت  کمزور ہوں  ۔۔۔پھر میں میڈ کے سامنے میتھ کی بُک رکھتے ہوئے کہا کہ میڈم   یہ سبجیکٹ مجھے بلکل نہیں آتا  ۔۔۔اور اس سے کہا کہ پلیز مجھے کچھ سمجھا دیں ۔۔۔میڈم نے میرے ہاتھ سے میتھ کی کتاب لی اور اسے دیکھنے لگی اتنے میں اندر سے شاہینہ نکلی اور میڈم کو مخاطب کر کے کہنے لگی کہ ۔۔ندا۔۔ یار  بچی کا سیری لیک  ختم ہو گیا اور پھر اس  نے میڈ م کو پیسے پکڑاتے ہوئے کہا کہ زرا  جلدی سے منگوا دو ۔۔۔تو میڈ م نے اس کو پیسے واپس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے  پتہ ہے کہ تیرے پاس بڑے پیسے  ہیں ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page