Teacher Madam -97- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -97- اُستانی جی

اور اپنی قمیض کو اوپر کر کے بولیں ۔۔۔ تم میری چھاتیوں کو  کافی دنوں سے تم نظر انداز کر رہے تھے اب ان کو بھی چوسو ۔۔ اور میں نے اپنا منہ ان کی چھاتیوں کے تنے ہوئے  ایک  نپل پر رکھا اور اسے چوسنے لگا۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی  میڈم نے اپنی ران کو آگے کیا اور میرے لن کے ساتھ رگڑنے لگی۔۔۔ اور پھر  انہوں نے اپنی موٹی ران کو میرے لن سے ہٹایا اور اس کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا اور اسے دبانے لگی۔۔۔جبکہ میں باری باری اس کے دونوں  نپلز کو چوستا رہا۔۔۔۔

 پھر وہاں سے ہوتا ہوا میں اوپر گیا اور میڈم  کے ہونٹوں کی طرف آیا اور ان کے نیچے والے  ہونٹ کو اپنے ہونٹ میں لیا اور اس کو چوسنے لگا۔۔۔ لیکن میڈم نے زیادہ دیر تک مجھے اپنے ہونٹ  نہ چوسنے  دیئے ۔بس تھوڑی سی دیر کے لیئے اپنی زبان میرے حوالے کی ۔۔اور ابھی میں ان کی زبان کو چوستے ہوئے تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ وہ بولیں ۔۔۔ بس۔۔۔ کر  جانی۔۔۔۔ اب میری نیچے والی  کا کچھ کر ۔۔اس کے ساتھ ہی  وہ واپس گھومیں اور اس کرسی کے دونوں بازؤں پر اپنے ہاتھ رکھ دیئے اور اپنی ٹانگیں چوڑی کر کے بولیں ۔۔۔ دیر نہ جانی ۔۔۔ اور میں انکے پیچھے آیا ۔۔اور ایک نظر میڈم کی موٹی گانڈ پر ڈالی اور نیچے جھک کر ان کے موٹے موٹے  بمب پر ایک کس کی تو وہ کہنے لگیں ۔۔۔ گانڈ پھر کبھی ۔۔۔پھر بھی ۔۔۔۔۔  اس  وقت میری   پھدی فرسٹ ہے ۔۔۔ ان کی بات سن کر میں آگے بڑھا اور ان کو اپنی گانڈ تھوڑا اور اوپر کرنے کا بولا انہوں  نے اپنی گانڈ اوپر کی اور ۔۔۔ میں نے اپنا لن پکڑ کر ان کی چوت  پر رکھا اور اس کو ہلکا  سا  پُش کیا ۔۔۔جیسا کہ میں نے پہلے ہی بتایا تھا کہ میڈم کی پھدی کافی کھلی اور بڑی تھی ۔۔۔اس لیئے میرا لن  بنا کسی  رکاوٹ کے ان کی چوت میں گھس گیا اور پھر میں نے ان کی پمپنگ  شروع کر دی ۔۔۔ جیسے جیسےمیں ان کی چوت میں گھسے مارتا جاتا وہ اور بھی جوش میں آ جاتی اور کہتی اور ۔۔۔تیز ۔۔۔۔آہ۔۔۔۔۔ یس۔۔۔۔ یہ ہے نا مردوں والا گھسہ ۔۔۔اور پھر ان کی منہ سے انہاآئی لذت آمیز سسکیاں  نکلتیں  جنہیں سن سن کر میں پاگل ہوجاتا اور پھر پاگلوں ہی کی طرح  ان کی چوت میں گھسے مرتا جاتا تھا۔۔۔مجھے ان کی چوت مارتے ہوئے کافی ہی دیر ہو گئی تھی اور وہ چیختے ہوئے مجھے کہہ رہیں تھیں کہ مرد ہے تو  زور لگا ۔۔اور پھر اچانک ہی وہ رونے لگیں اور بولیں ۔۔۔۔۔ ابھی چھوٹنا نہیں جانی۔۔۔ابھی ۔۔۔ابھی ۔۔۔ میں چھوٹنے والی ہوں ۔۔۔اور پھر اس کے ساتھ ہی ان کی پھدی سے پانی کا ایک سیلاب نکلا جو میرے لن کو بھگوتا ہوا ۔۔نیچے بہنے لگا یہ دیکھ کر  میرا لن مزید جوش سے بھر گیا اور میں نے آخری آخری گھسے مارنے شروع کر دیئے ۔۔۔۔۔ادھر چھوٹنے کے بعد ۔۔۔ ندا میم نے سسکیاں لینا بند کر دیں تھی۔۔۔ اور اب میرے ہر گھسے پر ۔۔۔ بس ۔۔۔سس ۔۔سسس۔ اوں ۔۔۔۔اوں ہی کرتی تھی ۔۔۔ اور پھر گھسے مارتے مارتے میرے لن سے بھی منی کا فواروہ   نکلا  جو سیدھا  جا کر ندا میم کی بچی دانی سے ٹکرایا ۔۔۔اور پھر  چھوٹنے کے بعد پہلی دفعہ ندا میم نے ایک طویل سسکی لی اور میرے لن کے چھوٹنے کے بعد وہ مُڑی اور میرے ساتھ لپٹ کر بولی۔۔۔۔ بڑے عرصے بعد کسی نے میرے جیسےسیکسی عورت کی پھدی کو ٹھنڈا کیا ہے  ۔۔

جب ہم واپس آ رہے تھے تو اس وقت چھٹی ہو نے والی  تھی ۔۔۔ چنانچہ میں نے ندا میم سے کہا کہ وہ مجھے اپنے سکول کے راستے میں  اتار دیں ۔۔اور پھر وہاں سے میں اپنے پرانے محلے  میں چلا گیا اور اپنے دوستوں سے گپیں لگانے لگا  باتوں باتوں میں   نے ان سے اپنی دوست طاری کے بارے پوچھا تو وہ  کہنے لگے یار وہ پی اے ایف سینما فلم دیکھنے گیا ہے ابھی آتا ہی ہو گا۔۔ اتنی دیر میں طاری بھی وہاں پہنچ  گیا اور سب نے اس سے فلم کے بارے میں پوچھا  کہ کیسی تھی تو وہ جل کر بولا ۔۔۔ میرا لن فلم تھی ۔۔۔سارا   ہال  خالی تھا ۔۔۔۔۔  اوپر سے یہ پنجابی  فلموں والے انتا اونچا بولتے ہیں ۔۔۔۔ کہ میرے تو کان کے پردے ہی پھٹ رہے تھے۔۔۔ اس پر ہم  نے اس سے پوچھا  کہ سا لے تم کو وہاں جانے کے لیئے کس نے بولا تھا ۔۔تو وہ کہنے لگا یار ہ بڑی مشہور فلم تھی اور میں نے اپنے ابے سے اس کی بڑی تعریف سنی تھی  ۔۔  میں کچھ دیر اپنے دوستوں کے ساتھ رہا اور پھر گھر آگیا ۔۔

شام کو میں حسبِ معمول  دھڑکتے دل کے ساتھ  وقت سے پہلے ہی استانی جی کے گھر پہنچ گیا اور ۔۔۔ جیسے ہی کلاس روم میں بیٹھا تو اوپر سے استانی جی بھی آ گئیں اور مجھے دیکھ کر ان کی آنکھوں میں چمک سی آ گئی اور بولیں  آج تم  وقت سے پہلے ہی آ گئے ہو تو میں نے ان سے کہا کہ میں  نے سوچا کہ ندا میم سے پہلے ہی میں چلا جاتا ہوں اور پھر استانی جی کو اپنے گلے سے لگا لیا۔۔۔ انہوں نے بڑی خوش دلی سے مجھے گلے سے لگنے دیا اور میں نے ان کے بڑے بڑے دودھ اپنے جسم  کے ساتھ خوب پریس کئے۔۔ اتنے میں میرا لن بھی کھڑا ہو چکا تھا سو میں نے ان  کے ہاتھ میں اپنا لن پکڑایا تو انہوں نے بڑی شرافت کے ساتھ میرا لن پکڑا  اور اسے دبانے لگیں ۔۔۔پھر وہ مجھ سے الگ ہوئیں اور کرسی پر بیٹھ گئیں ۔۔۔۔تو میں نے ان سے کہا میرا خیال ہے کہ میرے کل والے ایکشن  نے آپ کو مخمصے سے نکال لیا تھا ۔۔۔ میری بات سن کر وہ ایک دم سیریس ہو گئیں اور بولیں ۔۔ بے شک تمھارے کل والے ایکشن نے مجھے کسی فیصلے پر پہنچنے میں بڑی مدد دی ہے لیکن ۔۔ شاہ ۔۔۔ میں تم سے ایک بات کہنا  چاہتی  ہوں ۔۔۔؟ تو میں نے ان سے کہا  جی  میم

آپ حکم کریں ۔۔۔  تو وہ رک رک کر ٹھہر ٹھہر کر میری طرف دیکھ کر کہنے لگیں ۔۔۔  اس میں کوئی شک نہیں کہ تم نے مجھے ایک بڑے مخمصے نے نکال لیا ہے ۔۔۔ لیکن ڈئیر میں ایک میچور عورت ہوں ۔۔۔ اور  پتہ نہیں کہاں سے میری جنسی ۔۔۔۔آگ نے مجھے اتنا مجبور کر دیا ہے کہ ۔۔۔ میں مجبور ہو گئی ہوں۔۔۔ پھر وہ اپنے ہونٹ کاٹتے ہوئے بولیں ۔۔۔ تمھاری اس کسنگ سے مجھے بھی مزہ آتا ہے پر ۔۔۔۔ یہ کسنگ میرے اندر اور بھی آگ کو بھڑکا دیتی ہے ۔۔۔۔ اس لیئے ۔۔۔ تم  میرا کوئی بندوبست کرو۔۔۔  میں ان کی ساری بات  سمجھ گیا اور ان سے بولا میڈم ۔۔۔ جب سب سٹوڈنٹس چلے جائیں تو ۔۔۔۔ میری بات کاٹ کر وہ بولی۔۔۔ نہیں اس میں رسک ہے پھر کہنے لگیں ۔۔۔  دیکھتے نہیں کل  ہمارے ساتھ کیا ہوا تھا ۔۔؟  پھر بولیں۔۔ نہیں یار یہ جگہ کسی بھی طور مناسب نہیں ہے ۔۔۔ پھر وہ میری آنکھوں  میں آنکھیں ڈالکر کہنے لگیں ۔۔۔۔۔۔ تمھارے پاس کوئی جگہ نہیں ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ تو میں نے کہا نہیں میم سرِ دست تو جگہ کا بڑا  مسلہ ہے ۔۔۔۔تو وہ کہنے لگیں ۔۔۔ تب تم میرے کسی کام کے نہیں ہو ۔۔۔ اور بولیں میں تم سے صرف اپنے جسم کی گرمی ۔۔۔  اگر تمھارے پاس کوئی  محفوظ  جگہ نہیں ہے سوری دوست ۔۔۔۔ میں یہ کسنگ   والے سین تمھارے ساتھ نہیں کر سکتی ۔۔۔ اور پھر میں نے ان سےکہا کہ آپ مجھے تھوڑی سی مہلت دے دیں میں  کسی جگہ کا بندوبست کر کے آپ کو بتاؤں گا ۔۔۔

تو وہ  یہ کہتے ہوئے اُٹھ کر چلی گئیں کہ بتاؤں گا نہیں ابھی بتاؤ ۔۔ اور میں بیٹھ کر سوچنے لگا کہ کیا  میں استانی جی کو کہاں لے جا کر چودوں ۔۔۔۔۔ اور سوچتے سوچتے اچانک میرے زہن میں جانے کہاں سے طاری کا خیال آگیا۔۔ طاری کا خیال آتے ہی ۔۔۔۔ میرے زہن میں  اس کی دیکھی ہوئی  بقول اس کے بور فلم یاد آگئی۔۔۔۔۔۔ اور پھرررررررررررررر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فلم کے یاد آتے ہی ۔۔۔ میرے زہن میں  پی اے ایف سینما آ گیا ۔۔۔ اور پھر میرے زہن میں 440 وولٹ کا  بلب روشن ہوا ۔۔ اور پھر ایک ایک کر میرے  زہن میں اپنے پلان کا خاکہ آتا گیا ۔۔۔ اور  چند ہی سیکنڈ میں میں نے سارا پلان تیار کر لیا ۔۔۔اب صرف اور صرف استانی جی   کو منانا رہ گیا تھا۔۔۔ چنانچہ یہ سوچ کر میں کلاس روم  سے اُٹھا اور سیدھا ان کے صحن  کی طرف چلنے لگا ۔۔۔ جہاں پر استانی جی کسی عورت کے ساتھ بیٹھی  ہوئی باتیں کر رہی تھیں ۔۔۔ مجھے اپنی طرف آتا دیکھ کر  انہوں نے  اپنی مہمان کی طرف دیکھ کر کچھ کہا اور بولین تم کلاس روم میں بیٹھو میں ابھی آئی۔۔  ان کی بات سن کر  میں واپس کلاس روم میں آ گیا اور بے چینی سے ٹہلنے لگا۔۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page