The essence of relationships –07– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔

رشتوں کی چاشنی قسط نمبر 07

فریال چاچی کی بات سن کر میں نے صرف اپنا سر ہلایا اور کھانا کھانے بیٹھ گیا ۔۔

میں اپنا سر اوپر نہیں اُٹھا پا رہا تھا شرمندگی کی وجہ سے اور ایسے ہی کھانا کھانے کی کوشش کر رہا تھا پر شرم اور خجالت کی وجہ سے مجھ سے ٹھیک طرح سے کھانا بھی نہیں کھایا جارہا تھا۔۔

ادھر فریال چاچی کے چہرے پر چودھویں کے چاند کی طرح رونق اور شرم تھی ۔۔۔۔۔ وہ اندر ہی اندر سوچ رہی تھی کہ جو کرنا تھا وہ تو ہوگیا لیکن اب صرف یہی تو نہیں آگے کا بھی کچھ کرنا ہے اور جو بھی کرنا ہے مجھے ہی کرنا ہے ۔۔انہیں سمجھ لگ تھی کے وکی میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ خود سے آگے بڑھ سکے ۔۔ وکی کے راستے میں شرم آ رہی تھی۔۔۔


یہی سب کچھ سوچتے ہوئے وہ وکی کو دیکھے جارہی تھی۔۔ وکی سر جھکا کر کھانا کھا رہا تھا پر صاف نظر آرہا تھا کہ اس سے کھانا کھایا نہیں جا رہا تھا ۔۔۔

فریال چاچی نے سوچا کہ اتنی خاموشی اب اچھی نہیں وکی کی شرم ختم نہ سہی لیکن کم کر کے اس کو نارمل کرنا ضروری تھا نہیں تو وہ اسی طرح رہے گا اور اس سے کوئی بات نہیں کر سکے گا اور بعد میں فری ہونا مشکل ہوجائے گا۔۔۔


فریال چاچی۔۔
کیا بات ہے بیٹا تم کھانا صحیح سے نہیں کھارہے ۔۔۔ اگر کچھ اور کھانے کا دل کر رہا ہے تو میں بنا کر لے آتی ہوں ہوں اپنے منے کے لئے؟

میں نے ہلکا سا سر اُٹھا کر کن اکھیوں سے فریال چاچی کر طرف دیکھا اور بولا:
نہیں چاچی ایسی کوئی بات نہیں میں کھا تو رہا ہوں۔۔

فریال چاچی ہنستے ہوئے بولی :
پر ایسے اٹک اٹک کر کھانا کون کھاتا ہے جیسے تم کھا رہے ہو۔ اگر کہو تو میں خود اپنے منے کو اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلاؤں؟

فریال چاچی کی بات سن کر میرے چہرے کی رونق واپس آنے لگی تھی کیونکہ ابھی تھوڑی دیر پہلے جو کچھ ہوچکا تھا اس پر میں بہت پریشان اور شرم سار تھا۔۔ میں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا کچھ بھی ہوسکتا ہے وہ بھی اپنے گھر میں۔۔

اب میں کوئی دودھ پیتا بچہ تو تھا نہیں کہ ان باتوں کو نہ سمجھتا فرق صرف یہ تھا کہ میں نے ایسا کبھی خیالوں میں بھی نہیں سوچا تھا۔۔پر اب مجھے فریال چاچی کی باتوں سے سمجھ آگیا تھا کہ سب کچھ نارمل ہے ۔۔ جب فریال چاچی مجھ پر غصہ نہیں اور وہ اس بات کو محسوس نہیں کررہی تو مجھے بھی ایسا ہی کرنا چاہئے یہ الگ بات ہے کہ اپنے دل کی حالت صرف میں ہی جانتا تھا۔۔


چاچی اور میں تھوڑی دیر ادھر اُدھر کی باتیں کرتے رہے ۔ جب میں نے کھانا کھا لیا تو چاچی برتن لے کر چلی گئی۔۔

میں لیٹ کر سوچنے لگا کہہ آج کے دن میرے ساتھ کیا کیا ہوا اور آگے کیا ہوگا یہ کیسی تبدیلیاں میری زندگی میں ہو رہی ہیں ۔۔۔

ابھی میری سوچ یہیں تک تھی کی ثمرین کمرے میں آ گئی اور سیدھا ٹیبل کے پاس گئی جہاں دوائی پڑی ہوئی تھیں ۔۔وہاں سے دوائی اُٹھا کر ساتھ میں گلاس میں پانی بھر کر وہ اسے لے کر میرے پاس آئی اور مجھے دوائی دیتے ہوۓ میرے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگ پڑی ۔۔۔
باتوں باتوں میں ماہم کا ذکر آیا تو ثمرین نے صرف اتنا بتایا کہ ماہم کی زندگی بھی دانیال نے ہی برباد کی ہے ۔ لیکن اس نے تفصیل نہیں بتائی ۔۔۔تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی ہم دونوں کو گپ شپ کرتے ہوئے کہ میرا حال چال پوچھنے ابو اور چاچا بھی آ گے۔۔


ابو بولے۔۔
اب کیسی طبیعت ہے تمھاری۔

میں بولا : اب ٹھیک ہوں ابو

بڑے چاچا۔: ہاں تو بیٹا اب پتہ چلا ہم لوگ تمہیں کیوں بائک چلانے نہیں دیتے۔۔

میں بولا : میں تو ارام سے ہی چلا رہا تھا پتہ نہیں وہ دوسرا بائیک والا کہاں سے سامنے اگیا۔۔

میری بات سن کر چاچا بولے : ٹھیک ہے بیٹا اگر تم کہتے ہو تو ہم یقین کر لیتے ہیں کہ تم ارام سے ہی چلا رہے تھے۔۔۔ ورنہ اج کل کے بچے جس طرح بائیک کو بھگاتے ہیں یہ میں بہت اچھے سے سمجھتا ہوں اور ویسے بھی ہم نے تمہاری ماں کو اس بارے میں نہیں بتایا۔۔ ورنہ وہ جس ضروری کام سے گئی ہوئی ہیں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر یہیں ا جاتی۔۔

میں بولا : ویسے بھی میں اب ٹھیک ہوں تو اپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور اپ نے یہ اچھا کیا کہ انہیں نہیں بتایا ورنہ وہ خواہ مخواہ میں ہی پریشان ہو جاتی۔۔

چاچا اور ابو ایک ساتھ میری جانب دیکھتے ہوۓ بولے : ٹھیک ہے بیٹا تم ارام کرو ہم چلتے ہیں صبح تم سے ملاقات ہوگی۔ گڈ نائٹ

میں بولا۔۔
گڈ نائٹ۔اپ بھی آرام سے سو جاؤ میں ٹھیک ہوں

ابو لوگوں کے جانے کے بعد ثمرین بھی گڈ نائٹ بول کر چلی گئی اور میں پھر سے سوچوں کی دنیا میں پہنچ گیا ۔۔۔۔۔۔

 

فریال بھی جلدی جلدی اپنے کام ختم کرنے میں لگی ہوئی تھی کیونکہ اس کے پاس کچھ پانے اور کچھ کرنے کے لئے آج کا دن تھا اگر آج وہ کچھ نہ کر سکی تو پھر بہت مشکل ہوجانی تھی اس کے لئے ۔۔کیونکہ آج کے دن میں اس پر قسمت فل مہربان تھی اور وہ جتنا وکی کے ساتھ فری ہوچکی تھی اس کو یہ چانس دوبارہ پتہ نہیں کب ملتا یا ملتا بھی نہیں۔۔۔


اس نے آج ہی رات میں وکی کا لن لینے کی ٹھانی ہوئی تھی اور اسنے لے کر ہی دم لینا تھا۔۔


کیونکہ فريال نے بہت دن سے سیکس نہیں کیا تھا ۔۔۔اس کا شوہر بھی گھر آ کر جلدی ہی سوجاتا تھا۔۔اور آج اب تک جو کچھ وہ دیکھ اور کر چکی تھی اس کی وجہ سے اس پر شہوت آخری حد تک سوار تھی۔۔۔

اس کی چوت نے رو رو کر اس کا برا حال کیا ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ بار بار واش روم میں جا کر اپنی چوت کو خشک کر رہی تھی۔۔

فریال چاچی اپنا کام ختم کر وکی کے روم میں آگئی اور وکی سے اس کی طبیعت کا پوچھا۔۔

میں بولا
اب میں ٹھیک ہوں چاچی اور خود کو پہلے سے بہت بہتر محسوس کر رہا ہوں ۔۔۔ اور لگتا ہے رات بھر آرام کرنے کے بعد صبح اور زیادہ بہتر ہوجاوں گا۔۔

فریال تھوڑا ناز بھرے انداز سے بولی۔:
کیا بات ہے میرے منے مجھے ساتھ سلائے بغیر ہی سوجاو گے ؟آج کیا اپنی چاچی کو ساتھ نہیں سلانا؟۔۔

فریال چاچی کی بات اور انداز دیکھ کر میرے دل کی دھڑکن ایک بار پر سے تیز ہونے لگی تھی ۔

میں بولا : کیوں نہیں چاچی آپ کا اپنا کمرہ ہے اور جب بھی آپ کا دل کرے آپ آ کر سوجاو کوئی آپ کو منع تھوڑی ہی کر سکتا ۔۔۔

فریال چاچی ہنستے ہوئے میرے پاس آکر بیٹھ گئی اور ادھر اُدھر کی باتیں کر نے لگی تھوڑی دیر بعد چاچی بولی: چلو اب سوجاو باتیں تو رات بھر بھی ختم نہیں ہوں گی۔۔

میں بولا :آپ آرام کریں میں ذرا واشروم سے ہوکر آتا ہوں
فریال چاچی جلدی سے اٹھی اور بولی
خود کیسے کرو گے رکو میں تیرے ساتھ چلتی ہوں۔

میں لرزتے دل کے ساتھ بولا
نہیں چاچی آپ دن کو بھی تھی تو بہت مشکل ہوئی تھی ابھی بھی جلن اور درد ہورہی ہے۔

چاچی نے ہنستے ہوئے نارمل انداز میں کہا:
اوہ میرے منے کو ابھی تک درد ہے زرا بتاو کہا درد ہے ؟

میں دھڑکتے دل کے ساتھ آہستہ سے بولا
وہاں جہاں آپ نے پکڑا تھا

فریال چاچی تھوڑی پریشانی سے بولی :دیکھاو مجھے میں دیکھوں تو سہی کہاں درد ہے۔


میری حالت پھر سے پتلی ہونے لگی تھی میں اپنے دل میں ہی خود سے مخاطب ہوتے ہوۓ بولا ( چاچی تو اس بات کو کچھ سمجھ ہی نہیں رہی جیسے کوئی بات ہوئی ہی نا ہو چاچی کے دل میں کیا ہے وہ کیا سوچ رہی ہیں ۔۔وہ کیا کرناچاہ رہی ہے میرے ساتھ ۔۔میں کیا کروں کچھ سمجھ نہیں آرہا )

چاچی بولی۔
کیا سوچ رہے ہو

میں بولا : کچھ نہیں چاچی بس مجھے شرم آتی ہے۔

فریال چاچی تھوڑا دلربا انداز میں غصہ کرتے ہوئے :زیادہ ڈرامے نہ کر و اور چلو میرے ساتھ نہیں تو سارے کپڑے خراب کر دو گے۔

چاچی کی بات سن کر میں اہستہ سے بیڈ سے اتر کر چاچی کے ساتھ واشروم چلا گیا
واشروم میں گھس کر چاچی میرا ناڑا کھولنے لگی تو میں نے آنکھیں بند کر لیں میرے دل کی ڈھڑکن ناقابل برداشت حد تک تیز ہوچکی تھی۔ کیونکہ ناگ سر اُٹھا چکا تھا اور اپنا پھن لہرا رہا تھا۔ ۔۔

فریال چاچی نے جیسے ہی میرا ناڑا کھول کر شلوار نیچے کی تو لن جھٹکا کھا کر باہر نکلا۔۔

فریال چاچی یہ دیکھ کر شرمائی مگر شرم سے زیادہ ان کے چہرے پر رونق بڑھ گئی تھی ۔۔

چاچی اپنا ہاتھ بڑھا کر میرا لن پکڑنے لگی تو میں پیچے ہوا اور بولا۔: نہیں چاچی میں خود کر لوں گا۔۔

میں نے یہ تو کہ دیا لیکن میرا دل کر رہا تھا کہ چاچی میرا لن پکڑے اور اس کو سہلائے۔۔

چاچی میری بات سُن کر لاڈ بھرے انداز میں غصہ ہوئی لیکن کچھ کہا نہیں
میں اپنا کام کرکے جیسے ہی فارغ ہوا ۔ تو چاچی سے کہا۔۔ چاچی ناڑا باندھ دو میرا۔۔

چاچی جو پہلے ہی تھوڑے سے غصے میں تھی وہ نخرہ سے بولی۔۔
یہ کام بھی خود کر لو اور واشروم سے نکل گئی۔۔

میں بہت شرمندہ ہوا اور جیسے تیسے کر کے اُلٹا سیدھا اپنا ناڑا باندھا لیکن پھر بھی ڈھیلا ڈھیلا تھا اور شلوار نیچے ہورہی تھی پر میں واشروم سے نکل کر کمرے میں آ گیا۔۔

میں نے دیکھا کہ چاچی کے چہرے پر ابھی بھی ناراضگی ہے اور وہ روٹھی ہوئی ہے وہ میری طرف دیکھ بھی نہیں رہی تھی۔ کیونکہ چاچی نے آنکھیں بند کی ہوئی تھی۔۔۔

میں بھی خاموشی کے ساتھ آکر بیڈ پر لیٹ گیا لیکن میری شلوار ویسے ہی ڈھیلی ہوئی تھی بیڈ پر لیٹنے کے بعد تھوڑی اور نیچے سرک گئی تھی ۔۔

میں نے اپنی شرٹ کھینچ کر نیچے کی لیکن وہ شرٹ تھی قمیض نہیں کہ میرا لن چھپ جاتا وہ ویسے کھڑا لہرا رہا تھا۔۔۔

میرے دل کی حالت تو کچھ اور تھی ۔ لیکن مسلہ یہ تھا کہ میرے ساتھ ایسی صورت حال پہلے کبھی پیش نہیں آئی تھی۔۔ گھر تو گھر باہر بھی کبھی دوستوں کے ساتھ اتنا فری نہیں ہوا تھا میں ۔ اور ناں ہی کسی طرح کی گندی گپ شپ کی تھی۔۔

وکی جوان تھا اور جوانی کے تقاضوں کو بھی جانتا تھا اور اب وکی کا بھی دل کچھ الگ سے چاہتا تھا کہ وہ بھی کچھ ایسا کرے کہ جو اس کی فیلینگز ہیں اور اس کے جسم کی ضرورت ہے۔۔۔۔

بیڈ پر لیٹنے کے بعد تھوڑی دیر تک خاموشی چھائی رہی پھر میں نے ہی اس خاموشی کو توڑا اور کہا۔۔
میری پیاری چاچی کیا آپ مجھ سے ناراض ہیں؟۔۔

فریال چاچی ناراضگی سے بولی۔:
ہاں ہوں ناراض میں۔۔ کیوں مجھے نہیں ہونا چاہیے کیا۔

میں بولا
چاچی مجھے بہت شرم آرہی تھی اور دوسری بات یہ کہ جب آپ نے پہلے کروایا تھا تو اس وقت بہت درد ہوا تھا ابھی بھی تھوڑا تھوڑا درد ہورہا ہے۔۔۔

میری بات سُن کر چاچی نے میری طرف کروٹ بدلی اور اپنے ہاتھ کو میرے سینے پر رکھا جیسے باہوں میں لینا چاہتی ہو۔

فریال چاچی۔۔
کہاں درد ہو رہا ہے مجھے بتاو؟۔

چاچی کی بات سن کر میرا دل کی دھڑکن ایک دفعہ پر سے سینا پھاڑنے لگی اور میں نے آہستہ سے کہا
وہ وہ وہاں جہاں آپ نے دوپہر کو پکڑا تھا۔۔

فریال کو بھی وکی کے دل کی دھڑکن صاف محسوس ہورہی تھی اور اس کے لئے یہ موقع ضائع کرنا بلکل بھی مناسب نہیں تھا کیونکہ وہ ایک عورت تھی اور عورت سے زیادہ مرد کی نفسیات اور اس کی خواہشات کوئی اور نہیں سمجھ سکتا تھا ۔۔۔وکی کے معاملے میں انہیں ہی پہل کرنی تھی کیونکہ وہ سمجھ چکی تھی کہ وکی میں پہل کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ حلانکہ ایسے موقعے پر ہمیشہ پہل مرد کی طرف سے ہی ہوتی ہے اور عورت کو اس پہل کی زیادہ خواہش بھی ہوتی ہے ۔۔۔


چاچی نے اپنا ہاتھ آگے بڑھا کر میرا لن پکڑ لیا جوکہ آدھی کھلی شلوار میں کھڑا ہلکا ہلکا لرز رہا تھا۔۔

فریال چاچی۔۔
کیا یہاں اس میں درد ہورہا ہے ؟ ویسے لگتا تو نہیں ہے کیونکہ یہ تو اپنی مستی میں مست ہے۔۔


میری اب بس ہوگئی تھی اور مجھ سے برداشت نہیں ہو رہا تھا لیکن اب بھی میں کچھ ایسا ویسا کہتے ہوئے ڈر اور ججک رہا تھا کے کہیں کچھ الٹا میرے منہ سے نکل گیا اور چاچی ناراض ہو گئیں تو کیا کرو گا اسی لئے میں نے بس آہستہ سے اتنا کہا کہ چاچی کو آواز سنائی دی :
چااااچی جب آاااپ اسے پکڑ کر آگے پیچھے کرتی ہو تب درد ہوتی ہے۔۔


چاچی نے یہ سنتے ہی لن کو سہلانا اور آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا اور بولی۔۔
اب بتاو کیسا فیل کررہے ہو درد ہورہی ہے کہ نہیں؟۔۔


میری حالت اور زیادہ خراب ہوتی جارہی تھی اور میرا جسم بھی اکڑنے لگ گیا تھا میں نے مدہوشی میں سرگوشی کی
نہنہنہ نہیں چاااااااچی اب ت ت ت تو نہیں ہورہی۔۔


فریال نے وکی کی حالت کا اندازہ لگاتے ہی اپنا ہاتھ کُھلی ہوئی شلوار میں ڈال دیا اور ننگے لن کو بڑے نرم انداز میں پکڑ لیا اور سہلانا شروع کر دیا۔۔۔


ننگے لن پر فریال چاچی کا ہاتھ لگتے ہی میرے جسم میں بجلیاں سی دوڑنے لگی اور میرا جسم کانپنے لگا۔۔

فریال چاچی نے اب آخری چوٹ مارنے کا فیصلہ کر لیا تھا ۔۔ کیونکہ اب ان کی اپنی بھی بری حالت ہوچکی تھی ان کا دل کر رہا تھا کہ بس شلوار اُتار دے اور لن کو اپنی چوت میں لے لے ۔ لیکن وہ ابھی بھی جلدی نہیں کرنا چاہ رہی تھی وہ صرف اپنی لن لینے کی خواہش ہی پورنی نہیں کرنا چاہ رہی تھی بلکہ اپنے وہ رومانس کے ارمان بھی پورے کرنا چاہتی تھی جو وہ اپنے شوہر کے ساتھ پورے نہیں کر سکی تھی ۔۔۔اسی لئے وہ وکی کو مکمل فری کرنا اور رومانس کرنے پر تیار کرنا چاہ رہی تھی ۔۔۔کہ وہ اس کے ساتھ رومانس بھی کرے اور اس کی خواہشات کو عملی جامہ پہنائے کیونکہ عورت صرف لن نہیں مانگتی وہ رومانس کرنا بھی چاہتی ہے۔۔۔

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page