کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے
کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ۔۔رشتوں کی چاشنی۔۔ کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنے آپ کو بھول گیا۔
نوٹ : ـــــــــ یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ ساری رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ کہانی بھی آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
-
Raas Leela–10– راس لیلا
October 11, 2025 -
Raas Leela–09– راس لیلا
October 11, 2025 -
Raas Leela–08– راس لیلا
October 11, 2025 -
Raas Leela–07– راس لیلا
October 11, 2025 -
Raas Leela–06– راس لیلا
October 11, 2025 -
Strenghtman -35- شکتی مان پراسرار قوتوں کا ماہر
October 11, 2025
رشتوں کی چاشنی قسط نمبر- 11
فریال لن پر اوپر نیچے ہوتے ہوے سسکاریا ں مارتے آدھے لن کو اپنی چوت میں لینے میں کامیاب ہوگئی تھی ۔۔ پر ان کا دل اس پر راضی نہیں تھا وہ پورا جڑ تک لن لینا چاہتی تھی اور اب یہ اس کے اکیلے کے بس کی بات نہیں تھی۔۔ وہ بدستور سسک رہی تھی اور بڑبڑا رہی تھی
افففف آاااااااہہہ ہ ہ ہ ہہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہائےےےے
کتنااااااااا بڑااااااااا ہے ےےےےتیراااااااالن م م میرررررے ےے م م م منے اُففففف
ہاااااااائےےےےے اففففف ففف
آہ اااااااآہ
سسکتے سسکتے وہ وکی کے سینے پر لیٹ گئی اور وکی کو چومنے لگی۔
چاچی۔
ایک کام کرو میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں مضبوطی سے پکڑ کر میرا سر بھی اپنے منہ کے ساتھ دبا کر نیچے سے اپنے لن کو جھٹکا دے کر میری چوت میں پورا گھسا دو اگر مجھے درد بھی ہو یا میں کچھ بھی کروں مجھے چھوڑنا نہیں۔۔
لن پورا اندر گھسا کر ہی دم لینا اور پھر تھوڑی دیر رک جانا۔۔
میں اپنی چاچی کے منہ سے ایسی سیکسی اور ننگی باتیں سُن کر اور جوش میں آ گیا اور میں نے چاچی کا سر پکڑ کر اس کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لے کر چوسنے لگا اور نیچے سے اپنے لن کو جوکہ ٹوپے سے تھوڑا زیادہ چوت کے اندر غائب تھا اس کو پیچھے کیا اور پوری طاقت کے ساتھ جھٹکا مارا تو چاچی تو پانی سے نکلی ہوئی مچھلی بن گئی میرے منہ میں غووووو گوووووو غرررررررررر اااااہ ہ ہ ہ ہہ ں ں
کی آوازیں نکالنے لگی۔۔
چاچی کی چیخ کی آواز میرے ہونٹوں میں دب گئی تھی ۔۔اگر میں نے چاچی کے ہونٹوں کو قید نہ کیا ہوتا تو چاچی کی چیخ کی آواز شائد پورا گھر سُن لیتا۔۔کیونکہ لن جس طاقت اور قوت سے اندر گیا تھا وہ بچہ دانی کی دیوار میں گھس گیا تھا ۔۔
اسی کو کہتے ہے اناڑی کا چودنا چوت کا ستیاناس ۔۔ یہ ایک اناڑی کا دھکا تھا وکی کو کیا پتا کہ چوت میں لن کو کیسے دھکے سے گھساتے ہیں۔۔وکی نے تو فریال کی پھدی کو پہلے جھٹکے میں ہی پُھدا بنا دیا تھا۔۔ لیکن اتنی زور کا جھٹکا مارنے میں اس کی اپنی بھی گانڈ پھٹ گئی اس کے زخموں میں بھی درد ہونے لگا تھا۔۔ تو وہ اپنی چاچی کو پکڑے ہوے بغیر ہلے لیٹا رہا۔ پر لن کو آرام نہیں تھا وہ چوت کے اندر رہ کر بھی جھٹکے کھا رہا تھا۔۔
فریال کو محسوس ہورہا تھا کہ اس کی چوت کا ستیاناس ہوگیا ہے وہ پھٹ چکی ہے اور وہ مرنے والی ہے۔۔ وہ خود کو کوس رہی تھی کہ اس نے کیوں وکی کو دھکا مارنے کا بولا اس نے خود ہی اپنے آپ کو مروا دیا تھا ۔۔
دس پندرہ منٹ ایسے ہی لیٹے رہنے کے بعد فریال کو اپنی چوت کے درد میں کمی محسوس ہونے لگی اور آہستہ آہستہ درد کم ہوتا رہا اس دوران وہ خاموشی کے ساتھ وکی کے سینے پر لیٹی رہی۔۔۔
میں نے جب محسوس کیا کہ چاچی کی تڑپ ختم ہوگئی ہے اور اب وہ خاموش میرے اوپر لیٹی ہوئی ہے تو میں نے دوبارہ سے فریال چاچی کو چومنا شروع کر دیا ۔۔ کیونکہ میرا لن اب بھی پھدی کے اندر بے آرام تھا اس لئے میں کیسے آرام سے لیٹ سکتا تھا۔۔
چاچی سسکتے ہوے بولی۔۔
اُففف میرے منے ۔۔۔۔۔ہااااائےےے ۔۔۔۔۔۔ میری جان ۔۔۔آہ ہہہ آہہہ۔۔۔۔ تت تت تو نے تو آاااج مم ممیری پھ پھ پھدی پھاااااڑ دی ۔۔۔ہائےےےے ۔۔۔۔۔ممرگئی ۔۔۔۔تت تیری چاااااااچی ۔۔۔۔۔۔سس ستیانااااس کک کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ مممیری چ چ چوت کاااااااااا ۔۔۔۔۔۔۔
چاچی کی بات سن کر میں ڈر گیا تھا ۔۔کیونکہ کبھی میں نے کسی کو چودا نہیں تھا سنی ہوئی بات دوسری ہوتی ہے لیکن عمل کرنا ایک الگ بات ہے میں اسی طرح گھسے مارتے ہوۓ ہکلاتے ہوۓ بولا
چ چ چاچی غلطی ہوگئی ۔۔۔۔۔ ہے معاف کردو ۔۔۔۔۔۔ مممم مم مجھے نہیں پتہ کیسے کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔چاچی آپ تھوڑی اُٹھ جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔ میں نکال لیتا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔ میں ہکلاتے ہوئے بولا۔
نہ نہ نہہں ۔۔۔۔۔۔ اااااب اندر رررر ۔۔۔۔۔۔۔ رررر ہنے دو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مم میرا دودھ پییو ۔۔۔۔۔۔۔۔ ممیں تت تجھے سب سیکھا اااا دوں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔ اااب نہنہ نہیں نکالو ۔۔۔۔۔۔تت تھوڑی دیر اندر رہنے دو ۔۔۔۔۔۔
چاچی بدستور سسکتے ہوئے بولی۔۔
میں دوبارہ سے چاچی کے ممے پر ٹوٹ پڑا کیونکہ مجھے چاچی کے مموں کو چوسنے اور ان کے ساتھ کھیلنے میں بہت مزہ آرہا تھا ۔
چاچی ۔۔۔۔۔۔۔ مجھے سیکھاؤ ۔۔۔۔۔۔۔ جیسا بھی کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ مجھے بتاؤ ۔۔۔۔۔۔۔ میں نے سیکھنا ہے ۔۔۔۔۔
بب بہت مزہ آرہا ہے ۔۔۔۔۔ ممیری چاچی جااااان۔۔۔۔۔۔۔۔ میں چاچی کے مموں سے کھیلتے اور چوستے ہوۓ بولا۔۔
آہ ہہ ہ ہ ۔۔۔۔۔۔سہ سہ سیکھاؤ گی ۔۔۔۔۔۔ سب کچھ بتاؤں گی ۔۔۔۔۔۔۔ اپنے ےےے مم منے کو ۔ ۔۔۔۔اُفففف ۔۔۔۔۔۔ ہاااائے ےے ۔۔۔۔۔۔ ایسے ہی چچ چچ چوس چوس ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ آہ ہہ ہ ہ ہ ہ ہ
چاچی سسکتے ہوئے بولی۔
چاچی درد زیادہ ہے تو نکال دو نا ۔۔۔۔۔۔ میں چاچی کی سسکیاں سنتے ہوئے بولا حالانکہ پتہ نہیں کیا بات تھی چاچی کی سسکیوں سے مجھے مزہ بہت آرہا تھا۔۔۔۔۔۔
نہ نہ نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ اااب نہ نہ نہیں نکالنا ۔۔۔۔۔۔۔۔ ااااب تت تو ۔۔۔۔۔۔۔۔ ممزہ ہ ہ ہ ہ آااااائےےےے گااااااا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اُففففف ۔۔۔۔۔۔ چوسس ۔۔۔۔۔۔۔ ہااااا ۔۔۔۔۔۔ اُففففف ۔ ۔۔۔ ہاااااائےےے
میری بات سُن کر چاچی سسکتے ہوئے تڑپ کر بولی۔۔
میں نے چاچی کے ممے کا نپل منہ میں لے کر کسی بچے کی طرح چوسنا شروع کیا ۔ تو چاچی مزے سے تڑپنے لگی۔۔۔اس دوران چاچی کا درد بلکل کم ہوگیا تھا ۔۔ چاچی نے آہستہ سے میرے گال کو چومتے ہوئے سرگوشی کرتے ہوے کہا۔
چاچی کی جان ۔۔۔۔۔۔۔ تو بس لیٹا رہ زور نہیں لگانا ۔۔۔۔۔۔۔ اب جو بھی ہو گا وہ میں خود کروں گی۔۔۔۔۔۔۔افففف
مجھ کو کہتے ساتھ ہی چاچی اپنے چوتڑ اُٹھانے لگی اور لن آہستہ آہستہ باہر نکلنے لگا۔
ہاااائےےےےے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لگتا ہے میری چوت کا بُرا حال کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے منےےےے۔
تقریباً آدھا لن نکال کر چاچی نے واپس لن پر اپنے چوتڑ دبا کر دوبارہ آہستہ آہستہ لن اندر کرنے لگی۔۔
اففف ۔۔۔۔۔۔۔ آاااااا ہاااااااااائےےےےے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ظالماں کیسا گھسا مارا تھا ۔۔میری پھدی پھاڑ دی ۔۔۔۔۔۔۔ اُففففف ۔۔۔۔۔۔۔ہائےےے۔۔۔۔۔۔۔چاچی سسکتے ہوئے لن آہستہ آہستہ اندر باہر کرکے رواں کرنے لگی اور ساتھ ساتھ سسکیاں لیتے ہوۓ باتیں بھی کئے جا رہی تھیں۔ ۔ چاچی کی چوت تو ویسے ہی چکنے پانی سے بھری ہوئی تھی۔۔چاچی کے اس طرح کرنے سے بے اختیار میرے منہ سے بھی ممے چوستے ہوئے سسکاریاں نکلنے لگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آااااام م مم م۔۔۔۔۔۔ سس ۔۔۔۔۔۔۔ھ ھ ھ ھ ھااااام م م مم م۔۔۔۔
چاچی اب ٹوپے تک اپنی چوت سے لن کو نکال کر پھر اپنے چوتڑ لن پر آہستہ آہستہ دبانے لگی اور لن اندر جانے لگا کیونکہ ان کی چوت بہت زیادہ گیلی اور چکنی تھی جس وجہ سے چاچی کو اب زیادہ تکلیف نہیں ہورہی تھی ۔۔پھر وہ ایسے ہی آہستہ آہستہ لن کو اپنی چوت میں اندر باہر کرنے لگی ۔
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
The essence of relationships –15– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر
October 11, 2025 -
The essence of relationships –14– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر
October 11, 2025 -
The essence of relationships –13– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر
October 11, 2025 -
The essence of relationships –12– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر
October 11, 2025 -
The essence of relationships –11– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر
October 11, 2025 -
The essence of relationships –10– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر
October 11, 2025