The Game of Power-09-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

دنیا صرف انسانوں سے بھری ہوئی نہیں ہے اور نہ ہی یہ دنیا اکیلی ہے ۔ اس دنیا کے ساتھ کئی دُنیائیں اور بھی ہیں جہاں مختلف مخلوقات رہتی ہیں۔ جن میں جنات ، شیاطین اور خلائی مخلوق کے بارے میں ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں ۔

طاقت کاکھیل کہانی بھی ایک ایسی ہی دُنیا کی ہے جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر ایک حملہ بھی کیا۔ لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ایک جادوئی قوتوں کے ماہر نے اُن کے ابتدائی حملے کو تو ناکام بنا دیا۔ لیکن دنیا اُس  شیطانی مخلوق  کے آئیندہ  حملے سے محفوظ نہ ہوئی۔

تو کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں ایک اس نوجوان کو بھی شامل کر لیا گیا۔ اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔

اس نوجوان کے والدین کا ان کے بچپن میں ہی انتقال ہوگیاتھا۔اور اُس کو اُس کی دوسری ماں نے محنت مشقت کر کے پالا لیکن وہ بھی داغ مفارقت دے گئی۔ اور دنیا سے لڑنے کے لیئے اُس کو اکیلا اُس کی منہ بولی بہن کے ساتھ چھوڑ دیا ۔جس کے بارے میں اُس کی ماں نے کہا تھا کہ اگر ہوسکتے تو اُس لڑکی سے شادی کر کے اپنا گھر بسالو اور وعدہ لے لیا تھا۔

ہیلو دوستوں کیا حال احوال ہیں آپ سب کا امید ہے سب خیریت سے ہوں گے۔میں ہوں آپ کا دوست اور بھائی سٹوری سٹار ۔۔میں آپ کے لئے لایا ہوں ایک نیو جاندار سٹوری ۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

میری نظر میں تو یہ ایک جاندار سٹوری ہے ویسے بھی اپنی لسی کو کون کھٹا کہتا ہے مگر آپ کا ریویو دیکھ کر ہی پتا چلے گا کے سٹوری چلنے کے قابل ہے یا نہیں ۔۔۔یہ سٹوری باقی سٹوریز سے تھوڑی مختلف ہو گی۔۔اس میں کچھ حقیقت سے مختلف ہو گا ۔۔یہ سٹوری فینٹسٹک اور ایڈوینچر سے بھر پور ہو گی  ۔۔تو ٹائم ضائع کرنے کی بجائے چلتے ہیں سٹوری کی جانب کرداروں کے نام آگے آگے جیسے جیسے آئیں گے آپ کو پتا چلتے جائیں گے ۔

************************

قسط نمبر 09

میں شرمندہ ہو کر کرسی چار پائی کے پاس رکھ کر بولا ” نہیں آنٹی ایسی کوئی بات نہیں آپ بتائے کیا بات کرنی ہے آپ نے”

وہ بولیں : یاسر بیٹا رات کو تمھارے چاچا نے مجھے ساری بات بتائی جو تم نے ان سے کی ۔۔سچ کہوں تو ایک طرف مجھے اچھا بھی لگا جبکہ دوسری جانب مجھے تھوڑا سا دکھ ہوا ” ان کی بات سن کر میں نے حیرانگی سے ان کی جانب دیکھا تو وہ اپنی بات جاری رکھتے ہوۓ بولیں “دکھ اس وجہ سے لگا کے اس عمر میں تمہیں کیا کچھ دیکھنا پڑ رہا ہے ۔۔یہ عمر تمھارے کام کرنے کی نہیں بلکہ موج مستی اور پڑھائی کی ہے پر قسمت کی لکھی کو کون مٹا سکتا ہے ۔۔جبکہ اچھا اس وجہ سے لگا کے تم میں خودداری ہے ۔تم کسی پر بوجھ بننا پسند نہیں کرتے یہاں آجکل کے لڑکے تلاش میں رہتے ہیں کے ان کی کاموں اور زمداریوں سے جان چوٹ جائے وہیں تم بھی ہو جو اپنی زمداری بخوبی نبھا رہے ہو مجھے تمہاری یہ بات بہت اچھی لگی ” اتنا بول کر انہوں نے اپنا ایک ہاتھ اٹھا کر میری ٹانگ پر رکھ دیا اور اس کو تھپتپانے لگے ۔۔ان کے اس طرح کرنے سے میرے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی ۔۔۔مجھے گلشن چاچی والا سین یاد آگیا کے کیسے وہ زین کی ٹانگ کو اس طرح تھپتپا کر اس کے جذبات کو بڑھکا رہی تھی ۔۔میرے جسم میں ہلچل مچ گئی تھی ۔۔خون کی روانی تیز ہو گئی تھی ۔۔مگر ان کی جانب سے ایسا کوئی اشارہ نہیں تھا اور شائد میں نے کبھی یہ کام نہیں کیا تھا اس وجہ سے مجھے اس کی سمجھ بھی نہیں تھی ۔۔

میری ٹانگ کو تھپتپا کر وہ اپنے ہاتھ کو میری ٹانگ پر رکھ کر ہلکے سے اس کو ایسے سہلانے لگی جیسے وہ انجانے میں کر رہی ہو اور ساتھ میں مجھ سے ادھر ادھر کی باتیں بھی کر رہی تھیں ۔۔میں ان کی باتوں کا ہوں ہاں میں ہی جواب دے رہا تھا کے چند لمحوں بعد اچانک انہوں نے اپنا ہاتھ ہٹا کر مجھ سے پوچھا ” تم میری بات سن بھی رہے ہو یا نہیں دھیان کہاں ہے تمہارا ؟”

ان کی بات سن کر میں ہڑبڑا کی اپنی سوچ سے باہر نکل کر ہڑبڑاتے ہوۓ بولا ” جججج ۔۔۔جی جی ۔۔مممم ۔۔میں آپکی ہی بات سن رہا ہوں “مجھے اس طرح ہکلا کر بولتا دیکھ کر ایک لمحے کے لئے ان کے چہرے پر مسکراہٹ  آگئی تھی مگر جلد ہی انہوں نے اپنی مسکراہٹ چھپا لی تھی اور میری جانب ناراض نظروں سے دیکھنے لگی ۔۔ان کو اس طرح دیکھ کر میری ٹٹے گلے کو آگئے  ۔۔ڈر کی وجہ سے میرا ہاتھ کانپنا شروع ہو گئے ۔۔۔ میرے ڈر کی وجہ پینٹ میں سر اٹھاتے لن کی تھی شائد انہوں نے میری ٹانگوں کے درمیان میں بنے لن کے ابھار کو دیکھ لیا تھا۔تبھی وہ ناراض نظروں سے مجھے دیکھنے لگی۔۔

عذرا چاچی اپنے دل میں یہ اتنا ڈر کیوں رہا ہے کہیں اسے میری حرکت کا پتا تو نہیں چل گیا ۔۔اور اگر چل بھی گیا ہے تو اسے خوش ہونا چاہیئے ڈرنا نہیں چاہیئے ( اچانک ان کی نظر میری  ٹانگوں کے درمیان بنے ابھار پر جاتی ہے تو ان کی پھدی میں کھجلی شروع ہو جاتی ہے ) لگتا ہے اس کا پہلی بار ہے یہ ابھی نیا نیا جوان ہوا ہے  مزہ آئے گا اس کے ساتھ سب کچھ کر کے ۔۔ویسے بھی کافی عرصہ ہو گیا ہے سہی سے سیکس کئے ہوۓ اور اب تو بشیر کا اس طرح کھڑا بھی تو نہیں ہوتا۔جوان لن ہے بڑا مزا دے گا ۔۔۔

( عذرا چاچی ایک شہوت انگیز عورت تھیں ۔۔۔اور رات کو دیکھتے ہی ان کے دل میں یہ سب آگیا تھا ۔۔انہیں موقعہ چاہیے تھا جو کے میں نے فراہم کر دیا تھا ۔۔خیر اس کو فراہم کرنا تو نہیں کہیں گے پر انہوں نے خود ڈھونڈ لیا تھا کیونکہ ان میں سیکس ہارمونز بہت زیادہ تھے ۔۔جبکہ ڈھلتی عمر کی وجہ سے بشیر چاچا اس طرح ان کے ساتھ  سیکس کر کے  انہیں سکھ نہیں دے پاتے تھے ۔۔رات کو بھی بشیر چاچا اور ان کے درمیان سیکس ہوا تھا مگر وہ جلد ہی فارغ ہو گئے تھے ۔۔ رات کو میرے ساتھ باتیں کرتے ہوئے  ہی عذرا چاچی نے دل میں ارادہ کر لیا تھا۔میرے ساتھ سیکس کرنے کا۔تو آج کمروں کے کرائے کے بہانے اس موقعہ سے فائدہ اٹھانے کا سوچا ) ۔۔

مجھے نہیں پتا تھا کے ان کے دل میں کیا چل ہے ہمارے درمیان خاموشی چھائی ہوئی تھی کے اچانک اس خاموشی کو توڑتے ہوۓ وہ بولیں ” تم کانپ کیوں رہے ہو ؟”

ان کی بات سن کر میری سچ میں پھٹ کر گلے میں آگئی تھی میں خود کو سنبھالنے کی کوشش کرتے ہوۓ ہکلاتے ہوۓ بولا ” ننننن ۔۔۔نہیں ۔۔ااااایسی کوئی ببببب۔ بات نہیں ہے میں ٹھیک ہوں “

وہ بولی : یاسر کیا بات ہے اگر تمہیں مجھ سے ڈر لگ رہا ہے تو بے فکر رہو میں تمہیں کچھ نہیں کہوں گی ۔۔اور یہ تمھارے پینٹ میں ابھار کیوں بنا ہوا ہے کیا کوئی چیز رکھی ہوئی ہے دکھاؤ ذرا مجھے ” ان کی بات سن کر میں چھپانے کی ناکام کوشش کی مگر ایکدم ہی انہوں نے ہاتھ آگے بڑھا کر اس جگہ پر رکھ دیا ۔۔ہم دونوں کے جسم میں ایک ساتھ ہی کرنٹ دوڑ گیا ۔۔جہاں میرا لن ان کے ہاتھ کا لمس محسوس کر کے مزید کڑک ہو گیا تھا وہیں وہ لن کا سائز دیکھ کر حیران ہو گئی تھیں ۔۔کے اتنی عمر میں میرا لن اتنا بڑا کیسے ہو سکتا ہے ۔۔دوستوں اس وقت میرے لن کا سائز سوا ساتھ انچ کے قریب تھا جو کے عام لوگوں کی نسبت بڑا تھا ۔۔

میرے لن کا سائز دیکھ کر ان کی پھدی میں پانی آگیا تھا وہ میرے چہرے کی جانب ہی دیکھی جا رہی تھیں جبکہ میں ان سے نظریں چراتے ہوۓ ڈر رہا تھا کے کہیں وہ ہمیں گھر سے نہ نکال دیں ۔۔اگر انہوں نے ایسا کیا تو گلزار انکل میرے بارے میں کیا سوچیں گے ۔ زوہیب کیا سوچے گا کے جس کو دوست کہا اسی کی چاچی کے اوپر لن کھڑا کر دیا ۔۔

ہم دونوں کے بیچ میں بلکل خاموشی تھی ۔مجھ میں تو بولنے تک کی ہمت نہیں تھی میرا گلہ اور ہونٹ خشک ہو گئے تھے ۔۔میں اپنے ہونٹوں پر زبان پھیر کر انہیں تر کر رہا تھا۔۔

چاچی کو میری حالت سمجھ آرہی تھی ۔۔وہ تجربہ کار اور خرانٹ عورت تھی ۔۔انہیں سب کچھ پتا تھا اس بارے میں جبکہ میری پہلی بار تھی کے میں اس طرح کے مصیبت میں پھنسا تھا ۔۔وہ اپنی جگہ سے کھڑی ہوئیں تو ڈر کے مارے میں جلدی سے کرسی س اٹھ کھڑا ہو گیا ۔۔انہوں نے ایک نظر میری جانب دیکھا اور اندر کمرہ میں جا کر پانی کا گلاس اٹھا کر اس میں پانی بھر کر باہر لاتے ہوۓ مجھے پکڑا دیا۔۔۔ان کا اشارہ سمجھ کر میں ایک ہی سانس میں پورا پانی کا گلاس خالی کر دیا ۔۔۔انہوں نے میرے ہاتھ سے گلاس پکڑا تو ان کی انگلیاں میری انگلیوں سے ٹچ ہو گئیں ۔۔ تو میرے جسم میں جھرجھری سی دوڑ گئی ۔۔

وہ دوبارہ چار پائی پر بیٹھ کر میری ٹانگ پر ہاتھ رکھ کر اس کو سہلانے لگی ۔مجھ میں اس وقت ہلنے تک کی سکت نہیں تھی ۔۔ابھی انہیں سہلاتے ہوۓ چند لمحے ہی ہوۓ تھے کے انہوں نے ہاتھ آگے بڑھا کر میری ٹانگوں کے درمیان پینٹ میں بنے ابھار پر رکھ دیا ۔۔ایک دو لمحے وہیں ہاتھ رکھنے کے بعد وہ اسے ٹٹول کر چیک کرنے لگی کے وہ واقعی میں وہی چیز ہے جس کا سوچ کر وہ خوش ہو رہی ہیں یا کچھ اور اچھے سے چیک کرنے کے بعد انہوں نے میرے چہرے کی جانب دیکھا تو میں انہیں ہی دیکھ رہا تھا ان کے اس طرح دیکھنے پر میں شرما کر نظریں چرا لی ۔۔میرے شرمانے پر وہ مسکرا اٹھی ۔۔ابھی وہ مزید کوئی حرکت کر پاتی کے سیڑھیوں پر کسی کے اوپر آنے کے قدموں کی آواز سنائی دی انہوں نے جلدی سے وہاں سے ہاتھ ہٹا کر سہی ہو کر بیٹھی گئی اور میری جانب دیکھ کر بولیں ۔” رات کو جلدی نہ سو جانا میں آؤ گئی رات کو گیارہ کے بعد  ” ان کی بات سن کر میری آنکھیں ابل کر باہر آنے کو تھیں ۔۔وہ رات کو کیوں آئیں گئی ۔اور اگر وہ آکر وہی سب کرنے لگی جو گلشن چاچی اور آصف نے کیا تھا تتتتو ۔۔اس کے آگے سوچ کر میرے گلے میں پھندا سا لگا محسوس ہو رہا تھا ۔۔مشکل سے تھوک نگل کر میں نے ان کی جانب دیکھا تو وہ مسکرا رہی تھیں ۔میرا چہرہ سرخ ہو رہا تھا ۔۔میں اپنے تاثرات پر قابو پانے کی کوشش کر رہا تھا ۔۔دوستوں اس وقت مجھے ان کاموں کی اتنی سمجھ نہیں تھی اور میرا اتنا ڈرنے کی وجہ وہی واقعہ تھا جو آصف لوگوں کے ساتھ پیش آیا تھا ۔۔میں ڈر رہا تھا کے کہیں چاچی کے ساتھ مجھے بشیر چاچا نے دیکھ لیا تو پکا میری بنڈ پھٹے گی ۔۔

میں انہی خیالوں میں ڈوبا ہوا تھا کے کرن اور ماہی دونوں چھت پر آگئیں ۔۔میری سیڑھیوں کی طرف پیٹھ تھی اس لئے وہ میرے چہرے کی رنگت نہ دیکھ سکی جبکہ اس دوران میں اپنی حالت بھی سنبھال چکا تھا ۔۔ان کے آتے ہی چند لمحے مزید چاچی وہیں بیٹھی رہی اور پھر اٹھ کر نیچے چلی گئیں ۔۔شام کا اندھیرا پھیل چکا تھا رات اپنے پر پھیلا چکی تھیں ۔۔میں رات کے بارے میں ہی سوچ رہا تھا ۔۔گیارہ بجے کے بعد کیا ہو گا ۔۔اس دوران زوہیب بھی اوپر آیا اور مجھ سمیت کرن اور ماہی کو نیچے چل کر کھانا کھانے کو بولا  ۔۔اس کی بات سن کر ہم تینوں نیچے چلے گئے اور سب کے ساتھ مل کر کھانا کھانے لگے ۔۔مجھ سے سہی سے کھانا کھایا نہیں جا رہا تھا بس سب کو دکھانے کے لئے چند نوالے مار کر میں اٹھ کر اوپر چھت پر آکر ٹہلنے لگا ۔۔کچھ دیر بعد ہی زوہیب بھی چھت پر آکر میرے ساتھ ٹہلتے ہوۓ باتیں کرنے لگا ۔۔میرا دھیان اس کی باتوں کی طرف کم ہی تھا ۔صبح ہم نے کام پر بھی جانا تھا تو وہ نیچے چلا سونے کے لئے گیا جبکہ میں آنے والے لمحات کے بارے میں سوچ رہا تھا دس بجے تک سبھی سو گئے تھے۔۔(یہاں ایک بات آپ لوگوں سے شئیر کرتا چلوں کے میں نے بشیر چاچا سے دوسرا کمرہ بھی لے لیا تھا اور پہلے والا کمرہ میں نے ماہی کو دیا دے تھا تاکے وہ اپنے کمرے میں آرام سے پڑھی کر سکے۔)

میں نے ماہی کے کمرہ کی طرف نظر دوڑائی تو وہ بھی سو چکی تھی ۔۔میں اپنے کمرہ میں جا کر آنے والے لمحات کے بارے میں سوچنے لگا ۔۔ساڑھے گیارہ بجے کے قریب قدموں کی آواز سنائی دی ۔۔کوئی اوپر آرہا تھا ۔۔وہ کوئی اور نہیں بلکہ عذرا چاچی تھی ۔۔۔

چھت پر آکر انہوں نے ماہی کے کمرہ کی جانب نظر دوڑا کر اس کے سوئے ہونے کی تسلی کی اور پھر میرے کمرہ کے پاس آکر ہلکا سا دروازہ کو دھکا دے کر اسے کھول کر اندر داخل ہو گئی ۔۔انہیں اندر کمرہ میں داخل ہوتا دیکھ کر میرے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی تھی ۔مجھے پسینہ آنے لگا تھا ۔۔عذرا چاچی کمرے میں داخل ہو کر دروازے کو اندر سے کنڈی لگا دی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page