The Game of Power-12-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

دنیا صرف انسانوں سے بھری ہوئی نہیں ہے اور نہ ہی یہ دنیا اکیلی ہے ۔ اس دنیا کے ساتھ کئی دُنیائیں اور بھی ہیں جہاں مختلف مخلوقات رہتی ہیں۔ جن میں جنات ، شیاطین اور خلائی مخلوق کے بارے میں ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں ۔

طاقت کاکھیل کہانی بھی ایک ایسی ہی دُنیا کی ہے جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر ایک حملہ بھی کیا۔ لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ایک جادوئی قوتوں کے ماہر نے اُن کے ابتدائی حملے کو تو ناکام بنا دیا۔ لیکن دنیا اُس  شیطانی مخلوق  کے آئیندہ  حملے سے محفوظ نہ ہوئی۔

تو کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں ایک اس نوجوان کو بھی شامل کر لیا گیا۔ اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔

اس نوجوان کے والدین کا ان کے بچپن میں ہی انتقال ہوگیاتھا۔اور اُس کو اُس کی دوسری ماں نے محنت مشقت کر کے پالا لیکن وہ بھی داغ مفارقت دے گئی۔ اور دنیا سے لڑنے کے لیئے اُس کو اکیلا اُس کی منہ بولی بہن کے ساتھ چھوڑ دیا ۔جس کے بارے میں اُس کی ماں نے کہا تھا کہ اگر ہوسکتے تو اُس لڑکی سے شادی کر کے اپنا گھر بسالو اور وعدہ لے لیا تھا۔

ہیلو دوستوں کیا حال احوال ہیں آپ سب کا امید ہے سب خیریت سے ہوں گے۔میں ہوں آپ کا دوست اور بھائی سٹوری سٹار ۔۔میں آپ کے لئے لایا ہوں ایک نیو جاندار سٹوری ۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

میری نظر میں تو یہ ایک جاندار سٹوری ہے ویسے بھی اپنی لسی کو کون کھٹا کہتا ہے مگر آپ کا ریویو دیکھ کر ہی پتا چلے گا کے سٹوری چلنے کے قابل ہے یا نہیں ۔۔۔یہ سٹوری باقی سٹوریز سے تھوڑی مختلف ہو گی۔۔اس میں کچھ حقیقت سے مختلف ہو گا ۔۔یہ سٹوری فینٹسٹک اور ایڈوینچر سے بھر پور ہو گی  ۔۔تو ٹائم ضائع کرنے کی بجائے چلتے ہیں سٹوری کی جانب کرداروں کے نام آگے آگے جیسے جیسے آئیں گے آپ کو پتا چلتے جائیں گے ۔

************************

قسط نمبر 12

آخر یاسر یہ سب کیسے کر سکتا ہے ۔وہ کوئی اور نہیں بلکہ شمائلہ تھی۔کیونکہ شمائلہ جب واش روم سے ہو کر اپنے روم میں جا رہی تھی۔تو اس کی نظر عذرا چاچی پر پڑی جو سیڑھیاں چڑ کر اوپر جا رہی تھی۔کیونکہ شمائلہ کو شک پڑا اتنی رات کو  چاچی اوپر کیوں جا رہی ہے۔۔۔ شمائلہ بھی جوانی کی دہلیز پر قدم رک چکی تھی اور اسے بھی ان سب باتوں کے بارے میں علم تھا۔۔۔چاچی کے اوپر جانے کے بعد شمائلہ بھی دس سے پندرہ منٹ انتظار کرنے کے بعد چپکے سے سیڑھیاں چڑھ کر  اوپر یاسر کے روم کی طرف بڑھ گئی ۔۔۔کیونکہ شمائلہ کو شک تھا چاچی ضرور یاسر کے روم میں گئی ہوں گی ۔۔۔ ابھی شمائلہ یاسر کے روم کے باہر پہنچی ہی تھی کے اسے  اندر سے آہوں اور سسکیوں کی آوازیں سنائی دی ۔۔۔شمائلہ بچی نہیں تھی جو ان آوازوں کو سمجھ نہ سکتی ۔۔  اس نے آگے بڑھ کر اندر دیکھنے کے لیے جگہ کی  تلاش شروع کردی جلد ہی اسے کھڑکی میں ایک بڑا سا سوراخ مل گیا جس کی بدولت اندر آرام سے دیکھا جا سکتا تھا۔جب اس نے سوراخ میں سے آنکھ لگا کر اندر دیکھا دھنگ رہ گئی کیونکہ چاچی اور یاسر بلکل ننگے آپس میں سیکس کر رہے تھے ۔شمائلہ کو غصہ اس بات پر آرہا تھا کے آخر یاسر کیسے اپنی سے بڑی عمر کی عورت کے ساتھ سیکس کر سکتا ہے ۔۔اسے عذرا چاچی پر بھی غصہ تھا کے شوہر کے ہوتے ہوئے وہ کسی اور کا لن کیسے لے سکتی ہیں ۔۔اپنے غصہ کو کنٹرول کر کے وہ بنا کچھ کہے خاموشی سے نیچے اتر کر اپنے کمرہ میں جا کر ان سب واقعات کے بارے میں سوچنا شروع ہو گئی تھی ۔۔سوچتے ہوۓ کب نیند کی وادیوں میں گئی اسے خبر تک نہ ہو سکی ۔۔

 

وہیں  رات کو سیکس کرنے کی وجہ سے مجھے شدید  تھکاوٹ  ہو گئی تھی اس لئے جلد ہی نیند نے مجھے اپنی آغوش میں لے لیا تھا ۔۔صبح سویرے اٹھ کر میں چند لمحے وہیں بستر پر پڑا رہا ۔۔ کیونکہ کسلمندی کی وجہ سے بستر چھوڑنے کا دل نہیں چاہ رہا تھا مگر اٹھنا مجبوری تھی کیونکہ آج کام پر بھی جانا تھا کیونکہ آج پہلا دن تھا کام پر جانے کا۔اور پہلے ہی دن کام پر لیٹ جانا اچھی بات نہیں ۔۔ اس لئے دل پر جبر کر کے  اور مزید لیٹے رہنے کا ارادہ کینسل کر کے میں اٹھ کر کمرہ سے باہر نکلا اور غسل خانے میں گھس گیا فریش ہونے کے لئے ۔ضروری حاجت سے فارغ ہو کر میں نہا کر باہر نکلا اور ماہی کے کمرہ کی جانب بڑھ گیا اس کو اٹھانے کے لئے ۔۔جیسے ہی میں کمرہ میں پہنچا تو دیکھا کے ماہی تکیہ کو زور سے بھینچ کر ٹانگیں پھیلا کر سو رہی ہے ۔۔اس کے چہرے پر بال بکھرے ہوۓ تھے ۔۔اس وقت مجھے اس پر ٹوٹ کر پیار آرہا تھا میں نے آگے بڑھ کر اس کی چار پائی پر بیٹھ کر اس کے چہرے سے بال ہٹائے اور اس کے ماتھے پر لب رکھ کر اس کو بوسہ دیتے ہوۓ اسے اٹھانے کے لئے آواز دینے لگا ۔۔ایک دو آوازوں کے بعد اس نے آنکھیں کھول کر میری جانب دیکھا اور دوسری جانب کروٹ بدل کر دوبارہ لیٹے ہوۓ بولی ” سونے دو نا بھیا کیوں تنگ کر رہے ہو “اس کی بات سن کر میں مسکراتے ہوۓ اس کی پیٹ میں گدگدی کرتے ہوۓ بولا ” سونے کی بچی اٹھ جاؤ صبح ہو گئی ہے ” میری گدگدی کرنے کی وجہ سے وہ کھکلا کر ہنستے ہوۓ اٹھ کر میرے گلے میں اپنی باہیں ڈالتے ہوۓ بولی ” آپ بہت گندے ہو میں نہیں بولتی آپ سے ” اس کی بات سن کر میں مسکرا رہا تھا مجھے مسکراتے ہوۓ دیکھ کر وہ میرے گال پر کس کر کے بولی ” ایسے مسکرائیں گے تو میں ناراض کیسے رہوں گی آپ سے “

میں بولا : ناراض رہنے کی ضرورت کس کو ہے چلو جلدی سے اٹھ کر فریش ہو جاؤ اور نیچے عذرا چاچی اور صابرہ چاچی کے ساتھ تھوڑا کام کروا لو اچھا نہیں لگتا اس طرح ” میری بات سن کر وہ اثبات میں سر ہلا کر مسکراتے ہوۓ کمرہ سے باہر نکل کر  واش روم میں گھس گئی ۔۔

اس وقت اس کے بارے میں ایسا کوئی بھی خیال میرے ذہن میں نہیں تھا ۔۔مجھے اس کی مسکراہٹ عزیز تھی جس کے لئے میں کچھ بھی کر سکتا تھا ۔۔اس وقت امی کی کمی شدت سے محسوس ہو رہی تھی ۔۔بیشک غربت تھی مگر ہمارے سر پر ایک آسرا تھا ۔۔گھر میں بڑا ہونا بھی بہت بڑی نعمت ہوتا ہے یہ بات مجھے تب سمجھ لگی تھی ۔۔جن لوگوں کے گھر میں بزرگ ہوتے ہیں ان کے سر پر آسرا ہوتا ہے انہیں اتنی فکر نہیں ہوتی بیشک وہ کچھ بھی نہ کرتے ہوں مگر گھر میں رونق کا ماحول رہتا ہے ۔۔خیر یہ سب باتیں اور بڑوں کے بارے میں اگر لکھنے لگا تو شائد دو قسطیں بھی کم پڑ جائیں ۔۔

 

ماہی کے واش روم جاتے ہی میں بھی اس کا بستر وغیرہ سمیٹ کر کمرہ سے باہر نکلا اور ہلکی پھلکی ایکسرسائز کرنے لگا ۔۔میری ایکسرسائز کے دوران ہی ماہی واش روم سے  فریش ہو کر باہر نکل آئی تھی ۔۔اس نے مسکراتے ہوۓ مجھے دیکھا اور نیچے چلی گئی ۔۔مزید آدھا گھنٹہ ایکسرسائز کر کے میں چھت پر ٹہلنے شروع ہو گیا کے اس دوران زوہیب اوپر آکر مجھے آواز دیتے ہوۓ بولا ” یاسر بھائی نیچے آجائیں ناشتہ کرنے کے لئے ” اس کی بات سن کر میں اثبات میں سر ہلا کر اس کے ساتھ نیچے چل پڑا اور ڈائیننگ ہال میں پہنچ کر سبھی کے ساتھ بیٹھ کر ناشتہ کرنے لگ گیا ۔۔ناشتہ کے دوران عذرا چاچی بنا کسی کو محسوس کروائے میرا دھیان رکھ رہی تھی ۔۔وہ سمجھ رہی تھی کے کسی کو پتا نہیں چل رہا ان کی حرکتوں کا۔۔ مگر ان کی یہ حرکتیں جہاں میں بھی نوٹ کرتے ہوۓ شرمندہ ہو کر نظریں جھکائے کھانا کھا رہا تھا وہیں دوسری طرف شمائلہ بھی عجیب سی نظروں سے ہم دونوں کو دیکھ رہی تھی ۔۔ناشتہ کرنے کے بعد میں زوہیب کو تیار ہونے کا بول کر اوپر چھت پر آیا تو ماہی بھی میرے پیچھے اوپر آگئی تھی ۔۔اس سے چند باتیں کرنے کے بعد میں جوں ہی کام پر جانے کے لئے نکلنے لگا تھا تو اس نے آواز دیتے ہوۓ کہا ” بھائی بات سننا ” اس کی بات سن کر میں نے اس کی جانب دیکھا تو وہ اپنی بات جاری رکھتے ہوۓ بولی ” بھائی وہ ۔۔۔۔۔۔وہ آپ نے کہا تھا مجھے آگے پڑھنا ہے تو اس کے لئے میرا سکول جانا ضروری ہے اگر آپ میرا داخلہ کروا سکیں کسی سکول میں تو بہتر رہے گا۔۔ ورنہ کوئی مشکل نہیں میں پرائیویٹ پڑھ لوں گی بس کتابیں وغیرہ لا دینا ۔۔مجھے کتابیں ملیں گی تو میں اپنی تیاری کر سکو گی ” اس کی بات سن کر چند لمحے سوچنے کے بعد میں بولا ” ماہی ابھی تو تمہیں سکول میں داخلہ ملنا مشکل ہے اور اس طرح فارغ بیٹھے رہنے سے تمہارا سال بھی ضائع ہو سکتا ہے تو ایسا کرتے ہیں میں آج کام سے واپسی پر بشیر چاچا یا عذرا چاچی سے بات کر لوں گا اس بارے میں کے وہ تمہارا پرائیویٹ داخلہ بھجوا دیں اور گھر میں نازش کی بک پڑی ہوں گی میں بات کر کے وہ لے دو گا وقتی طور پر تم ان سے گزارا چلا لینا جلد ہی پیسے آجائیں گے تو نیو لا دو گا ” میری بات سن کر اس نے مسکرا کر اثبات میں سر ہلایا تو میں اس کے سر کے بالوں کو سہلاتے ہوۓ بولا “زیادہ ٹینشن مت لو میں ہوں نا تمھارے ساتھ “

وہ بولی : مجھے کوئی ٹینشن نہیں ہے کیونکہ مجھے پتا ہے میرا بھائی ہر وقت میرے ساتھ ہوتا ہے ۔

اچھا میں اب چلتا ہوں کام سے لیٹ ہو رہا ہوں اپنا خیال رکھنا اتنا میں بول کر نیچے آیا گیا اور زوہیب کو آواز دی تو وہ بھی تیار ہو کر باہر نکل آیا۔۔ہم دونوں کام کے لئے روانہ ہو گئے ۔۔ابھی ہم گھر کے دروازہ کے پاس ہی پہنچے تھے کے اندر سے شمائلہ آپی کی آواز آئی ” زوہیب رکنا میری بات سن کر جانا ” وہ کچن سے باہر نکل آئی تھیں زوہیب سے بات کرنے کے لئے شائد وہ برتن دھو رہی تھیں جس وجہ سے ان کے ہاتھ گیلے تھے ۔اپنے دوپٹہ سے اپنے ہاتھ صاف کر کے انہوں نے زوہیب کی جانب دیکھا تو وہ ان کی جانب بڑھ کر ان کے پاس چلا گیا اور بات سننے لگا ۔۔پتا نہیں وہ کیا بات کر رہی تھیں ۔میں انہی کی جانب متوجہ تھا۔وہ دونوں آپس میں بات کرتے ہوۓ ایک دو بار ان دونوں نے میری جانب دیکھا مگر مجھ سے کہا کچھ نہیں ۔۔چند لمحے بات کرنے کے بعد انہوں نے زوہیب کو اجازت دے دی تو میں اور زوہیب تیز قدم اٹھاتے ہوۓ کام کی جانب روانہ ہو گئے ۔۔ہم دونوں کے درمیان مکمل خاموشی تھی ۔۔ابھی کنسٹرکشن سائٹ سے ہم تھوڑے فاصلے پر تھے ۔۔ کے میں اپنی سوچوں میں ہی ڈوبا ہوا تھا کے اچانک زوہیب کی آواز سنائی دی میں نے اس کی جانب دیکھا تو وہ بولا : کیا آپ کی شمائلہ آپی کے ساتھ کوئی بات ہوئی ہے ؟ یا کچھ کہا ہے آپ نے انہیں ؟”

میں بولا : نہیں تو ایسی تو کوئی بات نہیں ہے تم کیوں پوچھ رہے ہو ؟

وہ بولا: شمائلہ آپی کہہ رہی تھیں کے یاسر کے ساتھ زیادہ گھلنے ملنے کی ضرورت نہیں ہے وہ تم سے بڑا ہے بس اپنے کام سے کام رکھنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page