The Game of Power-20-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 20

ماہی ہنستی ہوئی بولیچلو آؤ بھائی کھانا کھاتے ہیں۔۔ میں بھی کب سے آپ کے انتظار میں بھوکی بیٹھی ہوں

 میں بولا : پھر وہی بے وقوفی تمہیں کتنی بار کہا ہے کے کھانا وقت پر کھا لیا کرو ۔۔میرا انتظار مت کیا کرو ۔۔ویسے بھی  میرا کیا پتا ہو سکتا ہے میں وہیں سے کھا کر آؤں کیونکہ میں جس چین پر جاب کرتا ہوں وہاں ہمیں کھانا  مل جاتا ہے۔

وہ بولی :۔ بیشک آپ کو وہاں کھانا ملتا ہو  پر مجھے پتہ ہے بھیا آپ وہاں پر کھانا نہیں کھاتے کیونکہ یہ بات آپ بھی جانتے ہیں کے گھر میں بیٹھی آپ کی ماہی آپ کے بغیر  کھانا نہیں کھاتی۔۔

اس کی بات سن کر مجھے اس پر اتنا پیار آیا کہ میں نے ایک دفعہ پھر اسے گلے سے لگا لیا اور پھر میں اوپر اپنے کمرے کی طرف چل پڑا وہاں جانے کے بعد میں ایک دفعہ فریش ہوا ابھی میں فریش ہو کر بیٹھا ہی تھا کہ اتنے میں ماہی کھانا لے کر آ گئی اور ہم دونوں کھانا کھانے لگے۔۔

 تو ماہی بولی بھائی میں آپ سے ایک بات کروں آپ برا تو نہیں منائیں گے ۔۔

میں بولا۔۔۔ چل پگلی میں ایسا کیسے کر سکتا ہوں یہ بھی بھلا ہو سکتا ہے کہ میں تمہاری بات کا برا مناؤں تم نے جو چیز چاہیے تم کھل کر بتاؤ ۔۔

وہ بولی۔۔۔ مجھے کوئی چیز نہیں چاہیے بھائی میرے پاس پہلے ہی بہت ہے میں آپ سے یہ کہہ رہی تھی کہ اج کل ناز باجی جو ہیں وہ کافی پریشان نظر آتی ہیں انہیں کوئی پریشانی ہے وہ جب میرے ساتھ اکیڈمی بھی جاتی ہیں تو راستے میں کچھ لڑکے اس پر جملے کستے ہیں لیکن وہ انہیں جواب تک نہیں دیتی پہلے وہ ایسی نہیں تھی پہلے جب کوئی اس سے اونچی آواز میں بات بھی کرتا تھا تو وہ اسے تھپڑ مار کر خاموش کروا دیتی تھی لیکن اب وہ اندر ہی اندر گھٹ رہی ہے۔۔

میں بولا۔۔۔ تم نے اس سے پوچھنا تھا اس سے کیا مسئلہ ہے جب تم ایک سہیلی کی بجائے بہن بن کر اس سے پوچھو گی تو وہ ضرور تمہیں کچھ نہ کچھ بتائے گی۔۔۔

وہ بولی۔۔۔ پتہ نہیں بھائی وہ کسی کو کچھ بتاتی ہی نہیں ہے

میں بولا۔۔۔ کوئی نہیں۔۔ بتا دے گی ابھی وہ بچی تھوڑی ہے جو اس طرح ساری باتیں چھپائے گی تم بس اپنا دھیان رکھنا۔۔

اس کے بعد ہم دونوں نے کھانا کھایا اور ماہی برتن سمیٹ کر وہاں سے چلی گئی جبکہ میں اپنے بستر پر لیٹا نازش کے بارے میں ہی سوچ رہا تھا اگر آج وہ لڑکے ناز کو ایسے جملے کس سکتے ہیں تو کل کو ان کا ٹارگٹ ماہی بھی ہو سکتی ہے

انہیں سوچوں میں مجھے کب نیند آ گئی مجھے پتہ ہی نہیں چلا۔۔

صبح جیسے ہی میں اپنے وقت پر جاگا تو میرے سامنے ایک سکرین اوپن ہو گئی اور میرے کانوں میں ایک آواز گونجی گڈ مارننگ ماسٹر۔

میں بولا۔۔۔ رانی تم سچ میں ہو تو ویسے ایک خواب ہی سمجھ رہا تھا۔

رانی سسٹم

نہیں ماسٹر آپ کو اس بات پر یقین کرنا ہوگا کہ میں آپ کے اندر موجود ہوں۔ آپ اپنے سسٹم کو اپگریڈ کریں اپ کا آج کا ڈیلی کا مشن ہے

 دو کلومیٹر رننگ

30 پش اپ

20 پل اپ

میں بولا۔۔۔ کل تو یہ 20 پش اپ تھے اور 10 پل اپ  تھے۔ اج یہ سب اتنے بڑھ گئے ہیں

رانی سسٹم

ہاں ماسٹر وہ کل کا ڈیلی مشن تھا اور یہ اج کا ڈیلی مشن ہے ہر روز کا ڈیلی مشن پچھلے والے سے مختلف ہوتا ہے۔

میں بولا۔۔۔ سمجھ گیا

رانی سسٹم

ایک بات اور ماسٹر آپ جب بھی مجھے یاد کریں گے میں حاضر ہو جاؤں گی آپ جیسے ہی اپنے سٹیٹس کو کھول لیں گے اس کے بعد آپ کو ڈیلی مشن کے علاوہ اور بہت سارے مشن بھی ملیں گے جن کو پورا کرنے کے بعد آپ کی سکل انلاک ہوتی جائیں گی۔۔

سسٹم  سے بات کرنے کے بعد میں اٹھا اور ایک دفعہ فریش ہونے کے بعد میں گھر سے باہر نکلا اور ہمارے گھر کے ہی قریب ایک فیملی پارک بنا ہوا تھا اس میں چلا گیا۔ میں پہلے جتنی بھی ورزش کرتا تھا وہ اپنے گھر پر ہی رہ کر کرتا تھا آج پہلی بار میں پارک میں آیا تو یہاں پر رونق دیکھ کر میں حیران رہ گیا ایسا لگ رہا تھا جیسے ہر کوئی یہاں پر موجود ہو۔

میں اپنے عام سے لباس میں ہی تھا میرے پاس کوئی ٹریک سوٹ یا اس قسم کے جوتے وغیرہ تو تھے نہیں میں نے اس سے ہی دوڑنا شروع کر دیا  جیسے جیسے میں دوڑتا جا رہا تھا میرے ڈیلی مشن میں رننگ کم ہوتی جا رہی تھی۔۔۔

جیسے ہی میں نے دوڑ مکمل کی تو ڈیلی مشن جہاں پر دو کلومیٹر رننگ تھی وہاں پر ایک ٹک کا نشان آ گیا۔

اس کے بعد میں نے پش اپ لگانے شروع کر دی ہے میں جیسے ہی 25 کے پار کیا تو میری ہمت جواب دینے والی ہو گئی لیکن آگے پانچ باقی کا آپشن آرہا تھا میں نے مشکل سے وہ مکمل کئے تو اس آپشن پر بھی ٹک کا نشان لگ گیا۔۔ 

اب صرف پل اپ باقی تھے۔ میں یہ کرنا تو نہیں چاہتا تھا کیونکہ میری ہمت جواب دے گئی تھی میں بالکل تھک گیا تھا لیکن میرے اندر تجسس انتہا پر پہنچ چکا تھا۔ میں یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ یہ کرنے کے بعد آگے کیا ہوتا ہے میں نے کبھی زندگی میں کمپیوٹر نہیں چلایا تھا لیکن یہ والا کمپیوٹر میرے اندر ہی انسٹال تھا۔

پل اپ کو کرنے کے لیے میں ارد گرد جگہ تلاش کرنے لگا لیکن وہاں درختوں کے سوا اور کوئی بھی چیز موجود نہیں تھی تو میں نے ایک درخت کے قریب پہنچا اور اس کی ٹہنی جو نیچے لٹکی ہوئی تھی اس کے ساتھ لٹک کر میں نے پل اپ نکالنے شروع کر دیئے میں نے مشکل سے 13 پل اپ کیئے تھے کہ میری ہمت بالکل جواب دے گئی اور میں نیچے بیٹھ گیا اس کے بعد میں نے کچھ لمحے ریسٹ  کرنے کے بعد دوبارہ سے پل اپ نکالنے شروع کر دیئے اور بڑی مشکل سے میں نے 20 مکمل کئے ۔۔

جیسے ہی میں نے ڈیلی مشن مکمل کیا تو سسٹم میں ایک نوٹیفیکیشن آیا۔۔ آپ کے ڈیلی مشن مکمل ہو چکے ہے۔

آپ کا ڈیلی ایوارڈ آپ کو مل چکا ہے

آپ کے سٹیٹس انسیلڈ کر دیئے گئے ہیں۔

کیا آپ اپنے سٹیٹس کو دیکھنا چاہتے ہیں ہاں یا ناں پر کلک کریں۔۔

میں نے آنکھوں کی مدد سے ہاں پر کلک کیا۔

سسٹم آپ کے سٹیٹس کو دکھا رہا ہے آپ کے سٹیٹس یہ رہے۔۔

اسٹیٹس ( اعداد  وشمار )

 اسٹرینتھ (طاقت)  –      30/100

انٹیلجنس (ذہانت) –      15/100

ایجیلیٹی (چستی)   –        15/100

 ٹالرینس (برداشت)-   20/100

اپیرنس (ظاہری شکل) –  10/100

ڈیلی مشن کو پورا کرنے پر آپ کو پانچ پوائنٹ دیئے گئے ہیں اب یہ پوائنٹ کس کٹیگری میں شامل کرنا چاہیں گے۔

میں بولا۔۔۔ میرے پانچ پوائنٹ کو میری ذہانت میں شامل کر دیں۔

ٹنگ”””

آپ کے پانچ پوائنٹ کو آپ کی انٹیلیجنس میں شامل کر دیا گیا ہے اب آپ کے سٹیٹس ہیں۔

اسٹیٹس ( اعداد  وشمار )

 اسٹرینتھ (طاقت)  –      30/100

انٹیلجنس (ذہانت) –       20/100

ایجیلیٹی (چستی)   –    15/100

 ٹالرینس (برداشت)-   20/100

اپیرنس (ظاہری شکل) – 10/100

اس کے بعد میں گھر لوٹ آیا اور ایک دفعہ فریش ہونے کے بعد میں نے کپڑے بدلے اور ناشتے کے ٹیبل پر آ کر بیٹھ گیا۔.

بشیر چاچا اپنا ناشتہ ختم کرنے کے بعد اپنے کام پر نکل چکے تھے جبکہ عذرا چاچی ابھی ناشتہ کرنے والی تھی۔ آج صابرہ آنٹی اور شمائلہ سب کو ناشتہ کروا رہی تھی جبکہ کرن آج اپنے کمرے میں ہی موجود تھی وہ یہاں نیچے نہیں آئی تھی  میں ابھی آدھا ناشتہ ہی کر پایا تھا کہ اتنے میں ناز اور ماہی بھی آ کر بیٹھ کر ناشتہ کرنے لگ گئی میں نے نوٹس کیا کہ ناز کے چہرے پر پریشانی صاف جھلک رہی ہے لیکن وہ کسی کو بتا نہیں رہی۔۔۔

میں اس سے پہلے ہی ڈرتا تھا اس لیے میں نے اس سے کوئی بات بھی نہیں کی۔۔

 نازش کے موڈ کا کوئی بھی بھروسہ نہیں تھا وہ کب کیا بول دے اور کس وقت بول دے وہ بولنے سے پہلے سوچتی نہیں تھی بس بول دیتی تھی وہ گھر میں سب کی لاڈلی تھی اس لیے کسی کی ہمت نہیں ہوتی تھی کہ اس کی کوئی بات ٹال دے۔ لیکن آج وہی ناز جب پریشان تھی تب بھی کسی کی ہمت نہیں ہو رہی تھی کہ اس سے کوئی بات پوچھے۔ عذرا چاچی کو تو پہلے ہی پرواہ نہیں تھی اس کو چنتا تھی تو صرف اپنی آگ کی وہ بس ہر وقت اپنی آگ ٹھنڈی کرنے میں لگی رہتی تھی۔ سارے محلے میں یہ بات مشہور تھی کہ عذرا کبھی بھی کپڑے اتار سکتی ہے۔ بس لنڈ کھڑا ہونا چاہیے۔۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page