The Game of Power-23-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 23

 پہلے تو اس نے میرا ساتھ نہیں دیا۔ لیکن جب میں نے ہاتھ بڑھا کر اس کی گانڈ کو پکڑ کر مسلا۔تو اس کی آہ نکل گئی میں نے وقت کو ضائع کیا بغیر اس کی دونوں پھاڑیوں پکڑ کر زور سے اپنی طرف کھینچا تو اس کا منہ کھل گیا۔

اور میں نے اپنی زبان اس کے منہ ڈال دی جسے اس نے اپنے ہونٹوں کی مدد سے بھینچ لیا اور اسے لولی پاپ سمجھ کر چوسنے لگی۔

میں ایک قدم آگے بڑھا اور اس کی لاسٹک والی شلوار کے اندر اپنے ہاتھ ڈال دیئے میرے ہاتھ جیسے ہی اس کی گانڈ کے ساتھ ٹچ ہوئے تو مجھے ایسا لگا جیسےمیں نے کوئی روئی کا گولہ پکڑ لیا ہو۔

جس سے شمائلہ کو بھی جھٹکا لگا اور وہ فورن پیچھے ہٹ گئی اس کی آنکھوں میں شہوت کے ڈورے صاف دیکھے جا سکتے تھے۔۔

میں اس کی طرف برھنے لگا تو اس نے ہاتھ کے اشارے سے مجھے روک دیا اور بولی۔۔۔ آج کےلیے اتنا بہت آگے پھر کبھی ویسے بھی ابھی میں تیار نہیں ہوں تمہارا اتنا بڑا لوڑا لے سکوں۔

اتنا کہنے کے بعد وہ کمرے سے چلی گئی اور میں بھی اپنے بستر پر لیٹ گیا۔ 

بستر پر لیٹتے ہی مجھے خیال آیا کہ آج شام کو جو پوائنٹ میرے پاس باقی ہے اگر ان  پوائنٹس کو میں ابھی ایڈ کر دو تو وہ رات میں میری طاقت میں شامل ہو جائیں گے۔

میں بولا۔ رانی میرے سٹیٹس دکھاؤ

رانی سسٹم

جی ماسٹر میں ابھی دکھاتی ہوں لو یہ رہے آپ کا سٹیٹس

سٹیٹس ( اعداد  وشمار )

 اسٹرینتھ (طاقت)  –      30/100

انٹیلجنس (ذہانت) –       20/100

ایجیلیٹی (چستی)   –    15/100

 ٹالرینس (برداشت)-   20/100

اپیرنس (ظاہری شکل) – 10/100

ہاں تو ماسٹر آپ اپنے پوائنٹ کہاں پر شامل کرنا چاہیں گے۔

میں بولا۔۔۔ 

10 طاقت میں شامل کر دو

10 ذہانت میں شامل کر دو

10 چستی میں شامل کر دو

10 برداشت میں شامل کر دو

اور باقی کے 20 ظاہری شکل میں شامل کر دو

رانی سسٹم

ٹھیک ہے ماسٹر آپ کے پوائنٹ آپ کے سٹیٹس میں شامل کر دیئے گے ہیں اب آپ کا سٹیٹس ہیں۔

ٹیٹس ( اعداد  وشمار )

 اسٹرینتھ (طاقت)  –     40/100

انٹیلجنس (ذہانت) –       30/100

ایجیلیٹی (چستی)   –    25/100

 ٹالرینس (برداشت)-       30/100

اپیرنس (ظاہری شکل) –  30/100

اس کا رزلٹ آپ کو صبح ملے گا۔

میں بولا۔ ٹھیک ہے میں اب سونے لگا ہوں

رانی سسٹم۔۔۔ ٹھیک ہے ماسٹر گڈ نائٹ۔

صبح جب میں اٹھا تو میرے جسم میں ایک نیا ہی جوش تھا میں خود کو بہت زیادہ ہلکا محسوس کر رہا تھا میں اٹھا اور سیدھا واش روم میں گھس گیا ایک دفعہ خود کو فریش کرنے کے بعد میں نے کپڑے وغیرہ چینج کئے اور جب میں نے اپنے بال بنانے کے لیے خود کوشیشے میں دیکھا تو ایک دفعہ تو میں چونک گیا۔

میری شکل کافی بدلی بدلی ہوئی سی نظر آرہی تھی اور میں پہلے سے کافی سارا خوبصورت نظر آرہا تھا۔ پہلے جب بھی صبح اٹھتا تھا تو میں تھکن سے چور ہوتا تھا لیکن آج ایسا بالکل بھی نہیں تھا۔ اور سب سے بڑا جھٹکا تو مجھے اپنی شکل دیکھ کر لگا تھا۔ میں خود کو پہچان ہی نہیں پا رہا تھا۔

رانی سسٹم۔

گڈ مارننگ ماسٹر آج آپ کافی ہینڈسم لگ رہے ہیں

میں بولا۔۔ ہینڈسم مطلب

رانی سسٹم۔۔ ہینڈسم مطلب خوبصورت

میں بولا۔۔۔ میں بھی تو وہی پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ میں ایک رات میں اتنا کیسے بدل گیا

رانی سسٹم۔

ماسٹر لگتا ہے آپ بھول چکے ہیں آپ نے رات کو 20 پوائنٹ اپیرینس میں شامل کئے تھے مطلب ظاھری شکل کو بہتر کرنے کے لیے یہ سب اسی کا اثر ہے۔

میں بولا۔۔ کیا ان 20 پوائنٹ سے ہی اتنی زیادہ تبدیلی ممکن تھی تو تم مجھے پہلے بتا دیتی میں پانچ یا 10 پوائنٹ اس میں اور ایڈ کر دیتا۔

رانی سسٹم۔۔۔ نہیں ماسٹر اس میں میں آپ کی کوئی بھی مدد نہیں کر سکتی آپ کے جو بھی پوائنٹ ہوں گے آپ ان کو اپنی مرضی سے انویسٹ کر سکتے ہیں۔

میں بولا۔۔ ٹھیک ہے میں سمجھ گیا آگے سے دھیان رکھوں گا۔

رانی سسٹم۔۔

آپ کا آج کا ڈیلی مشن ہے

2.5 کلومیٹر رننگ

20 پش اپ

15 پل اپ

سسٹم کے اتنا بولتے ہی 2.5 کلومیٹر رننگ میرے سامنے شو ہونے لگ گئی..

میں جیسے ہی پارک میں جانے کے لیے میں اوپر سے نیچے اترا تو سامنے کچن میں صابرہ چاچی اور عذرا چاچی ناشتہ بنانے میں مصروف تھے۔

میری نظر عذرا چاچی کی بیک پر پڑی تو میری ہوائیاں اڑ گئی۔ ان کی بیک آج کوئی زیادہ ہی سیکسی لگ رہی تھی۔

میں ان کو گڈ مارننگ بولنے کےلیے کچن میں آیا تو سامنے صابرہ چاچی ناشتہ بناتے ہوئے میری طرف حیرانگی سے دیکھنے لگی اور بولی۔۔۔ واہ آج تو میرا بچہ بہت زیادہ خوبصورت لگ رہا ہے ایک رات میں اتنا کیسے بدل گیا تو

عذرا چاچی۔۔ ہاں سچ میں باجی یہ تو آج کتنا خوبصورت لگ رہا ہے پہلے تو کبھی ایسا خوبصورت نہیں دکھا بتاؤ نا راجہ کون سی کریم لگائی ہے۔۔

صابرہ چاچی بولی ایسے کیوں گھور گھور کر دیکھ رہی ہے کیا میرے بیٹے کو نظر لگائے گی۔۔

عذرا چاچی بولی۔۔۔ نہیں باجی میں کیوں نظر لگاؤں گی میں تو بس ایسے ہی دیکھ رہی تھی کہ ایسی کون سی کریم اس نے لگائی ہے جو راتوں رات اتنا گورا چٹا ہو گیا ہے۔ اچھا یاسر توں ایسا کر توں باہر بیٹھ میں تمہارے لیے ناشتہ لے کر آتی ہوں ۔۔

میں کچھ کہتا  اس سے پہلے ہی عذرا چاچی نے مجھے آنکھوں سے اشارہ کیا اور ان کی آنکھوں میں ہوس واضح طور پر نظر آرہی تھی۔

میں نے بھی بنا کوئی بات کئے باہر چلا آیا اور میرے پیچھے ہی عذرا چاچی چائے کا کپ لے کر میری طرف آئی اور چائے کا کپ مجھے پکڑاتے ہوئے بولی میں کسی بہانے سے واش روم جاؤں گی تم بھی بچ بچا کر وہاں آ جانا۔

ابھی مجھے چائے پیتے ہوئے تھوڑی دیر ہی گزری تھی کہ اتنے میں عذرا چاچی مجھے اشارہ کرتے ہوئے واش روم کی طرف بڑھ گئی۔۔ان کے جاتے ہی میں ارد گرد نظر دوڑا کر اچھے سے مطمئن ہونے کے بعد ان کے پیچھے واش روم کی جانب بڑھ گیا۔واش روم کے پاس پہنچ کر دیکھا تو دروازہ کھلا ہوا تھا میں نے ہاتھ سے دروازے کو دھکا دیا تو دروازہ پیچھے کھلتا چلا گیا میں جلدی سے اندر گھسا اور اندر سے دروازے کو بند کر لیا۔۔

میرے اندر جاتے ہی عذرا چاچی اپنی جگہ پر آگے کو جھک کر اس نے اپنی شلوار پیچھے سے نیچے کر دی اور میری طرف دیکھتے ہوئے بولی جلدی سے اندر  ڈال بہت آگ لگی ہوئی ہے نیچے ۔

میں نے بھی بنا دیری کئے اپنے ٹروزر کا ازاربند کھول کر ٹروزر کو نیچے کر دیا اور ساتھ ہی انڈرویئر بھی کھینچ کر نیچے کر دیا۔ اور اپنے لن پر ایک تھوک کا گولا پھینک پیچھے سے عذرا چاچی کے چڈوں سے گزار کر اس کی پھدی کے سوراخ پر سیٹ کیا اور دو جھٹکوں میں ہی سارا اندر کر دیا۔

جس سے عذرا چاچی کے منہ سے ایک کراہ نکل گئی لیکن میں نے بنا دیری کئے اس کی کمر کو پکڑ اگلے پانچ منٹ تک رنگ پسٹن کی طرح اپنی مشین چلا دی۔۔

پانچ ہی منٹوں میں عذرا چاچی کا جسم اکڑنا شروع ہو گیا اور اس نے میرے لن پر پچکاریاں مارنا شروع کر دی میں بھی کافی دنوں سے بھرا ہوا تھا عذرا چاچی کے اس حملے کو برداشت نہیں کر پایا اور میں بھی اس کے اندر فارغ ہو گیا۔۔

تھوڑی دیر میں عذرا چاچی اپنے کپڑوں کو سمیٹ کر باہر کی طرف چلی گئی اور مجھے سے  بولی کہ تم تھوڑی دیر بعد آنا ۔

ان کے جانے کے پانچ منٹ بعد میں نے بھی اپنے کپڑے ٹھیک کئے اور باہر پارک کی طرف چل دیا۔۔ 

آج بھی جب میں واش روم سے نکل کر باہر کی طرف جا رہا تھا تو کوئی دو آنکھیں مجھے ستائشی نظروں سے دیکھ رہی تھیں۔۔

میں جیسے ہی پارک پہنچا تو سامنے پارک میں آج کافی چہل پہل تھی۔اور میری نظر تو اسی دلربا کو تلاش کر رہی تھی جسے نے کل میرے ہوش اڑ دیئے تھے ۔۔

اور چند لمحوں بعد ہی وہ مجھے نظر آگئی جو ٹریک پر ہلکے قدموں سے دوڑتے ہوۓ لوگوں کے دل پر بجلیاں گرا رہی تھی ۔۔اس نے آج ٹائٹ ٹریک سوٹ پہنا ہوا تھا

۔جس میں اس کے جسم کے ہر نشیب و فراز واضح نظر۔ آرہے تھے ۔۔اس کی غزالی آنکھیں ۔۔

معصوم سا چہرہ اس سے نیچے sسراہی دار گردن۔۔اس سے ذرا نیچے اگر آنکھیں پھسل جائیں تو واپس نہ لوٹنے کی مزاحمت کریں کیونکہ نیچے گول مٹول سنگتروں کی طرح گولائی میں اس کے ہلکے سے ابھرے ہوۓ ممے اس سے نیچے اس کا فلیٹ پیٹ جس میں چار ایبس بھی بنے ہوۓ تھے جو ٹائٹ سوٹ میں واضح نظر آرہے تھے ۔۔

جبکہ اصل قیامت تو تب تھی جب وہ ٹریک پر بھاگ رہی تھی ۔۔وہ آگے نکلی تو ٹریک سوٹ میں اس کی گانڈ کیا ہی نظارہ پیش کر رہی تھی ۔۔

مجھے یقین ہو چلا تھا کے آج آدھے سے زیادہ لوگ تو اس کی گانڈ کا تھرکنا دیکھنے ہی آئے تھے ورزش کے بہانے ۔۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page