The Game of Power-24-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 24

جبکہ وہ حسن کی ملکہ سب سے بے نیاز گراؤنڈ کے چکر لگا رہی تھی ہلکے قدموں کے ساتھ  جیسے ہی وہ میرے پاس سے گزری تو میں نے بھی اپنی سپیڈ اس کے پیچھے بڑھا دی۔

اس کے قریب سے آتی ہوئی خوشبو میری نتھوں سے گزرتی ہوئی میرے اندر تک سرور پیدا کر رہی تھی۔۔

میں بھی اس کے پیچھے پیچھے دوڑتا ہوا اپنا ڈیلی مشن پورا کرنے لگا۔ آخر کار اس نے ایک چکر لگایا اور ایک جگہ بیٹھ کر آرام کرنے لگی۔ اس کا سانس پھولا ہوا تھا اور وہ اپنے سانس کو درست کرنے کے لیے لمبے لمبے سانس لے رہی تھی۔ جب وہ اپنا سانس اندر لے کر باہر چھوڑ رہی تھی تو کئیوں کے دل بے تاب ہو رہے تھے۔

میں نے جب آخری چکر کاٹا تو میرے سسٹم سکرین پر آگے بونس مشن لکھا ہوا آ رہا تھا میں نے آنکھوں کی مدد سے جب اسے کلک کیا تو اس کے نیچے لکھا تھا کہ اگر تم 2.5 کلومیٹر کی دوڑ ایکسٹرا کرتے ہو تو تمہیں ایک سپن کا آپشن ملے گا۔ سپن میں کافی چیزیں موجود ہوتی ہیں جن سے تمہیں ایک راؤنڈ اپ سکل بھی مل سکتی ہے۔۔۔

میں بھی ایک نئی چیز کے بارے سوچ کر ہی پرجوش ہو گیا تھا میں نے جلدی سے دوڑنا شروع کیا اور اگلے آٹھ سے دس منٹ میں ہی میں نے 2.5 کلومیٹر کی دوڑ مکمل کر دی تھی آج میں نے پانچ کلومیٹر دوڑ لگا لی تھی اور میرے جسم میں جان نام کی کوئی چیز باقی نہیں تھی۔ میرا جسم تھکان سے چکنا چور تھا۔

اس کے بعد میں نے اگلے 10 سے 15 منٹ وہاں پر ایک ٹیبل پر بیٹھ کر ریسٹ کی اس کے بعد میں اٹھا اور میں نے اپنے پش اپ اور پل اپ کو بھی مکمل کر جب ایک جگہ پر بیٹھا تو میری حالت ایسی تھی۔ جیسے میرے جسم میں جان تک باقی نہ ہو میرے جسم کا انگ انگ درد کر رہا تھا۔

میں جب وہاں بیٹھا لمبے لمبے سانس لے رہا تھا تو وہ لڑکی میری طرف پرجوش نظروں سے دیکھ رہی تھی مجھے اس طرح بیٹھا ہوا دیکھ وہ میری طرف بڑھی اور میرے قریب ہی بیٹھ کر بولی۔۔۔ واؤ ہینڈسم تم نے تو کمال ہی کر دیا۔ تم نے اتنے تھوڑے سے ٹائم میں اس گراؤنڈ کے پانچ چکر کاٹے جب کہ تمہیں معلوم ہے یا نہیں اس گراؤنڈ کا ایک چکر ایک کلومیٹر کے برابر ہے۔۔

میں بولا۔۔۔ یہ تو میں روز کرتا ہوں کبھی کبھی اس سے کم کبھی کبھی اس سے زیادہ جلدی اٹھ کر آتا ہوں تو زیادہ دوڑ لگاتا ہوں اگر وقت کم ہوتا ہے تو پھر تھوڑی دوڑ لگاتا ہوں۔۔۔

وہ لڑکی بولی۔۔۔ یہ تو اچھی بات ہے صبح کی ورزش صحت کے لیے انتہائی مفید ہوتی ہے ہر روز صبح یہاں آتی ہوں لیکن میں نے تمہیں صرف کل اور آج ان دو دنوں میں ہی دیکھا ہے۔ اور شاید تم مانو یا نہ مانو تم کل کی نسبت آج ذیادہ ہینڈسم لگ رہے ہو۔۔

اس کی بات سن کر میرے گالوں پر بھی لالی چھا گئی اور وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولی آہ تم تو بلش بھی کرتے ہو اچھا یہ بتاؤ تمہارا نام کیا ہے۔۔

میں بولا۔۔۔ میرا نام یاسر ہے اور آپ کا

وہ بولی۔۔۔ مائی نيم از ریشم۔۔

میں من میں رانی سے مخاطب ہوا اور اس سے بولا۔۔ یہ لڑکی کیا بول رہی ہے

رانی سسٹم۔۔۔ ماسٹر یہ کہہ رہی ہے کہ میرا نام ریشم ہے ۔۔

ریشم بولی۔۔۔ ہاں تو مسٹر یاسر میں اب چلتی ہوں کل ملاقات ہوگی اسی پارک میں صبح 6 بجے

میں بولا۔۔۔ ٹھیک ہے جیسا تم کہو کل میں ٹائم سے ہی آ جاؤں گا۔ پھر ایک ساتھ کرتے ہیں۔۔

اتنا کہنے کے بعد ریشم وہاں سے چلی گئی جبکہ میں ابھی وہیں پر بیٹھا ہوا تھا۔

ٹنگ ٹونگ (نوٹیفیکیشن)

رانی سسٹم۔۔۔ ماسٹر آپ کو ڈیلی مشن کی مد میں پانچ پوائنٹ دیئے گئے ہیں۔

ٹنگ ٹونگ (نوٹیفیکیشن)

رانی سسٹم۔۔۔ ماسٹر آپ کو بونس مشن کی مد میں ایک لکی سپن دیا گیا ہے۔

میں بولا۔۔۔ یہ لکی سپین کیا ہوتا ہے کیا تم مجھے اس کے بارے میں گائیڈ کر سکتی ہو

رانی سسٹم۔۔۔

جی ہاں ماسٹر میں تو ہر وقت آپ کی خدمت کے لیے موجود ہوں۔ لکی سپن آپ کو بس سمپل اس پر کلک کرنا ہے پھر یہ ویل گول گول گھومے گا جہاں پر بھی یہ رکا وہ سکل آپ کی ہوگی یا پوائنٹ آپ کے ہوں گے۔

اس میں آپ کو برونس سے لے کر پلیٹیم کیٹگری تک کی سکل مل سکتی ہے۔ ACE  پاور کی سکل کےلیے آپ کے پاس کم سے کم تین پلیٹیم کیٹگری کے کارڈ اور 15 براؤنز کارڈ ہوں گے تب ہی آپ کو ایک ACE پاور کی سکل ملے گی۔۔

میں بولا مجھے تو ان چیزوں کا کچھ بھی نہیں پتہ پھر بھی میں اسے گھماتا ہوں۔

میں نے آنکھوں کی مدد سے اس لکی سپن کو جیسے ہی گھمایا تو میرے سامنے طرح طرح کی چیزیں گھومنے لگیں۔ میں حیران نظروں سے انہیں دیکھتا رہا کہ آخر میں ایک جگہ پر آ کر وہ سپن رک گیا۔۔

میرے سامنے سکرین پر

Lion spirit unleashed

میری نظریں اب بھی سکرین پر ہی جمی ہوئی تھی کیونکہ سکرین پر ایک شیر نکلا اور دھاڑتا ہوا ادھر ادھر گھومنے لگا۔۔

اور رانی کب سے چلائے جا رہی تھی۔ جب میں نے رانی کی باتوں کو سنا تو وہ کہے جا رہی تھی کہ تم بہت ہی زیادہ لکی ہو تم نے پہلے ہی سپن میں پلیٹیم کارڈ کو حاصل کر لیا۔ اور تمہارا کارڈ بھی کوئی چھوٹا موٹا نہیں تم کو آگے جا کر پتہ چلے گا کہ تم نے کون سی سکل حاصل کی ہے۔ یہ سکل سب کی باپ ہے۔۔

میں بولا۔۔۔ ٹھیک ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے

اس کے بعد میں وہاں سے گھر آ گیا سامنے کا منظر بہت ہی پیارا تھا۔ سبھی بیٹھے ناشتہ کر رہے تھے۔

میں بھی ساتھ میں بنے واش روم میں گیا اور ایک دفعہ منہ ہاتھ دھو کر ان کے ساتھ ہی آ کر بیٹھ کر ناشتہ کرنے لگا۔

پہلے کی نسبت آج سبھی میری طرف کچھ زیادہ ہی دھیان سے دیکھے جا رہے تھے۔

میں نے جب غور کیا تو میرے ساتھ بیٹھی نازش بھی بار بار میری طرف دیکھتی اور پھر اپنے کھانے میں مصروف ہو جاتی۔

خاص طور پر ماہی”’  ماہی کی آنکھوں میں کئی سوال تھے جو وہ مجھ سے پوچھنا چاہ رہی تھی لیکن سب کے ہوتے ہوئے وہ شرما رہی تھی کہ مجھ سے کیا بات کرے۔ کچھ نہ کچھ تو شمائلہ بھی چاہ رہی تھی لیکن میں نے اس کی طرف زیادہ دھیان نہیں دیا۔

جبکہ کرن میرے سامنے کی کرسی پر بیٹھی ناشتہ کر رہی تھی وہ بار بار میری ٹانگ پر اپنے ٹانگ مارتی جب میں اس کی طرف دیکھتا تو سب سے نظریں بچا کر مجھے آنکھ مار دیتی۔۔

میں نے سب سے پہلے ناشتہ ختم کیا اور جلدی سے اپنے کمرے میں چلا گیا میں نے وہاں جا کر کپڑے چینج کئے ۔ اور جب میں خود کو تیار کر کے باہر نکلنے والا تھا کہ اتنے میں ماہی کمرے میں آگئی اور میری طرف دیکھتے ہوئے بولی۔۔ بھیا آج آپ بہت پیارے لگ رہے ہو کیسے سبھی آنکھیں پھاڑے تمہاری طرف ہی دیکھے جا رہے تھے لگتا ہے میرے بھائی کو نظر لگائیں گے۔

اتنا کہنے کے بعد ماہی آگے بڑھی اور میری دونوں گالوں پر ایک ایک کس کر باہر کی طرف چلی گئی مجھے بھی ماہی کی اس حرکت پر بہت ہی پیار آیا اور میں بھی مسکراتا ہوا باہر کی طرف چل دیا جیسے ہی میں نیچے پہنچا تو زوہیب بالکل تیار کھڑا تھا۔

میں اور زوہیب کام کےلیے نکل گئے ہم نے راستے میں ایک رکشہ لینا تھا لیکن آج ہم پیدل ہی چل دیئے راستے میں مجھے زوہیب بولا۔۔  بھائی آج تم واقعی بہت زیادہ خوبصورت لگ رہے ہو کیا کریم لگائی ہے یا کوئی نسخہ استعمال کیا ہے۔ کچھ ہمیں بھی بتا دو ہم بھی گورے ہو جائیں۔۔۔

میں بولا۔۔  نہیں یار تمہیں تو پتہ ہے میں ان چیزوں کو نہیں مانتا اور ویسے بھی یہ اپنے آپ ہی گورا ہو رہا ہے میں نے تو اسے کچھ بھی نہیں کیا ابھی سارا دن آگ کے چولہے پر کام کروں گا تو یہ واپس اپنی روٹین پر آ جائے گا۔۔

زوہیب بولا۔۔۔ برا مت منانا پر تم بہت ہی زیادہ ہینڈسم لگ رہے ہو اور کبھی کبھی تو میں خود تمہاری باتوں کو سمجھ نہیں پاتا اور تمہارے کیے گئے کارنامہ کو بھی۔۔

میں بولا۔۔۔ یہ تو توں مجھے ایویں ہی چنے کے جھاڑ پر چڑھا رہا ہے باقی تم خود سمجھدار ہے میں بھلا تم سے کوئی بات بھی چھپا سکتا ہوں کیا۔

باتوں کی نوک جھوک کے دوران ہم دونوں اپنے کام کی جگہ پر پہنچ گے۔ آج ہفتے کا دن تھا سارا دن کام بھی معمول سے زیادہ رہا اس لیے سر کھجانے کا بھی ٹائم نہیں ملا اور ایک چیز کا اثر ضرور ہوا آج میں نے جتنا بھی کام کیا اس میں مجھے تھکاوٹ محسوس نہیں ہوئی۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page