The Game of Power-30-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 30

ابھی وہ اٹھ کر باہر بھاگ پاتا اتنے میں ہی میں  ایک جمپ لگا کر اس کے پاس پہنچ گیا جس سے اس کی حالت اور بھی زیادہ پتلی ہو گئی اور وہ ڈر کے مارے تھر تھر کانپنے لگا۔اور میں نے زور لگا کر ایک کک اس کے پیٹ میں مار دی۔جس کی وجہ سے وہ درد سے چلانے لگا۔اور تھر تھر کانپنے لگا۔میں نے یہی پر بس نہیں کیا۔۔

جیسے شیر اپنے شکار پر پنجہ مار کر جھپٹتا ہے اسی طرح میں نے بھی ایک کے بعد ایک کئی پنچ مار  کر اس کے چہرے کی حالت بگاڑ دی۔

 جس کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو گیا تو میں اس کے اوپر سے پیچھے ہٹا۔۔

یہ سین  دیکھ  کر نیچے پڑے ہوئے اس لڑکے  کے  دونوں دوستوں کی آنکھیں ابل کر باہر آنے کو ہو گئی اور وہ ہاتھ جوڑتے ہوئے بولے۔ ہمیں معاف کر دو ہم آئندہ ایسا کبھی نہیں کریں گے۔

میں بولا۔۔ تمہاری ہمت کیسے ہوئی نازش کے ساتھ ایسا کرنے کی۔

ان میں سے ایک گڑگڑاتے ہوا بولا۔ ہم سے غلطی ہو گئی ہم یہ شہر چھوڑ کر ہی چلے جائیں گے اور نازش کی سب تصویریں بھی ڈیلیٹ کر دیں گے۔

ان کی ایسی بات سن کر میں نے پیچھے مڑ کر جب نازش کی طرف دیکھا تو وہ اپنا سر نیچے کئے ہوے رو رہی تھی۔

میں بولا۔ کیسی تصویریں

ان میں سے ایک میری بات کا جواب دیتے ہوئے بولا۔ وہی تصویریں جن کے لیے آج یہ یہاں پر موجود ہے

میں بولا۔۔۔ اب وہ تصویریں کہاں پر ہیں جلدی سے بتاؤ کہیں ایسا نہ ہو کہ دیر ہو جائے۔

میں نے ان سب کے موبائل بھی نکال لیے اور پاس پڑا ہوا لیپ ٹاپ بھی اٹھا لیا۔

پھر میں نے سسٹم کی مدد سے وہ ساری تصویریں ڈیلیٹ کر دی۔پھر موبائل اور لیپ ٹاپ کو اٹھا کر کچن میں گھس گیا اور مٹی والے چولہے میں پھینک دیئے پھر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا دی ۔تاکے بعد میں کوئی بھی ڈیٹا ری سائیکل نہ ہو اور پھر ایک دفعہ ان سب کو پھینٹی لگا کر میں نازش کو لے کر وہاں سے باہر نکل آیا۔

ابھی ہم گھر سے تھوڑا دور ہی تھے کہ نازش بولی پلیز آج جو ہوا اس  بارے میں کسی سے ذکر مت کرنا ورنہ میرا گھر سے نکلنا بند ہو جائے گا میری ساری پڑھائی وہیں کی وہیں رہ جائے گی۔۔

میں بولا۔۔۔ میں کسی سے کوئی بات بھی نہیں کروں گا پر تمہیں میرے ساتھ ایک وعدہ کرنا ہوگا

وہ بولی۔۔ کونسا وعدہ

میں بولا۔۔ کے آگے سے اگر کوئی اس قسم کی سچویشن پیش آئی تم سب سے پہلے گھر میں بتاؤ گی۔۔

وہ بولی۔۔ لگتا ہے اتنے دن ہمارے ساتھ رہنے کے باوجود تم ابھی تک ہمیں جان نہیں پائے ہو میرے ماں باپ کو صرف اپنی فکر رہتی ہے یا ان کے بیٹوں کی میں اتنا ڈپریس رہی اتنا پریشان رہی لیکن ماہی کے علاوہ کسی نے مجھ سے بات تک نہیں کی۔کے میں کیوں پریشان ہو کیا مسئلہ ہے میرے ساتھ ۔۔

میں بولا۔۔۔ پر تم نے بھی تو اچھا نہیں کیا اگر تم اس بارے میں ماہی کو پہلے ہی بتا دیتی تو اس کا سلوشن ہم بہت پہلے نکال لیتے اگر میں آج تھوڑا سا بھی لیٹ ہو جاتا تو 

وہ بولی۔۔۔ ہاں مجھ سے ہوئی ہے غلطی مجھے بتا دینی چاہئے تھا لیکن کیا کروں مجھے کسی پر بھروسہ ہی نہیں تھا۔ سب نے مجھے ہی قصور وار سمجھنا تھا۔

میں بولا۔۔۔ ٹھیک ہے یار جیسے تمہاری مرضی چلو آؤ گھر چلتے ہیں۔۔

اس کے بعد ہم دونوں گھر کی طرف چل پڑے۔گھر کے قریب پہنچ کر میں نے نازش کو بولا تم پہلے جاؤ اور میں 10 منٹ کے بعد آتا ہوں ۔کیونکہ میں نہیں چاہتا کوئی ہم دونوں کو اکٹھا دیکھا کر کوئی غلط سوچئے۔میری بات سن کر نازش نے ہاں میں گردن ہلائی اور گھر کی طرف بڑھ گئی۔اور میں وہی ٹائم پاس کرنے لگا۔10 سے 15 منٹ بعد میں بھی گھر پہنچ گیا۔اور جب گھر میں داخل ہوا تو سب صحن میں بیٹھے باتیں کر رہے تھے۔میں نے سب سے حال احوال پوچھا اور اوپر کمرے کی طرف بڑھ گیا۔۔

کمرے میں پہنچ کر میں نے اپنی الماری سے پیسے نکالے۔اور

شاپنگ کرنے کے لئے سیدھا مارکیٹ چلا گیا میں نے وہاں سے اپنے لئے ایک نیا سوٹ خریدا اور ساتھ میں اپنے لیے جوتے بھی خریدے۔اور ماہی کے لیے بھی ایک سوٹ خریدا۔اپنی شاپنگ کر کے میں سیدھا گھر آ گیا۔ 

شام کو جب میں ماہی کے کمرے میں اس کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو میں نے وہ سوٹ ماہی کو دیا اور ماہی مجھ سے بولی۔۔ اس کی کیا ضرورت تھی میرے پاس پہلے ہی بہت سوٹ ہیں۔

میں بولا۔۔ پگلی میرا تیرے سوا ہے ہی کون میں جو کچھ بھی کروں گا صرف تیرے لیے ہی کروں گا نہ تو تو بس خوش رہا کر ۔۔

ماہی بولی۔۔ پر میں ایک بات آپ سے کہوں آج چاچا نے اچھا نہیں کیا زوہیب کو اچھی جگہ پر نوکری دلوا دی اور جبکہ تمہیں پوچھا تک نہیں

میں بولا۔۔۔ جو ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے اچھا ہوا کہ میں نے وہ نوکری چھوڑی نہیں تھی آج تمہیں پتہ ہے کیا ہوا ۔۔

ماہی بولی۔۔ نہیں مجھے کیسے پتہ ہو گا آج کیا ہوا ہے

میں بولا۔۔۔ میری آج پرموشن ہو چکی ہے اور میری تنخواہ بھی کافی زیادہ بڑھا دی گئی ہے۔۔

ماہی بولی۔۔ سچی

میں بولا۔۔   مچی

میرا اتنا کہنے کی دیر تھی کہ ماہی اچھل کر میرے گلے لگی اور مجھے ایک زور کی جھپی ڈال لی۔۔

ماہی بولی۔۔۔ آپ صحیح کہتے ہیں جو بھی ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے۔

کچھ دیر اور ماہی کے ساتھ باتیں کرنے کے بعد میں  اٹھ کر اپنے کمرے میں چلا آیا۔ کمرے میں آ کر جیسے ہی اپنی چارپائی پر لیٹا تو مجھے ایک نوٹیفکیشن موصول ہوا

ٹنگ ٹونگ (نوٹیفکیشن)

مشن نازش کو بچانا کمپلیٹ

آپ کو ملے ہیں 750 پوائنٹ آپ ان کا کیا کرنا چاہیں گے

میں بولا۔۔۔ میرے سٹیٹس دکھاؤ

رانی سسٹم۔ ماسٹر آپ کے اسٹیٹس یہ رہے۔۔

سٹیٹس ( اعداد  وشمار )

 اسٹرینتھ (طاقت)  –     60/100

انٹیلجنس (ذہانت) –       35/100

ایبیلیٹی (چستی)   –    30/100

 ٹالرینس (برداشت)-       35/100

اپیرنس (ظاہری شکل) –  40/100

بگلی پالتو ( ڈیمن کیٹ )

سکل۔ لائن سپیرٹ انلیسٹ ( پلیٹیم )

ہیلتھ سپارک ( برونز )

پوائنٹ لیفٹ 750

میں بولا۔۔۔ سب سٹیٹس کو 100 پر کر دو

رانی سسٹم۔۔

ٹھیک ہے ماسٹر جیسا آپ چاہیں۔ اب آپ کے سٹیٹس یہ رہے۔۔

سٹیٹس ( اعداد  وشمار )

 اسٹرینتھ (طاقت)  –     100/100

انٹیلجنس (ذہانت) –       100/100

ایبیلیٹی (چستی)   –    100/100

 ٹالرینس (برداشت)-       100/100

اپیرنس (ظاہری شکل) –  100/100

بگلی پالتو ( ڈیمن کیٹ )

سکل۔ لائن سپیرٹ انلیسٹ ( پلیٹیم )

ہیلتھ سپارک ( برونز )

پوائنٹ لیفٹ 445۔۔

رانی سسٹم۔۔ ماسٹر اگر آپ چاہیں آپ اپنے پوائنٹس بگلی کو بھی دے سکتے ہیں جس سے اس کا لیول بڑھ جاۓ گا۔۔

میں بولا۔۔ بگلی کا لیول اپ ہونے میں کتنے پوانٹ لگیں گے۔

رانی سسٹم۔۔ 300 پوائنٹ

میں بولا۔۔۔ لگا دو

رانی سسٹم۔۔۔ بگلی کا لیول اپ ہو گیا ہے اب بگلی لیول 2 پر ہے۔۔۔

ان سب کے بعد میں وہیں پر ہی سو گیا صبح جب میری آنکھ کھلی تو آج ایک دفعہ پھر جب میں نے اپنا چہرہ شیشے میں دیکھا تو میں حیران ہوا لیکن اگلے ہی پل مجھے خیال آیا کہ یہ سب پوائنٹ کی وجہ سے ہے۔۔

میں تیار ہوا اور سیدھا پارک چلا گیا۔

آج میں جب پارک پہنچا تو سب مجھے ایسے ہی ندیدوں کی طرح دیکھ رہا تھے۔جیسے میں کوئی بھوت ہوں۔۔یہ وہی تھے جو مجھے روز آتے جاتے دیکھتے تھے۔

کئی لوگوں کی تو حیرت کے مارے آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں تھی کہ اس لڑکے کا کل ایکسیڈنٹ ہوا تھا اور آج یہ صحیح سلامت یہاں پر پھر رہا ہے اور پہلے سے زیادہ خوبصورت لگ رہا ہے۔۔

میں کسی پر دھیان دیئے بغیر اپنا ڈیلی مشن مکمل کرنے لگا اور اتنے میں ریشم بھی آ کر پارک میں ٹیبل پر بیٹھ گئی آج اس نے کسی قسم کی کوئی دوڑ نہیں لگائی لیکن جیسے ہی اس کی نظر مجھ پر پڑی تو وہ بھی ایسا ری ایکٹ کر رہی تھی جیسے اس نے کوئی بھوت دیکھ لیا ہو شاید اس کے کانوں میں کل والی خبر پڑھ چکی ہو گی کے میرا ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا اور آج اس نے یہ بھی سوچ لیا ہو کہ میں تو یہاں آؤں گا ہی نہیں اور جب اس نے مجھے دیکھا پہلے سے زیادہ اٹریکٹو تو اس کا حیرت کے مارے منہ کھل گیا۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page