The Game of Power-47-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 47

وہ  بولی : دس از ناٹ فیئر بھائی ۔۔اگر مجھے بھوک نہیں ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کو بھی بھوک نہیں ۔۔ آپ سارا دن کام کر کے تھک گے ہوں گے آپ بیٹھو میں آپ کےلیے کھانا لے کر آتی ہوں ۔۔

میں مسکراتے ہوۓ بولا : چھوڑو کھانا لانے کو ہم ایسے کرتے ہیں کے ہم  دونوں ہی کہیں باہر کھانا کھا کر آتے ہیں۔۔۔ آج ہم دونوں باہر چلتے ہیں ۔۔چلو جلدی سے اٹھ کر تیار ہو جاؤ۔میں بائیک نکالتا ہوں۔۔

(یہاں آپ کو ایک بات بتا دو مجھے چین کی طرف سے بائیک بھی میسر گئی تھی جو صرف میرے استعمال کےلیے تھی۔تو آج میں اپنی بائیک گھر لے کر آیا تھا۔۔)

ماہی بولی : نہیں بھائی  اس کی ضرورت نہیں ہے ہم گھر میں ہی کھا لیتے ہیں آپ خوا مخوا پریشان ہو رہے ہیں۔ ۔۔

میں بولا : ضرورت کیسے نہیں ہے جب میں نے کہہ دیا تو کہہ دیا کیا تم  میری بات کو بھی نہیں مانو گی  ۔۔جلدی سے تیار ہو کر آ جاؤ میں بائیک نکالنے لگا ہوں اب اور کچھ نہ سنو تمھارے منہ سے چلو شاباش ۔۔

اتنا بول کر میں  بنا ماہی کی بات سنے کمرے سے باہر نکل کر نیچے آکر  اپنی بائیک کو گھر سے باہر نکال کر کھڑا ہو گیا ۔۔ ابھی مجھے انتظار کرتے ہوئے پانچ منٹ بھی نہیں گزرے تھے کہ ماہی بھی تیار ہو کر نیچے آگئی اور میرے پیچھے احتیاط سے بیٹھ گئی ۔۔

اس کے بیٹھتے ہی میں نے مسکرا کر موٹر سائیکل سٹارٹ کی اور روانہ ہو گئے راستے میں ہمارے درمیان ہلکی پھلکی بات چیت چلتی رہی پر اس میں ایسا کچھ خاص نہیں تھا جو یہاں بیان کرنے کے قابل ہو ۔۔کچھ دیر میں ہی ہم ایک ہوٹل کے سامنے پہنچ گئے ۔۔یہ ہوٹل اتنا مہنگا بھی نہیں تھا اور نہ ہی اتنا سستا بس آپ اس کو مناسب کہہ سکتے ہیں ۔۔موٹر سائیکل کو پارکنگ میں کھڑی کر کے میں ماہی کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے ساتھ اندر لے گیا۔

ہوٹل میں اندر پہنچ کر میں نے بیٹھنے کےلیے نظر دوڑائی تو ویٹر بھاگتا ہوئے ہمارے پاس آیا اور ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے بولا سر اس طرف ہم دونوں اس کے ساتھ چل پڑے وہ ہمیں لے کر فیملی کیبن میں لے گیا۔وہاں بیٹھنے کے بعد ہم نے اپنا کھانے کا آرڈر دیا۔

چند منٹوں بعد ہی ویٹر نے ہمارا کھانا ہمارے سامنے پیش کر دیا تھا ۔۔۔ ہم دونوں نے مزے لے کر پیٹ بھر کھانا کھایا۔کھانا کھانے کے بعد بل ادا کر کے ہوٹل سے باہر نکل گئے۔۔

ہوٹل سے باہر نکل کر  بائیک کو سٹارٹ کیا اور گھر کی جانب روانہ ہو گئے راستے میں ایک  آئسکریم شاپ پر میں نے ماہی کو آئیس کریم بھی  کھلائی اور اس کے بعد ہم سیدھا گھر آگئے۔۔

گھر آنے کے بعد میں نے بائیک کو سٹینڈ پر کھڑا کیا اور ہم دونوں اوپر اپنے کمرے کی جانب بڑھ گئے ۔۔ابھی ہم سیڑھیوں پر ہی تھے کے نازش اپنے کمرے سے باہر نکلی  اور ماہی کو آواز دیتے ہوۓ  بولی : ماہی کیا تم آج رات میرے ساتھ سو سکتی ہو ؟

اس کی بات سن کر ماہی نے ایک نظر میری جانب دیکھا اور پھر اثبات میں سر ہلاتے ہوۓ بولی :۔ ہاں باجی کیوں نہیں میں ابھی آتی ہوں۔۔

نازش سے بات کرنے کے بعد ماہی اور میں اوپر چھت پر آگئے ۔۔ اپنے کمرے کی جانب بڑھتے ہوۓ  میں نے ماہی سے کہا “کیا تم آج رات نازش کے ساتھ سوؤں گی۔؟

 وہ بولی : جی بھائی دراصل  وہ میرے ساتھ اچھی ہیں تو میں ان کو انکار نہیں کر پاتی اسی لئے میں ان کے ساتھ سو جاؤ گی اگر آپ کو اعترض نہ ہو ۔۔ اور ویسے بھی کل صبح ہم جانے والے ہیں تو آج کی رات اس کے ساتھ بھی سونا ضروری ہے وہ میری بیسٹ فرینڈ ہے جب بھی مجھے کسی چیز کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ میری مدد کرتی ہے۔۔ ۔

اس کی بات سن کر میں اثبات میں سر ہلاتے ہوۓ بولا : ٹھیک ہے مجھے بھی نیند آ رہی ہے میں بھی اب سو جاتا ہوں۔ صبح پھر کام بھی بہت ہو گا ابھی تم  بھی جا کر  سو جاؤ۔۔۔

ماہی بولی : ٹھیک ہے بھائی میں بھی نیچے جاتی ہوں

اتنا بولنے کے بعد ماہی نیچے چلی گئی جبکہ میں اوپر آ کر اپنے کمرے میں لیٹ گیا۔۔نیند آنکھوں سے کوسوں دور تھی ۔۔میں بستر پر لیٹ کر کروٹیں ہی بدلتا رہا کیونکہ مجھے بے چینی کی وجہ سے نیند نہیں آرہی تھی۔۔

رات قریب بارہ بجے میں اپنے بستر سے اٹھ کر آرام سے دروازہ کھولتے ہوۓ باہر نکلا اور  بنا کوئی آواز پیدا کئے دروازہ کو بند کر کے محتاط انداز میں ارد گرد کا جائزہ لینے لگا ۔چند لمحے اچھے سے جائزہ لینے کے بعد میں اپنی اسی مخصوص جگہ پر آ کر کھڑا ہو گیا اور اندر دیکھنے لگا پر آج مجھے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ۔۔کیونکہ جب میں نے اندر دیکھا اندر کوئی بھی موجود نہیں تھا شائد آج ان کا ارادہ نہیں تھا ۔۔ میں اپنے دل کو تسلی دیتے ہوۓ وہیں کھڑا ہو گیا کے شائد آج میں وقت سے پہلے آگیا ہوں ۔۔۔کافی دیر انتظار کرنے کے بعد بھی جب مجھے کچھ خاص نظر نہیں آیا تو میں مایوس ہو کر واپس کمرے کی جانب جانے کا سوچنے لگا شائد آج کا دن ہی بیکار تھا میرا ۔۔ابھی میں قدم اٹھا ہی پایا تھا کے اتنے میں مجھے آہٹ کی آواز سنائی دی۔۔ میں فوری واپس اپنی جگہ پر جا کر دبک کر کھڑا ہو گیا ۔۔چند لمحوں بعد ہی ایک سایہ قریب نظر آنے لگا ۔۔میں دم سادھے وہیں دبک کر کھڑا رہا۔۔ سایہ میرے قریب سے گزر کر  سامنے والے کی چھت پر گودا اور آگے چلا گیا۔۔۔سامنے والوں کی  چھت پر بھی اسی طرح ایک سٹور روم بنا ہوا تھا ۔۔وہ گھر اسی لڑکے کا تھا جو کل رات یہاں موجود تھے۔۔

 میں محتاط انداز سے اپنی جگہ سے باہر نکلا اور اردگرد کا جائزہ لے کر دبے قدموں اس کمرے کی جانب  چل پڑا۔۔۔ ہلکی ہلکی میوزک کی آواز مجھے سنائی دے رہی تھی شائد وہاں وہ آج کی رات مکمل رنگیں کرنے کا پروگرام کر کے بیٹھے تھے ۔۔

میں نے اپنے قدموں کی رفتار سلو کر دی۔۔ میں آرام آرام سے آگے بڑھنے لگا ۔۔جیسے ہی میں اس کمرے کے قریب پہنچا تو بنا کوئی وقت ضائع کئے اندر دیکھنے کے لئے جگہ تلاش کرنے لگ پڑا ۔۔ بالآخر کافی محنت کے بعد جب میں کمرے کے پچھلی جانب پہنچا تو وہاں کچھ اینٹیں باہر کو نکلی ہوئی تھی۔۔ مطلب انہوں نے ایک قسم کی سیڑھی بنائی ہوئی تھی ( یہ چیز عام طور پر یہاں پنڈ والے جو گھر بناتے ہیں وہاں دیکھی جا سکتی ہے کہ وہ جب اپنا مکان تیار کر رہے ہوتے ہیں تو ایک دیوار کی کچھ اینٹیں باہر کی طرف نکال دیتے ہیں جسے  “””داڑھے””” کہتے ہیں) میں محتاط انداز میں اپنے قدم جماتے ہوۓ ان پر چڑھ کر جب اوپر پہنچا تو سامنے ہی روشن دان نظر آنے لگا جہاں سے ہلکی روشنی باہر آرہی تھی۔۔روشن دان کا سائز اتنا ضرور تھا کے کوئی بھی شخص آسانی سے اندر گھس سکتا تھا ۔۔اندر نظر دوڑانے پر کمرہ بلکل خالی نظر آرہا تھا ۔۔۔میں محتاط انداز میں اپنا جسم اندر داخل کر کے کمرہ کے اندر کود کر وہیں زمیں پر بیٹھ گیا ۔۔باقیوں کی نسبت میرے کودنے کی اتنی آواز پیدا نہیں ہوئی تھی کیونکہ کودنے سے پہلے میرا بگلی سسٹم آٹومیٹک ہی آن ہو گیا تھا جس کی وجہ سے میرے کودنے کی آواز کسی بلی کی طرح کی تھی ۔۔چند لمحے وہیں دبکے رہنے کے بعد میں کھڑا ہوا اور کمرے کا جائزہ لینے لگ پڑا ۔۔کمرہ میں لگے سائیڈ پر سونڈ سسٹم سے میوزک کی ہلکی آواز اب بھی آرہی تھی جبکہ کمرے کے ایک جانب سیڑھیاں بنی ہوئی تھی جو نیچے کی جانب جا رہی تھیں ۔۔۔ میں آرام سے سیڑھیاں اترتا ہوا نیچے چلا گیا۔ اندر آواز تھوڑی تیز تھی لیکن اتنی نہیں کہ شور ہو۔ سامنے ایک بڑا سا حال تھا جو خالی تھا اور حال کے ساتھ ایک کمرے میں لائٹ جلی ہوئی تھی۔۔ جو دروازے کے نیچے دراز سے ہلکی باہر آرہی تھی۔ جس سے  پتہ چل رہا تھا کہ یہاں ہی ہے جو کوئی بھی ہے۔۔۔

میں نے  پہلے ارد گرد کا جائزہ لے کر کنفرم کیا کے میرے علاوہ تو کوئی اور تو نہیں یہاں موجود اور اس کمرے کے علاوہ بھی کوئی دوسرا کمرہ موجود تو نہیں  لیکن میرا اندازہ بالکل ٹھیک نکلا جو کوئی بھی تھا وہ اسی کمرے میں ہی موجود تھا۔۔۔باقی کمرے اندھیرے میں ڈوبے ہوۓ تھے ۔۔میں جب اس کمرے کے قریب گیا تو کمرے کا دروازہ تھوڑا سا کھلا ہوا تھا۔ میں نے آرام سے جب اندر کا نظارہ کیا تو سامنے کے بیڈ پر دو ننگے لڑکے لیٹے ہوئے تھے۔ میں انہیں دیکھتے ہی پہچان گیا کے وہ دونوں بھائی ہیں۔جو کل آیا تھا اس کے ساتھ آج اس کا چھوٹا بھائی بھی موجود تھا۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page