The Game of Power-48-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 48

69کی پوزیشن میں دونوں اوپر جھک کر عذرا اور کرن ان کے لوڑے چوس رہی تھیں جب کے وہ اپنی انگلیوں کو اندر ڈال کر ان دونوں کی پھدی چوس رہے تھے۔ میں نے فورا اپنا موبائل نکالا اور نازش کوایس ایم ایس کر دیا کہ یہاں جلدی سے آ کر دیکھ لو اپنی ماں کے کارنامے ۔۔

میرا مسیج موصول ہوتے ہی  نازش نے فوری جواب دیا ۔۔ایسے لگ رہا تھا جیسے وہ میرے انتظار میں ہو ۔۔اس نے آنے کا کہہ دیا تھا ۔دوسرے مسیج میں اسے سب کچھ تفصیل سے میں نے بتا دیا تھا کے کیسے آنا ہے اور اس کی ماں کہاں موجود ہے اس دوران میں واپس چھت پر جا کر اس کمرے کا دروازہ جو اندر سے بند تھا اسے کھول چکا تھا ۔۔

نازش کو ایس ایم ایس میں تفصیل سمجھانے اور دروازہ کی کنڈی کھولنے  کے بعد میں واپس نیچے آیا اور اندر کا نظارہ کرنے لگا ۔۔اس بار اندر کا نظارہ پہلے کی نسبت زیادہ گرم تھا ۔۔۔ ایک  کم عمر لڑکا عذرا کی گانڈ کو چاٹتے ہوۓ اپنے ہاتھ کی ایک انگلی کو  کرن کی پھدی کے اندر باہر کر رہا تھا ۔۔۔ کرن اور عذرا دونوں ہی فل گرم تھیں اس وقت ۔۔انہیں ہوش و حواس کی کوئی خبر نہیں ۔۔پیچھے کھڑا لڑکا اپنے کام میں ایسے مگن تھا جیسے دنیا میں وہ آیا ہی اسی لئے ہو جبکہ عذرا اور کرن اسی 69 کی پوزیشن میں لن کو منہ میں لے کر گانڈ ہلاتے ہوۓ چوس رہی تھیں۔

کچھ  دیر بعد نازش بھی وہاں آ گئی وہ سیدھا اندر داخل ہونا چاہتی تھی پر میں نے اسے روک لیا تھا ۔۔میرے روکنے پر جہاں وہ تلملا سی گئی تھی وہیں میری بات ماننے کے سوا اس کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا ۔۔اس لئے وہ میرے برابر میں آکر خاموشی سے کھڑی ہو کر انتظار کرنے لگ گئی ۔۔چند لمحوں بعد ہی میں اپنی جگہ سے پیچھے ہٹا اور نازش کو ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوۓ بولا اب تم دیکھو اندر ۔۔۔میری بات مان کر جب اس نے اندر دیکھا تو اس کی آنکھیں چوڑی ہو گئیں تھیں۔ ۔۔ وہ چکرا کر گرنے ہی والی تھی کہ میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا۔۔

کچھ لمحوں بعد جب اس کی حالت سنبھلی تو وہ میری جانب دیکھتے ہوئے بالکل دھیمی آواز میں بولی : تم یہاں ہی رکو تم نے نہیں آنا بلکہ تمہارا کام ہو گیا ہے تم سے میں صبح ملوں گی ابھی تم جا کر سو جاؤ۔۔۔

میں بھی نازش کو دکھانے کے لیے کہ میں واپس جا رہا ہوں وہاں سے پیچھے ہٹا اور ایک دو قدم ہی چلا تھا کہ نازش ایک دم دھڑام سے اندر گھس گئی۔۔۔

میں بھی جلدی سے دروازے کے قریب آ گیا۔ نازش سیدھی آگے بڑھی اور جو لڑکا عذرا کی گانڈ کو چاٹ رہا تھا اس کے منہ پر تھپڑ دے مارتے ہوۓ چلا کر بولی ” یہ سب کیا ہے توثیق تم میری ہی ماں کے ساتھ چھی۔۔۔۔

لیکن میں  دیکھنا چاہتا تھا کہ اب عذرا کا ری ایکشن کیا  ہوتا ہے لیکن یہاں تو میری سوچ سے کام کہیں زیادہ آگے کا تھا۔ عذرا اور کرن اپنی جگہ سے نہیں اٹھی اور ناں ہی انہوں نے لن چوسنا چھوڑا۔۔۔۔

نازش آگے بڑھی اور اپنی ماں کے سامنے کھڑے ہوتے ہوئے بولی۔۔ آپ کو ذرا بھی شرم نہیں آتی ماں یہ سب کرتے ہوئے

اس کی بات سن کر عذرا بے شرمی سے  بولی :  تو کیا کروں ہر وقت انگلی ہی کرتی رہوں تمھارے باپ سے تو کچھ ہوتا نہیں ہے۔۔۔ چلو یہ تو اچھا ہوا کہ توں بھی یہاں پر آ گئی ہے آج تیرا بھی افتتاح کرا ہی دیتی ہوں۔۔۔

نازش بولی:۔ کیا بکواس کر رہی ہیں آپ ۔۔ ماں آپ کو شرم نہیں آ رہی اپنی ہی بیٹی کو ایسا  کہتے ہوئے ۔۔ اور تم چاروں کو میں پولیس کے حوالے کروں گی۔۔

نیچے سے جس لڑکے کا لن عذرا چوس رہی تھی وہ بولا: ان سے بھی تیری ماں کی آگ ختم نہیں ہو گی۔۔اس کی آگ صرف میرا یہ بڑا سا لوڑا ہی ختم کرے گا۔اور تب بھی تیری ماں روز میرے لوڑا لینے کے لئے مرتی رہتی ہے۔

اورآج میں تمہیں اپنے لوڑے سےکھولوں گا  اور ایسا کھولوں گا کہ تو چل بھی نہیں سکے گی۔دوبارہ کبھی بھی تجھے لوڑے کی ضرورت محسوس پڑے تم صرف میرے پاس آؤ اور تمہیں کسی اور کا لوڑا پسند ہی نہ آئے۔۔۔

اتنے میں کرن کی ایک سسکی نکلی تو سب نے وہاں دیکھا اور کرن نے پورا لوڑا اپنی پھدی میں لے رکھا تھا۔ اور اوپر نیچے ہو رہی تھی۔۔اسے ارد گرد کی پروا ہی نہیں تھی ایسے لگ رہا تھا جیسے اس کا دنیا میں آنے کا صرف یہی مقصد رہ گیا ہو ۔۔جبکہ عذرا اسی طرح اس کا لوڑا چوس رہی تھی اور توثیق نے بھی اپنا لوڑا عذرا کی پھدی میں ڈال دیاتھا ۔ جس سے عذرا مچل اٹھی تھی ۔۔

نازش بولی۔۔۔ بند کرو یہ سب ورنہ میں نے شور ڈال کر پورا محلہ اکھٹا کر لینا ہے۔۔۔

اتنے میں جو پہلوان نیچے لیٹا ہوا تھا وہ اپنی جگہ سے اٹھا اور اس نے نازش کا ہاتھ پکڑ لیا ۔۔

نازش نے دوسرے ہاتھ سے اسے تھپڑ مارنا چاہا تو اس نے وہ بھی ہاتھ پکڑ لیا۔ اور اپنی زبان نکال کر نازش کے گال پر پھیرنے لگا۔۔نازش اب سچ مچ میں پچھتا رہی تھی کے اس نے یاسر کو کیوں واپس بھیج دیا ۔۔ابھی نازش اس سب سے سنبھلی بھی نہیں تھی کے اتنے میں نیچے سے توثیق نے ہاتھ بڑھا کر نازش کی گانڈ پر ایک تھپڑ دے مارا اور ہنستے ہوئے بولا :آج تو تیری یہ گانڈ میں ہی ماروں گا۔ اور پھاڑ کر رکھ دونگا۔ بہت ستایا ہے تم نے اب اور انتظار  نہیں ہوتا ۔۔

اتنے میں پہلوان نے اپنے ایک ہاتھ میں نازش کے دونوں ہاتھ پکڑ کر اپنے  دوسرے ہاتھ کو بڑھا کر نازش کا مما پکڑ کر دبا دیا ۔۔جس سے نازش مچل اٹھی ۔۔ پھر اس کو پتہ نہیں کیا ہوا وہ ایک دم پیچھے ہوا اور اس نے نازش کی شرٹ پکڑ لی اور اسے پھاڑنے کےلیے زور لگانے لگا۔ ۔۔

یہ سب اب بہت زیادہ ہو رہا تھا ۔۔میں اگر اس طرح خاموش کھڑا رہ کر نازش کے ساتھ غلط ہونے کا تماشہ دیکھتا رہتا تو لعنت تھی میرے یہاں ہونے پر میں نے ایک دم دروازے کو زور دار لات مارتے ہوۓ اندر داخل ہوا اور   سامنے کھڑے شخص جس نے نازش کی شرٹ کو پکڑا ہوا تھا اچھلتے ہوۓ اس کے سینے میں لات رسید کر گیا ۔۔

میں جو یہ امید لگا بیٹھا تھا کے میری لات لگنے سے وہ اچھل کر پیچھے دیوار سے جا لگے پر حقیقت میں اس کے برعکس ہوا ۔۔وہ شخص میری لات لگنے کے باوجود اپنی جگہ سے تھوڑا سا ہلنے کے سوائے اسے کچھ فرق نہیں پڑا ۔۔

میری لات لگنے کی وجہ سے وہ غصہ میں آچکا تھا ۔۔میری طرف غصے سے دیکھتے ہوۓ وہ بولا تمہیں یہاں نہیں  آنا چاہئے تھا بچے۔۔بہت بڑی غلطی کر دی تم نے یہاں آکر اب جو بھی ہو گا اس کے ذمدار تم ہو گے ۔۔

اتنا بولتے ہی وہ تیزی سے آگے بڑھ کر میرے بازوں کے نیچے ہاتھ ڈال کر مجھے اٹھاتے ہوۓ پیچھے دیوار پر دے مارا ۔۔یہ بلکل ہی ریسلنگ سٹائل کا داؤ تھا ۔۔مجھے اپنی حالت کا ادراک اس وقت ہوا جب میری کمر دیوار سے جا ٹکرائی تھی پر تب تک شائد دیر ہو گئی تھی ۔۔پورے جسم میں درد کی ایک لہر دوڑ گئی ۔۔

وہ بلکل میرے سامنے کھڑا تھا ۔۔میں خود کی حالت پر قابو پانے کی کوشش کر رہا تھا کے اتنے میں اس کی آواز پھر سے میرے کانوں میں پڑی  تم نے مجھ سے میری معشوق چھیننے کی کوشش کی پر تم بھول گئے  اس کی آگ کو کوئی بھی ٹھنڈا نہیں کر سکتا سوائے میرے۔۔ تمہیں کیا لگا تھا کہ کل کا لونڈا اس کے سامنے ٹک پائے گا۔۔وہ غراتے ہوۓ یہ سب بول رہا تھا ۔۔اتنا بولتے ہی وہ آگے بڑھا اور  زور دار لات میرے پیٹ میں دے ماری ۔۔۔درد کی شدید لہر میرے پیٹ میں پیدا ہوئی ۔۔ایک لمحے کے لئے تو سانس تک رک گئی تھی میری پر اس کو جیسے کسی بات کی پروا ہی نہیں تھی ۔۔اس نے  مجھے گریبان سے پکڑ کر کھڑا کیا اور دیوار کے ساتھ لگایا دیا اور دوسرے ہاتھ کا مکا بنا کر مجھے مارنے کے لئے اس نے جیسے ہی مکا میرے منہ کے پاس لایا میں نے پلک جھپکتے ہی اپنے چہرے کو ایک طرف کرتے ہوۓ خود کو بچا لیا ۔۔وار اتنا زور دار تھا کے پیچھے دیوار سے۔ پلستر تک اکھڑ گیا تھا ۔۔اس کے چہرے پر درد واضح نظر آرہا تھا اسی وجہ سے اس کی گرفت میرے گریبان سے ختم ہو چکی تھی اور وہ اپنا ہاتھ دوسرے ہاتھ میں پکڑ کر اسے سہلا رہا تھا ۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page