The Game of Power-51-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 51

نازش  اپنے تاثرات کو چھپاتے ہوۓ بولی :کیا تم مجھ سے اتنا پیار کرتی ہو ؟

ماہی بولی۔:  ہاں میں آپ سے اتنا ہی پیار کرتی ہوں کیونکہ کہ آپ میں کچھ بھی دکھلاوا نہیں ہے نہ ہی کچھ اور بری عادت ۔۔جو بات آپ کے دل میں ہو وہی بات آپ کی زبان پر ہوتی ہے۔

ماہی کی بات سن کر نازش اپنی جگہ سے اٹھ کر ماہی کی کرسی کے پاس گئی اور اس کے قریب پہنچتے ہی اس کو گلے لگا لیا۔۔۔جواب میں ماہی نے بھی اس کو گلے لگا کر اپنے طرف سے پیار کا اظہار کیا ۔۔ان دونوں کا آپس میں پیار دیکھ کر میرے دل سے بہت بڑا بوجھ اتر گیا تھا ۔۔یہ سوچیں ہی مجھے پریشان کر رہی تھیں کے پتا نہیں ان دونوں کی آپس میں بنے گی بھی یا نہیں پر اب ان کو گھلتے ملتے دیکھ کر مجھے خوشی کا احساس ہو رہا تھا ۔۔۔چند لمحے ان کا یہ پیار بھرا ملن چلتا رہا تو میں بولا :چلو یہ تو اچھا ہو گیا کہ دو بہنیں ایک ساتھ ہو گئی اب مجھے تم دونوں کی طرف سے اتنی پریشانی نہیں ہوگی۔۔

ماہی اتراتے ہوۓ  بولی : میں نے پہلے بھی کئی بار آپ سے کہا ہے  بھیا میرے لیے آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔۔۔ میں اپنا خود کا دھیان رکھ لوں گی۔۔

میں بولا : پگلی کہیں کی تمہارے لیے پریشان نہیں ہوں گا تو اور کس کے لیے پریشان ہوں گا۔۔ میرا اس دنیا میں تمہارے سوا ہے ہی کون اور اب تو تمہارے ساتھ ایک اور بھی آ گئی ہے۔۔

نازش بولی : آپ آرام سے اپنے کام پر جائیں اور ہماری فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے دوپہر کے کھانے میں ہم کچھ نہ کچھ کر لیں گے اور ویسے بھی آپ ناشتہ اتنا زیادہ لے کر آئے ہیں یہ بھی بچ جائے گا ۔۔دوپہر کا کام ہم اسی سے چلا لیں گے ۔۔آپ  شام میں آ جانا پھر ایک ساتھ کچھ پلاننگ کریں گے کہ آگے گھر کو کس طرح چلانا ہے ۔۔

میں بولا :  ٹھیک ہے تم لوگ پہلے پورا گھر دیکھ لو  اوپر بھی  چار کمرے ہوں گے اور نیچے دو تم دونوں اوپر میں ایک ایک روم پسند کر لو یا اگر ایک ساتھ رہنا چاہتی ہو تو پھر ایک ہی روم پسند کر لو ۔۔باقی کا آکر ڈسائیڈ کر لیں گے ۔۔

نازش بولی: ۔ اتنے بڑے  روم  ہیں ہم اکیلے ایک روم میں کیسے رہ پائیں گے۔۔۔ڈر کی وجہ سے کہیں ہماری جان ہی نہ چلی جائے نہ بابا نہ ہم دونوں  نیچے ہی ایک روم میں ٹہر جائیں گے ۔۔

میں بولا :  ٹھیک  ہے جیسے تم لوگوں کو بہتر لگے اور ویسے بھی یہ مناسب ہو گا کے تم لوگ نیچے ہی ٹہر جاؤ ایک میں تم لوگ رہ لینا جبکہ ایک میں میرا سامان رکھ دینا ۔۔گیسٹ روم کو ہم مہمانوں کے لئے چھوڑ دیں گے اور سٹور روم کو فل حال بند ہی رہنے دو ۔۔

گھر بہت ہی اعلیٰ بنا ہوا تھا گھر کے اندر ضرورت زندگی کی ہر چیز موجود تھی۔

ناشتہ کرنے کے بعد  میں نے اپنی بائیک نکالی اور سیدھا کام پر روانہ ہو گیا۔ شام تک مجھے کام سے ذرا بھی فرصت نہیں ملی خوب مغز ماری کرنے کے بعد  شام کو چھٹی ہونے پر میں  گھر واپس آ گیا۔ واپسی پر میں  رات کا کھانا لانا نہیں بھولا تھا ۔۔

 جیسے ہی میں گھر پہنچا تو ماہی ٹی وی لانچ میں بیٹھی ٹی وی پر کوئی سیریل دیکھ رہی تھی۔ کھانا ماہی کو پکڑنے کے بعد میں فریش ہونے کے لئے ایک طرف بنے ہوۓ کمرہ کی جانب بڑھ گیا ۔۔کمرہ کے پاس پہنچ کر دروازہ کھول کر اندر داخل ہوتے ہوۓ میں نے بیگ کو بیڈ پر پھینکا اور اپنی شرٹ اور پینٹ اتار کر جیسے ہی میں نے گھٹنوں تک کی تو پیچھے سے واشروم کا دروازہ کھلا اور نازش ننگی حالت میں باہر نکلی۔۔۔

دروازے کی آواز سن کر میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو میں اپنی جگہ پر ساکت ہو گیا ۔۔ایسے لگ رہا تھا جیسے جسم میں جان ہی نہ باقی ہو میں آنکھیں پھاڑے نازش کے مخملی بدن کو دیکھنے میں محو تھا جبکہ نازش کی بھی حالت کچھ مختلف نہ تھی ۔۔وہ بھی اس وقت میرا یہاں موجود ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی یوں اچانک مجھے اپنے سامنے دیکھ کر وہ بھی اس حالت میں اس کا منہ کھل گیا تھا ۔۔

جیسے ہی اسے اپنی حالت کا  احساس ہوا وہ فورن ہاتھوں کی مدد سے اپنے مخملی بدن کو چھپاتے ہوۓ ہڑبڑا کر  واشروم کے اندر بھاگ گئی۔ پر اس کے بھاگنے پر اس کی تھرکتی گانڈ مجھ پر بجلیاں گرا گئی تھیں۔۔میرا حال بے حال ہو چکا تھا ۔۔

واش روم کا دروازہ بند ہونے کی آواز سن کر میں  ہڑبڑا کر اس ماحول سے باہر نکلا اور جلدی سے   اپنے کپڑے پہن کر بیڈ سے  اپنا بیگ اٹھا کر فوری دوسرے کمرے  میں چلا آیا ۔۔۔

دوسرے کمرہ میں آکر  اپنے کپڑے اتار کر بیڈ پر پھینک کر میں سیدھا واش روم کے اندر چلا گیا۔۔۔ میرا لن بلکل لوہے کے راڈ کی طرح سخت ہو چکا تھا۔۔۔رہ رہ کر  میری آنکھوں کے سامنے نازش کے مخملی بدن کا  نظارہ گھوم رہا تھا ۔۔ اس کی سرخ و  سفید گانڈ کا تھرکنا یاد کر کے میرے لن میں مزید جکڑن آرہی تھی۔

شاور آن کر کے ٹھنڈے پانی کا پھوار پڑتے ہی میری سوچوں پر کچھ لگام لگی اور میرے جذبات ٹھنڈے ہوۓ ۔۔آدھا گھنٹہ ٹھنڈے پانی سے غسل لے کر جب میں باہر نکلا تب تک میں کافی حد تک سنبھل چکا تھا ۔۔۔تولیہ لپیٹ کر کمرے میں آکر کپڑے تبدیل کئےاور  باہر  ڈائننگ ٹیبل پر آ کر بیٹھ گیا ۔۔چمد لمحوں بعد ہی  نازش اور ماہی کچن سے کھانے کے برتن اٹھائے باہر آکر کھانا لگا کر بیٹھ گئی ۔۔کھانے کے دوران آج مکمل خاموشی چھائی ہوئی تھی ۔۔ میں اپنی سوچا میں ڈوبا پریشان تھا کہ میں نازش سے۔ نظریں کیسے ملا پاؤں گا جبکہ نازش کے چہرے پر ایسے کوئی بھی تاثرات نہیں تھے ۔۔اس کی چہرے کو دیکھ کر ایسے لگ ہی نہیں رہا تھا جیسے اسے کوئی  پریشانی تھی۔۔۔ بلکہ اس کے برعکس اس  کی نظر جب بھی مجھ سے ملتی وہ مسکرا کر اپنا چہرہ جھکا لیتی تھی۔

یہ سلسلہ کافی دیر تک چلتا رہا اس سارے سلسلے میں ہی ہم نے کھانا ختم کیا اور پھر میں اٹھ کر سیڑھیوں سے ہوتا ہوا ٹیرس پر چلا آیا ۔۔

مکان کا ٹیرس بہت ہی خوبصورت طریقے سے بنا ہوا تھا اس کے ارد گرد چار دیواری تھی اور پورے ٹیرس پر واٹر پروف کلین بچھائی گئی تھی۔۔۔

میں جب چلتا ہوا ٹیرس پر پہنچا تو میں اوپر کا نظارہ دیکھ کر حیران رہ گیا۔ ہمارے ارد گرد مناسب فاصلے پر  کافی گھر موجود تھے اور وہ لوگ بھی اب اپنے اپنے ٹیرس پر بیٹھے ہوئے چاۓ پیتے ہوۓ لطف اندوز ہو رہے تھے ۔۔

مجھے بیٹھے ہوئے ابھی تھوڑی دیر ہی ہوئی تھی کہ اتنے میں نازش اور ماہی چائے اٹھائے ہوئے یہیں اوپر آگئیں ۔۔ ہم تینوں گپے لڑاتے ہوئے پورے دن کے معاملات ایک دوسرے کو بتا رہے تھے۔ وہ مجھے بتا رہی تھیں کہ ہم نے گھر میں پورا دن کیا کچھ کیا ۔۔جبکہ میں مسکراتے ہوۓ ان کی بات سنی جا رہا تھا ۔

باتوں کے دوران اچانک نازش بولی :  ہم نے ٹی وی پر  ایک شو دیکھا جس میں کھانا بنانا سکھاتے ہیں۔۔۔اب ہم بھی کھانا پکانا سیکھ کر خود بنائیں گے ۔۔

 میں بولا : اس کی کیا ضرورت ہے کہ تم کوئی محنت کرو ہم کوئی کام والی رکھ لیتے ہیں۔۔ جو کھانا وغیرہ بنا دیا کرے گی اور ساتھ میں گھر کی صفائی بھی کر دیا کرے گی ۔۔

نازش اور ماہی ایک ساتھ بولی : نہیں اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے جب ہم دونوں گھر میں ہیں تو ہم کر لیں گی

میں بولا : تم دونوں تو اب کچھ ہی دنوں میں سکول جانے لگو گی تو گھر کا کام کرنا مشکل ہو جائے گا ۔۔۔گھر کا نظام چلانے اور صاف صفائی کے لیے کچھ نہ کچھ تو  کرنا ہی  پڑے گا نا ۔۔۔

ماہی بولی۔: آپ فکر ناں کریں ہم یہ سب کچھ سنبھال لیں گی۔۔

میں بولا۔: ٹھیک ہے جیسے تمھاری مرضی

میں  نے اور ماہی نے  چائے جلدی ختم کر لی  تو ماہی ہم دنوں کے کپ اٹھا کر  نیچے چلی گئی جبکہ کچھ دیر بعد نازش اپنی چائے ختم کر اپنا کپ  اٹھ کر نیچے جانے لگی تو میری نظر خود بخود ہی اس کی گانڈ پر چلی گی۔۔

تھوڑا آگے جا کر نازش رکی اور ایک دم اس نے اپنا ہاتھ اپنی گانڈ پر رکھا پھر اپنے ہاتھ کو مکے کی شکل میں بنایا اور ایک انگلی کو نیچے کر کے اس کو اردگرد گھما کر ناں کا اشارا کیا۔ پھر اپنے ہاتھ کو سلولی سلولی اوپر کی جانب لے گئی اپنا چہرہ میری طرف گھما کر دو انگلیاں بنا کر پہلے اپنی آنکھوں کی طرف اشارہ کیا اور پھر وہ دونوں انگلیاں میری طرف کرتی ہوئی مسکرا کر نیچے چلی گئی۔۔۔

(جس کا مطلب میری نظر تمہارے اوپر ہی ہے یاسر کے تم میری گانڈ کو تاڑ رہو ہوں۔اور مجھے سب پتا ہے۔)

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page