The Game of Power-61-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 61

پہلے میں سوچ رہا تھا ایک دو کو مار پڑتے دیکھ کر انہیں خود ہی عقل آجائے گی پر نہیں اب ان کو سبق سکھانا ضروری ہو گیا تھا ۔۔میں مکمل گھوم کر ان باقیوں کی طرف بڑھا تو ادھر سے بھی دو بندے تیزی سے میری طرف بڑھتے ہوۓ ایک ساتھ ہوا میں اچھلتے ہوۓ مجھے فلائنگ کک رسید کر دی ۔۔میں تیزی سے ان دونوں کے بیچ میں سے نکل کر سائیڈ پر ہو گیا سائیڈ پر ہونے سے پہلے میں ایک کی لات کو پکڑ کر تیزی سے جھٹکا دیتے ہوۓ اسے کے ساتھی کے سامنے کر چکا تھا ۔۔جس وجہ سے وہ  دونوں آپس میں ٹکرا گئے ۔۔

اس سے پہلے کے وہ دونوں سنبھل پاتے میں نے  ایک  سپن کک رسید کر دی جو دونوں کے چہروں پر ٹکرائی اور وہ دونوں پیچھے  کاشف جتوئی پر جا گرے۔

پیچھے  بچئے ہوئے دو لوگوں نے جب اپنے ساتھیوں کا یہ حال دیکھا تو ان لوگوں کو بھاگنا ہی بہتر لگا اور اس پر عمل کرتے ہوۓ وہ دونوں دم دبا کر وہاں سے غائب ہو گئے۔۔۔

میں کاشف کی طرف بڑھا تو وہ پیچھے ہٹنے لگا۔۔۔ پیچھے ہٹتے ہوۓ اس کے  ہاتھ میں زمین پر پڑا ہوا پتھر آیا تو وہ اسے اٹھا کر مجھ پر وار کرتے ہوۓ تیزی سے میری جانب پھینک  دیا ۔۔ میں خود کو بچاتے ہوۓ آگے سے ایک طرف  ہو گیا جس وجہ سے  پتھر  سیدھا گاڑی کے شیشے میں جا لگا ۔۔۔پتھر کے لگتے ہی گاڑی کا  شیشہ چکنا چور ہو گیا اور اس کی ذرے  میڈم کو  اور ان کے  پیچھے بیٹھے ذیشان اور عامر کو  لگے ۔۔

اب تک میں یہ سب نارمل انداز میں ہینڈل کر رہا تھا پر میڈم اور باقیوں کو شیشہ لگتے دیکھ کر ہی مجھے غصہ آگیا ۔ میں غصے سے پاگل ہوتے ہوۓ آگے بڑھ کر  کاشف جتوئی کو اس کے دونوں آدمیوں کے بیچ میں سے نکال اس کے منہ کو پنچنگ بیگ بناتے ہوۓ اس پر مکوں کی بارش کر دی۔۔۔میں نے صرف یہیں پر بس نہیں کیا بلکہ  اس کے دونوں ہاتھوں کو پکڑا اور ان کو  کہنیوں سے توڑ دیا۔۔۔

ہاتھوں کے ٹوٹتے ہی وہ  درد سے چلانا شروع ہو گیا ۔۔ ابھی میں مزید اس کی حالت بری کرتا کے اتنے میں پیچھے سے میڈم نے آتے ہوۓ مجھے پکڑ کر عامر کی مدد سے پیچھے کھینچتے ہوۓ مجھے گاڑی میں بیٹھا کر جلدی سے گاڑی کو سٹارٹ کر کے وہاں سے آگے بڑھ گئی ۔۔

گاڑی میں بھی میرا غصہ ٹھنڈا ہونے کو نہیں آرہا تھا ۔۔آدھے سے زیادہ راستہ  طے ہونے کے بعد میرا غصہ کچھ ٹھنڈا ہوا تو میڈم نے گاڑی  ایک ڈھابے پر جا روکی۔۔

گاڑی کے رکتے ہی سبھی نیچے اترے اور سب واش روم کی طرف چل پڑے جبکہ میں گاڑی کے اندر ہی  بیٹھا ہوا تھا۔۔۔ سبھی نے وہاں پر  کپڑے بدلے اور اپنے خون آلود کپڑوں کو اتار دیا۔۔

 کچھ دیر بعد میں بھی نیچے اتر کر اسی ڈھابے میں اندر جا کر ایک ٹیبل پر بیٹھ کر سبھی کے لئے چائے کا آرڈر کر چکا تھا  ۔سبھی کپڑے بدلنے کے بعد میرے ساتھ آکر ٹیبل پر بیٹھے اور چاۓ پینے لگے ۔۔ چائے پینے کے بعد ہم دوبارہ گاڑی میں سوار ہو کر  روانہ ہو گئے۔۔

ابھی ہم نے  تھوڑا ہی فاصلہ طے کیا تھا کہ اتنے میں میرا موبائل کی رنگ ٹون بج اٹھی ۔۔رنگ ٹون متواتر بج رہی تھی ۔۔ میں کال اٹھانے کے لئے موبائل ڈھونڈا تو وہ مل نہیں رہا تھا کے  اتنے میں عامر نے میری سیٹ کے نیچے سے میرا موبائل نکال کر مجھے پکڑایا  اور کہا کہ جب تم باہر نکل رہے تھے مجھے لگتا ہے کہ یہ اس وقت گر گیا تھا۔۔

میں نے موبائل اٹھا کر اس کی سکرین پر نظر دوڑائی تو نمبر کسی دوسرے ملک کا شو ہو رہا تھا ۔۔

پہلے تو میں نے سوچا کہ کال کو کاٹ دیتا ہوں ایسی بھی کیا ضروری کال ہوگی ۔۔پر اگلے ہی لمحے  رانی کی آواز مجھے سنائی دی جو کہہ رہی تھی  کہ ماسٹر کال اٹھا لو ہو سکتا ہے کہ کوئی ضروری بات ہو۔ ویسے بھی کافی دیر سے ایرر ہی ایرر آرہے ہیں سسٹم کچھ بتانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن سمجھ میں نہیں آ رہا۔۔

میں نے رانی کی بات سن کر فورا کال اٹھا لی اور آگے جو آواز میرے کانوں میں پڑی وہ اتنی میٹھی اور لذیذ تھی کہ کیا ہی بتاؤں اس بارے میں۔

وہ آواز کسی اور کی نہیں بلکہ لیشا کی تھی۔

میرے کال اٹینڈ کرتے ہی لیشا بولی :  کیسے ہو یاسر 

میں مسکراتے ہوۓ بولا : بلکل ٹھیک ہو تم کیسی ہو اور آج کیسے یاد آگئی میری جناب کو ۔۔

میری بات سن کر میڈم نے ترچھی نظروں سے میری جانب دیکھا اور دوبارہ اپنی توجہ گاڑی چلانے پر مرکوز کر دی ۔۔

لیشا بولی : میرے پاس ایک انفارمیشن تھی جو تمہارے تک پہنچانی تھی مجھے امید نہیں پکا یقین ہے کہ تمہارا سسٹم اتنا اپگریڈ نہیں ہوا ہوگا جو تمہیں اس خطرے سے آگاہ کر سکے ۔۔

اس کی بات سن کر میں چونکتے ہوۓ بولا : کیسا خطرہ میں تمہاری بات سمجھا نہیں ؟

لیشا بولی :بات یہ ہے کہ ہمارا سسٹم آپ سے پہلے کا ہے اور زیادہ اپ گریڈ ہے اس لیے ہمارے قریب جو خطرہ تھا ہمیں پتہ چل گیا تمہارے سسٹم میں بھی تمہیں بتانے کی کوشش کی ہوگی لیکن نوٹیفیکیشن نہیں آیا ہوگا۔

میں بولا:  یار کھل کر بتاؤ کہ بات کیا ہے مجھے تمہاری بات کی سمجھ نہیں آیا رہی ۔۔آسان الفاظ میں سمجھاؤ نا یار ۔۔

لیشا بولی :  ہمیں الرٹ جاری کیا ہے سسٹم نے کے تمہارے قریب ایک پورٹل کھلا ہے جس میں سے ایک انسان باہر آنے والا ہے اگر وہ اس دنیا میں آ گیا تو تباہی مچ جائے گی ہر طرف ۔۔

میں بولا: کیا پورٹل صرف یہاں ہی کھل سکتا ہے وہاں تمہارے قریب بھی تو کھل سکتا ہے ۔۔

لیشا بولی : ہاں تمہاری بات ٹھیک ہے پورٹل ایک ہی ساتھ ہم چاروں کی طرف کھلنا ہے لیکن اصل مسئلہ تمہاری طرف ہے تمہاری طرف جو پورٹل کھل رہا ہے وہ ہائی رینک کا ہے ۔۔اوپر سے تمہارا سسٹم بھی اپگریڈ نہیں ہے جبکہ دوسری جانب پورٹل سے جو شخص( کوئی مخلوق) باہر نکل رہی ہے/رہا ہے ( دوستوں یہاں یہ الفاظ ڈبل اس لئے ڈالے ہیں کے ابھی تک کسی کو پتا نہیں ہے وہ کوئی شخص ہو گا کوئی مخلوق ہو گی نر ہو گی یا مادہ اس لئے یہ ڈبل الفاظ استعمال ہو رہے ہیں امید ہے آپ سمجھ گئے ہوں گے ) اس  بندے کا سسٹم لیول پچاس  سے اوپر کا ہے۔۔ ہماری طرف آنے والے نارمل ہیں ہم انہیں آسانی سے ہینڈل کر لیں گے۔ خطرہ تمہاری طرف ہے۔۔۔

میں بولا: ٹھیک ہے میں دیکھتا ہوں ویسے اگر مجھے تمہاری مدد چاہیے ہوئی تو پھر

لیشا بولی۔:  میں تم سے کافی دور ہوں اگر میں ابھی نکلنے کی کوشش بھی کروں تو تم تک پہنچتے مجھے پورا دن لگ جائے گا اور میں تمھارے پاس کل ہی پہنچ پاؤں گی ۔۔

میں بولا۔۔۔ اچھا ٹھیک ہے تم اپنا دھیان رکھنا اس مشن کو کمپلیٹ کرنے کے بعد میں تم سے بات کرتا ہوں۔۔

اس دوران میڈم اور باقیوں کو میری کوئی بات سمجھ نہیں آرہی تھی کیونکہ  لیشا سے بات کرتے ہوۓ میں دوسری زبان بول رہا تھا سسٹم کی مدد سے

اتنا بول کر  میں نے کال کٹ کی تو  رانی بولی۔: ہاں ماسٹر آپ کی دوست ٹھیک کہہ رہی ہے ہمارا سسٹم اتنا اپ گریڈ نہیں ہے کہ اس کی ویو کو کیچ کر سکے اس لیے وہ ایرر کی شکل میں آرہا ہے۔

میں بولا:  کیا تم اتنا پتا لگا سکتی ہو کہ پورٹل اس وقت کہاں کہاں کھلا ہے

رانی سسٹم۔۔

ماسٹر میں اس کے بارے میں بخوبی پتہ لگا سکتی ہوں کہ اس وقت پورٹل کہاں کہاں کھلا ہے ۔۔تین پورٹل جو اس دنیا میں کھلے ہیں وہ ہم سے کافی زیادہ دور ہیں اور ایک پورٹل جو ہمارے نزدیک ہے وہ اگلے دو کلومیٹر بعد ہمارے سامنے ہوگا اور سسٹم جن ویو کو کیچ کر رہا ہے وہ انتہائی خطرناک ہیں آپ کو بڑی ہمت سے کام لینا ہوگا۔۔۔

میں بولا۔۔۔ ٹھیک ہے مجھے اس کی لوکیشن بتاؤ۔

کچھ ہی دیر میں رانی نے سسٹم کی سکرین پر لوکیشن شو کر دی جو ہم سے کافی قریب تھا۔۔ میں میڈم کو مخاطب کرتے ہوۓ بولا ” میڈم جی گاڑی کو روک کر مجھے یہیں اتار دے یہاں نزدیک میں مجھے ایک ضروری کام ہے ۔۔

میڈم بولی۔۔۔ تمہیں اب اس سنسان جگہ پر کون سا کام ہے۔اور یہاں قریب میں کوئی آبادی بھی نہیں ہے چلو پہلے گھر چلتے ہیں پھر سارے کام نپٹانا۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page