The Game of Power-67-طاقت کا کھیل

طاقت کا کھیل

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 67

اتنا کہنے کے ساتھ اس نے جیسے ہی اپنا تلوار والا ہاتھ ہوا میں بلند کیا تو اچانک میرے ارد گرد سفید روشنی چھا گئی اور میرا جسم چمکنے لگا ۔۔ روشنی اتنی تیز تھی کے میری کھلی آنکھیں چھندیا گئی اس سے ۔میرے جسم میں درد کی شدید لہر دوڑ گئی اور اس کے ساتھ ہی مجھے کچھ  ہوش نہیں رہا اور میں بے ہوشی کی حالت میں چلا گیا۔۔۔

مجھے جب ہوش آیا تو میں نے خود کو درختوں کے ایک جھنڈ کے درمیان میں لیٹا ہوا پایا ۔۔میں نے آنکھیں کھول کر ارد گرد دیکھا تو مجھ سے کچھ فاصلے پر بگلی بیٹھی ہوئی تھی۔۔

ایسے لگ رہا تھا جیسے میں کوئی سپنا دیکھ رہا ہوں میں تو شائد مرنے والا تھا کیا یہ میرا وہم ہے کے میں زندہ ہوں ۔۔۔

اپنے وہم کو دور کرنے کے لیے میں نے  اپنے من میں ہی رانی کو پکارتے ہوۓ کہا :

رانی کیا میں زندہ ہوں یا میرا وہم ہے۔۔

مجھے یہ یقین تھا کہ اگر میں مر گیا ہوا تو  میرے مرنے کے بعد رانی بھی مر گئی ہو گی  اور حیرانی والی بات تو یہ تھی کہ میں جب ہوش کھو رہا تھا  اس وقت میرے جسم پر طرح طرح کے زخم تھے۔۔ لیکن اب میرا پورا جسم بالکل صاف تھا اس پر کوئی بھی زخم کے نشان تک موجود نہیں تھے اور ایسا تبھی شائد ممکن ہوتا ہے جب بندہ مر جائے  ۔۔

لیکن اگلے ہی پل جو آواز میرے کانوں میں پڑی اس نے میرے سارے وہموں گمان کو دور کر دیا اور میرے پورے جسم میں مسرت کی ایک لہر دوڑ گئی۔ وہ آواز رانی کی تھی جس نے کہا “جی ماسٹر آپ زندہ ہیں۔۔۔

رانی کی اواز سن کر ابھی مجھے اطمینان  آتا کہ اس سے پہلے ہی میرے دماغ میں ایک جھماکہ ہوا اور میں رانی سے مخاطب ہوتے ہوئے بولا رانی اگر میں زندہ ہوں تو اس شیطان کا کیا ہوا۔۔

رانی بولی (سسٹم۔)

ماسٹر وہ تو مر چکا ہے آپ نے اسے مار دیا تھا ۔

میں بولا:  کیا بکواس کر رہی ہو  تمہارا دماغ تو نہیں  خراب۔۔ میں نے اسے کب مارا اور جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے میں تو اس وقت خود مرنے کی كگار  پر تھا۔۔

رانی بولی ( سسٹم۔)

ماسٹر مجھے خود سمجھ نہیں آرہا یہ سب ۔۔یہ  بات  میں بھی کب سے سمجھنے کی کوشش کر رہی ہوں کہ آپ نے وہ سب کیسے کیا تھا۔۔ اس سے پہلے میں نے آج تک ایسا ہوتا ہوا  نہیں دیکھا تھا کبھی۔ ۔۔۔ رکیں میں آپ کو سب کچھ دکھاتی ہوں۔ شاید آپ اس پہیلی کو سمجھ پائیں میری سمجھ میں تو کچھ نہیں آ رہا آپ کچھ ٹائم کےلیے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور ہاں ماسٹر آپ بالکل بے فکر ہو جائیں آپ جتنا ٹائم اپنی انکھیں بند رکھیں گے بگلی یہاں آپ کی حفاظت کےلیے موجود رہے گی ۔۔۔

رانی کے کہنے پر جب میں نے آنکھیں بند کی تو میرے سامنے ایک سکرین روشن ہو گئی ایسے لگ رہا تھا جیسے میں کوئی فلم دیکھ رہا ہوں اس وقت میں زمین پر پڑا تھا جب سفید روشنی نے میرے جسم کو اپنے حصار میں لیا ہوا تھا  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سب کچھ میری سکرین پر ایسے چل رہا تھا جیسے کے کسی ایل ای ڈی پر میں مووی دیکھ رہا ہوں ۔۔۔بس  فرق اتنا تھا کے ایل ای ڈی میں چل رہی مووی میں کوئی اور ہیرو ہوتا ہے جبکہ یہاں میں خود موجود تھا۔ میں نے دیکھا کہ وہ سسٹم ہولڈر جب  اپنی تلوار ہاتھ میں اٹھائے بالکل میرے سر کے اوپر وار کر کے مجھے  دو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے ہی والا تھا کہ اسی وقت اچانک میرے ارد گرد سفید روشنی پھیل گئی اور اس نے میرے جسم کو زمین سے تھوڑا خلا میں بلند کر دیا تھا جبکہ اس شخص کا وار سفید روشنی نے ناکام کر دیا تھا ۔۔۔

میرے جسم کے اردگرد روشنی کے پھیلتے ہی جن دو کالی پرچھائیوں (کمانڈروں)نے میرے ہاتھ پکڑے ہوۓ تھے میری بالی چڑھانے کے لئے  سفید روشنی کے پھیلتے ہی وہ ایسے جل کے راکھ ہوۓ جیسے کوئی کاغذ جل کر راکھ بنتا ہے ۔۔ویسے بھی روشنی اندھیروں کو نگل جاتی ہے وہ سبھی اندھیرے کی پرچھائی تھی ۔۔

دیکھتے ہی دیکھتے وہ روشنی میرے پورے جسم پر پھیلتے ہوۓ مجھے اوپر کی طرف اٹھانے لگی ۔۔ خلا میں مخصوص جگہ تک اوپر ہونے کے بعد میرا جسم وہیں ہوا میں معلق ہو گیا تھا ۔۔میرا بہتا ہوا خون روکنا شروع ہو گیا تھا ۔۔۔جبکہ میرا جسم خود بخود ریکور ہونا شروع ہو گیا میرے زخم بھرنے لگے تھے جبکہ اس دوران  میری آنکھیں اب بھی بند تھیں ۔۔

مجھے ریکور ہوتا دیکھ اس سسٹم ہولڈر کی آنکھیں  حیرت سے پھیل گئی ۔۔۔وہ اپنے دماغ پر زور ڈال کر کسی چیز کو یاد کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔۔ پر  اس کے ذہن  میں کچھ نہیں آرہا تھا ۔۔

وہ سسٹم ہولڈر ایسا ری ایکٹ کر رہا تھا جیسے اس کے ساتھ کچھ  بہت برا ہونے والا ہو ۔۔اس کا سسٹم بار بار اس کو یہاں سے بھاگنے کا کہہ  رہا تھا۔۔مجھے ریکور ہوتا دیکھ کر اس نے اپنی تلوار کو مضبوطی سے ہاتھ میں پکڑا اور مجھ پر وار کرنے کے لیے تیزی سے میری جانب آیا پر اس بار بھی اس کا وار خالی چلا گیا تھا ۔۔سیکنڈ کے آخری حصے میں سفید روشنی نے مجھے ایک طرف کرتے ہوۓ بچا لیا تھا ۔۔اپنا وار خالی جاتا دیکھ کر وہ جھنجلاتے ہوۓ بار بار مجھ پر وار کرنے لگا پر ہر بار وہ روشنی میرے جسم کو دائیں بائیں کرتے ہوۓ مجھے اس کے وار سے بچا رہی تھی ۔۔۔چند واروں کے بعد وہ ایک جانب کھڑا ہوتے ہوۓ مجھے دیکھنے لگ پڑا کے آخر یہ سب ہو کیا رہا ہے جبکہ اس دوران میں  اب بھی ساکت ہوا میں کھڑا تھا اور میری آنکھیں اسی طرح بند تھیں  ۔۔میرے پورے جسم پر موجود  زخم ایسے  بھر گئے تھے جیسے وہاں کبھی کوئی زخم لگا ہی نہ ہو ۔۔یہی چیز اس کو حیرانگی اور ڈر کی وجہ بن رہی تھی ۔۔۔ وہ میرے لیول سے کافی آگے تھا پر میرے ارد گرد پھیلی سفید روشنی اس کی کالی پرچھائی کو نگل رہی تھی ۔ یہی چیز اس کے ڈر کی بہت بڑی وجہ بن رہی تھی۔

میرے جسم کے مکمل ریکور ہوتے ہی اس روشنی نے مجھے زمین پر لا کر کھڑا کر دیا میری آنکھیں اب بھی بند تھی لیکن وہ مجھے مارنے کے لیے جیسے ہی میرے قریب آیا تو میں نے اپنی آنکھیں کھول لی تھی ۔۔اپنی آنکھوں کا رنگ سکرین پر دیکھ کر میں بھی ڈر گیا تھا کے آخر یہ سب کیا تھا جو میں دیکھ رہا تھا؟ کیا میں واقع میں اس طرح ہو گیا تھا ۔۔۔

 سب کی آنکھیں عموما“  کالی ،  سبز  یا پھر لال ہوتی ہیں جبکہ میری آنکھیں مکمل سفید تھی۔۔ایسے سفید جیسے کسی روح کی ہو ایسی سفید  جیسے شکار کرتے وقت کسی حیوان کی ہو ایسی سفید جیسے کسی موت کے سوداگر کی ہو ۔۔میں آپ کو اس طرح سمجھا نہیں پاؤں گا جس طرح اس وقت میری آنکھوں کا رنگ تھا ۔۔۔۔

وہ جو تیزی سے مجھ پر وار کرنے کے لئے آرہا تھا میری آنکھوں کے کھلتے ہی اس کا رنگ دیکھ کر ڈر کے مارے وہیں رک گیا ۔۔اس کے ہاتھ سے تلوار نیچے جا گری ۔۔یہ آنکھیں اس نے کہیں دیکھ رکھی تھیں ۔۔اسے یاد نہیں آرہا تھا کے کہاں ۔۔کچھ دھندلا سا عکس اس کے ذہن میں گھوم رہا تھا پر اس عکس سے جڑی تباہی اسے اچھے سے یاد تھی ۔۔۔ اس کے چہرے کے تاثرات بتا رہے تھے کہ یہ آنکھوں والی شخصیت اس کے لیے بہت بڑا خطرہ بن سکتی ہے ۔۔اس کا سسٹم اسے وارننگ دیتے ہوۓ بھاگنے کا مشورہ دے رہا تھا ۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page