کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے
کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو مختلف قوتوں کے ماہر تھے انہوں نے ان کے حملوں کی روک تام کی ۔۔
انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
-
The Game of Power-80-طاقت کا کھیل
July 28, 2025 -
The Game of Power-79-طاقت کا کھیل
July 28, 2025 -
The Game of Power-78-طاقت کا کھیل
July 28, 2025 -
The Game of Power-77-طاقت کا کھیل
July 28, 2025 -
The Game of Power-76-طاقت کا کھیل
July 28, 2025 -
The Game of Power-75-طاقت کا کھیل
July 28, 2025
نوٹ : ـــــــــ اس طرح کی کہانیاں آپ بیتیاں اور داستانین صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ ساری رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی تفریح فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے دھرایا جارہا ہے کہ یہ کہانی بھی صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔
تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 79
میں بولا:۔ واہ جی واہ آج سورج کہاں سے نکلا ہے جو تمہیں یہ خیال آ گیا۔
نازش بولی : اوئے ہم تمہاری طرح سانڈھ نہیں ہیں جو ہمیں ورک آؤٹ کی ضرورت پڑے۔
نازش کی بات سن کر ماہی کھلکھلا کر ہنس پڑی
میں بولا۔: تو میں کون سا موٹا ہوں۔۔
میری بات سن کر وہ اتراتے ہوۓ بولی۔: تو ہم کونسا ہیں
میں بولا۔:اچھا یہ جنگلی بلیوں کی طرح لڑنا بند کرو اور جلدی سے دونوں فریش ہو کر آؤ میں تب تک تم دونوں کے لیے ناشتہ تیار کرتا ہوں۔۔
نازش بولی۔: تم ناشتہ تیار کرو گے بنانا بھی آتا ہے تمہیں
میں بولا:میڈم بہت اچھے سے آپ صرف فریش ہو کر آؤ۔۔
نازش لوگ فریش ہونے چلے گے جبکہ میں کچن میں گھس گیا ۔۔۔ تھوڑی دیر میں ہی میں نے لیلیٰ کی مدد سے عمدہ ناشتہ تیار کر لیا۔
قریب 30 منٹ بعد جب نازش اور ماہی فریش ہو کر باہر نکلیں تو تب تک میں ٹیبل پر ناشتہ لگا چکا تھا۔۔
ناشتے کو دیکھتے ہی نازش سے رہا نہیں گیا اور وہ بولی۔: ایک بات سچ سچ بتاؤ یہ کس ریسٹورنٹ سے لے کر آئے ہو تم ؟
میں بولا:۔ یار ابھی ابھی خود بنایا ہے میرا یقین کرو
ماہی بولی۔: بھائی ہمیں پتہ ہے آپ کچھ نہیں بنا سکتے تو ابھی آپ خود بتائیں گے یا میں جا کر چیک کر لوں۔۔
میں بولا۔: اچھا اگر تمہیں یقین نہیں ہے تو جا کر کچن میں دیکھ لو مجھے پتہ تھا کہ تمہیں یقین نہیں آئے گا اس لیے میں نے برتنوں کو ایک جگہ پر ہی رکھا ہے۔۔
میری بات کو مذاق سمجھ کر نازش اور ماہی دونوں ایک ساتھ اٹھی اور کچن میں چلی گئی اور جب کچن میں پہنچی تو دونوں کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا اور پھر میری جانب دیکھتے ہوئے بولیں یہ تم نے کہاں سے سیکھا ؟
میں بولا : سیکھنا کہاں سے ہے یہ تو میں پہلے بھی کر لیتا تھا بس کبھی غرور نہیں کیا۔۔
ماہی بولی۔۔۔ جھوٹ مت بولو بھائی ہم لوگ بچپن سے ایک ساتھ رہے ہیں تمہیں تو چائے گرم کرنی بھی نہیں آتی تھی ٹھیک سے اور یہ ۔۔
میں بولا۔: یار تمہیں تو پتہ ہے کہ میں ایک فوڈ چین پر جاب کرتا ہوں تو یہ سارا کچھ میں نے وہاں سے ہی بنانا سیکھا ہے۔۔
ماہی ناشتے کو چکھتے ہوے بولی۔: واہ بھائی کیا ٹیسٹ ہے۔۔۔
47
میں نے اتنے مزے کا ناشتہ بنایا تھا کہ سب نے انگلیاں چاٹ چاٹ کر اسے ختم کیا۔ ۔۔
ناشتہ کرنے کے بعد میں تیار ہو کر نازش اور ماہی سے ملنے کے بعد آفس چلا گیا۔۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
وہیں دوسری طرف کچھ دن پہلے ایک جگہ پر پورٹل کھلا تھا اس پورٹل میں سے تین سسٹم ہولڈر باہر نکلے تھے ۔۔انہیں دیکھ کر ایسے لگ رہا تھا جسے انہیں کسی چیز کی تلاش ہو ۔۔ان کی جسامت عام انسانوں سے قدر مختلف تھی ۔۔کیونکہ ان کے جسم تو انسانوں جیسے تھے پر ان کا سر کسی ایلین کی طرح تھے۔ تینوں آس پاس کی زمین کو گھور رہے تھے جو گہرا جنگل تھا اور یہ تینوں اس جنگل کے بیچوں بیچ اس وقت کھڑے تھے۔
وہ تینوں دوسری دنیا میں شائد کسی کے کمانڈر تھے ۔۔باہر آنے کے بعد ان میں سے ایک جس کا نام والٹر تھا وہ بولا ۔۔(وہ اپنی زبان میں بات کر رہے تھے آپ کی آسانی کے لئے یہاں اردو لکھی جا رہی ہے )
والٹر۔
یہ جگہ دیکھنے میں تو کافی محفوظ نظر آرہی ہے کیوں ناں اپنی فیملی کو بھی یہاں پر بلا لیا جاۓ ۔۔
اس کی بات سن کر اس کا دوسرا ساتھی جس کا نام زیکسون تھا وہ بولا :
تمہاری بات بجا ہے پر ہمیں یہاں پر جلدی نہیں کرنی چاہیے۔۔ ہمیں پہلے اس جگہ کو اچھے سے جانچ لینا چاہیے ۔۔اس کے بعد بھی اگر یہ محفوظ ہوئی تو پھر ہم اپنے ساتھیوں کو بھی یہاں پر لا کر آباد کر دیں گے ۔۔
ان دونوں کی گفتگو سن کر ان کا تیسرا ساتھی جس کا نام زریک تھا وہ بولا ؛:
زیکسون بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے۔۔ فی الحال تو بوس بھی اسی زمین پر ہیں۔ پہلے ان سے مشورہ کر لیا جائے پھر ہم اپنے لوگوں کو یہاں پر لانا شروع کریں گے ہمیں اس کام میں جلدی نہیں کرنی چاہئے ۔۔
اپنے دونوں ساتھیوں کی بات سن کر والٹر بولا :
ہاں ٹھیک ہے میں تم لوگوں کی بات کو سمجھ گیا۔۔ پہلے ہمیں کوشش کرنی ہے بوس تک پہنچنے کی کے ہم ان تک کیسے پہنچیں گے ۔۔کیونکہ میرے خیال میں ہم ان سے کافی دور والے پورٹل سے نکلے ہیں اور اب ہم ان سے ملنے کے لیے ان کے سسٹم پر کنٹیکٹ کرنا ہوگا۔۔۔
زیکسون۔
ہاں میں بھی جب سے اس سیارے پر آیا ہوں۔۔ بوس کو کنٹیکٹ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ان سے کوئی بھی رابطہ نہیں ہو رہا سسٹم پر لال لہر سی آرہی ہیں لگتا ہے بوس کو یہاں پر کوئی خطرہ پیش آگیا ہے ۔
والٹر۔
لگتا ہے یہاں آنے کے بعد تمہارا دماغ خراب ہو گیا ہے بوس کو یہاں پر خطرہ کیا تم یہ کہنا چاہتے ہو کے یہ کیڑے مکوڑے بوس کا کچھ بگاڑ سکتے ہیں ؟
زریک۔
واقعی میں زیکسون تمہارا دماغ چلا گیا ہے۔ تم بوس کی قابلیت پر شک کر رہے ہو۔۔ اگر یہ بات بوس کو پتہ چلی تو وہ تمہارا کیا حشر کریں گے تم اچھے سے جانتے ہو ۔۔
زیکسون۔
مجھے بوس کی قابلیت پر پورا یقین ہے کہ انہیں کچھ نہیں ہوگا اور نہ ہی میں ایسا کچھ کہہ رہا ہوں میں وہ بتا رہا ہوں جو مجھے نظر آیا ۔۔ میرے سسٹم پر جو لائنیں آ رہی ہیں میں ان کی نشاندہی کرتے ہوئے تمہیں بتا رہا ہوں۔۔۔اس لئے اس بحث میں نہیں پڑتے ہم تینوں یہاں دوسری دنیا سے آئے ہوئے ہیں پہلے تو یہاں ہمیں کوئی ایسی چیز تلاش کرنی ہوگی کہ ہم ان کا روپ دھار سکیں۔۔
والٹر۔
تمہاری اس بات سے میں بھی متفق ہوں ۔
زیکسون۔
کونسی بات؟
والٹر۔
یہی کہ جو سسٹم پر ریڈ لائنیں آ رہی ہیں یہ خطرے والی لائنیں ہیں پر مجھے یہ سمجھ نہیں آرہی یہاں یہ پوری دنیا مل کر بھی بوس کا مقابلہ نہیں کر سکتی پھر یہ خطرہ کس چیز کا شو کر رہی ہے ؟
زریک۔
میرا سسٹم بھی یہ شو کر رہا ہے کہ کوئی خطرہ ضرور ہے پر ایسا کونسا خطرہ یہ سمجھ نہیں آرہا اور نہ سسٹم اس کی نشاندھی کر رہا ہے ۔۔
والٹر۔
چلو یہ چیزیں ہم بعد میں تلاش کرتے ہیں کہ کیا مسئلہ ہے اور کیا نہیں سب سے پہلے ہم یہاں اس جگہ کو دیکھتے ہیں کہ یہ کیسی ہے ہم تینوں ایک ایک راستے میں نکل جاتے ہیں اور اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوۓ اس جگہ کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔یہ سب کرنے کے لئے ہمارے پاس تین گھنٹے ہیں ۔۔تین گھنٹوں بعد ہم تینوں یہیں پر واپس آکر ملیں گے اور جو معلومات ہوں گی اس سے آگاہ کریں گے ۔۔
زریک۔
ہاں یہ ٹھیک رہے گا ۔۔
اتنا بول کر وہ تینوں ہی مختلف سمتوں میں نکل گئے اور اگلے تین گھنٹوں تک تینوں نے جنگل کے ایک ایک حصے کو کھوجنا شروع کر دیا ۔۔وہ تینوں اپنی طاقت کا بری طرح استعمال کر رہے تھے ۔۔ان کے راستے میں جو بھی جانور آرہا تھا اسے موت کے گھاٹ اتار رہے تھے یہ جنگل بہت ہی گھنا تھا ۔۔اس جنگل میں ایناکونڈا جیسے سانپوں سے لے کر جنگلی شیر بھیڑئے اور بہت سی خطرناک قسم کے جاندار موجود تھے کیونکہ یہ دنیا کا سب سے بڑا جنگل ایمازون تھا۔۔۔
طاقت کا کھیل /The Game of Power
کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔
پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں
