The Game of Power-88-طاقت کا کھیل

The Game of Power

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی جانب سے  رومانس ،ایکشن ، سسپنس ، تھرل ، فنٹسی اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی ایک  ایکشن سے بھرپور کہانی، ۔۔ طاقت کا کھیل/دی گیم آف پاؤر ۔۔یہ  کہانی ہے ایک ایسی دُنیا کی جو کہ ایک افسانوی دنیا ہے جس میں شیاطین(ڈیمن ) بھی ہیں اور اُنہوں نے ہماری دُنیا کا سکون غارت کرنے کے لیئے ہماری دنیا پر کئی بار حملے بھی کئے تھے  ۔۔لیکن دُنیا کو بچانے کے لیئے ہر دور میں کچھ لوگ جو  مختلف قوتوں کے ماہر تھے  انہوں نے ان کے حملوں کی  روک تام  کی ۔۔

انہی میں سے کچھ قوتوں نے دنیا کو بچانے کے لیئے ایک ٹیم تیار کرنے کی زمہ داری اپنے سر لے لی ۔ جن میں سے ایک یہ  نوجوان بھی اس ٹیم کا حصہ بن گیا اور اُس کی تربیت  شروع کر دی گئی۔ یہ سب اور بہت کچھ پڑھنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طاقت کا کھیل قسط نمبر -- 88

یہ سب دیکھ کر  زیکسون کی ایک لمحے کے لئے آنکھیں حیرانی سے پھیل گئی تھی ۔۔۔اپنا وار خالی جاتا دیکھ کر اسے اپنی بےعزتی محسوس ہوئی جیسے اس کے منہ کو آیا ہوا نوالہ کوئی چھین کر لے گیا ہو۔۔ اس نے پھرتی سے فلپ ماری اور اپنی سیدھی لات مورگن کے سینے پر مارتے ہوئے مورگن کو پیچھے دھکیل دیا۔۔۔

یہ دیکھتے ہوئے الیکسا نے اس پر اپنا وار کیا تو اس نے الیکسا کے وار کو اپنے بائیں ہاتھ سے روک کر اپنا دائیں  ہاتھ سے  اس کے منہ پر مکا دے مارا جس سے الیکسا اچھلتی ہوئی پیچھے کی جانب گر گئی ۔۔ نیٹو کے کمانڈو  جو ساتھ میں موجود تھے وہ اب تک اس لڑائی میں شامل نہیں ہوۓ تھے پر اب ان کا پیچھے رہنا مشکل تھا کیونکہ ان کے سنیئر کو مار پڑ رہی تھی ۔۔ ان کے پاس  گن اور  تلواریں موجود  تھیں۔۔ وہ اپنی گن کو اپنی کمر کے پیچھے کر کے اپنی میانوں میں موجود تلواروں کو نکال کر  کلابازیاں لگاتے ہوئے اپنے مخصوص انداز میں آگے بڑھے اور انہوں نے اس پر وار کرنے شروع کر دیئے پر کوئی بھی وار خاطرخواہ اثر نہیں دکھا سکا ۔۔ جیسے ہی وہ وار کرتے  ان کے وار سے زیکسون پھرتی سے بچ جاتا۔۔

مسلسل وار کرنے سے نیٹو کے کمانڈوں  تھک جانے کی وجہ سے سلو پڑ گئے تھے ۔۔ان کی رفتار سلو ہوتے ہی اس نے  ایک ہی لات کے ساتھ ان تینوں کو بھی نیچے گرا دیا۔۔۔

یہ دیکھ کر مورگن اپنے ہاتھ میں تلوار لئے انتہائی غصے سے آگے بڑھا جبکہ اس دوران زیکسون بھی اپنی انونٹری( ایسی سٹورج جس میں سسٹم ہولڈر اپنے ہتھیار اور ضروری سامان رکھ سکتے ہیں اسے انونٹری کہتے ہیں ہر سسٹم ہولڈر کی سٹوریج الگ ہوتی ہے یہ ان کے لیول پر ڈیپینڈ کرتا ہے ) میں سے تلوار کو نکال چکا تھا۔۔

مورگن نے تیزی سے اس پر وار کیا جسے  اس نے اپنی تلوار سے روک لیا پر  تب تک موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوۓ  الیکسا نے اس کی ٹانگوں پر  زوردار لات رسید کر دی  جس سے  اس کا بیلنس بگڑا اور وہ تھوڑا لڑکھڑا سا گیا ۔۔ اتنا موقع ہی مورگن کےلیے کافی تھا۔۔ایسے موقع کو چھوڑنا بے وقوفی سے بڑھ کر کچھ نہ تھا ۔۔جس کا فائدہ اٹھا کر مورگن نے  ایک زور دار لات اس کے سینے پر جڑی جس سے وہ پیچھے کی جانب ہوا۔

مورگن نے ہاتھ کے اشارے سے الیکسا کو پیچھے رہنے کا کہا ۔۔کیونکہ اسے پتہ تھا کہ اب کی بار الیکسا زیکسون کا وار برداشت نہیں کر پائے گی۔۔

اور ہوا بھی ایسے ہی زیکسون تیزی سے آگے بڑھا اور اس نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ مورگن پر وار کرنا شروع کر دیئے ۔۔ مورگن بھی اب ایکٹو ہو چکا تھا اس نے بڑی بہادری کے ساتھ اس کے ہر وار کو اپنی تلوار کے ساتھ روکا اور یہ سلسلہ اگلے کچھ منٹوں تک لگاتار ہی چلتا رہا۔۔

مورگن اور زیکسون کی سپیڈ کو دیکھتے ہوئے الیکسا کی آنکھیں حیرانی سے پھیل گئی تھیں ۔۔۔ اسے اب پتہ چلا تھا  کہ اس دن مورگن نے اس کے ساتھ  کافی نرمی بھرتی تھی۔۔ اگر وہ اس طرح میرے ساتھ بھی لڑتا تو میرا کیا حال ہوتا یہ سوچ کر ہی اس کے جسم میں جھرجھری سی دوڑ گئی ۔۔

اسی بیچ زیکسون نے ایک زوردار لات مورگن کے سینے پر ماری تو مورگن کلابازیاں کھاتا ہوا پیچھے نیٹو کے جوانوں کے اوپر آ کر گرا تھا ۔۔

یہاں سے پھر مورگن نے ایک اعلی پلان بنایا زیکسون سپیڈ سے اسی طرح بڑھتا ہوا آگے بڑھ رہا تھا کہ اتنے میں ایک نیٹو کے  جوان کو دھکا دیتے ہوۓ مورگن نے آگے کر دیا تھا اس نیٹو کے نوجوان نے آگے گرتے ہی اپنی ٹانگ زیکسون کے  ٹانگوں کے درمیان مار دی جس سے زیکسون کا بیلنس بگڑا اور وہ آگے کی طرف گرنے لگا۔

مورگن نے اپنی تلوار نکال کر اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے  زیکسون کی گردن اڑانا چاہی پر اس سے پہلے  زیکسون یہ سب بھانپ چکا تھا۔۔ اس نے اپنی تلوار کی مدد سے مورگن کے وار کو ناکام کیا لیکن اتنے میں الیکسا نے اس کے پیٹ میں ایک لات مار دی تھی وہ کلابازیاں کھاتا ہوا ایک طرف گرا تو یہاں یہ پانچوں اب تیار حالت میں کھڑے تھے اس کا مقابلہ کرنے کے لیے۔۔

ان پانچوں نے زیکسون کو للکارا اور اپنی تلوار ہوا میں لہراتے ہوئے اس کی طرف بڑھے تو وہ بھی ایک زخمی شیر کی طرح ان پر جھپٹ پڑا ۔۔ پہلے دو تین وار تو اس نے روکے یہاں پر مورگن کو ایک  موقع مل گیا تھا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوۓ اس نے زیکسون کے پیٹ پر ایک گہرا وار کر دیا تھا۔

زیکسون کا گرین رنگ کا خون نکلنے لگا تھا۔ اس سب کو دیکھ کر زیکسون غصے سے پاگل ہو گیا تھا اور اس نے آگے بڑھتے ہوئے نیٹو کے ایک نوجوان کی گردن کو کاٹ کر ہوا میں لہرا دیا اور دو کے پیٹ میں تلوار گھونپ دی لیکن جب وہ الیکسا پر اپنا وار کرنے لگا تو الیکسا اپنے آپ کو بچاتے ہوۓ  مارشل آرٹ کا استعمال کرتے ہوۓ  پھرتی سے اس کے وار کو ہوا میں ہی ڈاچ  کیا ۔۔اس دوران پیچھے سے مورگن نے زیکسون کے غصے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کا سر پر اپنی تلوار سے وار کرتے ہوۓ اسے دھڑ سے الگ کر دیا تھا ۔۔

اگلے ہی پل زیکسون وہاں دو حصوں میں تقسیم ہوا پڑا تھا اور اس کے جسم سے  سبز رنگ کا  خون نکل کر زمین پر بہنے لگا ۔۔ تھوڑی ہی دیر میں اس کا خون تیزاب کی شکل اختیار کر تے ہوۓ اس کے جسم کو کھا گیا۔۔۔ اب وہاں پر کوئی بھی ایسی چیز موجود نہیں تھی جس سے زیکسون کی کوئی پہچان ہو سکے یہ سب دیکھ کر جہاں الیکسا حیران پریشان تھی وہیں مورگن کی بھی آنکھیں پھیل گئی تھیں ۔۔

وہیں جنگل کی دوسری طرف بھی لڑائی زوروں شوروں سے چالو تھی۔ زریک اپنے وار پر وار کیے جا رہا تھا۔ اور کیتھرین اس کے واروں کا بھرپور مقابلہ کر رہی تھی کیتھرین کے ساتھ اس وقت بارہ کے قریب گارڈ  موجود تھے۔

زیکسون کی نسبت زریک کافی کمزور تھا۔ پھر بھی وہ کیتھرین اور ان گارڈ پر حاوی ہو رہا تھا کہ اتنے میں اس کے سکرین پر زیکسون کے مرنے کی اطلاع  نمودار ہوئی جس کی وجہ سے وہ ایک لمحے کے حیران ہوا اور  وہ کچھ ڈھیلا ہوا۔ اتنا موقع ہی کیتھرین کے لیے کافی تھا کہ اس نے پلک جھپکتے ہی اس پر ایک نہیں بلکہ تین سے چار وار کر کے اس کو زخمی کر دیا۔۔۔

زخمی ہونے کے بعد زریک کی رفتار میں کافی کمی آچکی تھی جو پہلے بجلی کی رفتار سے تیز تھا وہ اب کافی کمزور نظر آرہا تھا۔۔

سامنے سے چار سے پانچ گارڈ نے اس کا دھیان بھٹکایا تو زریک ان سے لڑنے میں مصروف ہوگیا یہ موقع دیکھ کر بنا دیری کے ہی کیتھرین نے اس کی گردن اڑا دی اور اس کا حال بھی وہی ہوا جو زیکسون کا ہوا تھا۔۔

٭٭٭٭

شام کو جب میں اپنے کام سے واپس لوٹ رہا تھا تو میں نے زوہیب کو ملنے کے لیے بلایا تھا ۔۔زوہیب اس وقت کیفے میں بیٹھا میرا انتظار کر رہا تھا میں کام سے فارغ ہونے کے بعد سیدھا زوہیب کے پاس چلا  گیا۔۔

طاقت کا کھیل /The Game of Power

کی اگلی قسط بہت جلد پیش کی جائے گی۔

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے دیئے گئے لینک کو کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page