مافوق الفطرت عشق-رومانس ، ایکشن اور سسپنس سےبھرپور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی نیو سٹوری
پراسراریت سے بھرپور سرزمین افریقہ کی ماروائی قوتوں میں سے ایک قوت کا عشق
خوش نصیبی اور بد نصیبی کا تعین بے حد مشکل کام ہے بعض اوقات انسان زندگی بھر کسی شے کی آرزو کرتا ہے اور اس کے ذہن میں یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ جس چیز کی وہ آرزو کر رہا ہے وہ اس کے لئے ایک خواب سے زیادہ نہیں ہے۔ لیکن اگروہ چیز اسے حاصل ہو جائے تو اس کی عقل تسلیم ہی نہیں کرتی۔
بمشکل تمام اگروه اس خوشی کو برداشت کرلے اور اس کے بعد اُسے اندازہ ہو کہ جو شے اس کے لئے حاصل زندگی تھی۔ در حقیقت وہ زندگی کی سب سے بڑی مصیبت ہے تو اس کا کیا حال ہوگا۔ اس کا اندازہ آپ میری اس آپ بیتی سے لگا سکتے ہیں۔
-
Teacher Madam -50- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -49- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -48- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -47- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -46- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -45- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -50- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -49- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -48- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -47- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -46- اُستانی جی
February 28, 2025 -
Teacher Madam -45- اُستانی جی
February 28, 2025
مافوق الفطرت عشق قسط نمبر -01
میرا نام وجدان ہے والد صاحب نے ساری زندگی شاعری کی اور تخلص وجدان کیا۔ شاعری کے علاوہ انہوں نے کوئی کام نہیں کیا تھا۔ جس کی وجہ سے فاقے اور عسرت ہمارا مقدر بن گئے تھے۔ والدہ بچاری ان کے وجدان کا بوجھ نہ اٹھا سکیں اور اوپروالے کو پیاری ہوگئیں۔
رہ گیا میں تو میری پرورش جس انداز سے ہوئی وہ میں ہی جانتا ہوں۔ شعر کھاتا تھا، شعر پیتا تھا ، محلے والوں کی خدمت کرتا تھا ،اور والد صاحب کی اطاعت کا شکار رہا تھا۔
جب بھی کوئی شعر ان کے ذہن میں اٹک جاتا وہ ڈنڈ لے کر مجھ پر پل پڑتے ،اور پھر دو چار انڈے لگانے کے بعد جب شعر ان کے ذہن میں مکمل ہو جاتا، تو میری جان چھوٹ جاتی تھی۔ لیکن شعر کہنے کا یہ انداز بڑا عجیب تھا اس وقت تو میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا تھا ،البتہ جب بڑا ہوا تو میں نے اپنے والد صاحب کی شاعری کے بارے میں سوچا جو میرے ذریعے ان کے ذہن میں آتی تھی۔ اور پھر ایک دن والد صاحب سے چوک ہو گئی کوئی شعر ان کے ذہن میں نامکمل رہ گیا اور انہیں ڈندانہ ملا، یا پھر میں نہ ملا ہوں گا، چنا نچہ وہ اپنی جان پر کھیل گئے، شعر تو مکمل نہ ہوسکا مگروہ اُپر والے کو پیارے ہوگئے اور میں تنہارہ گیا ، میرا نام پہ انھوں نے اپنا تخلص تو لگا ہی دیا تھا ، بھلا میری کیا مجال کہ میں اس تخلص کو اپنے نام کو جھٹک دیتا۔ اور اکثر جب یہ تخلص مجھے یاد آتا تو میری کمر میں درد ہونے لگتا۔
ایک تنہالڑ کے کوجس کی عمر بارہ سال ہو جس طرح زندگی کے مصائب سے دوچار ہونا پڑتا ہے اس کی داستان میرا خیال ہے بے مقصد ہوگی۔ البتہ میں نے خوش نصیبی اوربد نصیبی کا جو ذکرکیا ہے اس کی داستان باعث کشش ہے۔
میں جس طرح پرورش پاتارہا، اس کی تفصیل بھی بیکا رہے ہاں میرے جانے و الوں کا کہنا یہ تھا کہ اگر عجوبوں کا تعین کیا جائے تو میں بلاشبہ ایک عجوبہ کہلانے کا مستحق تھا۔کیونکہ وہ شخص جسے چار چاردنوں تک فاقوں میں گزاراکرنا پڑے۔ اس قدر تندرست ہو سکتا ہے کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا ۔میری عمر سے زیادہ میری جسامت بڑھ رہی تھی اور خیال تھا کہ اگربڑھنے کا یہی انداز رہا تو ایک دن میں واقعی دنیا کا آٹھواں یا نواں عجوبہ کہلاؤں گا۔ شکر ہے پونے سات فٹ تک پہنچتے پہنچتے بڑھان کا یہ سلسلہ ختم ہو گیا۔ صورت شکل بھی اچھی خاصی تھی اور جسم کاتو کہنا ہی کیا۔ مجھے جگہ جگہ اپنی طاقت کا اندازہ ہوتا تھا، حالانکہ میں اپنی طاقت کا اظہار کرنا ضروری نہیں سمجھتا تھا، لیکن بعض اوقات ایسے ایسے واقعات پیش آجاتے ہیں کہ بہت ساری باتیں خود بخود ہو جاتی ہیں۔
میری زندگی کا بظاہر کوئی مقصد نہیں تھا۔ معاشرے میں کوئی حیثیت بھی نہیں مل سکتی تھی۔ جسے ایک بہتر مستقبل کی ضمانت بنایا جائے نہ کوئی تعلیم نہ کوئی ہنر بس کہیں کوئی چھوٹی موٹی نوکری مل گئی ، اور اس سے حاصل ہونے والی معمول سی رقم چند روز گزارنے کا باعث بن جاتی تھی۔ اپنی اسں بے سکون زندگی میں نہ جانے کونے کونسے لمحے میں، میں نے سکون کی خواہش کی تھی۔ میں کسی ایسے شخص کو دیکھتا جو میری نگاہ میں خوشحال انسان ہوتا، تو میرے دل میں ایک ہوک سی اُٹھتی ، اور میں سوچتا کہ یہ زندگی کہاں سے ملتی ہے یہ لوگ ایسی تقدیر کہاں سے لاتے ھیں۔ کہ انھیں زندگی میں کسی مشکل اور دقت کا سامنا ہی نہیں ہوتا، یہ تقدیریں کہاں سے لاتے ہیں؟۔ لیکن وہ جگہ مجھے کبھی نہیں مل سکتی تھی ۔ اکثر رات کو کسی کُردری جگہ پر لیٹے لیٹے مستقبل کے سنہرے خواب میری آنکھوں میں آٹھتے اور یہ خواب مجھے بری طرح سے بے چین کر دیتے ۔ میں سوچتا اوردیکھتا کہ میں ایک صاحب حیثیت انسان ہوں میری ایک خوبصورت سی کوٹھی ہے ایک لمبی سی کار ہے جس کا ڈرا ئیور مجھے اس وقت سلام کرتا ہے اور دروازہ کھول دیتا ہے، جب میں کار کے قریب پہنچتا ہوں ۔اور یہ خواب مجھے دن میں بھی ستاتے رہتے تھے۔
میرے دل میں بڑی آرزو ابھرتی تھی کہ کاش میں ایک دولت مند انسان ہوتا ۔اور پھر دولت کے حصول کے لئے بہت ساری تدبیریں میرے ذہن میں آنے لگتیں لیکن وہ سب کی سب ایسی ہوتیں جن کا عمل سے کوئی تعلق نہیں ہوتا تھا۔ کبھی کوئی خزانہ مل جاتا کبھی کوئی مجھے اپنی بہت بڑی دولت کا وارث بنادیتا،وہ کہانیاں اور قصے جو اکثر مجھے فلموں میں نظر آجاتے تھے یا جو کتابوں میں پڑھ لیتا تھا، میرے ذہن میں گھومتے رہتے تھے۔ مجھے بھی ان ساری جگہوں کی تلاش تھی جو فلموں یا قصوں میں ہوا کرتی تھیں لیکن ایسی جگہ کہیں نظر نہیں آئی تھی۔ میں خوش نصیبی اور بدنصیبی کا تصور کرتا اور اپنے آپ کو بدنصیبوں کی صف میں سب سے آگے کھڑا پاتا ۔
تو ذکر میں اس بات کا کر رہا تھا کہ اپنی قوت کے اظہار کے لئے میں کوشش نہیں کرتا تھا۔ لیکن بعض اوقات مواقع مل جاتے تھے ایسے ہی ایک موقع نے میری زندگی میں ایک نمایاں تبدیلی پیداکی اور میں بدنصیبی کو خوش نصیبی سمجھنے پر مجبور ہو گیا۔
ایک دن یوں ہی آوارہ گردی کرتا ہوا ایک سڑک سے گزررہا تھا۔ سڑک کے کنارے کنارے موڑ میکنک کی دوکانیں تھیں، لوگ اپنے اپنے کاموں میں مشغول تھے، اس وقت میں ایک بڑی کار کے نزدیک سے گزر رہا تھا جس کے نیچے موٹر مکینک گھسا ہوا شائد کسی کام میں مصروف تھا۔ کار میں ایک سائیڈ جیک لگا ہوا تھا، دفعتاً جھٹکے سے کار نیچے اتر آئی، دوسرے لمحے موٹر مکینک کی گھٹی گھٹی چیخ سنائی دی۔ یہ اتفاق کی بات تھی کہ میں نے صورت حال کا اندازہ ایک دم کر لیا تھا۔ یہاں کا مالک خوفزدہ لہجے میں چیخا، اس نے دوسرے لوگوں کو متوجہ کیا تھا ، لیکن اس کی گنجائش کہاں تھی جتنی دیر تک دوسرے لوگ پہنچتے، موٹر میکینک بیچارہ موت کاشکار ہو گیا ہوتا۔
اگلی قسط بہت جلد
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

Teacher Madam -50- اُستانی جی

Teacher Madam -49- اُستانی جی

Teacher Madam -48- اُستانی جی

Teacher Madam -47- اُستانی جی

Teacher Madam -46- اُستانی جی
