The Supernatural Love–02– مافوق الفطرت عشق قسط نمبر

مافوق الفطرت عشق-رومانس ، ایکشن اور سسپنس سےبھرپور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی نیو سٹوری پراسرریت سے بھرپور سرزمین افریقہ کی ماروائی قوتوں میں سے ایک قوت کا عشق

مافوق الفطرت عشق-رومانس ، ایکشن اور سسپنس سےبھرپور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی نیو سٹوری
پراسراریت سے بھرپور سرزمین افریقہ کی ماروائی قوتوں میں سے ایک قوت کا عشق
خوش نصیبی اور بد نصیبی کا تعین بے حد مشکل کام ہے بعض اوقات انسان زندگی بھر کسی شے کی آرزو کرتا ہے اور اس کے ذہن میں یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ جس چیز کی وہ آرزو کر رہا ہے وہ اس کے لئے ایک خواب سے زیادہ نہیں ہے۔ لیکن اگروہ چیز اسے حاصل ہو جائے تو اس کی عقل تسلیم ہی نہیں کرتی۔
بمشکل تمام اگروه اس خوشی کو برداشت کرلے اور اس کے بعد اُسے اندازہ ہو کہ جو شے اس کے لئے حاصل زندگی تھی۔ در حقیقت وہ زندگی کی سب سے بڑی مصیبت ہے تو اس کا کیا حال ہوگا۔ اس کا اندازہ آپ میری اس آپ بیتی سے لگا سکتے ہیں۔

مافوق الفطرت عشق قسط نمبر -02

میرے  ذہن میں نہ جائے کیا سمائی اور یہ میری بے ساختگی تھی کہ میں نے کار کا بمپر پکڑا اور پوری قوت صرف کر کے اسے اٹھارہ دیا۔ مکینک مچھلی کی طرح پھسل کر کار کے نیچے سے نکل آیا ،  اور دوسرے لمحے میں نے کار چھوڑ دی ، کار کا مالک متحیر آنہ انداز میں مجھے گھور رہا تھا، اور مکینک اپنے سینے کو مسل رہا تھا، اُس  نے بتایا کہ اگروہ چند لمحات اور کار کے نیچے دبا رہتا تو اس کا دم نکل جاتا۔ پھر وہ میری جانب متوجہ ہوا اور پھر اس کے بعد اس پر بھی حیرت کا دورہ پڑ گیا ۔

تو کیا صرف اس شخص نے اس شخص نے ۔۔۔اس نے تعجب خیز لہجے میں کہا ۔

 بہر صورت تھوڑی سی رسمی باتیں ہوئیں،  کار کے مالک نے مجھے اپنے نزدیک بٹھا کرچائے پلائی۔ مکینک میرا شکر یہ اداکرتارہا تھا۔ پھر اس شخص نے جس کا نام حامد تھا مجھ سے میرا پتہ پو چھا، وہ مجھ سے بڑا متاثر ہو گیا تھا۔

حامد ایک چھوٹا موٹا بزنس مین تھا اس نے مجھے اپنے ساتھ رکھنے کی پیشکش کر دی،  حالانکہ میری تعلیمی حیثیت کچھ نہ تھی،  لیکن اُس  نے کہا کہ اگر میں چاہوں تو اس کے کام  کر سکتا ہوں۔ میں نے اس پیشکش کو غنیمت سمجھا اور حامد کے دفتر میں ملازم ہو گیا۔

 دفتر میں صرف تین افراد تھے بڑا چھوٹا سا کاروبار تھا ، چوتھا میں شامل ہو گیا تھا۔ حامد مجھے معمول کی تنخواہ دیتا تھا ،اور اس کو میں غنیمت سمجھتا تھا۔ بہر صورت گزارہ تو ہو جاتا تھا۔ حامدکو ریس  کھیلنے کا بھی شوق تھا ، اور وہ ہر ریس والے دن ریس کھیلنے جایا کرتا تھا۔ ایک دن یونہی اس نے دوستانہ انداز میں مجھ سے بھی کہہ دیا کہ اگر میں چاہوں تو اس کے ساتھ چلوں اور میں تیار ہو گیا۔

زندگی کی دلچسپیوں میں حصہ لینے کی خواہش کسے نہیں ہوتی میں ان خواہشات سے الگ نہیں تھا۔ بس وسائل محدود تھے،  اس لئے کبھی ان کی تکمیل کے لئے کوئی عملی قدم نہیں اُٹھا سکا ، کیونکہ حامد نے یہ پیش کش کی تھی تو میں اسے کس طرح ٹھکرا سکتا تھا، چنانچہ میں اس کے ساتھ ریس دیکھنے گیا ،اور بڑا اسی لطف آیا مجھے ریس دیکھنے میں۔ حامد نے کچھ جیتا کچھ ہارا،  اور میں نے اس سے ریس کے سارے قواعد سیکھ لئے، اور اس کے بعد تو میں ہر ہفتہ حامد کے ساتھ ریس دیکھنے جاتا تھا ۔ اور جب مجھے تنخواہ ملی تو میں پچاس روپے بڑے ذوق و شوق کے ساتھ ہار کر آیا۔ مجھے ریس کھیلنے کا چسکہ پڑ گیا تھا ۔

حامد کی نوازشات میرے اوپر کافی تھی،  اس کا بزنس  بھی کچھ بڑھ گیا تھا۔ اس لیئے میری تنخواہ بھی بڑھادی گئی۔  میں ایک فارغ البال انسان کی حیثیت سے زندگی بسر کر رہا تھا۔ میرے جسم پر لباس بھی مناسب نظر آنے لگا تھا ، اور جیب میں اچھے خاصے پیسے بھی ہوا کرتے تھے۔  اس کی وجہ یہ تھی کہ میں تو کافی تکلیف دہ حالات میں زندگی بسر کرنے کا عادی تھا، اور اب یہ عادت اس قدر شدید ہوگئی تھی کہ مجھے کسی چیز کی حاجت نہیں رہی تھی ۔ بہت تھوڑا بہت ملاتو کھا لیا اور کپڑے بنالیئے،  اس کے بعد بھی خاصی رقم جیب میں محفوظ رہ جاتی تھی۔ حامد کے ساتھ ریس کو رس چلا جاتا ، کئی بار جیتا بھی تھا ، لیکن رقم اتنی لگاتا تھا کہ واپسی زیادہ نہیں ہوتی تھی۔  دولت حاصل کرتے کا تصور میرے ذہن میں شدید سے شدید تر ہوتا چلا جارہا تھا اور پھر حامد کا طریقہ رہائش  دیکھتے ہوئے میرے دل میں کئی بار یہ تصور اٹھتا تھا کہ کاش میں حامد کی جگہ ہوتا،  اس وقت تو میرا آئیڈیل وہی تھا۔ وہ جو کار کا سفر کرتا تھا اور چار افراد  پر حکومت چلاتا تھا۔

اکثر میں نے دولت کے حصول کے لئے سوچا،  لیکن کوئی  ترکیب سمجھ میں نہیں آتی تھی۔  اور پھر ایک دن میرے دل میں یہ خیال آیا کہ ممکن ہے ریس ہی میری زندگی میں کسی نمایاں تبدیلی کا سبب بن جائے۔ واقعی دولت کے حصول کے لئے کبھی اس اندازہ میں تو سوچا بھی نہ تھا۔ ریس کھیلنے کے لئے اچھی خاصی رقم درکار ہوتی تھی۔ میں نے اپنی رقومات کا جائزہ لیا اور ایک دن یہ فیصلہ کر لیا کہ ساری رقم ریس میں لگادوں گا۔ یہ رقم تین چار سو روپے تھی۔ اتفاق کی بات ہے کہ ریس والے دن حامد بیمار ہو گیا اور ریس کو رس نہ جا سکا۔  لیکن مجھے اس کی پرواہ بھی نہیں تھی،  اب میں ریس کے قواعد سےبہت اچھی طرح  واقف ہوگیا تھا۔  چنانچہ میں خود ریس کورس پہنچ گیا۔ پہلے ہی گھوڑے پر میں نے سوروپے کی رقم لگائی جس سے مجھے ڈیڑھ ہزار روپئے مل گئے۔ یہ رقم میری زندگی میں پہلی بار آئی تھی۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا ، کہ کبھی میں اپنی زندگی میں اتنی رقم کا مالک بن جاؤں گا۔ ڈیڑھ ہزار روپے ملنے کے بعد چار سو رہتے تھے جو  میں ریس میں ہار گیا ۔ اور پورے ڈیڑھ ہزار روپے لے کر گھر واپس آیا۔میں نے حامد کو اس کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی تھی،  اور میں نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ آئندہ میں کو ریس حامد کے ساتھ نہیں جاؤں گا ، بلکہ اس سے الگ تھلگ ہی رہا کروں گا۔  اب میرے  پاس اتنی رقم ہے جس سے میں اچھی طرح ریس کھیل سکتا ہوں۔  چنانچہ دوسری ریس میں میں نے بہانہ کر دیا اور اس سے الگ تھلگ میں خود ہی ریس کورس پہنچ گیا۔ تقدیر شائد نئے کھیل کی تیاریاں کر رہی تھی۔  اس دن میں نے تقریبا سولہ ہزار روپے جیتے اور میرے پاؤں زمین سے اکھڑنے لگے۔ اتنی بڑی رقم میرے حواس چھین لینے کے لئے کافی تھی۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page