Unique gangster–100– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -100

یہ پانچوں لین لارڈ ہونے کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ ہوس پرست بھی تھے ۔۔ان کو اگر کوئی لڑکی پسند آتی تھی تو پہلے یہ اس بھلا پھسلا کر اپنی ہوس مٹاتے پر اگر کوئی لڑکی نہ مانتی تو یہ اس لڑکی کا ریپ کر دیتے ۔۔اصل چونکا دینے والی بات یہ تھی کے ریپ کے دوران وہ دو لڑکیاں بھی شامل ہوتی تھیں ۔۔ان کو شائد کوئی جنسی تسکین ملتی تھی یوں لڑکیوں کی عزت لوٹتا دیکھ کر ۔۔۔ اور اب کی بار انہوں نے ساری حدیں کراس کر دی تھیں وجہ تھیں  ان کی ٹیچر کو بھی کلاس میں ہی چودنا ۔۔اب اصل بات کیا تھی یہ کسی کو بھی نہیں پتا تھا پر وہ ٹیچر چدواتے ہوۓ رو رہی تھی جس کو بہت سے سٹوڈنٹ نے دیکھا تھا مگر کوئی بھی ان کے خلاف نہیں جا پایا تھا اور نہ ہی کسی کو ہمت ہوئی انہیں روکنے کی ۔۔

انہی دو وجوہات کی  وجہ سے  فہد پاشا مصباح اور سمیرا کے ساتھ تھا کہ کہیں یہ ان کی نظروں میں ناں آ جاۓ۔۔۔

تمنا دیکھنے میں بلکل معصوم نظر آتی تھی ۔۔اس کے ذمے کالج کی ہر نئی لڑکی کو نشے کی لت لگانا تھا ۔۔اگر کوئی خود سے لیتی تو ٹھیک نہیں تو وہ اس کے کھانے میں ملا دیتی تھی ۔۔۔

مصباح اور سمیرہ  کالج گیٹ سے اندر آرہی تھی جبکہ فہد سامنے کھڑا  انہیں دیکھ کر مسکرا رہا تھا۔

سمیرا فہد کو کالج کے  پہلے سے  ہی جانتی تھی کیونکہ ان دونوں کے باپ آپس میں دوست تھے۔۔۔اسی لئے جیسے ہی سمیرا کی نظر فہد پر گئی وہ پہلی نظر میں ہی اسے پہچان گئی تھی اور اس کا اظہار کرتے ہوۓ اس نے ٹائم نہیں لگایا تھا ۔۔سمیرا نے فہد کی طرف مسکرا کر دیکھا تو وہ اونی جگہ سے آگے بڑھ کر ان کے پاس اکر کھڑا ہو گیا  سمیرا نے مصباح کا تعرف فہد سے  کرواتے  ہوۓ کہامصباح  یہ  ابو کے دوست کے بیٹے فہد اور فہد یہ ہیں میری بیسٹ فرینڈ مصباح بیگسمیرا کی بات سن کر فہد نے ہاتھ ملانے کے لئے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا تو مصباح نے ہچکچاتے ہوۓ اپنا ہاتھ فہد کی ہاتھ میں دے دیا ۔۔یہ سب دیکھ کر ایک لمحے کے لئے  فہد کے چہرے پر شیطانی مسکراہٹ دوڑ گئی مگر جلد ہی اپنے چہرے سے شیطانی مسکراہٹ ہٹا کر اس نے نرمی سے مصباح کا ہاتھ پکڑا اور چھوڑنے سے پہلے اس کے ہاتھ کو ہلکا سا دبا دیا ۔۔جس کا احساس ہونے پر مصباح کا چہرہ خفت کے مارے سرخ پڑ گیا اور اس نے اگلے ہی لمحے اپنا وہی ہاتھ بلند کر کے فہد کے چہرے ور تھپڑ رسید کر دیا ۔۔مصباح کا اس طرح ریکشن دیکھ کر جہاں سمیرا اور فہد حیران تھے تو وہیں اس زور دار تھپڑ کی آواز سن کر  پورا کالج بھی انہیں دیکھ رہا تھا۔۔ان دیکھنے والے سٹوڈنٹ میں تمنا بھی موجود تھی ۔۔اور یہ سب تماشا دیکھ کر۔ اس کے ہونٹوں پر حیوانوں والی مسکان سج گئی تھی کیونکہ اس کو اس کا نیا شکار مل چکا تھا  مصباح اور سمیرا کے روپ میں۔۔۔

اسی وقت میں  اور میرے دوست بھی کالج کے  گیٹ سے اندر  آرہے تھے  اور یہ سب ہم نے بھی دیکھا لیکن پتہ نہیں کیوں۔ میں وہاں جانے کی بجائے  اپنے دوستوں کے ساتھ اندر اپنی کلاس کی جانب بڑھ گیا ۔۔

جبکہ  فہد وہاں غصے سے اپنے گال کو سہلاتا کیمپس کے اندر چلا گیا۔۔۔ تمنا اپنی کلاس میں جانے کی بجائے واشروم میں گئی اور وہاں جا کر اس نے اپنی گینگ کو کال کر کے  انھیں بتایا کہ نیو شکار آیا ہے اور آج تک کا سب سے مزے دار شکار ہے۔۔۔وه بھی ایک نہیں دو دو اور پھر تمنا اپنی کلاس میں آ گئی ۔۔

میں بھی اپنے دوستوں کے ساتھ اپنی کلاس میں بیٹھا یہی سوچ رہا تھا کے یہ کیسے یہاں آگئی ۔۔۔ وہ تو شکر ہے ان دونوں  کی نظر مجھ پر نہیں پڑی۔۔۔میں زیادہ کچھ نہ سوچ سکا اور کلاس میں ٹیچر نے آکر لیکچر دینا شروع کر دیا ۔۔دیکھتے ہی دیکھتے تین پریڈ کیسے گزرے اس کی خبر تک نہ ہو سکی ۔۔تین پریڈ کے بعد میں اپنے دوستوں کے ساتھ کینٹین کی طرف روانہ ہو کر وہاں پہنچ گئے ۔۔

آج سب کے سب دوست وہاں موجود تھے مشی آج بھی بات بات پر شرما رہی تھی کیونکہ اسے سحرش تنگ کر رہی تھی ہم بیٹھے ہوئے تھے کہ اوپر سے کومل بھی آ گئی اور بولی۔سوری میں تھوڑا لیٹ ہو گئی آج کچھ پرانے دوست اس کالج میں ہی آ گئے ہیں ان سے ملاقات میں ٹائم لگ گیا آپ لوگوں میں سے کسی نے فہد کو دیکھا ہے۔ وه صبح سے کلاس میں نہیں آیا۔۔ میں بولا۔نہیں  میں نے تو نہیں دیکھا

 

کومل بولی: اگر آپ لوگ مائنڈ ناں کریں تو میں اسے ذرا دیکھ لوں پھر آ کر تم لوگوں سے ملتی ہوں ۔

 

میں بولا :ٹھیک ہے تم ہو آؤ ہم یہیں ہیںمیری بات سن کر کومل  ہم سب کو باے بول کر وہاں سے چلی گئی  ۔۔

کومل کے جانے کے بعد سحرش میری جانب دیکھتے ہوۓ بولییہ اپنے بھائی  کا ہم سے کیوں پوچھنے آئی تھی کیا وه نہیں جانتی کہ سلطان کی اس سے نہیں بنتی جس کی وجہ سے ہم میں سے کسی کو اس کی پروا نہیں

میں بولا:یہ تم کیسی باتیں کر رہی ہو وه اس کا بھائی ہے اور کوئی بھی بہن اپنے بھائی کو کبھی بھی چھوڑ نہیں سکتی اور میری کونسی دشمنی ہے کسی سے میرے ساتھ اس نے جو بھی کیا اس کی سزا میں اسے دے چکا ہوں۔۔

 

سونیا بولی :۔ ٹھیک کہا تم نے پر پھر بھی سحرش ٹھیک کہ رہی ہے تمہاری کوئی دشمنی ناں ہو پر اس نے مشی کے ساتھ غلط کیا اور ہم میں سے کوئی یہ نہیں چاہتا  کہ دوبارہ اس کا ذکر یہاں پر ہو اور ہمارے بیچ بدمزگی پیدا ہو

میں بولا : اچھااا ۔۔۔۔اچھاااا اچھا بابا نہیں ہو گا ذکر اب خوش ۔  اور تم سب کن باتوں کو لے کر بیٹھ گئی ہو۔

 تم سب سکون سے اپنے اپنے سموسے ختم کرو اور پھر سب اپنی اپنی کلاس میں چلتے ہیں ۔۔

 

اور وہیں دوسری طرف مصباح اور سمیرا  بھی کینٹین میں بیٹھیں تھی اور سمیرا مصباح سے کہ رہی تھی ۔یہ تم نے کیا حرکت کی آج پہلے ہی دن تمہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا

 

مصباح بولیکہیں تم پاگل تو نہیں  ہو گئی ہو اس نے میرے ساتھ غلط حرکت کی اور میں نے اسے سبق دیا اب آئیندہ وه ایسی حرکت نہیں کرے گا

 

سمیرا بولی :۔ یار اس نے ایسی کونسی حرکت کر دی جس پر تم اتنا بڑھک گئی ہو ۔۔ اس نے صرف تیرا ہاتھ ہی تو پکڑا تھا یہ تو ایک کومن بات ہے ۔یہ تو سب کرتے ہیں  شہر میں یہاں ایسا آئے دن ہوتا ہے

 

مصباح بولی۔۔ ہوتا ہو گا پر مجھے نہیں پسند

 

اتنے میں پیچھے سے تمنا آ گئی اور بولی۔ صحیح کہا تم نے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا تم نے اچھا کیا جو اس کو موقع پر سبق سکھا دیا۔

 

سمیرا  بولی۔: وہ سب تو ٹھیک ہے تم بتاؤ تم کون ہو اور ہمارے معملے میں کیوں ٹانگ پھنسا رہی ہو

 

تمنا بولی ؛:میں تمہاری کلاس میٹ ہوں اور صبح ہونے والا سارا واقعہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا تم نے اچھا کیا جو اس کو موقع پر سبق سکھا دیا ورنہ بعد میں وہ تمہیں اور زیادہ تنگ کرتا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page