Unique Gangster–125– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -125

وہاں سے میں بائیک کو بھگاتا ہوا سیدھا کثم  کے گھر پر آیا

اس سے کہا کہ تمہاری بہن ٹھیک ٹھاک ہے اور فی الحال میرے گھر پر ہے تمہیں چنتا کرنے کی ضرورت نہیں ہے تم چپ چاپ اپنا کام کرو رات تک وہ آجائے گی میں اسے چھوڑ جاؤں گا ابھی وہ میرے گھر پر ہے۔۔ وہاں پر مجھے اس سے کچھ کام تھا ہاں ایک بات اور ہو سکتا ہے تم دونوں کو آج رات یہ شہر چھوڑ کر کہیں اور جانا پڑے تو اس لیے اپنی اور اس کی پیکنگ کر کے رکھنا۔

وہ بولی۔۔ پہیلیاں مت بجھاؤ جو بات ہے سیدھی طرح بتاؤ میری بہن ٹھیک تو ہے۔۔

میں بولا۔۔  کیا تمہیں مجھ پر بھروسہ نہیں ہے اگر میں نے کہہ دیا ہے وہ ٹھیک ہے تو وہ ٹھیک ہے اس کی چنتا کرنے کی تمہیں بالکل بھی ضرورت نہیں ہے جب میں اس کے ساتھ ہوں تو؛  جہاں تک شہر چھوڑنے کی بات ہے وه اس لیے کہہ رہا ہوں کہ جو کیس ہم پر ہے۔ اس کے بارے میں انعم کو کچھ بھی پتہ نہیں لگنا چاہیے اور پولیس کو ہم پر شک ہو گیا ہے اس لیے کہہ رہا ہوں کہ شہر چھوڑ کر جانا ہے۔۔

اگر تم پکڑی جاتی ہو تو سارا الزام تم پر آ جائے گا۔۔ اس لیے  انعم کو یہاں پر نہیں لے کر آیا اسے بھی اپنے پاس رکھا ہوا ہے تم اپنی پیکنگ تیار رکھنا ہو سکتا ہے رات کو کہیں جانا پڑے۔۔

وہ بولی۔۔  ٹھیک ہے مجھے تمہاری بات سمجھ میں آگئی ہے میں اپنی پوری تیاری کر کے رکھوں گی

اور تمہارا اشارہ پاتے ہی میں یہ شہر چھوڑ کر چلی جاؤں گی۔

میں بولا۔۔ ٹھیک ہے یہ تم نے اچھا فیصلہ کیا ہے فلحال میں یہ بائیک یہیں پر کھڑی کر کے جا رہا ہوں یہاں۔مجھے باہر تھوڑا سا کام ہے پھر میں آتا ہوں۔

انہی سب جھمیلوں میں شام کا اندھیرا پھیلنا شروع ہو گیا تھا۔ اور میں اور زیادہ دیر کرنا افورڈ نہیں کر سکتا تھا۔

اس لیے میں وہاں سے نکلا اور باہر  نکل کر میں ایک شاپ پر گیا۔ وہاں جا کر میں نے اس شاپ سے کچھ تھوڑی بہت خریداری کی اور اس سے گاڑی کے متعلق پوچھا جس کی فوٹو میرے موبائل میں تھی

میں شاپ والے سے بولا۔۔۔ تم نے اس گاڑی کو کہیں گزرتے ہوئے دیکھا ہے

 وه بولا۔۔۔  ہاں تقریبا ایک گھنٹہ ہو گیا ہے یہ گاڑی یہاں سے آگے گزری ہے تو میں سمجھ گیا کہ یہ گاڑی مجھے کہاں ملے گی۔

میں نے اس دکان سے چیزیں لی تو جہاں اس نے مجھے لوکیشن بتائی تھی وہاں جانے کی بجائے میں دوسری سائیڈ پر چلا گیا تاکہ اس شاپ والے کو بھی مجھ پر شک نہ ہو۔۔

میں واپس آیا اور دوسری گلی میں مڑ کر اس شاپ کے پیچھے سے گزر کر واپس اس جگہ پر آگیا جو میرا ہدف تھا۔

جی ہاں آپ لوگ ٹھیک سمجھ رہے ہیں کہ میں اس وقت اکرام بیگ کی طرف بڑھ رہا تھا اور یہ گاڑی کسی اور کی نہیں بلکہ اکرام بیگ کی تھی۔ یہ گاڑی میں نے تب دیکھی تھی جب میں دو دن پہلے یہاں آیا تھا اور اس جگہ کی تھوڑی بہت چھان بین کی تھی تب میری نظر اس گاڑی پر پڑی تھی تو یہ گاڑی یہاں ایک ویرانے میں کھڑی تھی۔

ہر پارٹی کا ایک ڈریس کوڈ ہوتا ہے جو بھی خاص پارٹیاں ہوتی ہیں ان میں ڈریس کوڈ کو کافی اہمیت دی جاتی ہے تاکہ کوئی بھی ایرا غیرہ نتھو خیرا اس میں گھس نہ سکے تو یہ پارٹی بھی ان کے لیے بہت زیادہ اہم تھی تو اس میں بھی ڈریس کوڈ ہونا ضروری تھا اور مجھے اب جاننا تھا کہ ان کا ڈریس کوڈ کیا ہے۔۔

میں وہاں پر رک کر وہاں آنے والوں کا انتظار کر رہا تھا۔

تاکہ میں جان سکوں کہ ان لوگوں کا ڈریس کوڈ کیا ہے۔۔

تاکہ وہی ڈریس کوڈ پہن کر میں ان کے بیچ میں گھس سکوں اور اپنی دوست کو وہاں سے نکال سکوں۔۔

تھوڑی دیر وہاں رہنے کے بعد مجھے پتہ لگا کہ یہ کام تو میری سوچ سے زیادہ خطرناک ہے

میرے سامنے اب تک تین گینگ وہاں پر گھس چکے تھے اور تینوں کا ڈریس کوٹ ایک دوسرے سے میل نہیں کھا رہا تھا مطلب ایک بلیک سوٹ میں تھے ایک ریڈ سوٹ میں تھے اور ایک وائٹ سوٹ میں تھے۔۔“”” 

مطلب یہاں پر جتنی بھی گینگ آ رہی تھی سب کا  الگ ڈریس کوڈ تھا۔۔۔۔

میں تھوڑی دیر وہاں پر اور کھڑا رہا تو دو گینگ اور آئے اور ان دونوں کا بھی ڈریس کوڈ دوسروں سے مختلف تھا۔

میں جس جگہ پر چھپا ہوا تھا وہ سڑک کنارے جھاڑیاں تھیں۔ اور میں ان کے پیچھے چھپ کر یہ سارا نظارہ دیکھ رہا تھا۔

ہر بار کی طرح اب کی بار بھی میرا یہی پلان تھا کہ میں ان میں سے کسی آدمی کے بھیس میں اندر گھس جاؤں یہ ترکیب بہت ہی کارآمد ثابت ہوتی تھی۔۔

میں جن جھاڑیوں کے قریب بیٹھا تھا ان کے قریب اچانک ایک آدمی آ کر چھوٹا پیشاب کرنے بیٹھ گیا۔ وه بلکل میرے سامنے تھا میں نے غور کیا تو اس کے چہرے پر ماسک تھا۔۔

جسے دیکھ کر میرے چہرے پر ایک شیطانی مسکراہٹ نمودار ہوئی۔۔

جب وہ بالکل اپنے کام میں مشغول تھا تو میں ان جھاڑیوں کے پیچھے سے نکلا اور جا کر اس کو گردن سے دبوچ کر جھاڑیوں کے پیچھے لایا اور ایک جھٹکے میں اس کی گردن کو توڑ کر اس کو وہیں پر ابدی نیند سلا دیا اور پھر اس کے کپڑے اتار کر پہن لیے اور چہرے پر ماسک بھی پہن لیا اس کو میں نے ان جھاڑیوں میں چھپا دیا تاکہ اگر پھر کوئی وہاں آئے تو اس کی نظر اس پر نہ پڑے۔

نظر پڑنے کا مطلب سیدھی سیدھی موت تھا۔ کیونکہ وہاں کھڑے لوگوں نے اپنے ساتھی کو پہچان لینا تھا اور اس کے بعد میری خیر نہیں تھی۔۔۔

میں یہاں پر کوئی بھی خون خرابہ کرنے کے موڈ میں بالکل بھی نہیں آیا تھا مجھے یہاں پر موقع دیکھ کر صرف انعم کو نکالنا تھا۔۔

یہاں پر ان لوگوں سے الجھنا خود اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف تھا۔۔

ایک تو یہ لوگ تعداد میں بہت زیادہ تھے اور دوسرا میرے پاس کوئی بھی بیک اپ پلان نہیں تھا میرا پلان سمپل اور سادہ تھا کہ ان کے بیچ میں گھس کر انعم کو کسی طریقے وہاں سے نکال کر لاؤں۔۔

یہ تو اندر جا کر پتہ لگنا تھا کہ انعم یہاں پر موجود بھی ہے یا نہیں یا یہ صرف میرا وہم ہی ہے کیونکہ میں ایک گاڑی کے بیس پر یہ تصور کر رہا تھا کہ انعم یہاں پر موجود ہو گئی۔۔

اتنے سارے لوگ یہاں پر اکٹھا ہو رہے تھے تو ظاہر سی بات ہے کہ یہ کوئی عام بات تو تھی نہیں۔۔ یہاں پر ضرور کچھ بہت بڑا ہونے والا تھا جس کی آس پاس کے لوگوں کو بھی خبر تک نہ تھی۔۔ اتنی ساری گینگ کا وہاں پر آنا اور اکرام بیگ کا چھپ کر یہاں پر رہنا ان سارے رازوں سے پردہ اٹھنے والا تھا لیکن اس سے پہلے مجھے اندر جانا تھا اور جا کر دیکھنا تھا۔۔ پھر آگے کا جائزہ لیتے ہوئے مجھے ایک پلان ترتیب دینا تھا اور اسی پر عمل کر کے سب کام کو نپٹانا تھا۔۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page