کہانیوں کی دنیا کی طرف سے پڑھنے کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول انوکھا گینگسٹر ۔
انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا ہے۔ معاشرے میں کوئی بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس ہوتا۔
لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے کے لیے انوکھا گینگسٹر ناول کو پڑھتے ہیں
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
انوکھا گینگسٹر قسط نمبر 14
صبح میری آنکھ کھولی تو میں خود کو تازہ دم محسوس کر رہا تھا ۔۔۔۔بستر سے نکل کر واش روم میں گیا اور فریش ہو کر باہر اکر اپنی بک اٹھا کر گھر سے باہر نکل کر ہوٹل کی طرف چل پڑا ناشتہ کرنے کے لئے ۔۔۔۔ہوٹل سے ناشتہ کر کے جیسے ہی میں باہر نکل رہا تھا دو گاڑیاں آکر ہوٹل کے سامنے روکی جس میں آٹھ سے دس بندے بیٹھے ہوۓ تھے وہ گاڑی سے نیچے اترے سب نے ہاتھ میں ڈنڈے اٹھا رکھے تھے ۔۔۔۔ ان میں سے ایک آگے بڑھا اور میرے سامنے اکے کھڑے ہوتے ہوۓ بولا ۔۔۔” تو تو ہے جس نے جمال پاشا کے آدمیوں پر ہاتھ اٹھایا ؟” ۔۔۔۔۔دیکھنے میں وہ ان کا سربراہ لگ رہا تھا ۔۔۔اس کی بات سن کر میں نے خود کو سنبھالتے ہوۓ کہا ۔۔۔” کون جمال پاشا ؟ میں کسی جمال پاشا کو نہیں جانتا ۔۔۔اب سامنے سے ہٹ تا کے میں جاؤں یہاں دے ” اس آدمی کے پیچھے کھڑے ایک نے بیچ میں لقمہ دیتے ہوۓ بولا ۔۔۔” استاد یہ تو پہلے سے ہی ڈرا ہوا لگ رہا ہے۔۔۔لگتا ہمیں دیکھ کر اس کی ہوا ٹائٹ ہو گی ہے ” اس کے ساتھ ہی وہ سب زور سے ہسنے لگے ۔۔۔۔اس کی بات سن کر میں نے اطمینان سے جواب دیا ” ڈرتا تو میں کسی کے باب سے نہیں ہوں تو یہ جمال پاشا کیا چیز ہے۔۔۔۔۔۔ ” لگتا ہے تمہارے دماغ کو چربی چڑھ گئی ہے یا پھر تمہیں زندہ رہنے کا شوق نہیں ہے ۔۔۔یہ کہتے ہوۓ اس نے جیسے ہی میرے گریبان پے ہاتھ ڈالا میں نے ایک لمحہ میں فیصلہ کرتے ہوۓ اس کے منہ پر زور دار مکا مار دیا ۔۔۔۔مکا اتنا زور دار تھا کے وہ پیچھے جا کے گرا ۔۔۔اتنے میں میرے پیچھے ایک گاڑی آکے رکی جس میں سے گرلز گینگ یعنی سونیا ،اجالا اور سرش بیچ میں سے نکلی ۔۔۔۔میرا دھیان ان کی طرف تھا کے اچانک تینوں نے اچھلتے ہوۓ لات ماری جو کے پیچھے سے مجھ پے حملہ کرنے والے غنڈوں کے منہ پر پڑی اور وہ سڑک کے بیچ میں گر گئی ۔۔۔۔میں حیرانی سے ان تینوں کو دیکھنے لگا جنہوں نے انہی کے ڈنڈے اٹھا کر انہیں پیٹنا شروع کر دیا ۔۔۔۔میں واپس ہوش میں اتے ہوۓ ان غنڈوں کے لیڈر کی طرف بڑھا اور جاتے ہی اس کی گانڈ پے زور دار لات رسید کر دی جس سے وہ بلبلا اٹھا ۔۔۔اسی پے بس نہیں کیا اور نیچے جھک کر اس کے منہ پر مکے برسانے شروع کر دئیے ۔۔۔جب وہ بلکل نڈھال ہو گیا تو اس کو گریبان سے پکڑ کر اس کا سر اٹھاتے ہوۓ اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوۓ پوچھا ۔۔۔۔” کون ہے جمال پاشا ؟میں نہیں جانتا اسے پر جا کے اسے میرا پیغام دے دینا کے سلطان کے راستہ میں اپنی ٹانگ نہ اڑائے ورنہ اس کی ٹانگ کاٹ کر اس کی گانڈ میں دے دوں گا ۔۔۔۔یہ سب کہتے ہی میں نے زور دار مکا اس کی ناک پے جڑ دیا اور اسے وہیں چھوڑ کر لڑکیوں کی طرف گھوما تو وہاں کا ماحول دیکھ کر میں دھنگ رہ گیا لڑکیوں نے سب غنڈوں کو مار مار کر برا حال کر دیا تھا ۔۔۔۔میں نے ان کو غنڈوں سے الگ کرتے ہوۓ سائیڈ پے کیا ۔۔۔۔ابھی میں انہیں ٹھنڈا کر رہا تھا کے پیچھے سے اسد اور مشی بھی آگئی ۔۔۔۔مشی نے گھبراتے ہوۓ میری طرف دیکھا اور بولی ۔۔۔” کیا ہوا یہاں ؟؟؟ اور تم ٹھیک تو ہونا سلطان ۔۔۔۔؟ ” ہاں میں بلکل ٹھیک ہوں اور ہاں !!! ” کیا ؟”مشی نے جواب دیا تو میں نے اسے کہا تمہیں نہیں کہ رہا انہیں کہ رہا ہوں ۔۔۔۔تھنکس آج وقت پے اکے میری مدد کرنے اور میری جان بچانے کے لئے ۔۔۔۔تو آگے سے سونیا نے جواب دیا ۔۔۔” دوستی میں تھنکس اور شکریہ وغیرہ کی کوئی جگہ نہیں ہوتی ۔۔۔۔اور ویسے بھی ہم دوست ہیں اور مشی کے لئے تو جان بھی حاضر ہے ۔۔۔۔” پھر ہم سب ایک ساتھ گاڑی میں بیٹھ کر کالج کی طرف نکل گئے ۔۔۔کالج جاتے ہوۓ راستہ میں سونیا نے میری طرف دیکھتے ہوۓ کہا ۔۔۔” سلطان ایک بات تو بتاؤ تمہاری جمال پاشا کے ساتھ کیا دشمنی ہے ؟کوئی مسلہ چل رہا ہے کیا تمہارا اس کے ساتھ ؟ ۔۔۔” نہیں ۔۔۔۔میری کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں اور نہ ہی کوئی مسلہ چل رہا ہے میں تو جمال پاشا کو جانتا بھی نہیں ہوں ۔۔”میں نے سونیا کو جواب دیا تو می بات ختم ہوتے ہی سحرش بول پڑی ۔۔۔۔” اگر تمہاری کوئی دشمنی نہیں تو اس کے آدمی تمہیں مارنے کے لئے کیوں آئے تھے ۔۔۔” سحرش کی بات سن کر میں نے الجھن آمیز لہجے میں کہا ” یار یہی تو میں سوچ رہا ہوں میں اس شہر میں کسی کو جانتا تک نہیں ہوں ۔۔۔”
” اچھا اگر تم کسی کو جانتے ہی نہیں تو وہ کیوں کہ رہا تھا کے تم نے جمال پاشا کے آدمیوں کو مارا ہے ” یہ پیچھے بیٹھی اجالا نے کہا تو میں۔ نے اسے جواب دیتے ہوۓ کہا ” ہاں رات کو دو لوگوں کو میں نے۔ مارا تو تھا۔۔۔۔ ” ابھی میری بات پوری بھی نہیں ہوئی تھی کے بیچ میں سونیا بول پڑی ” تبھی تو جمال پاشا بہت بڑا ڈرگ مافیا ہے ۔۔۔۔لگتا ہے رات کو جن لوگوں کو تم نے مارا تھا وہ جمال پاشا کے آدمی تھے ۔۔۔”
“پولیس بھی اس کے ساتھ ملی ہوئی ہے ۔۔۔ اور ہاں اس کی ایک بیٹی بھی ہے نہ جو ہمارے کالج میں ہی پڑھتی ہے فائنل ایئر میں ہے وہ ۔۔۔۔۔کومل نام ہے اس کا بہت اچھی لڑکی ہے وہ پتا نہیں وہ اس کے گھر کیسے پیدا ہو گئی ۔۔۔۔کومل کے آس پاس بہت سے لڑکے ہیں جو اس پے نظر رکھتے ہیں۔۔۔۔۔وہ سب اس کے باب کے لئے کام کرتے ہیں ۔۔۔کسی بھی لڑکے کو وہ کومل کے پاس جانے نہیں دیتے ۔۔۔اور اگر کوئی چلا گیا تو اس کی پھر خیر نہیں ۔۔۔ایک بار ایک لڑکے نے غلطی سے کومل سے نوٹس مانگ لئے تھے ان لڑکوں نے اس لڑکے کی اتنی دھلائی کی کہ وہ بیچارہ یہ کالج ہی چھوڑ کر چلا گیا ۔۔۔تم اب سنبھل کے رہنا سلطان ” سونیا ایک ہی سانس میں سب کچھ کہ رہی تھی ۔۔۔گرلز گینگ میں ایک بری عادت ہے کے وہ باتیں بہت کرتی ہیں ۔۔۔۔میں سونیا کی بات سن رہا تھا کہ اجالا نے ایک ڈبا میری طرف بڑھاتے ہوۓ کہا ۔۔۔” یہ لو سلطان ۔۔۔۔یہ تمھارے لئے ” میں نے دیکھا تو ڈبا اچھے سے پیک ہوا تھا ۔۔۔۔میں نے ایک نظر اجالا کے طرف دیکھا اور کہا ” اب یہ کیا ہے ؟”
“ایک تو تم سوال بہت کرتے ہو یار ۔۔۔سوال جواب وغیرہ چھوڑو اور پکڑو اسے ” یہ کہتے ہوۓ اجالا نے وہ ڈبا میرے ہاتھ میں پکڑا دیا ۔۔۔میں نے جب کھول کے دیکھا تو اس میں نئی ماڈل کا اینڈرائڈ موبائل تھا ۔۔۔سحرش نے میری سامنے والی جیب سے میرا سادہ موبائل نکالا اور اس سے سم نکال کے نئی موبائل میں ڈال دی ۔۔۔۔اور موبائل مجھے پکڑا کر بولی ” لو اب تسلی سے دیکھ لو تمھارے لئے ہی ہے یہ ۔۔۔”( دوستوں اپ سب سے کیا چھپانا میں اس وقت بلکل سادہ سا دیہاتی تھا ان اینڈرائڈ موبائل کا کچھ پتا نہیں تھا مجھے اس لئے میں حیرانی سے اسے الٹ پلٹ کر دیکھ رہا تھا۔۔۔) میں نے آج تک ٹچ موبائل کبھی استمعال نہیں کیا تھا اس لئے میں نے اجالا کی طرف دیکھتے ہوۓ کہا ۔۔۔” مجھے یہ چلانا نہیں اتا ” تو اس نے آگے سے جواب دیا وہ تم سیکھ جاؤ گے اتنے میں ہم کالج پہنچ گئے میں جسے ہی گاڑی سے اترا تو مشی اور اسد میرے پاس آگئی ۔۔۔مشی نے اسد کو اشارہ کیا تو وہ اپنی کلاس میں چلا گیا اور میرے ہاتھ میں اینڈرائڈ موبائل دیکھ کر اس نے مجھ سے موبائل لیا اور میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے لائبریری میں لے گئے اپنے ساتھ ۔۔۔۔
جاری ہے ۔۔۔۔۔
اگلی قسط بہت جلد
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Unique Gangster–195– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–194– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–193– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–192– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025 -
Unique Gangster–191– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025 -
Unique Gangster–190– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

کالج کی ٹیچر

میراعاشق بڈھا

جنبی سے اندھیرے

بھائی نے پکڑا اور
