Unique Gangster–156– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -156

 ربیکا نے مجھ سے پوچھا اتنی ساری منکی کیپ کا کیا کرو گے تو میں نے اس سے کہا کہ یہ مجھے ضرورت ہے

وہ مجھے بہت اچھے سے جان گئی تھی اسے معلوم تھا کہ جو بات اسے بتانے والی ہو وہ میں بتا دیتا ہوں اور کچھ باتیں راز ہی رہیں تو اچھا ہے۔۔۔

ربیکا نے اپنے لیے کچھ شاپنگ کی اور میں نے بھی کچھ اپنے لیے شاپنگ کی میں نے سوٹ بنانے کے لیے طرح طرح کی چیزیں لے جو مجھے پسند آئی تھی۔

میں ایک علیحدہ سوٹ بنانا چاہتا تھا۔۔ جب ہم مشن پر جائیں تب وہ سوٹ پہن کر جائیں ایک ایسا سوٹ تیار کرنا چاہتا تھا۔۔۔ 

مال میں ٹائم کا پتہ ہی نہیں چلا اور جب ہم باہر نکلے تو اس وقت شام کا اندھیرا تھوڑا تھوڑا پھیل رہا تھا۔

 ہم دونوں مال سے باہر نکلے اور پارکنگ کی طرف بڑھ گئے پارکنگ سے ہم نے اپنی گاڑی نکالی اور گھر کی طرف چل پڑے ۔۔۔ راستے میں جب ہم ایک پارک کے قریب سے گزر رہے تھے تو میں نے دیکھا کہ پانچ لوگ ایک لڑکی کو بہت بری طرح مار رہے ہیں لڑکی نیچے گری ہوئی ہے اور وہ لوگ ہاکیوں اور ڈنڈوں سے اس پر وار کر رہے ہیں میں نے ربیکا سے کہا کہ گاڑی کو روکو۔

 وہ بولی۔۔۔ تمہاری کنڈیشن ایسی نہیں ہے کہ تم ان سے جھگڑا کر سکو تو پلیز ہم چلتے ہیں اسے کوئی اور بچا لے  گا میں پولیس کو کال کرتی ہوں

میں بولا۔۔۔ یہ بات میں کبھی نہیں سوچتا کہ میری کنڈیشن کیسی ہے مجھے بس مدد کرنی ہے تو کرنی ہے تم گاڑی کو روکو اگر میں یہ سوچتا کہ میری کنڈیشن اس وقت خراب ہے تو نہ تم اب تک زندہ ہوتی اور نہ وہ باقی لڑکیاں۔۔۔۔

میری بات سن کر ربیکا ایک دم سہم گئی اور اس نے گاڑی کو بریک لگا دی۔ میں نے اس کی طرف دیکھا تو اس کی آنکھوں میں آنسو تھے۔۔

 وہ بولی۔ میں خود غرض بن گئی تھی سلطان مجھے تمہیں نہیں روکنا چاہیے تھا ۔۔

مجھے بھی اس وقت بہت زیادہ برا لگا کہ میں نے ربیکا کا دل دکھا دیا ہے مجھے ایسی بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

میں بولا۔۔۔ تم دو منٹ یہیں روکو میں ابھی آتا ہوں۔۔

اس نے نم آنکھوں سے میری طرف دیکھا اور بولی تم جاؤ اور خیر سے آؤ میں یہی پر تمہارا انتظار کر رہی ہوں۔۔

 میں نے ایک دفعہ پھر ربیکا کی طرف دیکھا اور اس سے بولا کہ سوری مجھے معاف کر دینا میں غصے میں کچھ زیادہ بول گیا۔۔

اتنا کہنے کے بعد بنا اس کی بات سنے  گاڑی سے باہر نکلا اور پارک کی طرف دوڑ لگا دی ۔

گاڑی رکنے کی آواز کی وجہ سے وہ لوگ بھی چوکنا ہو گئے تھے۔

ان لوگوں میں سے ایک آدمی نے جب مجھے اپنی طرف آتا دیکھا۔ وہ  آدمی میری طرف بڑھا اس کے ہاتھ میں ڈنڈا تھا اس نے بنا بات کئے اس ڈنڈے سے میرے سر کا نشانہ لیتے ہوۓ مجھے مارنا چاہا تو میں نیچے جھک گیا جس کی وجہ سے ڈنڈا میرے سر کے اوپر سے گزرا لیکن میں نے ایک زوردار مکہ اس کے پیٹ میں رسید کیا تو وہ درد  کی وجہ سے اس نے سر تھوڑا نیچے کیا تو میں نے اس کا سر پکڑ کر اپنے گھٹنے پر دے مارا۔

گھٹنا لگنے کی وجہ سے اس کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور اس کا منہ خون سے لت پت ہو گیا اور وہ درد سے چلاتا ہوا پیچھے کی طرف گرنے لگا تو میں نے اس کے ہاتھ سے ڈنڈا پکڑ کر کھینچ لیا اور گھما کر ایک زوردار وار اس کے سر پر کر دیا جس کی وجہ سے وہ وہیں پر بےہوش ہو گیا۔

اپنے ساتھی کا ایسا انجام دیکھ کر اس کا دوسرا ساتھی چلاتا ہوا میری طرف بڑھا۔ اس کے ہاتھ میں ہاکی تھی اور میرے ہاتھ میں ڈنڈا۔۔ اس نے جیسے ہی مجھ پر ہاکی سے وار کیا تو میں نے تھوڑا سائیڈ پر ہو کر ہاکی کے وار سے خود کو بچایا۔ اس نے اگلا وار میرے سر پر کرنا چاہا تو اس سے پہلے ہی میں نے ڈنڈے والا ہاتھ  گھما کر ڈنڈا اس کی ٹانگ دے مارا۔جس کی وجہ سے وہ نیچے گر پڑا اور درد سے مچلنے لگا۔کیونکہ اس کے ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔اور میں نے اس کو اسی حالت میں چھوڑا اور آگے لڑکی کی طرف بڑھا۔جب میں لڑکی کے پاس پہنچا تو دیکھا لڑکی بیہوش ہو چکی تھی اور اس  کا جسم خون سے لت پت تھا۔ابھی بھی تینوں لڑکے لڑکی کے پاس کھڑے لاتوں سے مار رہے تھے بیہوش ہونے کے باوجود بھی ۔مجھے اپنی طرف بڑھتا دیکھ کر  تینوں میں سے ایک لڑکا اس لڑکی کے پاس ہی کھڑا رہا جبکہ باقی دو میری طرف بڑھے لیکن ان میں سے ایک کے ہاتھ  خالی تھے اور ایک کے پاس ایک لکڑی کا ڈنڈا تھا۔

ڈنڈے والا لڑکا تھوڑا سا پتلا تھا جب کہ دوسرا لڑکا جسم کے لحاظ سے کافی بھاری بھرکم تھا۔ پتلا لڑکا تیزی سے آگے بڑھا جبکہ موٹا لڑکا ابھی پیچھے ہی تھا پتلا لڑکا جیسے ہی آگے آیا تو میں نے اچھل کر سیدھا ڈنڈے کا وار اس کے سر پر کیا۔ جس کے لیے وہ بالکل بھی تیار  نہیں تھا۔

وار اتنا زوردار تھا کہ ایک ہی وار سے ہی اس کی بتی گل ہو گئی اور وہ وہی زمین پر گر گیا۔

موٹا لڑکا جیسے ہی آ گے آیا تو میں نے اسے بھی اچھل کر ڈنڈا مارنے کی کوشش کی لیکن اس نے اپنے ایک ہاتھ سے  ڈنڈے کو پکڑ لیا۔ میں جیسے ہی نیچے ہوا تو میں نے ایک زوردار لات اس کے گھٹنے پر دے ماری لیکن وہ ہنسنے لگا۔

میں بھی یہی سمجھا کہ میرا وار خالی چلا گیا ہے لیکن جب وہ چلنے لگا تو اسے چلا نہیں گیا۔ میری لات اس کے گھٹنے پر لگنے سے اسے کچھ تکلیف ہوئی ۔ اس نے ایک دفعہ پھر چلنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا تو میں نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میں نے اچھل کر ایک لات اس کے منہ پر دے ماری۔

جس کی وجہ سے اس کا توازن بگڑ گیا اور وہ پیچھے جا گرا۔  لیکن میں اسے ایسے ہی کیسے چھوڑ سکتا تھا۔ میں نے نیچے جھک کر ڈنڈا اٹھایا جو اس کے گرنے کی وجہ سے ہاتھ سے چھوٹ گیا تھا میں نے وہ ڈنڈا اٹھا کر ایک اور وار اس کے دوسرے گھٹنے پر بھی کیا جس کی وجہ سے چلانا شروع ہو گیا۔۔اور میرے سامنے ہاتھ جوڑتے ہوئے بولا ایک بار چھوڑ دو پلیز ایک بار چھوڑ دو مجھے جان سے مت مارنا میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔۔۔

میں نے اسے وہی چھوڑ دیا اور آگے بڑھا پانچواں لڑکے کی طرف جو اپنے ساتھیوں کی یہ حالت دیکھ کر ڈر کے مارے بھاگ گیا۔

میری نظر اس لڑکی پر پڑی تو ایک دفعہ تو میں چونکا گیا کیونکہ وہ لڑکی مکمل ایک فائٹنگ سوٹ میں تھی۔ میں نے  بڑی مشکل اسے اٹھایا۔اور اٹھا کر پارک کی پارکنگ میں لے آیا۔۔۔جہاں ربیکا میرا انتظار کر رہی تھی ۔ربیکا نے مجھے آتا دیکھ کر گاڑی کی پچھلی سیٹ کا دروازہ کھول دیا تھا۔ پھر ہم دونوں نے مل کر  اس لڑکی کو بیک سیٹ پر لٹا دیا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page