کہانیوں کی دنیا کی طرف سے پڑھنے کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول انوکھا گینگسٹر ۔
انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا ہے۔ معاشرے میں کوئی بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس ہوتا۔
لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے کے لیے انوکھا گینگسٹر ناول کو پڑھتے ہیں
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
انوکھا گینگسٹر قسط نمبر 16
ناصرہ بولی اووووہ سلطان کہاں چلے گئی تھے تم ۔۔۔میں کب سے تمہارا انتظار کر رہی ہوں ۔۔۔میں نے حیرانی سے ناصرہ کی طرف دیکھا۔۔۔
اور اس کے چہرہ پر نظریں ٹکائے اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوۓ بولا ۔
میں بولا :کیوں کیا ہوا ہے ۔۔۔؟تم ٹھیک تو ہو ۔۔۔۔؟تمہاری طبیعت تو ٹھیک ہے نہ ؟” ناصرہ کا چہرہ لال ٹماٹر بنا ہوا تھا جیسے اس کو بہت تیز بخار ہو ۔۔۔
وہ بولی : پتا نہیں پر بہت زیادہ بےچینی ہو رہی اس وقت ۔۔۔بہت زیادہ سیکس کی طلب ہو رہی ہے ۔۔۔۔ناصرہ کی بات سن کر تو میرے ٹٹے شارٹ ہو گئی ۔۔۔میں شاک کی کیفیت میں اس کی طرف دیکھتے ہوۓ حیرانی سے بولا ۔۔۔ااابھی ؟۔۔۔
وہ بولی :ہاں ابھی ۔۔۔بس تھوڑا سا کر لو مجھے بہت زیادہ بےچینی ہو رہی ہے ۔۔۔
ناصرہ کی حالت دیکھ کر پہلے تو میرے شارٹ ہو گئی تھے ۔۔۔مگر پھر خود کو سنبھالتے ہوۓ جب میں نے اس کی حالت پے غور کیا تو وہ ابھی تک سیکس جوائے کے نشہ میں نظر آرہی تھی ۔۔۔۔میں نے ناصرہ کو سنبھالتے ہوۓ کہا ۔۔
میں بولا :دیکھو ناصرہ ابھی ہم کیسے کر سکتے ہیں اوپر سے اگر کوئی آگیا تو ؟ اور انکل بھی گھر میں ہے ۔۔۔۔کیوں اپنے ساتھ مجھے بھی مروانا چاہتی ہو ۔۔۔اوووور ۔۔۔۔
ابھی میں آگے بولنے ہی لگا تھا کہ ناصرہ نے میرے بات کاٹ کر کہا ۔
وہ بولی : گھر میں کوئی بھی نہیں ہے ۔۔۔نمرہ اور مامی تو خالہ کے گھر گئی ہیں ۔۔۔اور ابو کسی دوست کی طرف گئی ہیں ۔۔۔۔ان کو انے میں شام ہو جائے گی ۔۔۔۔
: میں بولا : تو لگتا ہے معملہ کچھ زیادہ ہی خراب ہے ۔۔۔
وہ بولی : بہت زیادہ رات سے پورا جسم درد کر رہا ہے ۔۔۔۔بہت زیادہ دل کر رہا ہے ۔۔۔
میں نے اسے پکڑ کر ایک چھوٹا سا کس کیا اور الگ ہو کر اسے باہر گھر کا مین دروازہ بند کر کے کمرہ میں جلدی انے کا کہا ۔۔۔ نصرا دروازہ بند کر کے جیسے ہی کمرہ میں داخل ہوئی میں نے جا کر اسے زور سے گلے لگا کر کس کرنا شروع کر دیا ۔۔۔۔کس کرتے ہوۓ میں نے ناصرہ کی قمیض کے پلو کو پکڑ کر جیسے ہی اٹھا کر نکالنے لگا تو ناصرہ نے جس توڑ کر پیچھے ہوئی اور خود ہی اپنی قمیض اتار کر ہونے بڑے سے ممے میرے سینے میں پیوست کرتے ہوۓ کس کرنے لگی ۔۔۔میں بھی کس کرتے ہوۓ ناصرہ کی کمر پر ہاتھ پھیر رہا تھا ۔۔۔ناصرہ نے اپنے ہاتھ نیچے لے جا کر پینٹ میں ہی میرے لن کے اوپر پھیرکر اسے سہلانا شروع کر دیا ۔۔۔۔ناصرہ لن سہلاتے ہوۓ کبھی میرا اوپر والا ہونٹ میں لے کر چوستی تو کبھی نیچے والا ۔۔۔۔۔میرا لن تو پہلے ہی ناصرہ کی كسنگ کے دوران ہلکا سے جھومنے شروع ہو گیا تھا ناصرہ کے ہاتھ لگاتے ہی اپنے جوبن پر آگیا ۔۔۔۔اب میں بھی ناصرہ کا ساتھ دیتے ہوۓ ایک ہاتھ اس کی گردن کے پیچھے رکھ کر دوسرے ہاتھ سے اس کے ایک دائیں جانب والا مما پکڑ کر دباتے ہوۓ اس کا اپر والا ہونٹ میں لے کر چوسنے لگا ۔۔۔۔ناصرہ بھی شہوت کی اگ میں جلتے ہوۓ اپنا جسم نیچے سے میرے رگڑنے لگی ۔۔۔۔میرا لن ناصرہ کی ٹانگوں کے درمیان میں اس کی پھدی کو اوپر سے رگڑتا ہوا آگے جانا شروع ہو گیا تھا ۔۔۔اب میرے برداشت جواب دینے لگی تھی ۔۔۔میں نے ہونٹ چوسنا چھوڑ کر ناصرہ کو پیچھے لے جا کر بیڈ پر گرا کر اس کے اوپر اکر تھوڑا سا ہونا سر نیچے جھکا کر اس کے مموں کو منہ میں لے کر چوسنا شروع ہو گیا ۔۔۔۔۔۔جیسے ہی میں نے ناصرہ کے مموں کو منہ میں لے کر چوسا مارا ناصرہ نے زور دار سسکاری لیتے ہوۓ اوئیییی مااااں سیییسی کہ کر میرے بالوں میں انگلیاں پھیرنا شروع کر دی ۔۔۔وقت کم تھا اس لئے میں نے ناصرہ کے مموں کو منہ سے باہر نکال کر پیچھے ہٹتے ہوۓ ناصرہ کی ٹانگوں کے پاس اکر اس کا ناڑا کھولتے ہوۓ اس کی شلوار نیچے اتار دی ۔۔۔ناصرہ نشیلی آنکھوں سے میری طرف دیکھتے ہوۓ بولی ۔۔۔۔سلطان جلدی کرو اب مجھ سے اور برداشت نہیں ہو رہا ۔۔۔۔میں نے اپنی پینٹ اتار کر ایک جانب رکھی اور ناصرہ کی ٹانگوں کے درمیان اکر میں نے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر ٹوپے کو پھدی کی کے ہونٹوں کے درمیان میں رکھ کر سورمچو کی طرح اوپر سے نیچے مسلا تو لن کے ٹوپے اے پھدی سے نکلنے والا لیس دار مادہ لگنے لگا ۔۔۔ناصرہ کچھ جوئے کے نشہ کی وجہ سے اور کچھ كسنگ کی وجہ سے لیس دار مادہ چھوڑ چکی تھی ۔۔۔۔ٹوپے کو اچھے سے گیلا کرنے کے بعد میں جیسے ہی سیٹ کر کے گھسا مارنے لگا تو ناصرہ نے کہا ایک منٹ روکو کہا اور تھوڑا سا اوپر ہو کر اپنے ہاتھ کی ہتیھلی میں تھوک کا گولہ پھینکا اور اسے پھدی پر مسل کر کہا ۔۔۔اب کرو ۔۔۔۔ میں دوبارہ تھوڑا سا آگے ہو کر لن کو پھدی میں سیٹ کر آہستہ آہستہ سے دباؤ بڑھانے لگا ۔۔۔جیسے جیسے لن پھدی میں اترتا جا رہا تھا ناصرہ کا چہرہ پر سکون ہونا شروع ہو گیا ۔۔اور اس کی بے چینی کم ہونا شروع ہو گئی ۔۔۔۔۔میں نے ناصرہ کی ٹانگیں اوپر اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھتے ہوۓ اس کے اوپر جھک کر اس گھسے مارنا شروع ہو گیا ۔۔۔ناصرہ کے منہ سے مزہ کے مارے سسکاریاں نکلنا شروع ہو گئیں ۔۔۔۔ااااہہہہ ہممممم ۔۔۔ناصرہ کی پھدی تسلسل سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے کافی چکنی ہو گئی تھی ۔۔۔۔کچھ ہی دیر بعد ناصرہ فارغ ہونے کے قریب عجیب سی آوازیں نکالتے ہوۓ کہنے لگی ۔۔۔۔آہہہہہ زوور سے سلطان اور زوور سے اب سکون آنا شروع ہوا ہے۔۔۔صبحہح سے اس نے پاگل کیا ہوا تھا ۔۔۔۔آہہہہہ میں سلطانننن میں فارغ ہونے لگی ہوں ۔۔۔۔یہ کہتے ہوۓ ناصرہ کی آواز غنودگی میں ڈوبنے لگی ۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی ناصرہ کا جسم جھٹکے کھانے لگ گیا ۔۔۔ناصرہ کی آوازیں سن کر میں بھی فارغ ہونے کے قریب ہو گیا تھا ۔۔۔ناصرہ کی حالت ابھی سنبھلی بھی نہیں تھی ڈس چارج ہونے سے کے میں نے ایک دم سے جوشیلے انداز میں گھسے مارنا شروع کر دئیے ۔۔۔ناصرہ کے ممے اس کے جسم پر اچھل اچھل کر اس کے منہ کے پاس جا رہے تھے ۔۔۔۔میں آخری گھسوں کے نشہ میں اپنی منزل کے قریب پہنچ چکا تھا ۔۔چند گھسوں کے بعد میں آخری دم دار گھسے مارتے ہوۓ لن ناصرہ کی پھدی سے باہر نکالا ہاتھ سے مسلنے لگا ۔تین چار بار مسلنے کے بعد میری ریڑھ کی ہڈی میں سے سسراتی سی ہوئی ایک بریک لہر دوڑتی ہوئی میرے ٹٹوں تک آئے اور جیسے ہی میرے لن تک پہنچی میرے چھوٹے سرکار نے الٹیاں کرتے ہوۓ اپنی منی نکال کر ناصرہ کے پیٹ کے اوپر گرانے لگا ۔۔۔۔ فارغ ہوتے ہوۓ میرے جسم کو زور دار جھٹکے لگ رہے تھے ۔۔۔۔۔۔کچھ دیر تک میں ناصرہ کے اوپر ہی لیٹے اپنی سانس درست کرتا رہا اور جیسے ہی میری سانس نارمل ہوئی میں ناصرہ کے اوپر سے اٹھ کر کھڑا ہوا اور ننگا ہی اٹیچ واش روم میں چلا گیا۔ ۔۔۔۔اچھے سے اپنے جسم کو صابن لگا کر صاف کرنے کے بعد ہونے جسم کو خشک کر کے تولیہ لپیٹ کر باہر نکلا تو ناصرہ خود کو صاف کر چکی تھی ۔۔۔۔ناصرہ بیڈ سے اٹھ کر میرے پاس آئی اور تولیہ کو سائیڈ میں کرتے ہوۓ میرے لن کو پکڑ کر بولی ۔۔۔
اگلی قسط بہت جلد
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Unique Gangster–195– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–194– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–193– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–192– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025 -
Unique Gangster–191– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025 -
Unique Gangster–190– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

کالج کی ٹیچر

میراعاشق بڈھا

جنبی سے اندھیرے

بھائی نے پکڑا اور
