Unique Gangster–167– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -167

لبنیٰ بولی۔۔۔  تو ٹھیک ہے یہ سب طے ہو گیا مشال اور شینا تم گاڑی کی ڈیزائننگ وغیرہ کو پسند کرو اور سلطان تم کسی مکینک کو ہائیر کرو جو یہ سب کر لیتا ہو۔۔

میں بولا۔۔۔ ٹھیک ہے میں کوئی بندا تلاش کرتا ہوں اور ابھی میں سب کےلیے پیزا لے کر آتا ہوں۔۔۔

لبنیٰ بولی۔۔۔ پیزا کس خوشی میں لا رہے ہو کوئی خاص وجہ

میں بولا۔۔۔ مجھے ان دونوں کو ٹریٹ دینی تھی تو انہوں نے کہا کہ سب کو ٹریٹ ملنی چاہیے ۔۔

لبنیٰ بولی۔۔۔ ٹریٹ کس خوشی میں کیا کارنامہ سرانجام دے دیا ہے اب ان دونوں نے

میں بولا۔۔۔ تمہیں یاد ہوگا رات کو ہم ایک کام پر گئے تھے تو انہوں نے ہم پر مکمل نظر رکھی تھی حالانکہ ہمارا کام جب ختم ہو گیا تھا تو تب نظر رکھنا نہیں بنتی تھی لیکن انہوں نے وہاں پھر بھی نظر رکھی اور اتنا ہی نہیں پورے شہر کے کیمروں کی بھی ریکارڈنگ حاصل کی اور یہ بھی پتہ لگا لیا کہ اب ہمارا دشمن کون ہے اور کس حالت میں ہے۔۔

لبنیٰ بولی۔۔  گریٹ ویلڈن تم دونوں نے کمال کر دیا ۔۔

میں بولا۔۔۔ اب تم دونوں میری بات غور سے سنو تمہیں ان سب کی گاڑیوں کی ہر ایک مومینٹ پر نظر رکھنی ہے۔ جو کل وہاں موجود تھی۔۔

شینا بولی۔۔۔ یہ کہنے کی آپ کو ضرورت ہی نہیں ہے وہ اب سب ہماری ہٹ لسٹ پر نمبر ون ہے۔

میں بولا۔۔۔ تم مجھے حد سے زیادہ امپریس کر رہے ہو تو ٹھیک ہے اب تمہاری خواہش کے مطابق تمہاری گاڑی چند دنوں میں تمہارے پاس ہو گی۔۔

میں شینا اور مشال کو وہاں چھوڑ کر لبنی کے ساتھ جب باہر نکلا تو میں نے کہا کہ یہ دونوں تو پیزا کھائیں گی۔۔ باقی جس جس کو جو چیز کھانی ہے وہ اپنی لسٹ بنا کر دے۔

 آپ سامان کی لسٹ بنا کر لائیں تب تک میں اپنے روم سے ہو کر آتا ہوں۔۔

کمرے میں آنے کے بعد میں نے اپنے کپڑے وغیرہ تبدیل کئے اور خود کو ایک ڈیشنگ لک دینے کے بعد میں باہر نکلا اور تب تک سامان لسٹ بھی تیار تھی میں نے دیکھا تو ان سب کی علیحدہ علیحدہ فرمائشیں تھی جبکہ چار لڑکیوں کی ایک جیسی چیزیں تھیں۔۔

میں نے لبنیٰ سے پوچھا تو اس نے بتایا۔۔ میں نے ان چاروں کو ٹریننگ کے لیے چنا ہے باقی کوئی بھی لڑکی ان کے ساتھ کام نہیں کرے گی جبکہ یہ چاروں کو میں مکمل ٹرین کرواؤں گی۔۔ اور ان کی ٹریننگ میں ہی شامل ہیں کہ یہ فاسٹ فوڈ نہیں کھائیں گے تو اس لیے یہ ان کی غذا ہے اور ہاں اس لسٹ کی دوسری سائیڈ پر دوسری لسٹ بھی موجود ہے اب سے روز ہمیں یہ چیزیں چاہیے ہوگی۔۔

میں بولا۔۔۔ کوئی مسئلہ نہیں میں سب لے کر آتا ہوں میں جب جانے لگا تو اندر سے مشال بھی تیار ہو کر آ گئی۔

 اور لبنیٰ نے اس کو بھی میرے ساتھ بھیج دیا اور ہم دونوں سارا سامان لینے چلے گئے۔۔۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭

وہیں دوسری طرف اس وقت کوئی تھا جو بہت بڑی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔۔ اور اس کا ٹارگٹ صرف اسد کی گرل فرینڈ تانیہ تھی جو یہ منصوبہ بندی کر رہا تھا وہ کوئی اور نہیں بلکہ تانیہ کا کزن ریحان تھا۔

اس نے شہر میں آتے ہی اپنا ایک گروپ بنا لیا تھا ۔۔جس میں تین لڑکیاں اور چار لڑکے شامل تھے ۔۔

لڑکیوں کی پھدیوں کو موقعہ ملتے ہی پہلی فرصت میں ہی ریحان نے مار کر  وڈیو بنا لی تھی تا کے وہ کسی اور کے پاس نہ جا سکیں۔۔اور پھر ان لڑکیوں کو بلیک میل کر کے اپنے دوستوں سے بھی چدوایا۔اور اپنے دوستوں کی بھی وڈیو بنا لی۔اور اس کے  دوستوں کو کسی  کو کچھ پتا نہیں تھا کے ریحان نے ان کی بھی ویڈیو بنا کر اپنے پاس رکھی ہوئی ہے۔۔ ریحان نے وڈیو اس وجہ سے بنائی کے تاکے بعد میں کوئی بھی اس کے ساتھ غداری نہ کرے۔۔

ریحان کا پلان بھی یہی تھا کہ وہ پہلے تانیہ کو خود  چودے گا اس کے بعد پھر اپنے دوستوں کو سونپ دے گا۔

ریحان ایک رئیس باپ کی بگڑی ہوئی اولاد تھا۔ اور تانیہ ایک مڈل کلاس فیملی کی تھی تانیہ کا قصور صرف اتنا تھا کہ وہ حد سے زیادہ خوبصورت تھی۔

ریحان نے جو لڑکی اسد کی طرف بھیجی تھی وہ بھی ان تینوں لڑکیوں میں سے ایک تھی۔

ریحان تانیہ کو آج ایک پارٹی میں لے جانا چاہتا تھا اور پھر اسی پارٹی میں ( چین ٹپاک ٹم ٹم ) کرنا چاہتا تھا۔ سب سے حیرانگی والی بات تو یہ تھی کہ تانیہ بھی اس کے ساتھ جانے کو تیار تھی وہ اس پر اندھا اعتبار کر رہی تھی ۔ ریحان نے جو پینترا استعمال کیا تھا وہ عام طور پر ایسے لوگوں کو ٹریگر کر جاتا تھا وہ اسے دلاسہ دے رہا تھا اور بار بار اسد کے خلاف بھڑکا رہا تھا اسد کی بے وفائی یاد دلا دلا کر وہ تانیہ کے دل میں اسد کےلیے نفرت پیدا کر رہا تھا اور خود کے لیے ہمدردی۔۔۔

٭٭٭٭٭٭

 وہی میں اور مشال مارکیٹ پہنچے تو وہاں کافی رش لگا ہوا تھا۔ ہم دونوں نے ایک جگہ کھڑے ہو کر اپنا آرڈر دیا اور پھر باقی کی چیزیں لینے مارکیٹ کے اندر چلے گئے۔  مشال نے بلیک شرٹ اور بلیک ہی ٹراؤزر پہن رکھا تھا جس میں اس کی خوبصورتی اور زیادہ نکھر کر سامنے آ رہی تھی۔ جو بھی اس کے پاس سے گزر رہا تھا وہ اسے مڑ مڑ کر دیکھ رہا تھا۔ جس کو مشال نے بھی محسوس کر لیا تھا۔ لیکن اس پر اس نے کوئی بھی ری ایکشن نہیں دیا تھا۔

مارکیٹ کے اندر سے جب ہم اپنا مطلوبہ سامان لے کر پیزا شاپ پر پہنچے تو ہمارا آرڈر ریڈی تھا ہم نے اسے بھی اٹھا لیا اور فورا اپنے گھر کی طرف آ گئے گھر آ کر ہم نے ایک بہت ہی گرینڈ پارٹی کی جسے سب نے خوب انجوائے کیا۔۔

پارٹی کرتے وقت ہی ہمیں شام پانچ کا ٹائم ہو چکا تھا۔ اتنے میں ماسٹر فیروز خان بھی آ گئے اور سب لڑکیاں اپنی پریکٹس کرنے چلے گئی۔۔

مجھے بھی ماسٹر  سے ایک ضروری کام تھا لیکن یہاں پر سب کے سامنے بات کرنا مناسب نہیں تھا اس لیے میں نے  ان سے صرف حال احوال پوچھا۔اور ان سے اجازت لے کر  اپنے کمرے میں لیٹ کر تھوڑی دیر آرام کرنے لگا۔اور ماسٹر بھی چلے گئے ٹریننگ ہال کی طرف لڑکیوں کو ٹریننگ دینے کیلئے۔۔

وہی قریب رات نو بجے اسد کی کال میرے نمبر پر آئی تو میں نیند سے جاگا۔

میں نے کال کو اوکے کر  کے جب اپنے کان سے لگایا تو آگے سے اسد بولا۔۔ سلطان جلدی سے آجاو میں تمھارے گھر کے بلکل سامنے کھڑا ہوں۔

میں بولا۔۔۔ ٹھیک ہے میں دو منٹ میں آتا ہوں۔۔

اس کے بعد میں نے کال کاٹ دی اور تیار ہو کر اگلے پانچ منٹوں میں اسد کے پاس پہنچ گیا۔

اسد اپنی بائیک لے کر تیار کھڑا تھا میں گيٹ سے باہر نکل کر اسد کے پیچھے بائیک پر بیٹھ گیا تو اسد نے بائیک کو آگے بڑھا دی۔ اسد کی فراٹے مارتی ہوئی بائیک تانیہ کے گھر کی طرف رواں دواں تھی۔۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page