Unique Gangster–180– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -180

پتہ نہیں کتنی دیر میں ایسے ہی سر پکڑے بیٹھا رہا ٹائم کی سمجھ نہ لگ سکی ۔۔ میرے دماغ میں کوئی آئیڈیا نہیں آرہا تھا کے آگے کیا کرو ۔۔ میرا سر سوچنے کی وجہ سے پھٹنے پر آگیا تھا ۔۔ابھی میں مزید اپنے دماغ کو مشقت میں ڈالتا کے  اتنے میں ایک دفعہ پھر  میرے موبائل کی رنگ ٹون بجی اٹھی ۔۔میں نے نمبر دیکھا تو وہ گھر کا نمبر تھا میں نے جیسے ہی کال اٹینڈ کی تو وہ آگے سے روتی ہوئی بولیہمارے گھر پر  کسی نے حملہ کیا ہے۔۔ لبنی اس وقت ہسپتال میں ہے جبکہ دوسری لڑکی سمن کو ان لوگوں نے مار دیا ہے۔۔

میں نے جس لڑکی کی جان بچائی تھی اس لڑکی کا نام سمن تھا۔۔۔ لبنی کے کہنے پر وہ وہاں رکی ہوئی تھی اور اب اس لڑکی کو ان لوگوں نے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ میری غلطیوں کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑا تھا ۔۔مجھے رہ رہ کر خود پر غصہ آرہا تھا ۔۔غصہ کی شدت سے میری مٹھی کس گئی تھی ایک گہری سانس لے کر خود کے غصہ کو قابو کرتے ہوۓ میں بولالبنیٰ اس وقت کون سے ہاسپٹل میں ہے اور تمھارے ساتھ  باقی سب کہاں پر ہیں ؟

وہ بولی :میں لبنیٰ کو لے کر ہسپتال  آگئی تھی۔۔ جبکہ باقی لڑکیاں اس وقت تہخانے میں ہی ہیں اور انہوں نے اندر سے دروازہ بند کر رکھا ہے۔۔

میں بولا : تو کیا اس دوسری لڑکی سمن کی باڈی ابھی ہمارے حویلی پر ہی ہے ۔

وہ روتے ہوۓ بولی :نہیں وہاں پر نہیں ہے ان لوگوں نے پہلے اسے مارا اور پھر اس کی لاش کو اٹھا کر اپنے ساتھ ہی لے گئے ۔۔

میں آنکھیں بند کر کے اپنے جذبات کو قابو کرتے ہوۓ بولا : بہت برا کیا انہوں نے میں ان میں سے کسی کو نہیں چھوڑوں گا ۔۔سمن کے قاتلوں کو میں عبرت کا نشان بنا دو گا ۔۔تم یہ بتاؤ مجھے  کیا تم ہسپتال میں سب سنبھال لو گی۔؟

وہ روتے ہوۓ بولی :: ہاں میں یہاں پر سب دیکھ لوں گی تم ادھر کی ٹینشن نہ لو ۔

میں بولا : ٹھیک ہے  میں ہمنا کو بھی کال کرتا ہوں ۔۔وہ بھی  تمہارے پاس ا جائے گی تم پریشان مت ہونا ۔۔۔

اتنا بول کر میں کال کٹ کر کے ڈائل میں جا کر  ڈاکٹر ہمنا کو کال کی اور اسے لبنیٰ کی سچویشن بتا کر ہاسپٹل  جانے کا کہہ دیا ۔۔

ہمنا کو ہدایات دے کر میں نے گھر کا نمبر ملایا تو دوسری بیل پر ہی مشال نے کال اٹھا لی۔۔اس کے کال اٹھاتے ہی  میں اسے تسلی دیتے ہوۓ بولا :تم گھبرانا مت اور سب کو حوصلہ دیتے رہنا میں  سب سنبھال لوں گا۔۔اور ہاں میری بات یاد رکھنا کچھ بھی ہو جائے  تم لوگ اندر ہی رہنا باہر مت نکلنا اور باہر لگے  سبھی سی سی ٹی وی کیمرے ایکٹو کر کے ان پر نظر رکھو اور اگر ہو سکے تو دور روڈ کے کیمرے بھی ہیک کر کے وہ بھی دیکھو وہ لوگ کہاں موجود ہیں۔۔ اس کے بارے میں مجھے ساری انفارمیشن چاہیے۔۔۔ ہم لوگ آج ہی یہ گھر خالی کر دیں گے۔ میں کوئی بندوبست کرتا ہوں تب تک تم لوگوں میں سے کوئی بھی اوپر مت آنا ویسے بھی ہماری اوپر کوئی بھی چیز موجود نہیں ہے۔ ایک بات اور جتنا بھی ضروری سامان ہے سارے کا سارا پیک کر لینا ہم کسی بھی وقت یہ جگہ خالی کر دیں گے ۔۔

صورت حال نہایت گھمبیر ہو گئی تھی ۔۔اس وقت میں  تمنا کی طرف نہیں جا سکتا تھا اور نہ ہی میں اپنی حویلی جا سکتا تھا کیونکہ ہو سکتا تھا  ان لوگوں نے وہاں پر اپنے بندے بیٹھا کے رکھے ہوں ۔۔ تمنا کا موبائل ان کے پاس ملنا کوئی اچھی خبر نہیں تھی۔۔۔اب تک پتہ نہیں ان لوگوں نے تمنا کے ساتھ کیا کیا کر دیا ہوگا اور وہ کس حال  میں ہوگی تمنا زندہ بھی ہے یا نہیں اس کی بھی خبر نہیں تھی ۔۔

میں چپ چاپ کالج کی پارکنگ میں آکر وہاں سے اپنی بائیک پر بیٹھ کر سیدھا ماسٹر کےگھر کی طرف روانہ ہو گیا۔۔۔آج کافی عرصہ بعد میں ماسٹر کے گھر جا رہا تھا ۔۔

ماسٹر کے گھر کے پاس پہنچ کر میں موٹر سائیکل سے نیچے اتر کر آگے بڑھا اور بیل بجا دی ۔۔چند لمحوں بعد ہی دروازہ کھلا تو ماسٹر خود سامنے موجود تھے ۔۔میرے چہرے پر چھائے تاثرات دیکھ کر وہ صورت حال کی گھمبیرتا سمجھ گئے تھے اس لئے بنا کوئی بات کئے مجھے اپنے ساتھ اندر  ڈرائنگ روم میں لے گئے ۔۔میری بیٹھتے ہی ماسٹر بولےسلطان تم آج کافی پریشان لگ رہے ہو کیا ہوا ہے سب خیریت تو ہے ؟

ماسٹر کی بات سن کر میں  ایک گہری سانس لی اور شروع سے اب تک  ساری بات ماسٹر کو بتا دی میری تفصیلی بات سن کر چند لمحے غور فکر کرنے کے بعد وہ بولےمیں یہی بات  تمہیں سمجھا رہا تھا سلطان  کہ ہر کسی کے معاملے میں ٹانگ مت اڑاؤ اپنے کام سے کام رکھا کرو۔۔ پر تم ہو کہ کسی کی سنتے ہی نہیں ہو  ۔۔دیکھ لیا اپنی لاپرواہی کا نتیجہ تمہاری وجہ سے آج کتنی جانیں جا سکتی تھیں۔

میں بولاماسٹر آپ کی بات ٹھیک ہے اب بعد میں مجھے ڈانٹ لینا پر اس وقت سب سے ضروری ایک سیف جگہ کا ملنا ہے مجھے  ایک سیف جگہ چاہیے جہاں میں اور میری ساتھ والی لڑکیاں محفوظ رہ سکیں ۔

ماسٹر بولےجس آگ کی بھٹی میں تم نے ہاتھ ڈالا ہے تم کیا سمجھ رہے ہو کہ وہاں تمہارے ہاتھ نہیں جلیں گے۔۔

میں بولا :ہاں ماسٹر مجھے پتہ ہے میرے ہاتھ بھی جلیں گے۔۔ پر  اب نہیں اب میں کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھاؤں گا جس سے میری وجہ سے کسی کی جان جائے۔۔۔ میں بس آپ کے پاس صرف اسی لیے آیا ہوں کہ مجھے ایک محفوظ جگہ چاہیے میں اس کے پیسے دینے کے لیے بھی تیار ہوں۔۔ کیا آپ کے پاس کوئی ایسی جگہ ہے یا آپ کسی ایسی جگہ کے بارے میں جانتے ہیں جو محفوظ ہو ۔۔اس کے علاوہ بھی مجھے ایک کام اور ہے آپ سے کیونکہ مجھے پتہ ہے آپ کے علاوہ میرا وہ کام  کوئی بھی نہیں کر سکتا۔۔۔

ماسٹر بولے : تمہارے لیے گھر کا انتظام ہو جائے گا اور جس گھر میں تم رہتے ہو وہ اس سے زیادہ محفوظ ہو گا اس لئے اس کی فکر چھوڑو تم میرے شاگرد ہو تم دوسرا کام بتاؤ وہ کیا ہے ؟ تمہارے بابا کے مجھ پر بہت سے  احسانات ہیں جس کی وجہ سے میں تمہیں منع نہیں کر سکتا۔۔ تمہارے بابا ہی کی وجہ سے میں تمہیں بار بار ان چیزوں سے روکتا رہتا ہوں اور تم بھی اپنے بابا کی طرح کوئی بات نہیں مانتے۔۔تم بھی ان کی ہی طرح ضدی ہو صرف اپنے  من کی کرتے ہو جہاں بھی کوئی مشکلات دیکھتے ہو اس میں کود پڑھتے ہو۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page