Unique Gangster–200– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -200

میں بولا۔۔۔ شکر ہے میڈم ٹائم پر آگئی ہیں اب آپ ذرا اندر جا کر آرام کریں پھر ہلے گلے کا انتظام کرتے ہیں۔۔

مشی بولی۔۔۔ ہم تو اس لیے جلدی آگئی ہیں کہ آپ کو ہماری مدد کی ضرورت ہوگی۔۔

میں بولا۔۔۔ مدد کی فلحال ضرورت تو نہیں ہے کیونکہ سارا کام لگ بھگ ختم ہو چکا ہے پھر بھی آپ اندر جا کر دیکھ لیں کافی کام ابھی پینڈنگ ہے ان کو ختم کر لیں کیونکہ مہندی کی ساری تیاری ہونی باقی ہے۔۔

مشی بولی۔۔۔ ٹھیک ہے ہم جا کر کر لیتی ہیں مہندی کی ساری تیاری ہم سنبھال لیں گی آپ کو اس بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

اتنے میں ایک بڑی گاڑی ہمارے پاس آرکی ہم سب نے گاڑی کی طرف دیکھا کہ اب اس میں کون ہوگا تو اس میں میری ٹیم نکلی اور ان کے ساتھ سمن اور ربیکا  بھی شامل تھیں۔۔

سب نے ایک سے ایک ہاٹ ڈریس پہنا ہوا تھا۔ اوپر سے ہلکا پھلکا میک اپ  ماحول کو مزید  گرما رہا تھا۔

علیزے نے تو حد ہی کی ہوئی تھی اس کا ڈریس اتنا ٹائٹ تھا کہ ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے ابھی اس کا جسم ڈریس کو چیرتا ہوا باہر آ جاۓ گا اور  اس کے بڑے بڑے خربوزے میرے ہاتھوں میں ہوں گے۔ یہ بات اسنے بھی نوٹ کر لی تھی کہ میں اسکے جسم کو نہار رہا ہوں۔ جس کی وجہ سے اس  کے چہرے پر شرم کی  لالی چھا گئی تھی۔۔  اس نے یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا ہوا تھا  مجھے اپنی طرف اٹریکٹ کرنے کے لیے یا پھر شائد یہ میرا وہم تھا پر جو بھی تھا مجھے اچھا لگ رہا تھا اور اگر یہ سچ تھا تو وہ اپنی کوشش میں کافی حد تک کامیاب ٹھہری تھی ۔۔میں واقع ہی اس کے جسم کی طرف اٹریکٹ ہو گیا تھا ۔۔

میں نے سب کو باری باری دیکھا سب ایک سے ایک بم لگ رہی تھیں۔ جس جس پر میری نظر پڑتی اس سے نظر ہٹانا میرے لئے مشکل ہو جاتا یہ بات محسوس کر کے سبھی کے چہروں پر دھیمی مسکراہٹ آگئی تھی جو ان کے حسن میں مزید اضافہ کا باعث بن رہی تھی ۔۔۔۔

خیر ملنے ملانے کے بعد میں نے انہیں بھی مہندی والا کام سونپا جسے خوشی سے ایکسپٹ کرتے ہوۓ  وہ اندر چلی گئیں ۔ اندر جانے سے پہلے لبنی میرے قریب ہوتے ہوۓ اپنے ہونٹ میرے کانوں کے پاس لا کر دھیمی آواز میں بولی :تم بھی کپڑے چینج کر لو اور اس طرح گھورنا بند کرو۔ اس طرح گھور گھور کر نیچے سے تمہارا تمبو بنا کھڑا ہے۔۔

اتنا کہنے کے بعد وہ ہنستی ہوئی میرے قریب سے گزر کر اندر چلی گئی جبکہ میں وہیں بت بنا کھڑا رہا۔۔

میرے سارے مہمان ایک ایک کر کے وہاں پر آنا شروع ہو گئے تھے ۔۔کچھ دوست ناصرہ کی بھی آئی ہوئی تھیں اور کچھ رشتہ دار بھی موجود تھے پر زیادہ تر میرے جاننے والے ہی تھے ۔۔

رشتے داروں میں دو تین بزرگ  موجود تھے اور باقی ان کی عورتیں تھیں۔ مرد وغیرہ یہاں کوئی بھی نہیں تھا۔۔

شام کے بعد میں اپنے روم میں گیا اور وہاں میں اپنے لیے جو کپڑے لایا تھا وہ پہن کر  باہر آ گیا۔

میرا بلیک کلر کا کرتا تھا اور نیچے سفید شلوار جس پر تھوڑا بہت کام بھی ہوا ہوا تھا اس لیے وہ بہت ہی زیادہ مجھ پر جچ رہا تھا۔۔

شام کے بعد فضی اور تابندہ بھی آیا گئیں اور وہ دونوں نارمل ڈریس اور ہلکے میک اپ میں بہت ہی زیادہ خوبصورت لگ رہی تھی ۔۔

میں نے مشال کو کال کر کے وہاں پر بلا لیا اور ان دونوں کے ساتھ مشال کو رہنے کا کہا کیونکہ وہ دونوں میری گیسٹ ہی تھیں۔

جب میں فضی کے گاؤں میں رہنے گیا تھا تو وہاں پر فضی نے میرا بہت اچھا ساتھ دیا تھا۔ اور تابندہ تو وہ لڑکی تھی جسے میں فضی کےلیے اٹھا لایا تھا اور تابندہ کا میرے اوپر اب بھی غصہ تھا ۔۔۔جس طرح وہ مجھے گھور گھور کر دیکھ رہی تھی اس سے مجھے اندازہ ہو رہا تھا کہ وہ اب بھی مجھ سے ناراض ہے۔ میں نے ان دونوں کو مشال کے ساتھ اندر بھیج دیا اور خود باہر ہمنا کے آنے کا انتظار کرنے لگا۔

تھوڑی دیر میں ہمنا وہاں پر داخل ہوئی تو اس کو دیکھ کر میں حیران رہ گیا آج وہ سب سے مختلف تھی جبکہ اس کا حسن بھی دوآتشہ ہو گیا تھا ایسے لگ رہا تھا جیسے کوئی پریوں کی رانی آگئی ہو ۔۔۔ اس کے ساتھ کومل بھی موجود تھی۔۔۔ کومل نے ہمنا کے سامنے صرف میرے ساتھ رسمی ہیلو ہائے کیا اور پھر اندر کی جانب بڑھ گئی۔۔ دونوں بہنوں نے کمال کی ڈریسنگ کی ہوئی تھی۔۔

کومل نے ایک مہنگی ڈریس پہنی ہوئی تھی جبکہ ہمنا نے سمپل اور سادہ سی ڈریس پہن رکھی تھی . اس کے باوجود اس کا حسن اپنا کمال دکھا رہا تھا ۔۔

میں ہمنا سے بولا۔۔ بہت ہی کمال لگ رہی ہے آپ ان کپڑوں میں

ہمنا بولی۔۔۔ آپ بھی ان کپڑوں میں جچ رہے ہیں

میں بولا۔۔ میں نے آپ سے ایک کام کہا تھا کیا آپ نے اس کے بارے میں کچھ تھوڑا بہت سوچا۔۔

ہمنا بولی۔۔۔ ہاں میں نے جگہ تلاش کی ہے مجھے ایک جگہ مل بھی گئی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہاں پر آلریڈی پلازہ بنایا جا رہا ہے ۔۔

میں بولا۔۔ ٹھیک ہے ہم دو دن میں جا کر اسے دیکھتے ہیں۔

اس کے بعد ہمنا بھی اندر چلی گئی۔۔

تھوڑی دیر بعد اسد اور تانیہ بھی آگئے ۔ دونوں بہت ہی خوش لگ رہے تھے۔ تانیہ اندر اپنی دوستوں کے پاس چلی گئی جبکہ اسد باہر  شیرا لوگوں کے ساتھ کام میں مدد کرنے لگ پڑا تھا ۔۔

جب سب آ گئے تو ہم نے کھانا کھول دیا کھانا کھانے کے بعد تھوڑا سا پروگرام مہندی کا بھی ہوا۔ جس میں ہم سب نے خوب ہلا کیا۔

خواجہ صاحب  ناصرہ اور نمرہ بہت ہی خوش تھے ۔ قریب رات ایک بجے تک ہلا گلا چلتا رہا۔ پھر سبھی اپنے اپنے گھر چلے گئے ۔

ربیکا نے ہی لبنیٰ لوگوں کو گھر چھوڑا جبکہ میں یہاں ہی رک گیا۔۔

رات میں میں اپنے کمرے میں سو رہا تھا کہ اچانک میرے کمرے کا دروازہ کھلا اور کوئی اندر داخل ہوا مجھے لگا شائد یہ نمرہ ہو گی وہ پہلے تو میرے بیڈ سے تھوڑا دور کھڑی دیکھتی رہی پھر کچھ سوچ کر اس نے دروازہ بند کیا۔

اور میرے بیڈ کے قریب آئی اس نے سیدھا ہاتھ بڑھا کر میری شلوار کا ناڑا کھولا اور پھر شلوار کو نیچے کر کے لن کو باہر نکال لیا۔۔

لن کو ہاتھ میں پکڑ کر وہ اوپر نیچے کرنے لگی پھر دونوں ہاتھوں سے لن کو ماپنے لگی۔

میں جان بوجھ کر سونے کا ناٹک کرتا رہا۔

پھر اس نے اپنا منہ کھولا اور لن کی ٹوپی کو منہ میں لے کر چوسنے لگی۔ اور ایک ہاتھ سے بال سے کھیلنے لگی۔

اچھی طرح لن کو چوسنے کے بعد وہ تھوڑا پیچھے ہوئی اور اس نے اپنی شلوار اتار کر ایک سائیڈ میں رکھی۔ پھر وہ بیڈ کے اوپر آگئی اور  اپنی ٹانگیں کھول کر وہ بلکل لن کے اوپر آکر ایک ہاتھ سے لن کو پکڑ کر  اپنی پھدی پر رکھا جو پہلے ہی آگ برسا رہی تھی۔۔

پھر آرام آرام سے لن کے اوپر بیٹھنے لگی۔ جب لن کی ٹوپی اندر چلی گئی تو میرا ضبط ٹوٹ گیا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page