Unique Gangster–201– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -201

میں نے نیچے سے ایک جھٹکا مارا تو لن پھسلتا ہوا آدھے سے زیادہ اندر چلا گیا۔ جس سے اسکی ایک چیخ نکل گئی ۔ لیکن میں نے ہاتھ بڑھا کر اسکو پکڑ لیا۔

پھر اسکو اپنے اوپر لٹایا اور نیچے سے آخری زوردار جھٹکا مارا تو لن سارا ہی اندر سما گیا۔۔

اس نے بھی اپنے منہ پر ہاتھ رکھا ہوا تھا تاکہ اسکی کوئی آواز باہر ناں جا سکے۔

تھوڑی دیر اسی طرح چودنے کے بعد میں نے اسکو پلٹ کر نیچے کیا۔ اور اسکی ٹانگیں ہوا میں بلند کر کے اپنے کندھوں پر رکھیں۔ اور اپنے لن کو اسکی پھدی پر سیٹ کر کے ایک جھٹکے میں اندر کر دیا۔۔

ناں چاہتے ہوئے بھی اسکی ایک چیخ نکلی تو میرا دھیان گیا اس پر اس کی آواز بدلی ہوئی تھی۔

میں نے ہاتھ بڑھا کر اسکی قمیض بھی اوپر کر دی اور جب میں نے اسکے بوبس کو پکڑا تو مجھے احساس ہوا یہ تو زونیرہ ہے۔

اب جب ملاپ ہو ہی گیا تھا۔ تو رکنے کا تو کوئی فائدہ نہیں تھا۔ میں نے بھی ديری ناں کرتے ہوے اس کی پھدی بجانی شروع کر دی۔۔

قریب آدھا گھنٹہ میں نے اسے لگاتار چودہ اور پھر اپنا پانی اسکے بوبس پر گرا دیا۔۔

اور اسکے ساتھ لیٹ گیا۔ تھوڑی دیر وہ میرے ساتھ لیٹی رہی اور پھر اٹھ کر اس نے اپنے کپڑے پہنے اور نیچے چلی گئی۔۔

میں نے بھی اس کو بتانا ضروری نہیں سمجھا کہ میں اس کو پہچان گیا ہوں۔۔

پھر انہی سوچوں کے بیچ میری آنکھ لگ گئی ۔۔۔۔۔ملتے ہیں اگلی اپڈیٹ میں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

صبح کے پہلے ٹائم ہی میری آنکھ کھل گئی تھی ۔۔ میں کسلمندی سے اپنے بستر سے اٹھ کر واش روم میں جا کر فریش ہوا اور  اپنی پرانی یادیں تازہ کرنے کے لیے  پارک میں چلا گیا۔۔جب یہاں رہتا تھا تو میں اکثر ہی پارک میں جا کر ایکسرسائز کر لیا کرتا تھا اب تو کافی وقت گزر گیا ہے اس سب کو۔ 

زویا والے واقعے کے بعد آج میں اس پارک میں آیا تھا ۔۔۔پر یہاں کی رونقیں اب تک برقرار تھیں۔۔۔لوگ اسی طرح صبح سویرے چہل قدمی کے لئے پارک آرہے تھے ۔۔ اپنا موبائل میں گھر ہی بھول آیا تھا جس کی وجہ سے ٹائم کا پتا نہیں چل سکا ۔۔ کافی دیر میں  وہاں پر گھومتا رہا دل بہت چاہ رہا تھا کے میں اس جگہ کو دیکھ آؤں جس جگہ میں نے تباہی مچا رکھی تھی پر جانے کی ہمت نہیں ہو رہی تھی ۔۔۔

ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ پارک میں رہنے کے بعد میں گھر واپس آ گیا۔۔۔سب صبح کا ناشتہ کر رہے تھے۔۔

میں نے بھی بنا دیری کرتے ہوئے ہاتھوں کو دھویا اور سب کے ساتھ بیٹھ کر ناشتہ کرنے لگا پڑا ۔۔اسی دوران زونیرہ سب سے نظر بچا کر  میری جانب دیکھ لیتی ۔۔ میں اسے بتانا چاہتا تھا کہ وہ میری نظروں سے اوجھل نہیں ہے ۔۔وہ جو بھولی حرکتیں کر رہی ہے اس کا مجھے بخوبی اندازہ ہے ۔۔میں نہیں چاہتا تھا کے میری وجہ سے کسی کو کوئی مسئلہ ہو ۔۔مجھے زونیرہ پر اعتبار نہیں تھا۔۔ اس کی جانب سے مجھے یہی فکر لاحق تھی کے کہیں وہ اس بات کا کوئی غلط مطلب نکالتے ہوۓ کہیں  ناصرہ یا نمرہ پر کوئی الزام نہ لگا دے۔۔اسی لئے  اب کی بار جیسے ہی اس نے میری طرف دیکھا تو میں نے بھی اس کو رسپونس دیتے ہوۓ سب سے نظر بچا کر اسے  آنکھ مار دی جس سے وہ تھوڑی کشمکش میں مبتلا ہو گئی ۔۔

یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا وہ جب بھی گردن اٹھا کر میری جانب دیکھتی میں مسکراتے ہوۓ اسے آنکھ ماردیتا ۔۔ ایک دو دفعہ میری اس حرکت کو  ناصرہ نے بھی دیکھ لیا تھا جس کی وجہ سے وہ مجھے گھور  کر دیکھنے لگی۔ اور آنکھوں ہی آنکھوں سے مجھے سمجھانے لگی کہ باز آ جاؤ لیکن میں اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا تھا۔۔

کچھ دیر میں جب سبھی نے ناشتہ کر لیا تو ناصرہ نے مجھے اپنے ساتھ آنے کو کہا ۔۔اس کی بات سن کر میں اس کے پیچھے اس کے کمرہ میں چلا گیا تو میرے کمرے میں داخل ہوتے ہی ناصرہ بولی : ۔ یہ کیا حرکت تھی سلطان اگر کوئی دیکھ لیتا تو جانتے ہو کیا ہوتا ۔۔

اس کی بات سن کر میں انجان بنتے ہوۓ  بولا۔۔۔ کون سی حرکت میں نے تو ایسا ویسا کچھ بھی نہیں کیا۔۔

وہ بولی : میں سب جانتی ہوں کہ تم کیا کر رہے تھے اور کیا نہیں ۔۔۔اگر تمہیں کچھ چاہیے ہی تھا تو مجھ  کہہ دیتے وہ تو ابھی بچی ہے یار ۔۔۔

میں بولا : تمہاری بچی پورا اندر لے چکی ہے اور اسکی اتنی کھلی ہے کہ اسے میرے ہتھیار سے بھی کچھ نہیں ہوا اس نے ایک  سسکی تک نہیں  نکالی تھی منہ سے ۔

میری بات سن کر ناصرہ منہ پر ہاتھ رکھتے ہوۓ بولی۔۔۔ یہ کب ہوا ؟

میں بولا: رات کو جب میں سو رہا تھا وہ میرے کمرے میں آئی پہلے تو میں سمجھا کہ تم ہو لیکن جیسے ہی میں نے اسے دیکھا اور اسے ہاتھ لگایا تو مجھے سمجھ آئی کے یہ  وہی ہے کیونکہ اتنے بڑے غبارے تمہارے نہیں ہیں۔۔

ناصرہ بولی۔: اور تم نے اس کے ساتھ سب کچھ کر لیا ۔۔

میں بولا : تو اور کیا کرتا اس نے تو مجھے موقع بھی نہیں دیا خود ہی میرا لن باہر نکال کر اسے منہ میں لے کر گیلا کیا اور پھر خود ہی اپنی ٹانگیں کھول کر میرے لن کے اوپر بیٹھ کر اسے اندر لے لیا ۔۔اب تم بتاؤ ایسے میں میں کیا کرتا۔ ۔۔

میری بات سن کر ناصرہ دانت پستے ہوۓ  بولی۔۔۔ کیسی میسنی ہے سو  بار پوچھا لیکن پھر بھی نہیں بتایا کہتی ہے میں ان باتوں کے بارے میں جانتی تک نہیں ہوں اور اب ۔۔۔۔۔

میں بولا : چھوڑو اس کو ہمیں کیا لینا اس سے وہ جو مرضی کرتی پھرے ۔۔

ناصرہ بولی : ہاں بلکل ویسے بھی تمہیں کیا لینا ہوگا اس سے تم تو پہلے ہی لے چکے ہو اس کی۔ ۔۔

میں بولا۔میں تو اسکی پیچھے سے لینا چاہتا ہوں ۔۔

ناصرہ بولی. : وہ وہاں تمہارا یہ نہیں  لے پاۓ گی تمہیں پتا ہے ۔

میں بولاجتنا مجھے پتہ ہے وہ بہت گرم ہے اور جتنی وہ گرم ہے آرام سے لے لے گی یہ ۔۔

ناصرہ بولی۔ : میں یہ شو اپنی  آنکھوں سے  دیکھنا چاہتی ہوں

میں بولا : وہ تو مسئلہ نہیں ہے بیشک تم دیکھ لو پر یہ سب دیکھتے ہوۓ اور تم گرم ہو گئی تو تمہیں ٹھنڈا کرنے پڑے گا اور آج تو میں یہ رسک بلکل  نہیں لے سکتا۔۔

ناصرہ بولی :میں اب تمہارے ساتھ نہیں کروں گی میں اپنے میاں کے ساتھ ہی کروں گی اور اسی کے ساتھ ہی میں خوش ہوں بس۔۔پر  مجھے تمہارا شو دیکھنا ہے ۔۔

میں بولا۔میں اپنے کمرے میں جا رہا ہوں جب وہ نکل کر میرے کمرے میں آئے تم بھی آ جانا۔۔

اس کے بعد میں ناصرہ کے کمرے سے نکل کر جیسے ہی اپنے کمرے میں پہنچا تو مجھے وہاں پر پانی گرنے کی آواز آ رہی تھی۔ یہ پانی میرے واش روم میں گر رہا تھا میں نے اندر داخل ہوتے ساتھ ہی اپنے واش روم کے دروازے کی طرف دیکھا تو دروازہ کھلا ہوا تھا میں نے بنا دیری کئے اپنے کپڑے اتارے کیونکہ مجھے پتہ تھا کہ ایسی حرکت کون کر سکتا ہے۔۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page