Unique Gangster–218– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -218

اجالا نے ایک دفعہ حیرت سے میری طرف دیکھا اور پھر اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے لن کی ٹوپے  پر رکھ دیا ۔۔۔ اجالا نے  اپنے منہ سے ڈھیر سارا تھوک اکٹھا کر کے  میرے لن پر تھوکا پھر اسی تھوک سے لن کا مساج کرتے ہوئے  میری آنکھوں میں دیکھنے لگی۔

 اس کے  ہاتھ کا لمس  مجھے اپنے لن پر محسوس ہوا تو لذت کے مارے میری آنکھیں بند ہوگئی تھیں۔۔۔ میرا سر خود بخود پیچھے دیوار کے ساتھ جا لگا تھا ۔

اجالا نے میری جانب دیکھ کر اپنی زبان نکال کر اپنے ہونٹوں پر پھیری ابھی وہ مزید کچھ کر پاتی کے اتنے میں دروازہ کھلا اور۔۔۔۔۔۔۔۔

اتنے میں دروازہ کھولا اور اس میں سے  سونیا اندر داخل ہوتے ہوئے بولی:۔ یہ سب کیا ہو رہا ہے ؟

سونیا کی بات سن کر اجالا لاپرواہی سے بولی : وہی ہو رہا ہے جو ہونا چاہیے تم یہاں پر کیا کر رہی ہو ؟ چلو جاؤ باہر  شاباش ۔

سونیا بولی۔: تم لوگ جو کر رہے ہو کرتے رہو میں یہاں اپنا کام کرنے آئی ہوں مجھے وہ کرنے دو ۔

اجالا بولی :اب تمہارا یہاں پر کونسا کام آگیا ؟

سونیا بولی :مجھے سوسو کرنا ہے ۔

اجالا بولی :  تم تھوڑی دیر روک نہیں سکتی مجھے میرا کام نپٹانے دو نہیں تو سب یہاں پر ہی آ جائیں گی۔۔

سونیا نے اجالا کی بات کو اگنور کرتے ہوئے جلدی سے اپنی پینٹ کھولی اور کمبوڈ پر بیٹھ گئی سوسو کرنے کے لئے ۔

جیسے ہی سونیا کمبوڈ پر بیٹھی تو ایک شر کی آواز آئی جس کا مطلب تھا سونیا کو واقعی میں سوسو کرنا تھا۔

اجالا میری جانب دیکھ کر ہنستے  ہوئے بولی: اس کی حالت دیکھ کر لگتا ہے  یہ واقعی  روک نہیں سکتی تھی ۔۔

سونیا نے اپنی پینٹ  گھٹنوں تک نیچے  کی ہوئی تھی جس سے اس کی بالوں سے صاف پھدی سے نکلتا ہوا پانی صاف دکھائی دے رہا تھا۔۔۔ میری نظر بھی اسکی پھدی پر جمی ہوئی تھی۔

سونیا بولی۔: ابھی اس کو ہاتھ میں ہی پکڑ کر بیٹھی رہو گی یا آگے بھی کچھ کرو گی۔

اجالا بولی۔۔ اب تمہارے سامنے تو میں کچھ کر نہیں سکتی ۔۔تم جاؤ گی تبھی تو کچھ کروں گی۔

سونیا بولی۔۔ ٹھیک ہے اگر یہی بات ہے تو پھر تو میں کہیں نہیں جانے والی۔۔  میرے سامنے ہی کرو جو کچھ کرنا ہے میں بھی تو دیکھوں کتنی آگ لگی ہے تمھارے  اندر۔۔

اجالا بولی۔: اچھا یہ بات ہے تو پھر دیکھو۔

اتنا کہنے کے ساتھ ہی اجالا نے اپنی زبان نکالی اور میرے لن کی اکلوتی آنکھ کے ارد گرد پھیری اور پھر اسی زبان کی نوک کو لن کی ٹوپی سے جڑ تک لے کر گئی۔۔۔

اجالا کا انداز اتنا سکون والا تھا کہ مزے کے مارے میری ٹانگیں کانپنے لگی۔ اور مجھے کھڑے ہونے کےلیے شاور کا سہارا لینا پڑا۔

میں نے سونیا کی طرف دیکھا تو اس نے اپنی درمیان والی انگلی کو اپنی پھدی میں ڈالا ہوا تھا۔

 اس سے اگلا وار اجالا کا اور زیادہ خطرناک تھا اسنے میرے لن کی ٹوپی کو اپنے ہونٹوں میں  لیا اور اپنی زبان اس پر پھیرنے لگی۔۔

سونیا ابھی بھی کموڈ پر بیٹھی ہوئی سارا نظارہ دیکھ رہی تھی اور اپنی انگلی کو تیز تیز اپنی پھدی میں اندر باہر کر رہی تھی۔

میں نے اپنے ہاتھ بڑھا کر اجالا کے سر پر رکھے۔ جس سے اجالا فورا سمجھ گئی اور اس نے اپنے ہونٹوں کی پکڑ لن کی ٹوپی پر کم کر دی ۔۔ میں نے اپنا لن آہستہ آہستہ اس کے منہ کے اندر آدھے سے زیادہ کر دیا۔ اور ایسے ہی اس کے منہ کو چودنے لگا۔۔۔

سونیا اپنی جگہ سے اٹھی سب سے پہلے اس نے اپنی شرٹ اتار کر ایک طرف پھینکی اور پھر اپنی پینٹ جو پہلے ہی گھٹنوں پر تھی اسے بھی اتار کر ایک طرف پھینکا دیا ۔۔ وہ اجالا کے پیچھے آئی اور اجالا کی گردن کو چوما اور پھر اپنے ہاتھ بڑھا کر سیدھا اجالا کے مموں  پر رکھ دیئے۔

میں لگاتار اجالا کے منہ کو چود رہا تھا سونیا اجالا کی گردن کو چومنے کے ساتھ ساتھ اس کے مموں کو بھی مسل رہی تھی۔۔

سونیا نے جلدی سے اپنے ہاتھ نیچے لے جا کر اجالا کی شلوار پکڑی اور اسے کھینچ کر اتار دیا۔ سونیا دیری کے موڈ میں بلکل بھی نہیں لگ رہی تھی۔

سونیا نے پینٹی اتارنے کے بعد اجالا کو ڈوگی سٹائل میں کیا اور پیچھے سے اپنے منہ کو اجالا کی پھدی پر رکھ دیا۔  اس سب  کے باوجود اجالا نے لن کو باہر نہیں نکالا۔۔۔

اجالا کی پھدی پہلے ہی گیلی تھی سونیا نے اس کو تھوڑا سا اور گیلا کیا اور پھر اس کو کھڑا کر کے کمبوڈ پر گھوڑی بنا دیا۔۔

میں اسکے پیچھے آیا اور اسکی باہر کو نکلی ہوئی گانڈ کی دونوں طرف ایک ایک تھپڑ جڑتے ہوۓ  اپنے لن کو پکڑ کر اجالا کے چڈوں سے گزار کر اسکی پھدی کی چھوٹی سے سوراخ پر سیٹ کر کے تھوڑا سا زور لگایا تو لن کی ٹوپی اجالا کی پھدی کے اندر گھس گئی ۔۔

ٹوپی کے گھستے ہی اجالاُ کے منہ سے ایک لمبی سسکاری نکلی تو سونیا بولی۔۔۔ مزہ آیا ناں

سونیا کی بات کا اجالا نے کوئی بھی جواب نہیں دیا میں نے ہاتھ بڑھا کر سونیا کا ایک مما پکڑ کر دبایا اور اپنی دو انگلیوں کی مدد سے اس کا ایک نپل پکڑ کر مروڑ دیا ۔۔اپنے مموں پر میرے ہاتھ کو محسوس کرتے ہی  اس کے منہ سے بھی ایک سے سکاری نکل گئی ۔۔

میرا ایک ہاتھ اجالا کی کمر پر تھا اور دوسرا ہاتھ اس وقت سونیا کے ایک ممے کو مسل رہا تھا۔

میں نے دوسرا ہاتھ بھی اجالا کی کمر پر رکھا اور ایک جھٹکا مار کر آدھے سے زیادہ لن اجالا کی پھدی میں ڈال دیا۔

اجالا اس کی امید بالکل بھی نہیں کر رہی تھی۔۔ اس لیے اس کے منہ سے  بے اختیار چیخ نکل گئی۔۔اجالا کی چیخ کے ساتھ ہی واش روم کے باہر سے  ہنسنے کی آواز آئی۔

سونیا جلدی سے آگے کی طرف سے آئی اور اس نے اجالا کے مموں کو اپنے ہاتھ میں پکڑ کر دبانا شروع کر دیا اور اپنے ہونٹ اجالا کے ہونٹوں کے ساتھ ملا دیئے ۔۔ چند لمحوں بعد اجالا تھوڑی نارمل ہوئی تو میں نے  اگلا جھٹکا مار کر پورا لن اجالا کی پھدی کے اندر کر دیا۔۔

 اجالا ابھی بھی بہادری کے ساتھ اپنی ٹانگوں پر ہی کھڑی تھی ۔۔مجھے  لگ رہا تھا کہ اس جھٹکے سے اجالا آگے گر جائے گی پر حقیقت میں اس کے برعکس ہوا تھا ۔۔وہ گری تو نہیں تھی پر ہاں اس کی ٹانگیں کانپ ضرور رہی تھیں ۔۔

میں نے ہاتھ بڑھا کر اجالا کے کندھوں پر رکھے اور پیچھے سے دھکے لگانے شروع کر دیے تھوڑی ہی دیر بعد اجالا کی پھدی میں بھی نمی آنا شروع ہو گئی تھی  اور وہ میرے لن کو قبول کرنے لگی۔۔

اجالا مسسل سسک رہی تھی۔ آہھھھھھہ سسسسسسسسييييي آ آ آ رررر آ م سے

جبکہ  سونیا لگاتار اسکے مموں کو دبا رہی تھی . اور  میں لگاتار گھسے لگا رہا تھا۔

پھر میں نے سونیا کو بالوں سے پکڑا اور اسے اپنے پاس کھینچتے ہوئے اسے بھی میں نے گھوڑی بنا دیا۔

اسکی گانڈ بھی کافی اچھی تھی پہلے میں نے اس پر بھی دو تھپڑ لگائے جس کی وجہ سے وہ بھی لال ہو گئی اور پھر میں نے اپنے سیدھے ہاتھ کی سینٹر والی انگلی کو اپنے منہ میں ڈال کر گیلا کیا اور پھر پیچھے سے ہی سونیا کی پھدی میں ڈال دیا۔۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page