Unique Gangster–221– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -221

مشی بھی اتاولی ہو رہی تھی۔ اس نے بنا دیر کیے میرا ساتھ دینا شروع کر دیا۔

میرے ہاتھ بھی اس کی کمر سے ہوتے ہوئے اس کی گانڈ کی پھاڑیوں پر پہنچ چکے تھے ۔۔ میں انہیں اپنے ہاتھوں میں اس طرح مسل رہا تھا جیسے میں روئی کو دبا رہا ہوں ۔۔

جبکہ مشی بھی اپنی پھدی کو میرے لن کے ساتھ  رگڑ رہی تھی ۔۔اس کی حالت ایسی ہو گئی تھی جیسے وہ لن کو  کپڑوں کے اوپر سے ہی اندر لے لے گی ۔۔

ابھی ہمارے پاس کافی  ٹائم تھا ۔۔اسی لئے میں نے  جلدی کرنا ضروری نہیں سمجھا۔ اور آرام کے ساتھ مشی کو بیڈ پر لٹا کر  اپنے سارے کپڑے اتار کر ایک طرف رکھتے ہوۓ  بیڈ کے اوپر چڑھ کر مشی کی طرف بڑھا اور مشی کے سر کے پیچھے ہاتھ رکھ کر اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیے۔۔

مشی کے ہونٹوں سے تو مانو ایسا لگ رہا تھا جیسے شہد نکل رہا ہو۔۔۔ میں بھی کسی پیاسے کی طرح اس کے  ہونٹوں کا رس پیے ہی جا رہا تھا۔۔

کافی دیر مشی کے ہونٹوں کا رس پینے کے بعد جب میں نے اس کے ہونٹوں کو چھوڑ کر مشی کے چہرے کی طرف دیکھا تو  میں حیران رہ گیا وہ کسی لال ٹماٹر کی طرح دہک رہے تھا ۔۔۔

میں ایک دفعہ پھر مشی کے ہونٹوں پر جھکا اور ایک لمبی سی کس کرنے کے بعد میں اس کے گالوں سے ہوتا ہوا جب اس کی گردن پر پہنچا تو اس کے جسم میں جھرجھری سی دوڑ گئی جس کا اظہار کرتے ہوۓ اس نے اپنے جسم کو اوپر اٹھاتے ہوۓ مجھے زور سے گلے لگا لیا۔۔

میں گردن سے ہوتا ہوا اس کے مموں کی طرف بڑھ رہا تھا۔ میرے ہونٹوں کے راستے میں اب اس کی شرٹ آرہی تھی ۔۔چند لمحے وہیں زبان گھمانے کے بعد میں نے اس کی شرٹ کو اتار کر اس کے جسم سے الگ کر دیا۔۔

شرٹ کے الگ ہوتے ہی سامنے کا نظارہ دیکھ کر میرے چہرے پر مسکراہٹ آگئی ۔۔مشی کے ممے 34 نمبر کے برا میں قید تھے۔۔۔ یہ چھوٹا سا برا ان مموں کو اور زیادہ سیکسی بنا رہا تھا۔  میں ندیدوں کی طرح  انہیں دیکھ رہا تھا۔

میں آگے بڑھا اور میں نے برا کو پکڑ کر اوپر کی طرف کیا تو نیچے سے نرم ملائم روئی کے گولے کی طرح جن کا سائز سنترے جتنا تھا ممے باہر نکل آے۔

میں نے پہلے دونوں ہاتھوں سے دونوں کو پکڑا اور پھر اپنی انگوٹھے اور انگلی کی مدد سے نپل کو پکڑ کر اوپر کی جانب کھینچا تو  مشی کے منہ سے سسکاری نکل گئی ۔۔وہ سسکاری لیتے ہوۓ بولی

مشی۔۔

سسسسسيي اااااااهههههههه ہممممممممم

مشی کی سسکاری سن کر میں اس کے مموں پر مزید جھک کر اپنے  دونوں ہاتھوں میں ایک ممے کو پکڑ کر دبایا اور اپنے ہونٹ کھول کر مٹر کے دانے جتنا مشی کا  نپل میں نے اپنے منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا ۔۔

میں کبھی ایک ممے کو چوستا تو کبھی دوسرے کو ۔۔

میں تب تک ان مموں کو چوستا رہا جب تک وہ پنک سے نیلے نہیں پڑ گئے۔۔ اب تو میں جیسے ہی انہیں ہاتھ یا منہ لگاتا  تب  مشی کو درد ہوتا ۔۔

مزید مموں پر ظلم کرنا مجھے مناسب نہ لگا اور میں نیچے کی جانب چل  پڑا۔۔مموں سے نیچے مشی کے   پیٹ پر میں تین سے چار دفع اپنی زبان  گھمائی اور پھر جب میں نے اپنی زبان کو ناف میں ڈالا تو مشی تو تڑپ کر رہ گئی۔

میں دن کو دو بار فارغ چکا تھا لیکن اسکے باوجود میرا لن کسی راڈ کی طرح تن کر کھڑا تھا۔۔

میں نے پیٹ کو  چومتے ہی مشی کی شلوار اور پینٹی ایک ساتھ اتار کر اس سے پاؤں سے نکال کر ایک طرف رکھ دیا ۔۔۔ میری نظر مشی کی پھدی پر پڑی تو مجھے نشیلا سا جھٹکا لگا ۔۔ پھدی کے  ہونٹ آپس میں ملے ہوئے تھے  جبکہ اس کا لیس دار پانی نکلنے کی وجہ سے اس کے ہونٹ چمک رہے تھے شائد اس نے آج ہی اپنی پھدی کے بال صاف کئے تھے ۔۔

میں نے بنا دیری کئے ہی مشی کی ٹانگوں کو پھیلایا اور اپنے لن پر تھوک لگا کر تھوڑا گیلا کرنے کے بعد مشی کی ٹانگوں کے درمیان آکر میں نے لن کو پھدی پر سیٹ کیا اور تھوڑا سا دباؤ دینے کے ساتھ لن کی ٹوپی جب اندر گئی تو مشی کے منہ سے اہھھہ نکل گئی۔۔

ابھی صرف لن کی ٹوپی ہی اندر گئی تھی کہ مشی کے چہرے کے اوپر درد واضع طور پر نظر آنے لگا تو میں نے مشی کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں کے حصار میں لیا اور نیچے سے ایک دھکا لگا کر لن آدھے سے بھی زیادہ اندر کر دیا۔۔لن کے اندر جاتے ہی مشی کی چیخ نکلی جو میرے منہ کے اندر ہی سما گئی۔ میں تھوڑی دیر وہیں رکا رہا اور اس کے ہونٹوں کو  چوستا رہا ۔۔جب اس نے اپنی زبان میری زبان سے ٹکرائی تو یہ اس بات کا سگنل تھا کہ تم اب آگے بڑھ سکتے ہو ۔۔مشی کا سگنل ملتے ہی میں نے  آخری دھکہ زوردار لگایا اور لن پورے کا پورا اندر کر دیا۔۔

پورا لن اندر کرنے کے بعد میں  تھوڑی دیر کے لیے رک گیا ۔۔ جب مشی کی پھدی میرے لن کے قابل ہو گئی تو میں نے آہستہ آہستہ لن اندر باہر کرنا شروع کر دیا ۔۔

اگلے دو سے تین منٹ تو مشی کے لیے کافی مشکل رہے کیونکہ جیسے میں لن کو کھینچ کر اندر کرتا تو مشی درد کے مارے دوہری ہو جاتی۔۔کچھ دیر بعد جب  جب اس کی پھدی نے میرے لن کو قبول کر لیا تو وہ بھی نیچے سے اپنی گانڈ اٹھا اٹھا کر میرا ساتھ دینے لگی۔۔

مشی کی پھدی اندر سے تندور کی طرح دھک رہی تھی ۔۔ایسے لگ رہا تھا جیسے میرا لن کسی گرم سانچے میں اندر باہر ہو رہا ہو ۔۔

تھوڑی دیر اسی طرح چودنے کے بعد میں نے مشی کی ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھی اور  اسے چودنا شروع کر دیا۔ اس طرح میرا لن جڑ تک باہر آتا اور پھر سارا اندر چلا جاتا۔۔

کافی دیر اسی پوزیشن میں کرنے کی وجہ سے  مشی کی ٹانگوں میں کھنچاؤ کی وجہ سے درد شروع ہو گیا تھا جس کا اس نے برملا اظہار کیا تھا ۔۔اسے درد میں دیکھ کر  میں نے اسے ڈوگی سٹائل میں کرتے ہوۓ  لن کو پیچھے سے چڈوں سے گزار کر اس کی پھدی کے اوپر رکھ کر زور دار گھسا مارتے ہوۓ  اندر کر دیا۔۔گھسا اتنا زور دار تھا کے مشی کے منہ سے درد بھری اھہہہہہ نکل گئی ۔۔

اس طرح پھدی میں زیادہ رگڑ لگ رہی تھی ۔۔چار سے پانچ جھٹکوں میں ہی مشی کی پھدی نے پانی چھوڑ دیا۔

مشی کے ڈسچارج ہوتے وقت میں نے پورا لن اندر کر کے وہیں کھڑا ہو گیا تا کے وہ اس کا بھر پور مزہ لے سکے ۔۔ تھوڑی دیر بعد جب اس کی حالت کچھ نارمل ہوئی تو میں دوبارہ سے شروع ہو گیا۔۔

ہمارا یہ کھیل رات 2 بجے تک جاری رہا جہاں میں دو بار فارغ ہوا اور مشی چھ سے ساتھ  بار ۔۔اس کے بعد ہم دونوں میں ہی ہمت نہ تھی  میں مشی کے بیڈ پر مشی کی باہوں میں ہی سو گیا تھا ۔۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page