کہانیوں کی دنیا کی طرف سے پڑھنے کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول انوکھا گینگسٹر ۔
انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا ہے۔ معاشرے میں کوئی بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس ہوتا۔
لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے کے لیے انوکھا گینگسٹر ناول کو پڑھتے ہیں
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -24
مشی :اب تو جناب کو بڑی شرم آرہی ہے ۔۔۔اندر جب دنوں کی چیخیں نکلوا رہے تھے اس وقت تو نہیں آئی شرم ۔۔؟
مشی کی بات سن کر میرا سر شرم کے مارے مزید جھک گیا اور میں خاموشی سے جا کر ایک طرف بیٹھ گیا ۔۔۔مجھے خاموش دیکھ کر مشی اور اجالا اٹھ کر اندر سحرش اور سونیا لوگوں کی طرف چل دی ۔۔۔رات کافی بیت گئی تھی ۔۔۔اور اس وقت میں گھر جا نہیں سکتا تھا اسی لئے میں نے وہیں رات گزارنے کا فیصلہ کیا اور صوفوں پر ٹانگیں سیدھی کر کے آنکھیں بند کر کے لیٹ گیا ۔۔۔آج کے بارے میں سوچتے ہوۓ کب میں نیند کی آغوش میں چلا گیا پتا ہی نہیں چلا ۔۔۔ایسی نیند سویا کے دنیا سے بےخبر گہری نیند سورہا تھا کے مجھے کسی کے ہاتھ اپنی سر کے بالوں میں محسوس ہوا جو انگلیوں سے میرے سر کو سہلا رہی تھی جس کی وجہ سے میری آنکھ کھول گئی ۔۔۔جیسے ہی میری آنکھ کھلی تو میری نظر اجالا پر پڑی جو میرا سر سہلاتے ہوۓ مجھے اٹھا رہی تھی ۔۔۔میں نے گھڑی پر نظر دوڑائی تو صبح کے دس بج رہے تھے ۔۔۔میں ابھی اٹھنے کا سوچ ہی رہا تھا کے اجالا معنی خیز ہنسی کے ساتھ بولی ۔۔۔
وہ بولی : اندر دنوں کو بخار ہوا پڑا ہے ۔۔۔؟
میں نے سمجھنے والے انداز میں اجالا کی طرف دیکھتے ہوۓ بولا
میں بولا : ایسے کیا ہو گیا ہے جو ان دنوں کو بخار ہو گیا ہے ؟ رات کو اچھی بهلی تھی دنوں ۔۔۔۔
“یہ سب تیرے ٹیکے کا ہی کیا دھرا ہے ۔۔۔”یہ آواز مشی کی تھی جو اندر کمرہ سے نکل کر ہماری طرف آرہی تھی ۔۔مشی کی بات سن میں نے شرمندہ سا ہو کر نظریں جھکا کر نیچے کی طرف دیکھنا شروع کیا تو وہ پھر سے شرارتی انداز میں بولی ” ابھی بڑی شرم آرہی ہے جناب صاحب کو رات کو تو بڑے سپیڈ میں تھے ۔۔۔بیچاریوں کا کیا حال کر دیا ہے “میں نے نظریں اٹھا کر مشی کی طرف دیکھا تو اس کی آنکھوں میں شرارت صاف نظر آرہی تھی ۔۔۔میں نے ہاتھ بڑھا کر مشی کو بازو سے پکڑا اور جھٹکا دیتے ہوۓ اسے اپنے گود میں گرا کر اس کی بالوں کی لٹ کو اس کے چہرہ سے ہٹاتے ہوۓ بولا ۔۔۔
میں بولا : وہ کیا ہے نا مشی ڈارلنگ ۔۔۔۔یہ سب تمہاری ہی غلطی ہے ۔”۔میری بات سن کر اس نے حیرانگی سے میری جانب دیکھا تو میں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوۓ کہا “نہ تم اتنی سندر ہوتی ،۔نہ تم مجھے کس کرتی ،نہ ہماری حالت خراب ہوتی اور نہ ان بیچاریوں کے ساتھ یہ سب کچھ ہوتا ۔۔۔” میری بات سن کر مشی نظریں جھکاتے ہوۓ شرمانے لگی تو اجالا نے بیچ میں مداخلت کرتے ہوۓ کہا ۔۔۔
وہ بولی: تم دنوں صبح صبح پھر سے شروع ہو گئی ۔۔۔کیا رات والی خماری اتری نہیں ہے تم دنوں کی ۔۔۔اجالا کی بات سن کر میں بولا ” ہائے اگر پلانے والے ایسی کمال کی ہو تو پھر کہاں سے نشہ اترتا ہے ۔۔۔” ۔میری بات سن کر اجالا مجھ پر جھپٹ پڑی اور مارتے ہوتے بولی تم بہت بتمیز ہو گئی ہو سلطان ۔۔۔میں نے اجالا سے اپنی جان چھڑاتے ہوۓ اندر کمرہ کی طرف بھاگتے ہوۓ پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہ دنوں ہسنے شروع ہو گئی ۔۔۔میں ان کو نظر انداز کر کے سیدھا اندر کمرہ میں گھسا اور جاتے ہی ان دنوں کی طرف دیکھتے ہوۓ کہا ۔۔۔
میں بولا : تم دنوں کی طبیعت کو کیا ہوا ہے ؟؟ رات کو تو اچھی بهلی تھی تم دنوں ۔۔۔
میری بات سن کر سحرش نے آگے سے جواب دیتے ہوۓ کہا ۔۔۔
وہ بولی : رات کو تو ہم اچھے بھلے تھے پر پتا نہیں کہاں سے ایک مچھر اندر گھس ایا اور ہمارا سارا خون چوس کے بھاگ گیا ۔۔۔سحرش کی بات سن کر ہم تینوں کی ہنسی نکل گئی ۔۔۔میں نے بات کا رخ بدلتے ہوۓ کہا ۔۔۔
میں بولا : اچھا تم لوگ اپنا خیال رکھنا اور میڈیسن کھا لینا میں ذرا جا رہا ہوں مجھے کچھ ضروری کام ہے ۔۔۔
میری بات سن کر پیچھے سے کمرہ میں اندر داخل ہوتے ہوۓ اجالا بولی ۔۔
وہ بولی : اس طرح کیسے چلے جاؤ گے کچھ دیر رک جاؤ میں چھوڑ آتی ہوں تمہیں ۔۔۔
میں بولا : نہیں یار تم کیوں تکلیف کرو گی میں خود چلا جاؤں گا ۔۔۔
میری بات سن کر سحرش مصنوعی غصہ کرتے ہوۓ بولی ۔۔
وہ بولی : اوئے ڈرامہ باز ۔۔۔اب ڈرامہ بند کر اور چپ چاپ جا اس کے ساتھ ورنہ میں نے دروازہ بند کر کے یہیں تجھے رکھ لینا ہے ۔۔۔
سحرش کی بات سن کر میں اس کی طرف دیکھتے ہوۓ بولا
میں بولا : اگر یہیں رکھ لو گی تو مچھر پھر سارا خون چوس جائے گا ۔۔۔
میری بات سن سب کا زور دار قہقہ کمرہ میں کونج اٹھا ہماری ہنسی روکتے ہی سونیا نے مشی کی طرف شرارتی نظروں سے دیکھتے ہوۓ کہا ۔۔
وہ بولی : ویسے مشی ڈارلنگ تم بھی ایک بار مچھر سے اپنا خون چوسوا ہی لو ۔۔۔بہت مزہ دیتا ہے یہ سب ۔۔۔
سونیا کی بات سن کر مشی نے شرماتے ہوۓ سونیا کی کمر میں ہلکا سا تھپڑ جڑتے ہوۓ کہا ” چل کمینی کہیں کے تو کیوں نہیں چوسوالیتی ۔۔۔” میں نے ان دنوں کے درمیان مداخلت کرتے ہوۓ کہا ۔۔۔
میں بولا : اچھا چلو اجالا تم چابی اٹھا کر مجھے گاڑی میں جلدی سے چھوڑ اؤ ان لوگوں کے ارادہ مجھے کچھ نیک نہیں لگ رہے ”
یہ کہتے ہوۓ میں کمرہ سے باہر بھاگ گیا اور اندر کمرہ قہقوں سے کونج اٹھا ۔۔۔کچھ دیر بعد اجالا چابی لے کر باہر نکل آئی اور گاڑی کا دروازہ کھولتے ہوۓ مجھے بیٹھنے کا اشارہ کر کے گاڑی سٹارٹ کرنے لگی ۔۔۔میرے بیٹھتے ہی اجالا نے گاڑی آگے بڑھا دی ۔۔۔جب گھر کے سامنے پہنچ کر میں گاڑی سے اترنے لگا تو اجالا نے میرا بازو پکڑتے ہوۓ پیچھے کی جانب کھینچتے ہوۓ کہا ۔۔
وہ بولی :کس بات کی اتنی جلدی ہے تمہیں ؟؟ اور کہاں بھاگ رہے ہو ؟
اگلی قسط بہت جلد
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Unique Gangster–195– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–194– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–193– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–192– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025 -
Unique Gangster–191– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025 -
Unique Gangster–190– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

کالج کی ٹیچر

میراعاشق بڈھا

جنبی سے اندھیرے

بھائی نے پکڑا اور
