Unique gangster–41– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -41

ماسٹر کی ہدایت کے عین مطابق میں نے پارک میں داخل ہونے کے بعد ہلکی ہلکی دس سے پندرہ جمپ لگا کر اور کچھ پش اپس لگا کر جسم کو گرم کیا اور پارک کا چکر لگانا شروع کر دیا ۔۔۔پارک میں رننگ کرتے وقت جب میرا ساتھواں چکر تھا تب پارک کے گیٹ سے ایک خوبصورت لڑکی اندر داخل ہو کر ہلکے سے واک کرنا شروع ہو گئی ۔۔لڑکی کو دیکھ کر میری رفتار سلو ہو گئی تھی ۔۔وہ واک کیا کر رہی تھی کے میرے جسم پر چھریاں چلا رہی تھی ۔۔بھاگتے ہوۓ اس کے متانسب سا فگر اور ٹروزر میں نکلی گانڈ میرے لن کو صبح ہی صبح کھڑا کرنے پر مجبور کر رہے تھے ۔۔اس سب میں مجھے چند لمحے لگے ہوں گے پر مجھے لگا جیسے وقت تھم سا گیا ہو ۔۔میں نے خود کو سنبھالتے ہوۓ اس کی طرف سے اپنی توجہ ہٹا کر دوبارہ رننگ پر کر دی اور ٹریک پر ہلکی رفتار سے جاگنگ کرنے لگا ۔۔اور کبھی کبھی اس کے جسم پر بھی نظر مار کر اس کے سنگتروں کا اچھے سے معیاینہ کر لیتا ۔۔۔کچھ دیر تک وہ پری ذات چہرہ پارک میں واک کر کے پارک کو چار چاند لگانے کے بعد واپس چلی گی جبکہ میں نے پارک کے بیس چکر مکمل کرنے کے بعد پارک کے گراؤنڈ میں آکر ورزش شروع کر دی ۔۔۔کافی دیر تک ورزش کرنے کے بعد جب میں پارک سے نکل رہا تھا تو وہ لڑکی مجھے پارک کے باہر کھڑی سائرن لگی کار میں بیٹھی ہوئی نظر آئی ۔۔اسے گاڑی میں بیٹھے دیکھ کر میں کافی حیران ہوا اور  اپنے دل میں ہی خود سے کہنے لگا  کے۔۔۔ اس کو آدھے گھنٹہ سے زیادہ ہو گیا ہے پارک سے نکلے یہ اب تک یہاں کیا ۔۔اور کیا یہ واقع کوئی سرکاری عہدے پر ہے یا یہ گاڑی اس کی فیملی میں سسے کوئی استمعال کرتا ہے ۔۔یہ سوالات چند لمحوں میں میرے ذہن سے گزرے مگر پھر جلدی سے اپنے سر کو جھٹک کر میں نے اپنا دھیان اس سے ہٹایا اور خود کو گالی سے نوازتے ہوۓ اپنے اپ سے کہا کے ۔۔۔وہ جو بھی ہو اور جس کی بھی گاڑی میں بیٹھی ہو مجھے اس کونسا فرق پڑتا ہے ویسے بھی وہ میری کوئی پھوپو کی بیٹی تو ہے نہیں جو میں ٹینشن لو ۔۔میں وقتی طور پر اپنے دل کو تسلی دے کر وہاں سے لاپروا ہو کر گھر کے لئے نکل ایا ۔مگر مجھے سمجھ نہیں آرہی تھی کے بار بار میرے ذہن میں اس لڑکی کے بارے میں  خیالات کیوں آرہا تھے ۔۔کبھی میں اس کے بڑے سے مموں کے بارے میں سوچ رہا تھا تو کبھی اس کی بھری بھری ہوئی سی ٹرؤزر میں نظر آتی گانڈ کے بارے میں ۔۔تو کبھی اس کے خوبصورت چہرہ ،اس کی آنکھیں ، گلاب کے پتیوں جیسے اس کے ہونٹ ان سب کے بارے میں سوچتا یہی سب سوچتے ہوۓ لن مہاراج سر اٹھانے لگے ۔۔۔میں گھر پہنچ کر اپنے کپڑے تبدیل کر کے اپنا کالج بیگ اٹھا کر گھر سے نکل کر کالج کی طرف روانہ ہو گیا ۔۔۔راستہ میں مارکیٹ انے پر مجھے اپنے موبائل کی یاد آئی تو میں نے اپنا رخ موبائل کی دکان کی طرف کر لیا ۔۔۔موبائل شاپ والے نے موبائل کی سکرین بدل دی تھی ۔میں نے اس سے موبائل لے کر چیک کرنے کے لئے امی کا نمبر ملایا تو انہوں نے آگے سے کال اٹھا کر پہلے تو اچھے سے مجھے ڈانٹا کے میں نے کل کال کیوں نہیں کی ۔ میں نے انہیں موبائل خراب ہونے کا بتایا تو تب جا کر انہوں نے مجھے معافی دی ۔۔ امی سے بات کر کے اور انہیں اپنا حال احوال بتا کر کال کاٹ دی ۔۔۔امی سے بات کر دل خوش ہو گیا تھا ۔۔میرا بس چلتا تو میں کبھی بھی امی کو چھوڑ کر یہاں نہ اتا مگر مجبوری تھی ۔۔اور امی کا حکم تھا اس لئے انکار نہیں کر سکتا تھا ۔(۔دوستوں ماں رشتہ ہی ایسا کچھ بدنصیبوں کو ان کی قدر نہیں ہوتی مگر جب ماں دور چلی جاتی ہیں تو پھر انہیں یاد کر کے روتے رہتے ہیں۔۔۔۔ماں واحد وہ ہستی ہے جو اس دنیا میں اپ سے بنا غرض بنا مطلب کے پیار کرتی ہے اور اپ کے لئے جان بھی دے سکتی ہے ۔۔تو میری سب سے گزارش ہے کے اپنے ماں باب کی قدر کرو ان کی خدمت کرو یہی کامیابی کا راز ہے ۔۔ماں کی شان اگر بیان کرنا شروع کر دوں تو شائد وقت اور الفاظ کم پڑ جائیں اس لئے اس بات کو یہیں ختم کرتے ہیں۔۔اور ناول کو آگے بڑھاتے ہیں ) ۔۔۔موبائل والے کو بل پے کرنے کے بعد میں نے وہاں سے ایک ٹیکسی کی اور سیدھا کالج کے گیٹ پر اتر کر اندر داخل ہو گیا ۔۔آج کالج میں معمول سے زیادہ بچے آئے ہوۓ تھے ۔۔۔کیونکہ دو دن بعد کالج میں سالانہ سپورٹس گالا شروع ہونے لگا تھا ۔۔اس بار ہمارے کالج کے لڑکے کرکٹ میں  جوش و خروش سے حصہ لے رہے تھے ۔۔کیونکہ ہمارے مخالف جو ٹیم تھی ان کے ساتھ پچھلی بار تھوڑی ان بن ہو گئی تھی ۔۔اس بار دنوں کالج کے انتظامیہ نے مل کر سیکورٹی کا پلان مرتب کیا تھا کیونکہ اس بار مہمان خصوصی شہر کے نامی گرامی دو تین اشخاص تھے ۔۔۔میں کالج کے اندر جیسے ہی داخل ہوا تو ایک لڑکے نے میرے پاس اتے ہوۓ کہا ۔۔۔” یار تم اتنا لیٹ کیوں آرہے ہو وہاں پی ٹی سر کرکٹ والے لڑکوں کو کچھ ہدایات دے رہے ہیں ” اس کی بات سن کر میں نے حیرانگی سے اس کی جانب دیکھا اور کہا ” تو اس میں میں کیا کر سکتا ہوں اگر سر لیٹ آرہے ہیں ” میری بات سن کر وہ لڑکا عجیب سی نظروں سے میری جانب دیکھتے ہوۓ بولا ۔۔۔

” تمہیں اس لئے کہ رہا ہوں کیونکہ تمہارا نام بھی اس بار کرکٹ ٹیم میں لکھا ہوا ” اس کی بات سن کر میری آنکھوں کی پتلیاں سکڑ سی گئی کے میں نے تو نام نہیں لکھوایا تو میرا نام کس نے دے دیا کرکٹ ٹیم میں ۔۔۔

خیر میں نے اپنے دل کو تسلی دی اور اس لڑکے کو اگنور کرتے ہوۓ اپنے کلاس میں چلا گیا ۔۔۔کلاس میں ٹائم گزرنے کا پتا ہی نہیں چلا اور پلک جھپکتے ہی تین پیریڈ گزر گئی ۔۔میں کلاس سے اٹھ کر باہر کینٹین میں ایا اور موڈ فریش کرنے کے لئے کینٹین والے بھائی کو ایک کپ کڑک چائے لانے کا کہا ۔۔۔کینٹین والے نے چند لمحوں میں ہی تیز پتی والی چائے کا کپ میری ٹیبل پر رکھا اور دوسرے گاہگوں کی طرف متوجہ ہو گیا ۔۔۔میں نے کپ اٹھا کر ابھی اپنے ہونٹوں سے لگایا ہی تھا کے اتنے میں سحرش ،سونیا، تانیہ ، مشی، اجالا اور اسد بھی کینٹین میں داخل ہوۓ اور ادھر ادھر نظر گھوما کر مجھ پر نظر پڑتے ہی وہ سارے میرے پاس آکر پاس والی ٹیبل سے ایک اور کرسی اٹھا کر بیٹھ گئے ۔۔۔ابھی ہم اپس میں ہنسی مذاق کر رہے تھے کے ایک لڑکی نے مجھے مخاطب کرتے ہوۓ کہا ” کیا میں یہاں بیٹھ سکتی ہوں ” میں نے اس کی طرف دیکھا تو وہ کومل تھی ۔۔۔میں نے مسکراتے ہوۓ اسے اثبات میں سر ہلا کر بیٹھنے کی اجازت دی تو میرے پاس بیٹھے باقی دوست مجھے ایسے دیکھنے لگے جیسے ابھی مجھے وہ یا تو کچا چبا جائیں گے یا پھر کوئی چیز اٹھا کر میرے سر پر دے ماریں گے ۔۔کومل نے بیٹھتے ساتھ ہی میری طرف بڑی جاذب نظر سے دیکھتے ہوۓ اپنے لب کھولے اور کہا۔۔۔

 

کومل : سلطان تم نے اچھا کیا جو کرکٹ ٹیم میں اپنا نام لکھوا دیا ۔۔”

 

میں بولا : میں نے تو اپنا نام نہیں لکھوایا ۔۔۔پتا نہیں کس نے میرا نام دے دیا ہے سپورٹس میں ۔۔

 

وہ بولی : تو اچھی بات ہے نا جس نے بھی تمہارا نام دیا ہو سپورٹس تو صحت کے لئے ویسے بھی اچھی ہوتی ہے انسان کو کسی نہ کسی کھیل میں حصہ لیتے رہنا چاہئے ۔۔ویسے ایک بات پوچھ سکتی ہوں ؟؟

 

میں بولا : جی پوچھئے ۔۔۔

 

وہ بولی : کیا تمہیں کرکٹ کھیلنا نہیں اتا یا تم نام لکھوانا نہیں چاہتے تھے ؟؟؟

 

میں بولا : کھیلنا تو اتا ہے اور مجھے کسی کے نام  لکھوانے پر بھی اعترض نہیں ۔۔بس اعترض اس بات پر ہے کے ایک بار پوچھ لیتے مجھ سے کیونکہ کافی عرصہ ہو گیا ہے کرکٹ کھیلے ہوۓ ۔۔

 

وہ بولی : پھر تو کوئی ٹینشن کی بات نہیں تھوڑا پریکٹس کرو گے تو ہاتھ دوبارہ بیٹھ جائے گا تمہارا ۔۔

 

میں بولا : پریکٹس کے لئے ٹائم نہیں ہے اتنا صرف کل کا دن ہے ۔۔۔صرف ایک دن میں پریکٹس کر کے اچھی کاردکردگی دیکھنا بہت مشکل ہے ۔۔۔

 

وہ بولی : کوئی بھی کام کرنا مشکل نہیں ہوتا ۔انسان جس چیز کے بارے میں سوچ سکتا ہے وہ کر بھی سکتا ہے ۔بس اس کے لئے اس میں حوصلہ ہونا چاہئے۔

 

میں بولا : چلو دیکھتے ہیں جو ہو گا دیکھا جائے گا کل کی ٹینشن میں اپنا آج کیوں خراب کروں ۔۔” میری بات سن کر کومل نے کندھے اچکاتے ہوۓ مشی کی طرف دیکھا اور اسے مخاطب کرتے ہوۓ کہا ۔۔۔

 

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page