Unique gangster–70– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -70

اسی دوران اس کا دوسرا ساتھی جس کی ناک سے خون بہ رہا تھا وہ کھڑے ہو کر مجھے للکارنے لگ پڑا ۔اس کے چہرہ کی حالت دیکھ کر اور اسے للکارتے ہوۓ دیکھ کر میرے ہونٹوں پر طنزیہ مسکراہٹ دوڑ گئی اور میں نے ہاتھ کے اشارے سے اسے آگے بڑھ کر حملہ کرنے کی دعوت دی ۔۔میرا اشارہ پاتے ہی وہ محتاط انداز میں آگے بڑھتے ہوۓ میرے قریب اکر اپنی بائیں ٹانگ سے ہوا میں اچھلتے ہوۓ دائیں ٹانگ جیسے ہی میرے منہ کی طرف کی میں نے اس کی ٹانگ کو ہوا میں ہی اپنے ہاتھ میں پکڑتے ہوۓ زور سے گھوما کر اسے زور سے زمیں پر پٹک کر اسے دوبارہ اٹھ کر حملہ کرنے کی دعوت دینے لگ گیا ۔۔زمیں پر گرتے ہی وہ دوبارہ جمپ لگا کر کھڑے ہوتے ہوۓ جیسے ہی آگے ایا میں نے یہ قصہ ختم کرنے کی غرض سے اس کو جھاکا دیتے ہوۓ اس کی دائیں ٹانگ کا نشانہ لیتے ہوۓ تیزی سے بائیں ٹانگ پر ٹخنے پر لات رسید کر دی ۔۔لات لگتے ہی وہ جیسے ہی ایک ٹانگ پر نیچے جھکا میں نے ماسٹر کا بتایا ہوا مخصوس داؤ استمعال کرتے ہوۓ اس کی گردن کے پاس مکا رسید کر دیا جس کی وجہ سے وہ وہیں زمین بوس ہو گیا ۔۔۔ان دنوں سے فارغ ہو کر میں تیسرے کی طرف بڑھا جس کی شلوار میں اگ لگی تھی جو کے اب تک بجھ۔ چکی تھی مجھے دیکھتے ہی وہ جلدی سے اپنی کھڑے ہو کر الٹے قدموں بھاگ گیا اس کو بھاگتا دیکھ کر میں مسکراتے ہوۓ پیچھے مڑ کر لڑکی کی طرف اتے ہوۓ اس کے قریب زمیں پر نیچے جھکتے ہوۓ جیسے ہی میں نے اس کا چہرہ دیکھا تو وہ اپنی مثال اپ تھا ۔۔تیکھے نقوش کی حامل غزازلی آنکھوں والی وہ خوبصورت دوشیزہ کسی دوسرے سیارے کی ہی مخلوق معلوم ہوتی تھی ۔۔چند لمحے تو میں اس کے چہرے سے نظر ہٹانا ہی بھول گیا تھا ۔۔رونے کی وجہ سے اس کی آنکھیں سرخ ہو گئی تھی جو اس کی دلکشی میں۔ مزید اضافہ کر رہی تھی ۔اس کی آنکھوں میں ایسی کشش تھی کے میں انکی گہرائی میں خود کو ڈوبتا ہوا محسوس کر رہا ۔چند لمحوں میں مجھے میرا دل ڈوبتا ہوا محسوس ہوا پر میں نے جلدی سے خود کو سنبھالتے ہوۓ اس کی آنکھوں سے نظریں ہٹاتے ہوۓ اپنی نظریں نیچے کر کے اس سے کہا ”

 

میں نے جلدی سے خود کو سنبھالتے ہوۓ اس کی آنکھوں سے نظریں ہٹاتے ہوۓ اپنی نظریں نیچے کر کے اس سے کہا ” میں پولیس کو کال کرتا ہوں تمہاری مدد کے لئے ” یہ کہ کر جیسے ہی میں نے اپنا ہاتھ اپنی جیب کی طرف بڑھایا موبائل نکالنے کے لئے تو وہ لڑکی ایکدم سے ایسے اپنی جگہ سے اٹھی جیسے اسے کسی نے بجلی کی ننگی تار سے کرنٹ لگا دیا ہو اور تیزی سے میرے پاس اتے ہوۓ میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے روکتے ہوۓ بولی ” پلیز  پولیس کو کال مت کرنا پہلے ہی بڑی مشکل سے مجھے گھر والے کام کے لئے بھیجتے ہیں اگر اپ نے پولیس کو کال کی تو یہ معملہ میرے گھر والوں کی نظر میں آجائے گا اور ہو سکتا ہے وہ مجھے جان سے مار دیں “اس کی بات سن کر میں نے حیرت سے اس کے خوبصورت چہرے کو دیکھا جہاں زمانے بھر کی بے ببسی رقم تھی ۔اسکی حالت دیکھ کر میں نے اپنے ہاتھ پر رکھا اس کا ہاتھ ہٹایا اور موبائل جیب میں رکھتے ہوۓ اسے حوصلہ دیتے ہوۓ بولا “اچھا اپ خود کو سنبھالیں میں نہیں کرتا کال پولیس کو اپ بے فکر رہیں ۔۔۔ویسے بھی ان کی جتنی میں نے دھلائی کی ہے مشکل ہےکہ وہ مہینے سے پہلے بستر سے بھی اٹھ سکیں ” اتنا بول کر میں نے اسے وہیں کھڑے رہنے کا بول کر خود اپنے قدم بائیک کی طرف بڑھا دئیے اور موٹر سائیکل کے پاس پہنچ کر اسے سٹارٹ کر وہاں سے لڑکی کے پاس لا کر اسے اپنے پیچھے بیٹھنے کا کہا ۔۔شروع میں تو وہ ڈر رہی تھی مگر پھر پتا نہیں وہ بنا کوئی بات کیئے میرے پیچھے بیٹھ گئ ۔۔اسکے بیٹھتے ہی میں نے موٹر سائیکل آگے بڑھا دی ہمارے بیچ کچھ دیر خاموشی کا راج رہا مگر پھر  اسے توڑتے ہوۓ میں نے اسے مخاطب کر کے اس کے گھر کا اڈریس پوچھا اور اس کے بتانے پر بائیک اسی طرف بڑھا دی ۔۔۔ہم دنوں کی بیچ خاموشی چھائی ہوئی تھی آخر ہمارے درمیان موجود خاموشی کو توڑنے کے لئے میں نے اس سے بات کرتے ہوۓ پوچھا “کون تھے یہ لوگ ” میری بات سن کر وہ ایک گہری سانس لیتے ہوۓ موٹر سائیکل پر تھوڑا آگے ہوئی جس کی وجہ سے اس کے ممے مجھے اپنی کمر پر محسوس ہوۓ مگر میں نے اس پر خاص توجہ نہ دی اور اس کی کہانی سننے کے لئے ہما تن گوش ہو کر سننے لگا ۔۔وہ آگے ہونے کے بعد اپنا چہرہ میرے کندھے کے پاس لا کر آہستہ آواز میں بتانے لگی “میرا نام عبیرہ ہے ۔میں ایک پرائیویٹ موبائل فون کمپنی میں کمونکشن ڈیپارٹمنٹ میں ہوں ۔وہاں سب ایک دوسرے کی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اس لئے مجھے زیادہ پریشانی نہیں ہوتی مگر ” اتنا کہ کر وہ سانس لینے کے لئے ایک لمحہ رکی اور پھر گہری سانس خارج کر کے دوبارہ بولنا شروع ہوئی ” پر جب میں کام سے واپس گھر کے لئے نکلتی ہوں تو یہ لوگ میرا پیچھا کرتے ہیں اور مجھ پر طرح طرح کے جملے کستے ہیں ۔۔کئی بار تو یہ لوگ اتنی چھچوری حرکت کرتے ہیں کے مجھے بیچ سڑک میں ہی ہاتھ لگا دیتے ہیں یا پکڑ کر روک لیتے ہیں۔۔ میں ان کے بارے میں گھر میں بھی نہیں بتا سکتی ۔۔اگر میرے گھر پتا چلا تو وہ مجھے کام پر جانے سے روک دیں گے اور میں دوہری مصیبت میں گرفتار ہو جاؤں گی ۔۔پہلے تو یہ لوگ صرف زبانی کلامی یا ہاتھ وغیرہ لگاتے تھے مگر پچھلے کچھ دنوں سے یہ مجھ سے  اپنے ساتھ چلنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور میں مسلسل انکار کر رہی ہوں پر آج تو انہوں نے ہر حد عبور کر لی “اتنا کہ کر وہ میرے کندھے پر اپنا سر رکھ کر پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی ۔۔اسے روتا ہوا دیکھ کر میں نے موٹر سائیکل کو سڑک کی ایک طرف لگا کر کھڑا کیا اور چند لمحے اسے دلاسہ دیا جس سے اس کی حالت کچھ نارمل ہو گئی ۔۔اس کے نارمل ہوتے ہی میں نے دوبارہ اسے مخاطب کرتے ہوۓ کہا “عبیرہ ایک بات پوچھوں برا تو نہیں مناؤ گی ؟” میری بات سن کر پہلے تو اس نے گردن اٹھا کر مجھے عجیب سی نظروں سے دیکھا مگر پھر اپنا سر اثبات میں ہلا کر مجھے بولنے کا اشارہ کر کے مجھے اجازت دی تو میں بولا “جب تمھارے گھر والے تمہیں کام کی اجازت نہیں دے رہے تو اور منع کر رہے تھے تو تم کیوں کام پر جا رہی ہو ؟ اور وہ بھی موبائل کمپنی میں جبکہ جہاں تک مجھے پتا ہے موبائل کمپنی کے دفتر تو شام پانچ بجے بند ہو جاتے ہیں جبکہ تم اس وقت رات کے گیارہ بارہ بجے واپس گھر جا رہی ہو یہ بات کچھ سمجھ نہیں آرہی ؟” میری بات سن کر وہ بولی ” یہ میری زندگی کی ایک بھیانک حقیقیت ہے جس سے میں پیچھے نہیں چھڑا سکتی ۔۔بس اپ اتنا سمجھ لیں کے کوئی مجبوری ہے جس کی وجہ سے میں یہ کام کر رہی ہوں ” 

 

میں بولا : ایسی کونسی مجبوری ہے جو تمہیں کام کرنے پر مجبور کر رہی ہے ؟ تم مجھے بتا سکتی ہو ہوسکتا ہے میں تمہاری کوئی مدد کر دوں ”

 

وہ بولی : نہیں ۔۔۔نہیں ۔۔۔اب میری کوئی بھی مدد نہیں کر سکتا ایک بار پہلے بھی کسی کی مدد لے چکی ہوں پر نتیجہ اچھا نہیں تھا میرے لئے ” اتنا کہ کر اس نے ایک گہری سانس خارج کی اور دوبارہ بولی ” خیر جیسے بھی ہے اب یہی میری زندگی ہے اور میں اپنی زندگی کے ساتھ سمجھوتہ کر چکی ہوں۔۔ویسے بھی میں بہت بزدل لڑکی ہوں خودکشی کی ہمت نہیں ہے بس تم  دعا کرنا کوئی حادثہ ہو جائے شائد تب ہی میری جان چھوٹ جائے اس زندگی سے  ”

 

میں بولا : تم مایوسی کی باتیں دل سے نکال دو جیسے ابھی میں ایا ہو سکتا ہے قدرت نے مجھے تمہاری مدد کے لئے بھیجا ہو اور تمہیں اس مصیبت سے نکالنا چاہ رہی ہو ” میری بات سن کر وہ ایک لمحے کے لئے خاموش ہوئی اور دوبارہ بولنا شروع ہوئی ” ہو سکتا ہے تمہاری بات ٹھیک ہو مگر میری نظر میں تم ابھی بھی ایک لاابالی سے نوجوان ہو ۔۔میں اپنے فائدہ کے لئے تمہیں کسی مصیبت میں نہیں ڈال سکتی ” 

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page